Tag: فیس بک

  • جعلی خبروں سے بچنے کے لیے گوگل کا اہم فیصلہ

    جعلی خبروں سے بچنے کے لیے گوگل کا اہم فیصلہ

    کیلیفورنیا: انٹرنیٹ کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل نے اپنے پہلے صفحہ پر سے ’ان دا نیوز‘ یعنی خبروں کا صفحہ بدلنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ فیس بک کے خلاف اٹھنے والے اس تنازعہ کے بعد کیا جارہا ہے جس میں الزام لگایا گیا کہ فیس بک پر دکھائی جانے والی خبریں امریکی صدارتی انتخاب کے نتائج پر اثر انداز ہوئیں۔

    اس کے بعد گوگل نے بھی حفظ ماتقدم کے طور پر اس قسم کے کسی تنازعہ سے بچنے کے لیے اس اقدام کا افیصلہ کیا ہے۔ اس اقدام کے تحت گوگل پر خبروں کی تلاش کے لیے ترتیب دیے گئے صفحہ ’ان دا نیوز‘ کا نام بدل کر ٹاپ اسٹوریز کر دیا جائے گا۔

    google-post-1

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر یہ اقدام نافذ العمل کردیا جاتا ہے تو اس کے بعد گوگل اس سے بری الذمہ ہوجائے گا کہ اس پر تلاش کی جانے والی خبریں درست ہیں یا غلط۔

    مزید پڑھیں: گوگل اہم بھارتی مسئلے کو حل کرنے کے لیے سرگرم

    گو کہ ابھی گوگل کے خبروں کے صفحہ پر دکھائی جانے والی خبروں کو مانیٹر کرنے کے لیے باقاعدہ ٹیم موجود ہے لیکن بہر حال انسانی غلطی کا امکان ہر وقت موجود رہتا ہے، اور اسی کی ذمہ داری سے بچنے کے لیے گوگل یہ قدم اٹھا رہا ہے۔

    گوگل انتظامیہ نے تاحال اس خبر کی تصدیق یا باقاعدہ اعلان نہیں کیا۔

    مزید پڑھیں: گوگل کے ملازم دفتر میں کیا کھاتے ہیں؟

    واضح رہے کہ امریکی صدارتی انتخاب کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ اس پر ٹرمپ سے متعلق جعلی خبریں پھیلائی گئیں۔ یہی نہیں صدارتی مہم کے دوران بھی کہا جاتا رہا کہ فیس بک انتظامیہ ہیلری کلنٹن کی حمایت میں جانبدار خبروں کو پھیلا رہی ہے۔

  • واٹس ایپ استعمال کرنے والوں کے لیے بری خبر

    واٹس ایپ استعمال کرنے والوں کے لیے بری خبر

    واٹس ایپ آج کل کی زندگی کا اہم حصہ بن چکا ہے۔ عزیز و اقارب، خاندان اور دنیا بھر میں پھیلے دوستوں سے رابطوں کا ایک اہم ذریعہ واٹس ایپ بھی ہے۔ لیکن اب واٹس ایپ انتظامیہ نے نیا اعلان کر کے لاکھوں افراد کو دھچکہ پہنچا دیا ہے۔

    واٹس ایپ کی جانب سے شائع کیے گئے ایک بلاگ پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ 31 دسمبر کے بعد سے کئی اسمارٹ فونز میں واٹس ایپ دستیاب نہیں ہوسکے گا۔ بلاگ کے مطابق واٹس ایپ میں کئی تبدیلیاں کی جارہی ہیں اور اس میں نئے فیچرز شامل کیے جارہے ہیں جس کے بعد بعض اسمارٹ فونز اسے سپورٹ نہیں کرسکیں گے۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسمارٹ فونز کے پرانے ورژن میں اتنی صلاحیت نہیں ہوگی کہ وہ واٹس ایپ کو رکھ سکیں۔ بعض فونز میں واٹس ایپ موجود ہوگا مگر وہ اس کے کئی فیچرز فراہم نہیں کرسکے گا۔

