Tag: فیس

  • سلطنت عمان کا غیر ملکی ملازمین کے حوالے سے بڑا فیصلہ

    سلطنت عمان کا غیر ملکی ملازمین کے حوالے سے بڑا فیصلہ

    مسقط: سلطنت عمان نے غیر ملکی ملازمین کے حوالے سے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے آجروں کے لیے غیر ملکی ملازمین کی فیسوں میں اضافہ کر دیا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق عمان کی وزارت محنت نے آجروں کے لیے غیر ملکی ملازمین کی فیسوں میں اضافہ کر دیا ہے، اس کے ساتھ ہی فیسوں کا نیا ڈھانچہ بھی جاری کیا گیا ہے۔

    عمان کے ڈیلی ٹائمز نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس کا مقصد عمان کے شہریوں کے لیے ملازمتوں میں اضافہ کرنا ہے، وزارت محنت کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ فیسوں کے نئے ڈھانچے میں اعلیٰ عہدوں پر غیر ممالک کے شہریوں کی خدمات حاصل کرنے کے لیے 5 ہزار 198 ڈالر، درمیانے درجے کے عہدوں کے لیے 26 سو ڈالر اور تکنیکی نیز ہنر مند کارکنوں کے لیے 15 سو 61 ڈالر فیس ادا کرنی ہوگی۔

    یہ فیصلہ سلطنت عمان میں مختلف ملازمتوں کے قومیانے کے پروگرام عمانائزیشن میں بتدریج اضافہ کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔

    کچھ صنعتوں میں ہر غیر ملکی ملازم کی خدمات کے حصول کے لیے ایک مخصوص فیس ہوگی، ایک غیر ملکی ماہی گیر کی خدمات حاصل کرنے کے لیے کمپنیوں کو تقریباً 938 ڈالر ادا کرنے ہوں گے جبکہ دوسری صنعتوں میں ہر عہدے پر غیر ملکی ملازمین کی تعداد کے لحاظ سے فیس میں اضافہ ہوگا۔

    کمپنیوں کو ملازمت میں تبدیلی اور کسی بھی ملازم کی ملازمت کی حیثیت کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے اضافی فیس بھی ادا کرنا ہوگی تاہم سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز یعنی چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے مالکان کو کچھ استثنیٰ دیا گیا ہے۔

    عمان کی وزارت محنت کے مطابق یہ ان آجروں کے لیے ہے جنہیں ان کمپنیوں کو سنبھالنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے جو پبلک اتھارٹی فار ایس ایم ای ڈیولپمنٹ (ریادا) کے تحت رجسٹرڈ ہیں۔

    عمان کی پبلک اتھارٹی فار سوشل انشورنس (پی اے ایس آئی) کے تحت اسے انشور بھی کیا گیا ہے، اس کے علاوہ سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز اپنے قیام کے وقت سے لے کر 2 سال تک ان ضوابط سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

  • مالی مشکلات کا شکار طلبا فیس کی جگہ ناریل دے سکتے ہیں

    مالی مشکلات کا شکار طلبا فیس کی جگہ ناریل دے سکتے ہیں

    کرونا وائرس نے دنیا بھر کی معیشت کو متاثر کیا ہے، خصوصاً کم آمدنی والے طبقے کی مشکلات میں بے حد اضافہ کردیا ہے، ایسے میں کچھ ادارے اپنے صارفین کو بھی آسانی فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    انڈونیشیا میں بھی ایسے ہی ایک اسکول نے معاشی مشکلات کا شکار اپنے طلبا سے کہا ہے کہ وہ فیس کی جگہ اسکول کو ناریل کا تحفہ دے سکتے ہیں۔

    انڈونیشین جزیرے بالی میں قائم وینس ون ٹور ازم اکیڈمی کا کہنا ہے کہ طلبا کے لائے ہوئے ناریلوں کو تیل بنانے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

    طلبا سے کہا گیا ہے کہ وہ ناریل کے علاوہ مورنگا کے پتے بھی جمع کروا سکتے ہیں جو ہربل صابن سمیت دیگر اشیا بنانے میں استعمال ہوتے ہیں۔

    اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ناریل اور مورنگا سے بنے تیل اور صابن وغیرہ کو کیمپس میں فروخت کیا جائے گا جس سے اسکول کے اخراجات پورے کیے جائیں گے۔

  • متحدہ عرب امارات: نجی اسکولوں نے فیسوں میں کمی کردی

    متحدہ عرب امارات: نجی اسکولوں نے فیسوں میں کمی کردی

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں نجی اسکولوں نے اپنی فیسوں میں کمی کردی، اس کا مقصد مشکل معاشی دور میں زیادہ سے زیادہ طلبہ کو اپنی طرف راغب کرنا ہے۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کے مطابق ابو ظہبی کے نجی اسکولوں نے زیادہ سے زیادہ طلبہ کو اپنی جانب راغب کرنے کے لیے 30 فیصد تک رجسٹریشن فیس اور آن لائن تعلیم کی صورت میں 50 فیصد تک فیس کم کرنے کی پیشکش کی ہے۔

