Tag: فیس بک

  • فیس بک نے نیا دلچسپ فیچر متعارف کروا دیا

    فیس بک نے نیا دلچسپ فیچر متعارف کروا دیا

    کیلیفورنیا: سوشل میڈیا پلیٹ فارمز صارفین کی دلچسپی برقرار رکھنے کے لیے نئے نئے فیچرز متعارف کرواتے رہتے ہیں، اس دلچسپی کو مدنظر رکھتے ہوئے فیس بک نے نیا فیچر متعارف کروادیا ہے، جس کے نوجوانوں میں مقبول ہونے کی توقع کی جارہی ہے۔

    سوشل میڈیا ایپ کے ماہر میٹ نوارا نے ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ فیس بک نے ایک نیا فیچر متعارف کروا دیا ہے، جس کے تحت صارفین اب فیس بک پر کمنٹس میں موسیقی بھی شامل کرسکیں گے۔

    انھوں نے فیس بک ایپ کا اسکرین شارٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ بعض فیس بک صارفین کی ایپ میں ایک پاپ اپ آپشن نظر آرہا ہے جو بتاتا ہے کہ وہ فیس بک تھریڈ میں اب موسیقی اور گانے شامل کرسکتے ہیں۔

    نئے فیچر کو صارفین کی جانب سے پسند کیا جارہا ہے، جب کہ کچھ لوگ اس پر تنقید بھی کر رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ کمنٹس میں میوزک سننے کا وقت کس کے پاس ہوگا۔

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ممکن ہے گانا ڈالتے ہی آپ کا کمنٹس اوپر دکھائی دے گا کیونکہ فیس بک اس نئے فیچر کو اہمیت دے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: فیس بک کے ڈیزائن میں بڑی تبدیلی!

    اس فیچر کے تحت کئی نئے موسیقار اور گلوکار بھی فائدہ اٹھاسکیں گے، اور اپنے تخلیقات کو کمنٹس میں شامل کرکے اپنے فن کو مقبول بنا سکیں گے۔

    یہ فیچر فی الحال بعض صارفین کے لیے متعارف کروایا گیا ہے، دیکھنا ہے کہ تمام افراد تک یہ سہولت کب پہنچتی ہے۔

  • روس نے ملک بھر میں فیس بک اور دیگر اہم سوشل میڈیا سائٹس بند کردیں

    روس نے ملک بھر میں فیس بک اور دیگر اہم سوشل میڈیا سائٹس بند کردیں

    ماسکو: روس نے ملک بھر میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک سمیت متعدد ایپلی کیشنز کو بلاک کر دیا ہے، دوسری جانب یورپی یونین نے بھی اپنی کمپنیوں کو کہا ہے کہ وہ روس میں اپنی مصنوعات کی فروخت بند کردیں۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق روس نے یہ اقدام یوکرین اور دنیا کے دیگر حصوں سے معلومات کے بہاؤ کو روکنے کے لیے کیا، روسی حکام کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر ملک کے خلاف ڈس انفارمیشن اور نفرت انگیز پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے جس کو روکنا بے حد ضروری تھا۔

    یوکرین پر حملے کے بعد امریکا اور یورپی یونین کی جانب روس پر متعدد پابندیاں لگائی گئی ہیں۔

    روس نے فیس بک، ٹوئٹر سمیت متعدد ایپ اسٹورز اور خبروں کی متعدد عالمی ویب سائٹس پر بھی پابندی لگا دی ہے۔

    ایپ اسٹورز سپیگل کے صحافی میتھیو وان روہر نے ایک ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے روس میں سوشل میڈیا پر پابندی کے حوالے سے خبر دی۔

    ان کے ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے لوگوں نے روس کے بارے میں بات کی کہ وہ یوکرین اور دنیا کے دیگر حصوں سے معلومات کے بہاؤ کو روکنے کے لیے بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو بلاک کر رہا ہے۔