    اتنظامیہ کے مطابق وہ اپنے صارفین کو مزید بہترین سہولیات فراہم کرنے کے لیے واٹس ایپ کو اپ گریڈ کر رہے ہیں اور بعض موبائل فونز میں واٹس ایپ کی سہولیت نہ فراہم کرنے کا فیصلہ بہت مشکل سے کیا گیا، لیکن اپنے صارفین کا خیال رکھتے ہوئے انہیں یہ قدم اٹھانا پڑا۔

    بلاگ کے مطابق 31 دسمبر کے بعد ان موبائل فونز میں واٹس ایپ دستیاب نہیں ہوگا۔

    بلیک بیری

    whatsapp2

    نوکیا ایس 40

    whatsapp3
    نوکیا سمبیان ایس 60

    whatsapp4

    ونڈوز فون 7.1

    whatsapp5

    آئی فون 3 جی ایس یا آئی او ایس 6

    whatsapp6

    اینڈرائڈ 2.1 اور 2.2

    whatsapp7
    واضح رہے کہ واٹس ایپ کو 2009 میں بنایا گیا تھا اور 2014 میں فیس بک نے اسے خرید لیا تھا۔

  • دنیا کے خوبصورت اور بہترین دفاتر

    دنیا کے خوبصورت اور بہترین دفاتر

    ماہرین کا ماننا ہے کہ دفتر کا خوشگوار ماحول ملازمین میں ملازمت سے محبت بڑھانے کا سبب بنتا ہے۔ یہ ماحول دفتر میں کام کرنے والے افراد سے بھی بنتا ہے، لیکن اس میں زیادہ ہاتھ دفتر میں موجود ساز و سامان اور سہولیات کا ہوتا ہے۔

    دنیا بھر میں مشہور کمپنیاں اپنے دفاتر کو نہایت دلچسپ اور پرکشش طریقے سے تعمیر کرتی ہیں تاکہ ملازمین دل لگا کر کام کریں۔ اسی طرح اگر انہیں دفتر میں اضافی وقت دینا پڑے تو انہیں ہرگز گراں نہ گزرے۔

    ہم نے دنیا بھر سے مختلف دفاتر کی ایسی ہی کچھ تصاویر جمع کی ہیں جو فن تعمیر کا شاہکار ہیں اور ان میں موجود سہولیات ملازمین کو ان کی استعداد سے بڑھ کر کام کرنے پر مجبور کردیتی ہیں۔

    1

    اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں بنایا گیا یہ دفتر دراصل ایک جنگل میں موجود ہے۔ یہاں صاف ستھرے درخت موجود ہیں اور قدرتی ہوا اور روشنی کا انتظام موجود ہے۔

    2

    جنگل کی بے ترتیبی کے برعکس یہاں نہایت منظم انداز میں جنگل کے ماحول کو برقرا رکھا گیا ہے۔

    5

    کیلیفورنیا میں واقع فیس بک کا دفتر۔

    6

    مشہور کھلونے لیگو کا ڈنمارک میں دفتر۔

    4

    اٹلی کے دارالحکومت میلان میں ایک کلاتھنگ کمپنی کمورٹ کا دفتر۔

    7

    امریکی ریاست اوکلاہوما میں ٹریکشن مارکیٹنگ گروپ کا دفتر۔

    3

    لندن میں واقع ریڈ بل کا دفتر، دفتر سے زیادہ ایک آرام دہ کمرہ محسوس ہوتا ہے۔

    8

    ویانا میں مائیکرو سافٹ کے دفتر کا ڈائننگ روم۔

    9

    جزیرہ کی تھیم پر بنا ہوا شکاگو میں گروپنس کا دفتر۔

    10

    امریکی شہر نیویارک کے علاقہ بروکلین میں کک اسٹارٹر کا دفتر۔

    11

    نیویارک میں لنکڈ ان کا دفتر۔

    12

    تخلیقات انوینشن لینڈ کا کشتی کی طرز پر بنا ہوا دفتر۔

    14

    13

    مشہور کلاتھنگ کمپنی اربن آؤٹ فٹرز کا دفتر۔

    15

    اسٹاک ہوم میں اسکائپ کا صدر دفتر۔

  • بھارتی جارحیت پر خاموشی، اداکار شان پاکستانی فنکاروں سے مایوس

    بھارتی جارحیت پر خاموشی، اداکار شان پاکستانی فنکاروں سے مایوس

    کراچی: پاکستانی فلم انڈسٹری کے معروف اداکار شان نے بھارت کی پاکستان کے خلاف دھمکی اور بیان بازی پر پاکستانی فنکاروں کی جانب سے خاموشی کو شرم ناک قرار دے دیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر اداکار اور ہدایت شان کا کہنا تھا کہ ایک ایسے وقت میں جب بھارتی اداکار، فنکار اور عوام بھارتی فوج کے حق میں بول رہے ہیں اور اپنی فوج کا مورال بلند کر رہے ہیں، ایسے میں پاکستانی فن کاروں کی خاموشی شرم ناک ہے۔