    ابو ظہبی میں ایک اسکول کے پرنسپل کا کہنا ہے کہ نئے تعلیمی سال میں طلبہ کی تعداد کم ہے، بہت سارے طلبہ کے والدین نرسری میں بچوں کو داخل کروانے سے خوفزدہ ہیں۔

    ان کے مطابق ایک اور رجحان یہ بھی سامنے آرہا ہے کہ والدین اپنے بڑے بچوں کو ایسے اسکولوں میں داخلہ دلانے کی تگ و دو میں لگ گئے ہیں جہاں فیسیں کم ہوں۔

    چنانچہ نجی اسکولوں نے داخلہ لینے والے طلبہ کے لیے سوشل میڈیا پر مختلف ترغیباتی پیکجز کی تشہیر شروع کی ہے، سرپرستوں سے کہا جا رہا ہے کہ اگر اسکول میں بھائی اور رشتہ دار داخلہ لیں گے تو انہیں خصوصی رعایت دی جائے گی۔

    اسکولوں نے کہا ہے کہ وہ رجسٹریشن فیس معاف کردیں گے جبکہ تعلیمی فیس میں بھی رعایت دی جائے گی، تعلیم مکمل آن لائن ہونے کی صورت میں مزید رعایتیں پیش کی جائیں گی۔

  • والدین فیس نہیں دیں گے تو اساتذہ اور ملازمین کی تنخواہیں کیسے ادا ہوں گی

    والدین فیس نہیں دیں گے تو اساتذہ اور ملازمین کی تنخواہیں کیسے ادا ہوں گی

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ والدین فیس نہیں دیں گے تو اسکولز ملازمین کو تنخواہ کیسے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ نے سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ والدین کی ایک بہت بڑی تعداد ہے جن کا کہنا ہے کہ اسکولز بند ہیں تو فیس دیں کیوں تو یہ ایک ایسا سوال ہے کہ میں سمجھتا ہوں جس پر غورا کرنا چاہیے۔

    سعید غنی نے اسکولز اور والدین سے گزارش کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم یہ کہہ رہے ہیں کہ اسکولز اپنے ملازمین کو تنخواہیں دیں تو اس کے لیے جو ان کے پاس ذریعہ ہے وہ فیس ہے، اگر والدین فیس نہیں دیں گے تو اسکولز بند ہو جائیں گے اور اگر اسکولز بند ہوجائیں گے کہ تو جب حالات ٹھیک ہو جائیں گے تو سارے اسکولز دوبارہ نہیں کھلیں گے اور اگر اسکولز نہیں کھلے گے تو جو بچوں کا نقصان ہوگا وہ ان کے والدین کا بھی نقصان ہوگا۔

    وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ ہم جب کہتے ہیں کہ والدین کو فیس دیں تو یہ ایک مشکل کام ہے، ہم اسکولز کو کہتے ہیں کہ آپ تنخواہیں دیں اپنے ملازمین کو یہ بھی مشکل کام ہے۔انہوں نے گزارش کی کہ اس مشکل میں ہم اپنے حصے کا جتنہ بوجھ ہوسکتا ہے اٹھائیں۔

  • فیس کی جگہ پلاسٹک کی اشیا طلب کرنے والا اسکول

    فیس کی جگہ پلاسٹک کی اشیا طلب کرنے والا اسکول

    ہماری زمین کو آلودہ کرنے والی سب سے بڑی وجہ پلاسٹک اس وقت دنیا بھر کے ماہرین کے لیے درد سر بن چکا ہے، اس پلاسٹک کے کچرے کو ختم کرنے کے لیے دنیا بھر میں مختلف کوششیں کی جارہی ہیں۔

    ایسی ہی کوشش بھارت کا ایک اسکول بھی کر رہا ہے جو بچوں کو تعلیم دینے کے عوض ان سے فیس کے بجائے استعمال شدہ پلاسٹک وصول کر رہا ہے۔

    بھارتی ریاست آسام کا یہ گاؤں غریب افراد پر مشتمل ہے اور یہاں کے لوگ اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے کی استطاعت نہیں رکھتے۔ جب یہاں پر یہ اسکول کھولا گیا تو صرف 20 بچوں کا داخلہ ہوا۔

    صورتحال کو دیکھتے ہوئے اسکول نے تمام بچوں کے لیے تعلیم مفت کردی تاہم شرط رکھ دی گئی کہ ہر بچہ ہر ہفتے کم از کم 25 پلاسٹک کی اشیا اسکول میں جمع کروائے گا۔

