Tag: فیس بک

  • فیس بک کرونا وائرس کی آگاہی میں حکومت پاکستان کے ساتھ تعاون کرے گا

    فیس بک کرونا وائرس کی آگاہی میں حکومت پاکستان کے ساتھ تعاون کرے گا

    اسلام آباد: پاکستان میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر فیس بک کرونا وائرس کی آگاہی میں حکومت پاکستان کے ساتھ تعاون کرے گا، کرونا وائرس کے حوالے سے غلط معلومات کو فیس بک سے ہٹا دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا سے فیس بک انٹرنیشنل کے وفد کی ملاقات ہوئی، وفد میں نمائندہ گورنمنٹ اینڈ پبلک ایڈوکیسی جولن ذو اور صارم عزیز شامل تھے۔

    ترجمان وزارت صحت کے مطابق ملاقات میں کرونا وائرس کی صورتحال پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ فیس بک وفد نے کرونا وائرس کے سلسلےمیں آگاہی کے لیے تعاون کی پیشکش کی۔

    معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ فیس بک کے تعاون سے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے آگاہی میں مدد ملے گی، پاکستان میں سب سے زیادہ صارفین فیس بک کے پلیٹ فارم پر ہیں۔ پاکستان میں تقریباً 4 کروڑ سے زائد (لگ بھگ 41 ملین) سے زائد افراد فیس بک استعمال کرتے ہیں۔

    فیس بک وفد میں شامل جولن زو کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے حوالے سے غلط معلومات کو فیس بک سے ہٹا دیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں اب تک کرونا وائرس کے 19 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے۔ ڈاکٹر ظفر مرزا کے مطابق فی الحال پاکستان میں 25 مشتبہ کیسز ہیں اور اس میں‌ اضافے کا امکان ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ کراچی میں کرونا کے سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے۔ پاکستان میں وائرس ایران، لندن، عراق اور دبئی سے آنے والے مسافروں کی وجہ سے پہنچا۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کے مطابق پاکستان میں اب تک وائرس ایک شخص سے دوسرے میں منتقل نہیں ہوا، تمام مریض ایئرپورٹس کےذریعے ہی پاکستان آئے۔

  • کروناوائرس کا خطرہ، فیس بک نے بڑا اعلان کردیا

    کروناوائرس کا خطرہ، فیس بک نے بڑا اعلان کردیا

    لندن: دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والے مہلک کروناوائرس کے خطرے کے پیش نظر فیس بک نے لندن آفس بند کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کروناوائرس فیس بک کے لندن آفس تک پہنچ چکا ہے جس کے باعث فیس بک انتظامیہ نے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے اپنا لندن آفس بند کرنے کا اعلان کردیا۔

    کروناوائرس سے متاثرہ فیس بک کے ملازم نے لندن آفس کا دورہ کیا تھا جس کے بعد فیس بک انتظامیہ کو یہ تشویش ہے کہ جان لیوا وائرس مذکورہ آفس کے دیگر ملازمین میں منتقل نہ ہوجائے۔

    کروناوائرس سے متاثرہ شخص سنگاپور سے لندن آیا تھا۔ فیس بک لندن آفس پیر تک بند رہے گا۔

    سام سنگ اور آئی فون کمپنی کو بڑا دھچکا

    قبل ازیں جنوبی کوریا میں کروناوائرس کے باعث سام سنگ اور آئی فون کمپنی کی سپلائی فیکٹریز بند کردی گئی ہیں۔ مہلک وائرس سے آئی فون اور سام سنگ کی سپلائی فیکٹریز کے ملازمین بھی متاثر ہورہے ہیں، اسی ضمن میں کمپنیاں بند کی گئی ہیں، اس عمل سے کمپنی کو نقصان کی بھی توقع ہے۔

    واضح رہے کہ جنوبی کوریا کا شہر ’جومی‘ اسپارٹ فونز سپلائی کرنے والا بڑی شہر تصور کیا جاتا ہے جبکہ کروناوائرس کے سب سے زیادہ کیسز بھی یہیں ریکارڈ ہوئے ہیں، مہلک وائرس کا کمپنی ملازمین بھی شکار ہوئے۔

  • فیس بک نے چینی صدر کے نام پر معافی مانگ لی

    فیس بک نے چینی صدر کے نام پر معافی مانگ لی

    سان فرانسسکو: فیس بک نے چینی صدر شی جن پنگ کے نام کی غلط ترجمانی پر معذرت کر لی۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق چینی صدر سرکاری دورے پر میانمار پہنچے تو ملک کی سویلین حکمران آن سان سوچی کے آفیشل فیس بک پیج پر برمی زبان میں لکھا گیا چینی صدر کا نام از خود ٹرانسلیشن فیچر کے تحت انگریزی میں ‘ ایم آر ایس ہول‘ ہوگیا۔