    shaan-1

    اداکار شان شاہد نے کہا ہے کہ پاک بھارت کشیدگی کے ماحول میں پاک افواج کو عوام کی جانب سے حوصلے کی ضرورت ہے، ہمیں اپنی فوج کو ہر موقع پر سپورٹ کرنا چاہیئے، تاہم شوبز شخصیات کی خاموشی شرم ناک اقدام ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ افسوس ناک کی بات یہ ہے کہ کچھ فنکاروں کے لیے ان کی بھارت نواز فلم، شہرت اور پیسہ ملکی مفاد اور پیار سے زیادہ ہے، جس کے لیے وہ بھارتی دشمنی مول نہیں لے سکتے، اداکار شان نے پاک افواج کے شہید اور زخمی ہونے والے فوجیوں کو زبردست خراج تحسین بھی پیش کیا۔

    shaan-2

    قبل ازیں بھی اداکار شان نے اداکارہ ماورا حسین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کی ٹوئٹس کی ایک تصویر اپنے فیس بک پر شیئر کی تھی جس میں وہ بھارت کی پاکستان مخالف فلم ’فینٹم‘ کی تعریف کرتی نظر آرہی ہیں جس کے جواب میں اداکارہ کا کہنا تھا کہ مجھے شان سے حب الوطنی کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں۔


    ماورا حسین پر پابندی عائد کردی جائے؟ شان کا سوال


    یاد رہے کہ جہاں بالی ووڈ اسٹار شاہ رخ خان، اکشے کمار اور دیگر اداکار اپنی حکومت اور فوج کے دفاع پر میدان میں آگئے ہیں، وہی پاکستانی فنکاروں کی خاموشی پر مختلف سماجی طبقوں کی جانب سے شدید تنقید جاری ہے۔

  • کراچی : فیس بک پر لڑکیوں کو بلیک میل کرنے والا ملزم گرفتار

    کراچی : فیس بک پر لڑکیوں کو بلیک میل کرنے والا ملزم گرفتار

    کراچی : فیس بک پر لڑکیوں کو بلیک میل کرنے والا ملزم پکڑا گیا، ایف آئی اے سائبر کرائم سیل نے شہری کی شکایت پر ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ملزم عاصم ایک شہری کی بیٹی کو سوشل میڈیا کے ذریعے بلیک میل کرتا تھا۔ ملزم نے درخواست گذار کی بیٹی کی تصویریں سوشل میڈیا پر جاری کردی تھیں جس کے بعد مدعی کی شکایت پر ایف آئی اے سائبر کرائم سیل نے کیس رجسٹر کرکے کارروائی کا آغاز کردیا تھا۔


    FIA arrests man blackmailing on Facebook by arynews

    بعد ازاں ایف آئی اے نے ملزم عاصم کو کراچی سے گرفتار کرلیا۔ ترجمان ایف آئی اے کے مطابق گرفتار ملزم کے خلاف سائبر کرائم ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جبکہ ملزم سے مذید تفتیش بھی جاری ہے۔

    یاد رہے کہ انٹرنیٹ کے غلط استعمال اور اس کے ذریعے ہونے والے جرائم کی روک تھام کے لیے وفاقی وزیر برائے ٹیکنالوجی کی جانب سے پیش کیا گیا سائبر کرائم بل برائے 2016 سینیٹ میں تحفظات کی یقین دہانی کے بعد منظور کیا گیا تھا۔

     