    یہ پلاسٹک شہر میں ری سائیکلنگ فیکٹریوں کو دے دیا جاتا ہے جو اس سے نئی اشیا بنا لیتی ہیں۔

    ریاست آسام میں لوگ موسم سرما میں آگ جلانے کے لیے پلاسٹک کا استعمال کرتے ہیں جس سے نہایت زہریلے دھوئیں کا اخراج ہوتا ہے۔ اس اسکول کی پلاسٹک وصول کرنے کی پالیسی سے اب اس رجحان میں کمی آرہی ہے جبکہ گلی کوچوں کی بھی صفائی کی جارہی ہے۔

    ایک اندازے کے مطابق بھارت میں روزانہ 26 ہزار ٹن پلاسٹک پیدا کیا جارہا ہے جو استعمال کے بعد پھینک دیا جاتا ہے اور یوں بھارت میں کچرے اور آلودگی میں اضافہ ہورہا ہے۔

    تاہم بھارت اب سلسلے میں اقدامات کر رہا ہے اس کا عزم ہے کہ سنہ 2022 تک سنگل استعمال پلاسٹک کو ختم کردیا جائے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمارے دریا اور سمندر پلاسٹک سے اٹ چکے ہیں اور سنہ 2050 تک ہمارے سمندروں میں آبی حیات اور مچھلیوں سے زیادہ پلاسٹک موجود ہوگا۔

    نیدر لینڈز کے ماحولیاتی ادارے گرین پیس کے مطابق دنیا بھر میں 26 کروڑ ٹن پلاسٹک پیدا کیا جاتا ہے جس میں سے 10 فیصد ہمارے سمندروں میں چلا جاتا ہے۔

  • چیف جسٹس کا تمام نجی اسکولوں کی فیسوں میں کمی کا حکم

    چیف جسٹس کا تمام نجی اسکولوں کی فیسوں میں کمی کا حکم

    اسلام آباد: نجی اسکولوں میں زائد فیسوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے تمام نجی اسکولوں کی فیسوں میں کمی، لاہور گرامر اور بیکن ہاؤس اسکول کے اکاؤنٹس منجمد کرنے اور ایف بی آر کو دونوں اسکولوں سے متعلق تحقیقات کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں نجی اسکولوں میں زائد فیسوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت میں بیکن ہاؤس اور لاہور گرامر اسکول کی آڈٹ رپورٹ جمع کروائی گئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ سنہ 2017 میں سی سی او اور ڈائریکٹرز کو 62 ملین ادا کیے گئے۔ کل 512 ملین تنخواہیں ادا کی گئیں۔ 5 سالوں میں 5.2 بلین تنخواہیں ادا کی گئیں۔ تنخواہوں کے علاوہ دیگر سہولتیں الگ ہیں۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ناگواری سے استفسار کیا کہ ان اسکولوں نے یورینیم کی کانیں لی ہیں یا سونے کی؟ ایک ایک ڈائریکٹر کو 83 لاکھ تنخواہ دی جارہی ہے۔

    چیف جسٹس نے آڈٹ کمپنی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لاہور گرامر اسکول کی آڈٹ رپورٹ غلط کیوں بنائی؟ ’پکڑ لیں اس کو اور ایف بی آر کے حوالے کریں، بچوں کو 2 روپے کا ریلیف نہیں دے سکتے‘۔

    انہوں نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو لاہور گرامر اور بیکن ہاؤس اسکول کے اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم دے دیا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ایف بی آر دونوں اسکولوں سے متعلق تحقیقات کرے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ کرائے کی کوٹھیوں میں اسکول کھولے ہوئے ہیں، ایک ایک کمرے کے اسکول سے اتنا پیسہ بنایا جا رہا ہے۔ اسکول نہیں چلا رہے اب یہ صنعت کار بن گئے ہیں۔

    نجی اسکول کی وکیل عائشہ حامد نے کہا کہ تمام اسکول 8 فیصد فیس کم کرنے کو تیار ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ 8 فیصد تو اونٹ کے منہ میں زیرے والی بات ہے۔ 20 سال کا آڈٹ کروایا تو نتائج بہت مختلف ہوں گے۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ اسکولوں نے اپنی آڈٹ رپورٹس میں غلط اعداد دیے، کیسے ڈائریکٹر 83، 83 لاکھ روپے تنخواہیں لے رہے ہیں۔

    بیکن ہاؤس کے وکیل شاہد حامد نے بتایا کہ بیکن ہاؤس نے 764 ملین ٹیکس دیا ہے جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آپ نے بہت ٹیکس دیا ہوگا لیکن اس کا طالب علم کو فائدہ نہیں، اس کا فائدہ تب ہوگا جب فیس کم ہوگی۔