    برمی زبان میں لکھی گئی پوسٹ کے انگریزی میں کیے گئے ترجمہ میں کہا گیا کہ ’ایم آر ایس ہول‘ چینی صدر دورے پر پہنچ چکے ہیں، یہ پوسٹ فیس بک پر کئی گھنٹے تک موجود رہی جس کا صارفین نے نوٹس دلایا۔

    عوامی توجہ دلانے پر فیس بک نے فوری ایکشن لیتے ہوئے غلطی کو ٹھیک کردیا، فیس بک نے اپنے بیان میں اعتراف کیا ہے کہ تکنیکی غلطی کے باعث چینی صدر کا نام انگریزی میں غلط لکھا گیا جس پر کمپنی معذرت خواہ ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسا بالکل نہیں ہونا چاہیے تھا اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں کہ آئندہ ایسی غلطی نہ ہو، کمپنی اس غلطی پر خلوص دل سے معذرت کرتی ہے۔

  • فیس بک کا اینڈرائیڈ سسٹم پر انحصار ختم کرنے کا فیصلہ

    فیس بک کا اینڈرائیڈ سسٹم پر انحصار ختم کرنے کا فیصلہ

    سان فرانسسکو: سماجی رابطے کی سب سے بڑی ویب سائٹ فیس بک نے اینڈرائیڈ سسٹم پر انحصار ختم کر کے اپنا آپریٹنگ سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق فیس بک انتظامیہ نے فیصلہ کیا کہ وہ جلد اینڈرائیڈ سسٹم پر انحصار ختم کر کے اپنا آپریٹنگ سسٹم متعارف کرائے گی جس کی تیاری پر ٹیکنیکل ٹیم نے کام شروع کردیا۔

    رپورٹ کے مطابق فیس بک نے نئے آپریٹنگ سسٹم کی تیاری کے لیے ونڈوز این ٹی تیار کرنے والے سافٹ ویئر انجینئر مارک لیوکوسکی کی سربراہی میں ایک ٹیم تشکیل دی جس نے ڈیزائن و دیگر چیزیں مکمل کرلی ہیں۔

    مزید پڑھیں: غیرمعیاری مواد سے کم عمر بچوں کو دور رکھنے کے لیے فیس بک کا اہم اقدام

    فیس بک کا نیا آپریٹنگ سسٹم کیسا ہوگا یا کس انداز سے کام کرے گا اس حوالے سے مزید اطلاعات سامنے نہ آسکیں اور نہ ہی انتظامیہ نے اس خبر کی کوئی تصدیق یا تردید کی البتہ ٹیکنالوجی پر نظر رکھنے والے ماہرین کا خیال ہے کہ فیس بک کی ٹیم پہلے مرحلے میں اوکیولس رئیلٹی ہیڈ سٹ اور پورٹل ویڈیو چیٹ ڈیوائس پر کام کررہی ہے۔

    ماہرین کا ماننا ہے کہ آپریٹنگ سسٹم کی تیاری کے بعد اسے آزمائشی طور پر تقریباً 6 ماہ تک استعمال کیا جائے گا تاکہ تکنیکی خرابیوں کو دور کیا جاسکے اور پھر اسے دنیا بھر کے صارفین کے لیے متعارف کرایا جائے گا۔

    فیس بک سے وابستہ ایک افسر نے اشارہ دیتے ہوئے بتایا کہ ممکن ہے مستقبل میں ہمارا گوگل سافٹ ویئر پر انحصار ختم ہوجائے یا پھر کنٹرول کو کم کردیا جائے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’فیس بک کا خیال ہے کہ ہم مارکیٹ یا حریف کمپنیوں پر اعتبار نہ ہی کریں تو بہتر ہوگا، صارفین کو جدید سہولیات فراہم کرنے کے لیے ہمیں اپنے بل پر آگے بڑھنا ضروری ہے‘۔

  • فیس بک نے جماعت اسلامی کا آفیشل پیج بلاک کردیا

    فیس بک نے جماعت اسلامی کا آفیشل پیج بلاک کردیا

    کراچی: فیس بک نے جماعت اسلامی کراچی کے 5لاکھ سے زائد فالورزپر مشتمل آفیشل پیج کو بندکر دیا۔

    امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے فیس بک کی انتظامیہ کی جانب سے جماعت اسلامی کراچی اور اس کے سیکڑوں کارکنوں کے ذاتی اکاؤنٹ اور پیجز کو اچانک بند کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    انہوں نےحکومت پاکستان سے اپیل کی ہے کہ فیس بک کی ا س کھلم کھلا جانبداری اور بھارت نوازی کا نوٹس لے اور فوری طور پر ان اکاؤنٹ اور پیجز کو بحال کیا جائے اور اگر ایسانہ کیا گیا تو فیس بک کو پاکستان میں اپنے کاروبار سے روک دیا جائے۔