  • فیس بک کا زیادہ استعمال بچوں کو بدتمیز کردیتا ہے، تحقیق

    فیس بک کا زیادہ استعمال بچوں کو بدتمیز کردیتا ہے، تحقیق

    لندن: ایسکس یونیورسٹی کے ایک سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ زیادہ استعمال کرنے والی بچے جسمانی حالت سے غیر مطمئن اور والدین سے بدتمیزی کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی یونیورسٹی کے تعاون سے ملک کے 40 ہزار گھرانوں کا سروے کیا گیا جس میں ٹوئیٹر اور فیس بک استعمال کرنے والے 10 سے 15 سال تک کے بچوں کا موازانہ کیا گیا۔جس میں یہ بات سامنے آئی کہ دن میں 3 گھنٹے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ استعمال کرنے والے بچوں اپنی ظاہری حیثیت اور جسمانی کیفیت سے خوش تھے جبکہ 82 فیصد استعمال نہ کرنے والے بچے اپنی صحت اور ذہنی کیفیت سے مطمئن نظر آئے۔

    علاوہ ازیں سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ روزانہ کئی گھنٹوں فیس بک اور ٹوئیٹر استعمال کرنے والے بچوں میں عدم برداشت بڑھ جاتی ہے۔ جس کے باعث وہ اپنے والدین سے بحث و تکرار کرتے ہیں ۔ سروے کے دوران 44 فیصد بچوں نے کہا کہ وہ اپنے والدین سے ہفتے میں ایک بار الجھتے ہیں جب کے فیس بک استعمال نہ کرنے والے بچے خامی دیکھنے میں نہیں آئی جن کی شرح تقریباً 20 فیصد کے قریب ہے۔

    سروے میں ایک اہم بات سامنے آئی کہ سوشل میڈیا پر زیادہ وقت گزارنے والے 90 فیصد بچوں کی تعداد اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کی خواہشمند نظر آئی جبکہ سماجی رابطوں سے دور رہنے والے 80 فیصد بچوں نے اعلیٰ تعلیم کی خواہش کا کوئی اظہار نہیں کیا۔

  • پنجاب حکومت کی حمزہ عباسی کو حکومت مخالف پراپیگنڈے کے نام پر تنبیہ

    پنجاب حکومت کی حمزہ عباسی کو حکومت مخالف پراپیگنڈے کے نام پر تنبیہ

    لاہور: محکمہ پراسیکیوشن نے اداکار حمزہ علی عباسی کو فیس بک پر حکومت مخالف پراپیگنڈے پر وارننگ لیٹر جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے سوشل میڈیا پرحکومت منفی پراپیگنڈا کرنے پر پہلا وارننگ لیٹر جاری کردیا جس میں محکمہ پراسیکیوشن نے اداکار حمزہ علی عباسی کو سوشل میڈیا پر حکومت مخالف پراپییگنڈا کے نام پر وارننگ لیٹر جاری کردیا۔

    لیٹر میں حمزہ علی عباسی کو غلط پوسٹ لگانے پر تین اگست 2016ء کو معافی مانگنے کا کہا گیا ہے، پنجاب حکومت کے مطابق حمزہ علی عباسی نے فیس بک پر مئی، جون اور جولائی میں اپنی پوسٹ پر پنجاب میں 900 بچے اغوا ہونے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    پولیس ریکارڈ کے مطابق ان تین ماہ میں اس سے تین گناہ کم بچے اغوا ہوئے، حمزہ علی عباسی نے غلط اعدادو شمار دے کر عوام میں خوف و ہراس پیدا کیا۔


    سوشل میڈیا پر تنقید کرنے والوں کی پکڑ دھکڑ کا حکم جاری


    خط میں کہا گیا ہے کہ اداکار حمزہ علی عباسی غلط پوسٹ لگانے پر فوری طور پر معافی مانگیں ورنہ ان کے خلاف دفعہ 505 کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔

    اداکار حمزہ علی عباسی کا اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کا یہ اقدام شرم ناک ہے ،حکومت کو کیس کرنا ہے تو اس اخبار پر کریں جس میں خبر چھپی تھی، میں اس اخبار کا حوالہ بھی دیا تھا، یہ اقدام صرف آزادی اظہار رائے پر پابندی کے مترادف ہے۔