    دوسری جانب یورپی یونین نے بھی اپنی کمپنیوں کو کہا ہے کہ وہ روس میں اپنی مصنوعات کی فروخت بند کردیں۔

  • فیس بک سے 50 لاکھ روپے تک کا قرض حاصل کرنا ممکن

    فیس بک سے 50 لاکھ روپے تک کا قرض حاصل کرنا ممکن

    سوشل سائٹ فیس بک نے اسمال بزنس لون انیشی ایٹو کا آغاز کیا ہے، جس کے لیے اس نے انڈفی نامی کمپنی کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔

    فیس بک نے پہلے صرف 200 شہروں میں یہ لون سروس شروع کی تھی اور اب اسے 329 شہروں تک بڑھا دیا گیا ہے۔

    قرضہ لینے کے لیے کوئی پروسیسنگ فیس بھی نہیں لی جاتی، جبکہ درخواست بھی آن لائن دینا ہوتی ہے۔ فیس بک یا میٹا خود قرض نہیں دیتی بلکہ یہ لون انڈفی کمپنی دیتی ہے۔

    اس سے آپ کو 2 لاکھ سے 50 لاکھ روپے تک کا قرض مل سکتا ہے، قرض کے لیے کچھ بھی گروی رکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ لیکن قرض پر 17 سے 20 فیصد سالانہ سود ادا کرنا ہوگا۔

    خواتین کاروباریوں کو شرح سود پر 0.2 فیصد کی رعایت ملے گی۔

    ایک بار جب قرض منظور ہو جائے گا تو صرف ایک دن میں تصدیق مل جائے گی، باقی کاغذات صرف 3 دن کے اندر مکمل کیے جائیں گے۔

    فیس بک نے اس قرض کے لیے2 شرائط رکھی ہیں۔ پہلا یہ کہ اس کے لیے درخواست دینے والے کا کاروبار بھارت کے شہر میں اس کے سروس نیٹ ورک کے ساتھ ہونا چاہیئے۔

    دوسری شرط یہ ہے کہ آپ میٹا یا فیس بک سے متعلق کسی بھی ایپ سے کم از کم پچھلے 6 ماہ سے جڑے ہوں اور اپنے کاروبار کی تشہیر کر رہے ہوں۔

    تیسری شرط یہ ہے کہ اس پروگرام کے تحت صرف چھوٹے کاروباریوں کو ہی قرض ملے گا۔

  • گوگل اور فیس بک کو اب قانون کے دائرے میں آنا ہوگا

    گوگل اور فیس بک کو اب قانون کے دائرے میں آنا ہوگا

    یورپی پارلیمنٹ کی اکثریت نے امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی جانب سے اشتہارات کے لیے صارفین کی ٹریکنگ کے خلاف قانون کے حق میں ووٹ دے دیے ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق یورپی پارلیمنٹ نے ڈیجیٹل سروسز ایکٹ ( ڈی ایس اے) کے حق میں اکثریت کے ساتھ ووٹ دے دیے ہیں، اس قانون کی منظوری سے امریکا کی فیس بک، ایمیزون اور گوگل جیسے بڑے ٹیکنالوجی جائنٹس کے لیے مشکلات میں اضافہ ہوجائے گا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یورپی یونین پارلیمنٹ میں ٹریکنگ ایڈ کے گرد شکنجہ سخت کرنے والے قانون ڈی ایس اے کے حق میں 530 اور مخالفت میں 78 ووٹ پڑے، جبکہ 80 ارکان نے رائے شماری سے اجتناب کیا۔

    ڈیجیٹل سروسز ایکٹ کے نام سے بننے والے اس قانون کے تحت آن لائن خدمات فراہم کرنے والے پلیٹ فارمز کی جانب سے صارفین خصوصاً کم عمر بچوں کی ٹریکنگ محدود کردی جائے گی۔