    واضح رہے کہ فیس بک کا ریجنل آفس بھارت میں قائم ہے جہاں انڈین لابی کا اثرو نفوذ اس حد تک ہے کہ کشمیر پر بات کرنے والے ہر فرد کے ذاتی اکاؤنٹ اور آفیشل پیجز بند کردیئے جاتے ہیں۔

  • غیرمعیاری مواد سے کم عمر بچوں کو دور رکھنے کے لیے فیس بک کا اہم اقدام

    غیرمعیاری مواد سے کم عمر بچوں کو دور رکھنے کے لیے فیس بک کا اہم اقدام

    نیویارک : فیس بک اور انسٹاگرام نے بچوں کو غیر اخلاقی مواد سے دور رکھنے کے لیے حد مقررکردی، اب 18 سال سے کم عمر کے بچوں کو غیر اخلاقی مواد تک رسائی حاصل نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی مقبول ترین ویب سائٹس فیس بک اور انسٹاگرام نے بچوں کو غیر اخلاقی مواد دیکھنے سے روکنے کے لیے بڑا اقدام اٹھایا ہے، سوشل میڈیا سائٹس نے بچوں کو غیر اخلاقی مواد دیکھنے سے متعلق ایک حد مقرر کردی ہے۔

    جس کے تحت اب فیس بک اور انسٹاگرام پر 18 سال سے کم عمر کے بچوں کو غیر اخلاقی مواد تک رسائی حاصل نہیں ہوگی، دونوں کمپنیوں نے اس کے لیے 18 سال کی حد مقرر کی ہے۔

    نئی پالیسی کے تحت فیس بک ٖٖغیر اخلاقی سرگرمی کی عکاسی کرنے والے اشتہارات اور تصاویر کو بچوں سے چھپائے گا جبکہ فیس بک نے ٹیلی گراف کو اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ 18 سال سے کم عمر کے صارفین کے لیے ٖٖغیر اخلاقی مواد دیکھنے کی روک تھام کا آغاز 2020 کے اوائل میں شروع کریں گے۔

    کمپنی نے نئی پالیسی کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ نئی پالیسی غیر اخلاقی سرگرمیوں پر مشتمل اشتہارات، فن پارے اور تصاویر کی رسائی صرف بالغ صارفین کی حد تک محدود کردے گی، اس طرح کا مواد ان صارفین کے لیے پوشیدہ ہوگا، جن کی فیس بک پر درج کردہ تاریخ پیدائش 18 سال سے کم ہوگی۔

    کمپنی نے اس پالیسی کا مقصد یہ بتایا کہ اس تبدیلی کا مقصد اس تنقید کا جواب دینا ہے، جس میں یہ سمجھا جاتا ہےکہ فیس بک کے موجودہ قواعد وضوابط نابالغوں کو غیر اخلاقی مواد کی رسائی فراہم کر رہے ہیں ان میں تصاویر کے ساتھ ہی ٹی وی شوز جیسے گیم آف تھرونس کی تصاویر وغیرہ شامل ہیں۔

  • فیس بک صارفین سَر ہلائیں، اپنی شناخت کروائیں

    فیس بک صارفین سَر ہلائیں، اپنی شناخت کروائیں

    سماجی رابطے کی مقبول ترین ویب سائٹ فیس بک کی انتظامیہ کی جانب سے صارفین کی پرائیوسی، ان کے اکاؤنٹس کو محفوظ بنانے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

    اس پلیٹ فارم پر جعلی اکاؤنٹس اور مختلف طریقوں سے ہراسانی کے خلاف شکایات کے بعد ایسے فیچرز متعارف کروائے جارہے ہیں جن کی مدد سے حقیقی اور جعلی اکائونٹس میں تمیز کی جاسکتی ہے۔ اب فیس بک ایسا فیچر متعارف کروانے کا ارادہ رکھتی ہے جس سے صارف کے جعلی یا بوٹ ہونے کا علم ہو سکے گا۔

    اس فیچر کے ذریعے کسی صارف سے ویڈیو سیلفی طلب کی جائے گی اوراسے ایک پیغام موصول ہوگا کہ اپنے چہرے کی ایسی مختصر ویڈیو بھیجے جس میں وہ اپنے سر کو دائیں بائیں جانب حرکت دے رہا ہو۔

    فیس بک کے ترجمان کے مطابق اس فیچر کی مدد سے ہم اپنے حقیقی صارف کو شناخت کرسکیں گے۔ تاہم یہ فیچر کسی صارف کا چہرے کی نشان دہی کے لیے نہیں بلکہ اس کی موجودگی اور دی گئی ہدایات کے مطابق اس کے حرکت کرنے کو شناخت کرے گا۔

