Tag: فیس بک پوسٹ

  • ملائیشیا نے وزیر اعظم کی فیس بک پوسٹ ہٹانے پر میٹا سے وضاحت طلب کر لی

    ملائیشیا نے وزیر اعظم کی فیس بک پوسٹ ہٹانے پر میٹا سے وضاحت طلب کر لی

    کوالالمپور: ملائیشیا نے وزیر اعظم انور ابراہیم کی اسماعیل ہنیہ قتل سے متعلق فیس بک پوسٹ ہٹانے پر میٹا سے وضاحت طلب کر لی ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق ملائیشیا کے وزیر مواصلات فہمی فاضل نے کہا ہے کہ انھوں نے META.O سے وضاحت طلب کی ہے کہ حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کے حوالے سے وزیر اعظم انور ابراہیم کی ایک فیس بک پوسٹ کو پلیٹ فارم سے کیوں ہٹایا گیا۔

    قبل ازیں روئٹرز کے مطابق ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے فیس بک پوسٹ ہٹانے کے میٹا پلیٹ فارمز کے اقدام کو بزدلانہ قرار دیا تھا، اس پوسٹ میں حماس کے ایک اہلکار کے ساتھ ان کی فون کال کی ریکارڈنگ تھی، جس میں ہنیہ کی موت پر انھوں نے تعزیت کا اظہار کیا تھا۔

    فہمی فاضل نے صحافیوں کو بتایا کہ میٹا نے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا ہے۔

    سابق وزیر اعظم مہاتیر محمد کا رد عمل

    ادھر سابق وزیر اعظم مہاتیر محمد نے اسماعیل ہنیہ کے قتل پر تعزیتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے ’’عظیم آدمی‘‘ کو اس لیے مارا کہ اسرائیل ’’ہر اس شے سے ڈرتا اور نفرت کرتا ہے جس کے لیے وہ کھڑا ہوتا تھا۔‘‘

    مہاتیر نے 1981 سے 2020 کے درمیان 24 سال تک ملائیشیا کے وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دیں، انھوں نے ہنیہ کو ایک ’نرم گفتار لیکن شیر کے دل والا آدمی‘ قرار دیا، انھوں نے کہا وہ ہنیہ کو مار سکتے ہیں لیکن اس کے نظریات کو نہیں۔

    مشرق وسطیٰ پر مکمل جنگ کے بادل منڈلانے لگے، یو این سلامتی کونسل کے ممالک تشویش میں مبتلا

    مہاتیر کا کہنا تھا کہ وہ ایک صاف ضمیر آدمی تھا جس نے اسے اپنے لوگوں کے لیے کھڑے ہونے کی ہمت دی، وہ اپنے لیے رہنمائی ایک ایسے اخلاقی کمپاس سے حاصل کرتے تھے جس کی بنیاد انسانیت اور مذہبی یقین ہے۔

  • کرونا وائرس کے مریض کی موت سے قبل آخری فیس بک پوسٹ کیا تھی؟

    کرونا وائرس کے مریض کی موت سے قبل آخری فیس بک پوسٹ کیا تھی؟

    ٹیکسس: امریکا میں کرونا وائرس سے ہلاک ہونے والے ایک شخص نے اپنی موت سے قبل فیس بک پر پچھتاوے سے بھری پوسٹ لگائی جس میں اس نے سماجی فاصلوں کے اصول کی خلاف ورزی کرنے پر افسوس کا اظہار کیا۔

    امریکی ریاست کیلی فورنیا میں 51 سالہ شخص ٹومی میکائس نے ایک پارٹی میں شرکت کی تھی جس کے ایک ہفتے بعد اس میں کرونا وائرس کی علامات ظاہر ہونا شروع ہوئیں۔

    منگل کے روز اس نے اپنا کرونا وائرس کا ٹیسٹ کروایا جس کا مثبت نتیجہ اسے جمعرات کے روز موصول ہوگیا۔

    ٹومی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر اپنی پوسٹ میں سخت پچھتاووں کا اظہار کیا، اپنی پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ وہ چند روز قبل باہر گئے تھے جہاں سے وہ کرونا وائرس کا شکار ہوگئے۔

    انہوں نے لکھا کہ واپس آکر انہوں نے اپنی والدہ اور بہنوں کی صحت کو بھی خطرات لاحق کردیے، آپ میری طرح بے وقوف مت بنیں اور باہر نکلتے ہوئے ماسک کا استعمال ضرور کریں۔

    ٹومی کی ٹیکسس میں مقیم بھانجی لوپیز نے بتایا کہ ابتدا میں ہمیں لگا کہ ان کی حالت ذیابیطس کی وجہ سے خراب ہوئی ہے لیکن جلد ہی علم ہوگیا کہ وہ کرونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔

    لوپیز کے مطابق منگل کے روز ٹیسٹ کروانے اور جمعرات کے روز اس کا نتیجہ مثبت آنے کے بعد، اتوار کے روز انکل نے ہمیں فون کیا اور بتایا کہ انہیں سانس لینے میں بہت تکلیف کا سامنا ہے، انہوں نے ایمبولینس بلوائی ہے اور وہ اسپتال جا رہے ہیں۔

    بھانجی کا کہنا ہے کہ ابتدا میں اسپتال میں انہیں آکسیجن دی گئی، تاہم ان کی حالت بگڑتی گئی جس کے بعد انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا۔ اس کے ایک گھنٹے کے اندر اندر وہ چل بسے۔

    لوپیز کے مطابق اس پارٹی میں صرف ایک شخص وائرس سے متاثرہ تھا لیکن اس نے ماسک نہیں پہن رکھا تھا، میرے انکل کے علاوہ پارٹی میں شرکت کرنے والے مزید 14 افراد بھی وائرس کا شکار ہوگئے ہیں، اگر یہ سب ماسک پہن کر رکھتے تو ایسا نہ ہوتا۔

    خیال رہے کہ امریکا اس وقت کرونا وائرس کے مریضوں اور ہلاکتوں کے حوالے سے دنیا بھر میں پہلے نمبر پر ہے، اب تک 25 لاکھ سے زائد امریکی شہری کرونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 1 لاکھ 28 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