    اس حوالے سے یورپی پارلیمنٹ کے رکن کرسٹیل شیلڈیموز کا کہنا ہے کہ گزشتہ 20 سالوں میں ای کامرس کے میدان میں بہت تبدیلیاں ہوگئی ہیں، یہ آن لائن پلیٹ فارمز ہمارے لیے نئے مواقعوں کے ساتھ روزمرہ کی زندگی کا اہم حصہ بھی بن گئے ہیں لیکن ان سے خطرات بھی لاحق ہیں۔

    نیا قانون بنانے کا مقصد ان خطرات میں کمی لانا ہے۔

  • فیس بک اور ٹیلیگرام کی روس کو لاکھوں ڈالر کی ادائیگی

    فیس بک اور ٹیلیگرام کی روس کو لاکھوں ڈالر کی ادائیگی

    ماسکو: سماجی رابطے کی ویب سائٹس فیس بک اور ٹیلی گرام نے روس کو لاکھوں ڈالر جرمانہ ادا کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اتوار کو روسی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ فیس بک نے روس میں جرمانے کی مد میں 17 ملین روبل (دو لاکھ 29 ہزار ڈالر) ادا کیے ہیں، جو ماسکو کی جانب سے غیر قانونی سمجھے جانے والے مواد کو حذف کرنے میں ناکامی پر عائد کی گئی تھی۔

    فیس بک کو ممکنہ طور پر ایک اور بڑے جرمانے کا خطرہ بھی ہے، اگلے ہفتے مقامی عدالت میں فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا اور گوگل کو روسی قوانین کی مشتبہ خلاف ورزیوں پر ایک اور مقدمے کا سامنا کرنا ہوگا۔

    اس مقدمے میں فیس بک کو روس میں اپنی سالانہ آمدنی کے ایک فیصد کے برابر جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے، فیس بک نے اس سلسلے میں میڈیا کی جانب سے اتوار کو تبصرہ کرنے کی درخواست کا فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔

    روس نے اکتوبر میں فیس بک پر عائد جرمانہ 17 ملین روبل کی وصولی پر عمل درآمد کے لیے ریاستی بیلف بھی بھیجے تھے۔

    ماسکو نے اس سال ایک مہم میں بڑی ٹیک فرموں پر دباؤ بڑھا دیا ہے جسے ناقدین نے روسی حکام کی طرف سے انٹرنیٹ پر سخت کنٹرول کرنے کی ایک کوشش قرار دیا، ان کا کہنا ہے کہ اس کوشش سے انفرادی اور کارپوریٹ آزادی کے سلب ہونے کا خطرہ ہے۔

    اس کے علاوہ موبائل میسجنگ ایپلی کیشن ٹیلی گرام نے بھی روس کو 15 ملین روبل جرمانے کی رقم ادا کی ہے تاہم ٹیلی گرام نے اس پر تبصرے سے گریز کیا ہے۔

  • فیس بک نے سینکڑوں اکاؤنٹس ڈیلیٹ کردیے

    فیس بک نے سینکڑوں اکاؤنٹس ڈیلیٹ کردیے

    فیس بک کی مرکزی کمپنی میٹا نے ہزاروں ایسے جعلی اکاؤنٹس بند کردیے ہیں جو پراسرار سرگرمیوں کی وجہ سے ہزاروں اہم افراد کی جاسوسی میں ملوث تھے۔

    میٹا نے انہیں سائبر مرسنری یا ڈجیٹل غارت گر قرار دیا ہے جس کے تحت 100 ممالک سے تعلق رکھنے والے سرگرم افراد، سیاستدانوں، صحافیوں اور دیگر اہم شخصیات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    دلچسپ بات یہ ہے کہ تمام اکاؤنٹس کا سرا سات ایسی کمپنیوں سے جا ملتا ہے جن کی اکثریت کا تعلق اسرائیل سے ہے۔

    میٹا کمپنی میں سیکیورٹی سربراہ کا کہنا ہے کہ بھرتی برائے ڈیجیٹل جاسوسی کی صنعت تیزی سے بڑھ رہی ہے، اس سے وابستہ افراد بلند ترین بولی دینے والے افراد کو بے دریغ نشانہ بناتے ہیں، بعد میں ہیکنگ بھی کرتے ہیں۔