    ترجمان کے مطابق یہ فیچر کسی صارف یا پروفائل کے جعلی ہونے کی شکایت پر شارٹ ویڈیو سیلفی کے لیے استعمال ہوگا۔

    فیس بک کی جانب سے کب اس فیچر کا استعمال کیا جائے گا ابھی اس بارے میں کوئی بات سامنے نہیں آئی ہے۔

    https://www.youtube.com/watch?v=L69Uar7T47w

  • فیس بک کا سیاسی اشتہارات کو جاری رکھنے کا اعلان

    فیس بک کا سیاسی اشتہارات کو جاری رکھنے کا اعلان

    سان فرانسسکو: فیس بک نے اپنے پلیٹ فارم پر سیاسی اشتہارات کو  جاری رکھنے اعلان کردیا، اس مہم کو تمام سیاستدان مخالفین کے خلاف بھی استعمال کرسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیس بک کو  امریکا، برطانیہ اور یوریی ممالک کی جانب سے سیاسی اشتہارات کی وجہ سے ماضی میں شدید تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے مگر ایک بار پھر کمپنی نے اشتہارات جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔

    فیس بک کی سیاسی اشتہاری پالیسی کو متنازع قرار دیا گیا البتہ اب کمپنی نے اسے برطانیہ تک پھیلانے کا اعلان کرتے ہوئے سیاست دانوں کو الیکشن کے دوران اشتہارات چلانے کی اجازت دے دی۔

    مزید پڑھیں: ڈیٹا اسکینڈل: فیس بک 10 کروڑ 26لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے پر رضامند

    امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے سابق ڈپٹی وزیر اعظم اور فیس بک کے ملازم نک کلیگ نے اشتہاری پالیسی کی حمایت کی۔

    یاد رہے کہ برطانیہ میں ہاؤس آف کامنز کے انتخابات آئندہ ماہ دسمبر میں منعقد کیے جائیں گے، اب سماجی رابطے کی ویب سائٹ نے تمام امیدواروں کو ہرقسم کے اشتہارات چلانے کی مکمل اجازت دے دی۔

  • فیس بک نے کیوں  اپنی ہزاروں ایپلیکیشنز بند کر دیں؟

    فیس بک نے کیوں اپنی ہزاروں ایپلیکیشنز بند کر دیں؟

    نیویارک : سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک نے اپنی ہزاروں ایپلیکیشنز بند کر دیں، خارج کردہ ایپس قریب چار سو مختلف ڈیویلپرز کی ہیں جبکہ امریکی اخبارے اپنی ایک رپورٹ میں بند کردہ ایپلیکیشنز کی تعداد انہتر ہزار بتائی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کیمبرج اینالیٹیکا اسکینڈل سے متعلق تحقیقات کے تناظر میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک نے ہزاروں ایپلیکیشنز معطل کر دیں۔

    کیمبرج اینالیٹیکا اسکینڈل میں سامنے آنے والے حقائق کے مطابق رائے عامہ کو ایک مخصوص سمت میں لے جانے کے لیے صارفین کا ڈیٹا استعمال کیا گیا، جو کہ پرائیویسی قوانین کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔

    خارج کردہ ایپس قریب چار سو مختلف ڈیویلپرز کی ہیں جبکہ امریکی اخبارے اپنی ایک رپورٹ میں بند کردہ ایپلیکیشنز کی تعداد انہتر ہزار بتائی ہے۔

    یاد رہے برطانوی حکومت نے کیمبرج اینالیٹیکا اسکینڈل کی تحقیقات کے بعد فیس بک کو صارفین کے ڈیٹا کی حفاظت نہ کرنے کے جرم میں 6 لاکھ 63 ہزار ڈالرز کا جرمانہ عائد کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : کیمبرج اینالیٹیا اسکینڈل، فیس بک پر جرمانہ عائد

    خیال رہے کہ کیمبرج اینالیٹیکا اسکینڈل کے بعد سماجی رابطے کی ویب سایٹ کو کافی بدنامی کا سامنا کرنا پڑا تھا اور اس کی ساکھ کو بھی بہت نقصان پہنچا تھا۔ فیس بک کے حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی تھی اور ساتھ ساتھ مارک زکربرگ کو بھی امریکا کی قانون ساز اسمبلی میں پیش ہونا پڑا تھا۔

    واضح رہے برطانوی اور امریکی میڈیا کے مطابق سال 2014 میں کیمبرج اینالیٹیکا نے مبینہ طور پر ایک سافٹ ویئر کے ذریعے فیس بک استعمال کرنے والے 5 کروڑ صارفین کا ڈیٹا چوری کیا۔

    کیمبرج اینالیٹیکا، ایک برطانوی کمپنی تھی، جسے 2016 کے امریکی صدارتی انتخابات کے دوران دولت مند ریپبلکن ڈونرز کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے لیے سرمایہ فراہم کیا گیا تھا۔