    Hamza-Abbasi-Post

    پنجاب حکومت نے دوسرا وارننگ لیٹر شہری حسن فیروز کے خلاف جاری کیا، حسن فیروز نے فیس بک پر پوسٹ لگائی کہ بچوں کو اغوا کرکے ان کے جسم سے اعضا چوری کیے جا رہے ہیں جب کہ خط کے مطابق پولیس ریکارڈ میں ایسا کوئی جرم سامنے نہیں آیا، ملزم نے غلط پوسٹ کے ذریعے عوام میں خوف و ہراس پھیلایا۔

    گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے پولیس کو سائبر کرائم کے تحت سوشل میڈیا پر صوبائی حکومت کے خلاف مواد شیئر کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیا تھا۔

    دریں اثنا حمزہ عباسی نے وسیم بادامی کے پروگرام الیونتھ آور میں شرکت کی اور پنجاب حکومت سےمعافی مانگنے سے انکار کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ میں معافی مانگ لوں، آخر میں نے کیا کیا ہے۔

  • فیس بک نے 2 بچھڑی بہنوں کو ملا دیا

    فیس بک نے 2 بچھڑی بہنوں کو ملا دیا

    جدید ٹیکنالوجی کے کمالات روز سامنے آتے ہیں۔ اس ٹیکنالوجی کے سبب کئی حیرت انگیز واقعات بھی رونما ہوتے ہیں۔ کوریا میں بھی ایسی ہی دو جڑواں بہنیں جو اپنی پیدائش کے بعد الگ ہوگئی تھیں، فیس بک کی بدولت دوبارہ مل گئیں۔

    انیاز بورڈیئر اور سمانتھا کوریا میں پیدا ہوئیں اور ان کی پیدائش کے فوراً بعد ان دوںوں کو دو الگ الگ جوڑوں نے گود لے لیا۔

    بورڈیئر اب پیرس میں رہائش پذیر ہے اور فیشن ڈیزائنر کے طور پر کام کر رہی ہے جبکہ اس کی جڑواں بہن سمانتھا نیو جرسی میں ایک ماڈل ہے۔

    fb-3

    بورڈیئر بتاتی ہے کہ ایک بار بس میں ایک اجنبی خاتون نے اسے یوٹیوب کی ایک ویڈیو دکھائی جو کسی فلم کا ٹریلر تھا اور اس سے پوچھا کہ کیا وہی اس فلم میں کام کر رہی ہے؟ بورڈیئر کا کہنا تھا کہ وہ اس ماڈل کی اپنے ساتھ حد درجہ مشابہت دیکھ کر بہت حیران ہوئی۔

    بعد ازاں اس کے کچھ دوستوں نے بھی اسے وہ ویڈیو دکھائی جس میں بورڈیئر کی ہم شکل ماڈل موجود تھی۔ اس کے بعد بورڈیئر نے اس ماڈل کو تلاش کرنا شروع کردیا۔ اس نے اسے فیس بک پر ڈھونڈا اور اس سے رابطہ کیا۔

    دوسری جانب ماڈل سمانتھا بھی اپنی حد درجہ مشابہہ لڑکی کو دیکھ کر بے حد حیران ہوئی۔ جب انہیں پتہ چلا کہ ان کی تاریخ پیدائش اور سال ایک ہی ہے، اور ان کی پسند ناپسند بھی مختلف نہیں تو ان دونوں نے ملنے کا فیصلہ کیا۔

    fb-2

    ایک دوسرے کی پرانی تصاویر دیکھتے ہوئے ان دونوں نے اپنے والدین سے دریافت کیا کہ انہوں نے انہیں کہاں سے گود لیا۔ واقعات کی کڑیاں ملتی گئیں اور جب دونوں نے اپنا ڈی این اے ٹیسٹ کروایا تو ثابت ہوگیا کہ وہ دونوں بہنیں ہیں۔

    یہ انکشاف دونوں کے لیے نہایت خوشگوار تھا۔ دونوں بہنیں ایک دوسرے کے والدین سے بھی ملیں جنہوں نے انہیں گود لیا تھا۔ اب یہ دنوں بہنیں اپنے حقیقی والدین کی تلاش میں ہیں۔