    چیف جسٹس نے تمام نجی اسکولوں کی فیسوں میں کمی کا حکم بھی دے دیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جن اسکولوں نے موسم سرما تعطیلات کی فیس لی وہ 50 فیصد واپس کریں۔ ’دوسری صورت میں آئندہ فیس میں لی گئی اضافی فیس ایڈجسٹ کریں‘۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ آئندہ ہم طے کریں گے کتنی فیس بڑھنی ہے۔ جس نے اسکول بند کرنے کی کوشش کی اس کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ہوگی۔ صرف 5 فیصد اضافہ ٹھیک ہے اس سے زیادہ اضافہ ریگولیٹر طے کرے گا۔

    کیس کی مزید سماعت 2 ماہ کے لیے ملتوی کردی گئی۔

  • نجی اسکولوں کی فیسوں میں 5 فیصد سے زائد اضافہ غیرقانونی قرار‘ سندھ ہائی کورٹ

    نجی اسکولوں کی فیسوں میں 5 فیصد سے زائد اضافہ غیرقانونی قرار‘ سندھ ہائی کورٹ

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے نجی اسکولوں کی جانب سے فیسوں میں پانچ فیصد سے زیادہ اضافے کو غیرقانونی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس عقیل احمد عباسی، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس اشرف جہاں پرمشتمل سندھ ہائی کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے رواں سال 6 جون کو اسکولوں کی فیسوں میں اضافے سے متعلق فیصلہ محفوظ کیا تھا جو آج سنا دیا۔

    عدالت نے فیصلے میں نجی اسکولوں کی جانب سے فیسوں میں پانچ فیصد سے زیادہ اضافے کو غیرقانونی قرار دے دیا۔

    سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نجی اسکولوں کو 5 فیصد سے زیادہ فیس بڑھانے کا اختیارنہیں۔ عدالت نے نجی اسکولوں کو 5 فیصد سے زائد فیس وصولی سے روک دیا۔

    واضح رہے کہ والدین کے وکلاء کا موقف تھا کہ اسکول اساتذہ کی تنخواہیں مجموعی اخراجات کا 50 فیصد بھی نہیں، اخراجات کے ساتھ اسکول کی آمدنی بھی دیکھنی چاہیے۔

    والدین کے وکلاء کے مطابق آئین کا آرٹیکل 38 تمام فریقین پرلاگو ہوتا اور سپریم کورٹ بھی قرار دے چکی کہ نجی اسکول منافع بخش کاروبارمیں آتے ہیں۔

    ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کا کہنا تھا کہ متعلقہ قانون میں یہ نہیں لکھا کہ اسکولوں کو فیس میں سالانہ اضافے کا اختیار ہے۔

  • نادرا نے قومی شناختی کارڈ کی فیس میں اضافہ کردیا

    نادرا نے قومی شناختی کارڈ کی فیس میں اضافہ کردیا

    اسلام آباد: نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے کسی بھی قسم کے شناختی کارڈ بنوانے کی فیس میں 100 گنا اضافہ کردیا جس کا اطلاق 25 اپریل سے ہوگا۔

    نادرا کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق پہلی بار قومی شناختی کارڈ بنوانے والے شہری کو نارمل کی کوئی فیس عائد نہیں جبکہ اس کی ارجنٹ فیس 1150 اور ایگزیکٹو کارڈ بنوانے کے لیے 2150 روپے ادا کرنے ہوں گے، قبل ازیں نارمل کارڈ بالکل مفت، ارجنٹ فیس 300 اور ایگزیکٹو آرڈر کی فیس 1 ہزار روپے تھی۔

    شناختی کارڈ میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کروانے کی پر نارمل فیس کو 200 سے بڑھا کر 400، ارجنٹ فیس 300 سے بڑھا کر 1150 اور ایگزیکٹو کے پیسے 1 ہزار روپےسے بڑھا کر 2150 روپے کردیے گئے۔

    نوٹی فکیشن کے مطابق اب نیا سمارٹ کارڈ 750 ارجنٹ 1500 جبکہ ایگزیکٹو 2500 روپے میں جاری ہوگا جبکہ سمندر پار پاکستانیوں (اوورسیز پاکستانیوں) کے لیے نئے شناختی کارڈ کی نارمل فیس 4250 ارجنٹ فیس 6350 جبکہ ایگزیکٹو فیس کی 8450 ہوگی۔

    علاوہ ازیں اورسیز پاکستانیوں کے لیے نئے سمارٹ کارڈ کی نارمل فیس 4600 ارجنٹ 6700 جبکہ ایگزیکٹو کی فیس 8800 ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