    یہی وجہ ہے کہ میٹا نے انسٹاگرام، فیس بک اور واٹس ایپ کے 1500 اکاؤنٹ ڈیلیٹ کیے ہیں۔

    میٹا نے فیس بک پر وہ اکاؤنٹ ڈیلیٹ کیے ہیں جو کوگنائٹ، بلیک کیوب اور بلیو ہاک وغیرہ جیسی مشکوک کمپنیوں سے تعلق رکھتے تھے اور ان کا سربراہ ادارہ کوب ویب ٹیکنالوجی ہے۔

    یہ ساری کمپنیاں مختلف لوگوں سے رقم لے کر دوسرے اداروں اور افراد کی جاسوسی کرتی ہیں۔

    اس کے علاوہ بھارت، چین اور مسیڈونیا کی کمپنیوں سے منسلک مشکوک اکاؤنٹ بھی ڈیلیٹ کیے گئے ہیں۔ میٹا کمپنی کے مطابق اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنے سے جاسوس و نگراں کمپنیوں کی حوصلہ شکنی ہوگی۔

  • فیس بک کی پروفیشنل پروفائل: پیسے کمانا بھی ممکن

    فیس بک کی پروفیشنل پروفائل: پیسے کمانا بھی ممکن

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے نئے اور مشہور تخلیق کاروں کے لیے پروفیشنل پروفائل کی سہولت لانچ کردی ہے تاکہ وہ اپنے مداح اور شائقین خود تخلیق کرسکیں۔

    اس مقصد کے لیے ایپ میں پروفیشنل موڈ کا اضافہ کیا گیا ہے جس کی معلومات کری ایٹر پیجز میں جمع ہوجاتی ہیں، اس طرح ہر شعبے سے وابستہ افراد اپنے ہم مزاج مداحوں اور لوگوں سے جڑ سکیں گے۔

    فیس بک نے ٹریکنگ ٹولز کو بطورِ خاص تیار کیا ہے جن کی بدولت لوگ اپنے پسندیدہ فنکار یا تخلیق کار کو فوری طور پر تلاش بھی کر سکیں گے۔

    اس طرح مختلف شعبوں سے وابستہ افراد بھی فیس بک پروفائل کی طرح اپنے آپ کو آگے بڑھا سکیں گے، دلچسپ بات یہ ہے کہ پروفیشنل موڈ میں جانے کے بعد صارف اشتہاراتی آمدنی وغیرہ کے بھی اہل ہوسکیں گے، یوں نئی پیشکش کی بدولت لوگ اپنا دائرہ وسیع کرسکیں گے۔

    اگر آپ بھی کسی فن کے ماہر ہیں اور اب بھی اپنی شاعری، گلوکاری، موسیقی اور تحریر وغیرہ پوسٹ کرتے رہتے ہیں تو آپ پروفیشنل موڈ میں جاسکتے ہیں۔ اس کا ایک اور فائدہ یہ ہے کہ کوئی بھی پیشہ وارانہ ماہر تیزی سے رقم بھی بنا سکتے ہیں اور ان کےلیے مونی ٹائزیشن آسان بنادی گئی ہے۔

    فی الحال اسے امریکا میں آزمایا گیا ہے اور اگلے برس تک پوری دنیا میں عام کردیا جائے گا۔

    اس دوران فیس بک کے پروفیشنل ماہرین کی ہدایات میں آپ اپنے پیج کو بہتر سے بہتر بناسکتے ہیں، اس پیشکش کا مقصد یہ ہے کہ فیس بک کو ٹک ٹاک کی طرح مقبول بنایا جائے تاکہ لوگ نوجوانوں سے جڑ سکیں۔