  • فیس بک سے کشمیری عوام کے حق میں مواد ہٹانے پر دفترخارجہ کا ردعمل

    فیس بک سے کشمیری عوام کے حق میں مواد ہٹانے پر دفترخارجہ کا ردعمل

    اسلام آباد: سماجی رابطے کی ویب سائٹ سے کشمیری عوام کے حق میں مواد ہٹا دیا گیا، پاکستان نے شدید رد عمل میں کہا ہے فیس بک کو غیر جانبدار رہنا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق فیس بک کے بانی مارک زکر برگ اپنے ساتھ نریندر مودی کا عجیب و غریب سلوک بھول گئے یا پھر فیس بک انتظامیہ بھارتی اثر کا شکار ہو گئی، فیس بک سے کشمیریوں کے حق میں کی جانے والی تمام پوسٹس ہٹالی گئیں۔

    دفتر خارجہ پاکستان کا فیس بک کے اس اقدام کو جانبدارانہ قرار دیتے ہوئے کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر اظہار رائے کا حق سب کو حاصل ہونا چاہئے، فیس بک پر عوام کی پوسٹ سے عالمی برادری کو سبق سیکھنا چاہئے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے بھی ہفتہ وار بریفنگ میں مقبوضۃ کشمیر میں بھارتی مظالم پر بات کی، نفیس ذکریا نے واضح کر دیا پاکستان کشمیریوں کا معاملہ اقوام متحدہ سمیت ہر فورم پر اٹھاتا رہے گا۔

    پاکستان نے حالیہ دنوں میں بھارتی فوج کے ہاتھوں ساٹھ کشمیریوں کی شہادت اور ایک ہزار سے زائد کشمیریوں کے زخمی ہونے کو بہیمانہ ظلم سے تعبیر کیا ہے۔

    ترجمان نے بریفنگ کے دوران کہا کہ انھوں نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور حریت قیادت کی نظر بندی کی مذمت کرتا ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ انڈونیشیا میں سزائے موت کے قیدی ذوالفقار علی کے مقدمہ سے آگاہ ہیں ، انڈونیشیا سے انصاف کے تقاضے پورے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

  • شکاگو: ایک شخص فیس بک پر لائیو ویڈیو اسٹریمنگ کے دوران گولی لگنے سے ہلاک

    شکاگو: ایک شخص فیس بک پر لائیو ویڈیو اسٹریمنگ کے دوران گولی لگنے سے ہلاک

    شکاگو: امریکا کے شہر شکاگو میں ایک شخص سوشل میڈیا پر لائیو ویڈیو اسٹریمنگ کے دوران گولی لگنے سے ہلاک ہوگیا۔

    خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 28 سالہ اینٹونیو پرکنز نے فیس بک لائیو ویڈیو اسٹریمنگ کے دوران نادانستہ طور پر اپنے ہی قتل کے لمحات کو محفوظ کرلیا۔

    رپورٹس کے مطابق اینٹونیو اپنے اسمارٹ فون کے ذریعے فیس بک پر سیلفی اسٹائل میں لائیو ویڈیو اسٹریمنگ میں مصروف تھا کہ اچانک اس دوران ایک درجن سے زائد گولیاں فائر ہوئیں, گولی لگتے ہی پرکنز کے ہاتھ سے فون گر گیا، جس کے بعد صرف چیخ و پکار سنائی دی جانے لگی۔

    حکام کا کہنا ہے کہ پرکنز ایک گینگ کا رکن تھا، تاہم اس کے جاننے والے چند افراد نے شکاگو کے ڈبلیو جی این ٹی وی اسٹیشن سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پرکنز اب گینگ کا حصہ نہیں رہا تھا اور اس بات کا بھی امکان ہے کہ وہ فائرنگ کا مطلوبہ ہدف نہیں تھا۔

    پرکنز کی ایک دوست نے ڈبلیو جی این کو بتایا، ‘ہمارے بارے میں اس طرح سے مت سوچیں’، مذکورہ واقعے سے ایک روز قبل بھی فرانس میں ایک شخص نے ایک پولیس افسر اور ان کے پارٹنر کو ان کے گھر میں لائیو فیس بک ویڈیو اسٹریمنگ کے دوران قتل کردیا تھا۔

    اس حوالے سے فیس بک کا کہنا ہے کہ وہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے حکام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کر رہی ہے۔