  • فیس بک نے مزید اکاؤنٹس کے لیے 2 فیکٹر تصدیق لازمی قرار دے دی

    فیس بک نے مزید اکاؤنٹس کے لیے 2 فیکٹر تصدیق لازمی قرار دے دی

    میٹا کی حال ہی میں شامل کردہ ذیلی کمپنی فیس بک نے کہا ہے کہ وہ زیادہ خطرے والے اکاؤنٹس کے لیے دو عنصر کی تصدیق (2FA) کو لازمی بنائے گا، وہ اکاؤنٹس جنھیں ممکنہ طور پر ہیکرز نشانہ بنا سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیس بک نے مزید اکاؤنٹس کے لیے 2 فیکٹر آتھنٹکیشن لازمی قرار دے دیا ہے، تاکہ ان کی سیکیورٹی کو یقینی بنایا جا سکے۔

    اس کا مقصد انسانی حقوق کے لیے سرگرم کارکنوں، سیاست دانوں اور صحافیوں کو اضافی سیکیورٹی فیچر فراہم کرنا ہے، فیس بک کی جانب سے پوری دنیا میں اس پابندی پر عمل آئندہ چند ماہ میں کیا جائے گا۔

    فیس بک کے مطابق تمام صارفین کو نئے قانون پر عمل کرنے کے لیے کچھ وقت لگ سکتا ہے، کیوں کہ ہر کوئی پلیٹ فارم کو بہت زیادہ متحرک انداز سے استعمال نہیں کر سکتا۔

    آزمائشی مراحل کے دوران 90 فی صد سے زیادہ افراد نے دیے گئے وقت کے اندر فیس بک پروٹیکٹ پروگرام اور ٹو فیکٹر آتھنٹکیشن پر عمل کیا۔

    واضح رہے کہ اس پروگرام کا پائلٹ پروجیکٹ 2018 میں پیش کیا گیا تھا، اور اسے 2020 کے امریکی انتخابات سے پہلے وسعت دی گئی، تاکہ فیس بک پلیٹ فارم پر غلط استعمال اور انتخابی مداخلت کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔

    فیس بک کے مطابق یہ اب 1.5 ملین سے زیادہ اکاؤنٹس پر فعال ہو چکا ہے، اور رواں سال کے آخر تک امریکا، بھارت اور پرتگال سمیت 50 سے زیادہ ممالک تک پھیل جائے گا، اور 2022 میں اسے مزید وسعت دی جائے گی۔

  • میٹا کو اہم سروس فروخت کرنے کا حکم

    میٹا کو اہم سروس فروخت کرنے کا حکم

    امریکی ٹیکنالوجی کمپنی میٹا کو جی آئی ایف تصاویر بنانے میں مدد فراہم کرنے والی سروس گفی کو فروخت کرنے کا حکم دیا گیا ہے، خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ گفی کو استعمال کرنے کے لیے صارفین کے زیادہ ڈیٹا کی فراہمی کا مطالبہ کیا جا سکتا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق میٹا (فیس بک) کو برطانوی مسابقتی ادارے نے جی آئی ایف تصاویر بنانے میں مدد فراہم کرنے والی سروس گفی کو فروخت کرنے کا حکم دیا ہے۔

    خیال رہے کہ مئی 2020 میں فیس بک نے گفی کو خرید کر انسٹاگرام کا حصہ بنانے کا اعلان کیا تھا۔

    اس موقع پر فیس بک کے پراڈکٹ شعبے کے نائب صدر وشال شاہ نے ایک بلاگ پوسٹ میں اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انسٹاگرام اور گفی کو اکٹھا کر کے ہم لوگوں کے لیے اسٹوریز اور ڈائریکٹ میں بہترین گفس اور اسٹیکرز کی تلاش کو آسان بنا رہے ہیں۔

    اب برطانیہ کی کمپیٹیشن اینڈ مارکیٹ اتھارٹی (سی ایم اے) نے کہا ہے کہ کروڑوں سوشل میڈیا صارفین کے تحفظ اور فیس بک کو سوشل میڈیا میں اپنی طاقت میں اضافے کو روکنے کے لیے یہ اقدام ضروری ہے۔

    سی ایم اے کی جانب سے 2020 میں میٹا کی جانب سے 40 کروڑ ڈالرز کے عوض گفی کی ملکیت حاصل کرنے پر تحقیقات کا آغاز مسابقتی خدشات کے باعث کیا گیا تھا۔

    گفی کو متعدد سوشل نیٹ ورکس جیسے اسنیپ چیٹ، ٹک ٹاک اور ٹوئٹر کے صارفین بھی استعمال کرتے ہیں۔

    برطانوی ادارے کا کہنا ہے کہ میٹا اپنی مخالف ایپس کو اینی میٹڈ تصاویر کی سپلائی روک سکتی ہے یا گفی کو استعمال کرنے کے لیے صارفین کے زیادہ ڈیٹا کی فراہمی کا مطالبہ کیا جا سکتا ہے۔

    سی ایم اے کا مزید کہنا ہے کہ فیس بک کی ملکیت میں جانے سے برطانیہ کی ڈسپلے ایڈورٹائزنگ مارکیٹ سے ایک اہم کمپنی باہر ہو رہی ہے جہاں فیس بک کو پہلے ہی 50 فیصد مارکیٹ شیئر حاصل ہے۔

    سی ایم اے کے مطابق یہ باعث تشویش ہے کہ فیس بک کی جانب سے گفی کی اشتہاری سروسز کو ختم کیا جارہا ہے جس کو میٹا نے دونوں کمپنیوں کو اکٹھا کرنے پر بڑھانے کا وعدہ کیا تھا۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ فیس بک کو گفی کو فروخت کرنے پر مجبور کر کے ہم کروڑوں سوشل میڈیا صارفین کا تحفظ کریں گے اور ڈیجیٹل اشتہارات میں مسابقت کو فروغ دیں گے۔

    دوسری جانب میٹا نے اس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ خریداری کا معاہدہ گفی، صارفین اور اداروں کے لیے بہترین ہے۔

    میٹا کے ایک ترجمان نے کہا کہ ہم اس فیصلے سے اتفاق نہیں کرتے، ہم اس کا جائزہ اور اپیل سمیت تمام آپشنز پر غور کررہے ہیں۔

  • فیس بک استعمال کرنے والے افراد پر منفی اثرات کا انکشاف

    فیس بک استعمال کرنے والے افراد پر منفی اثرات کا انکشاف

    انٹرنیٹ کا زیادہ استعمال بہت سے مسائل کا سبب بن سکتا ہے، حال ہی میں فیس بک استعمال کرنے والے کروڑوں صارفین پر منفی اثرات مرتب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    فیس بک کے ایک مبینہ اندرونی سروے کے نتائج پر مبنی وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ فیس بک کے ہر 8 میں سے ایک صارف کا ماننا ہے کہ اس سوشل میڈیا ایپ کو استعمال کرنے سے اس کی نیند، کام، رشتے اور بچوں سے تعلق پر مضر اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

    فیس بک کے محققین نے تخمینہ لگایا کہ ان طرح کے مسائل کا سامنا ایپ کے 2 ارب 90 کروڑ سے زیادہ صارفین میں سے 12.5 فیصد یا 36 کروڑ سے زائد افراد کو ہے۔

    دستاویز میں محققین نے بتایا کہ نتائج صارفین کی جانب سے ایپ کے مضطربانہ استعمال کا نتیجہ ہیں جس کو عوامی زبان میں انٹرنیٹ کی لت بھی کہا جاتا ہے۔ استعمال کا یہ رجحان دیگر بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے مقابلے میں فیس بک میں بدتر ہوتا ہے، مگر محققین نے تعلق کو ثابت نہیں کیا۔

    فیس بک نے اسے اپنے پلیٹ فارم کو غلط طریقے سے استعمال کا نتیجہ قرار دیا۔

    یہ انکشاف فیس بک فائلز سیریز کا حصہ ہے جو کمپنی کی اندرونی دستاویزات پر مشتمل ہے جو کمپنی کی سابق ملازمہ فرانسس ہیوگن نے لیک کیے۔