Tag: فیشن اینڈ ڈیزائن

  • کراچی کے نوجوان طلبہ کے لیے خوشخبری

    کراچی کے نوجوان طلبہ کے لیے خوشخبری

    کراچی: شہر قائد میں پاکستان انسٹیٹیوٹ آف فیشن اینڈ ڈیزائن (پی آئی ایف ڈی) کے کیمپس کا آغاز ہونے جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین ایم کیو ایم پاکستان اور وفاقی وزیر تعلیم و سائنس اینڈ ٹیکنالوجی خالد مقبول صدیقی کی کوششوں سے لاہور میں قائم تعلیمی ادارے پی آئی ایف ڈی کے کیمپس کا کراچی میں آغاز ہو رہا ہے، جو کراچی کے نوجوان طلبہ کے لیے ایک خوشخبری ہے، کراچی چیپٹر کا افتتاح خالد مقبول صدیقی آج کریں گے۔

    خالد مقبول صدیقی نے اس حوالے سے کہا کہ اس چیپٹر کے آغاز سے کراچی کے طلبہ کو ایک اعلیٰ تعلیمی ادارے میں تعلیم حاصل کرنے کے مواقع حاصل ہو سکیں گے، حکومت کی کوشش ہے کہ اس ادارے کو پاکستان کے تمام علاقوں سے جوڑا جائے۔

    انھوں نے کہا دنیا میں سو بڑی کمپنیاں ڈگری کی شرط ختم کر کے فنی مہارت کو ترجیح دے رہی ہیں، لہٰذا ہمیں بھی اپنے بچوں کو فنی تعلیم کی جانب راغب کرنا چاہیے۔

    خالد مقبول کا کہنا تھا کہ پی آئی ایف ڈی طلبہ کی نمایاں کامیابیوں اور فیشن انڈسٹری میں مستقبل کے لیڈروں کی پرورش میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔

  • دنیا کا پہلا فیشن ڈیزائنر چارلس فریڈرک ورتھ

    دنیا کا پہلا فیشن ڈیزائنر چارلس فریڈرک ورتھ

    فیشن ڈیزائننگ ایک تخلیقی عمل ہے اور اب اسے آرٹ تسلیم کیا جاتا ہے۔

    کہتے ہیں‌ لباس انسان کی شخصیت کا آئینہ دار ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ فیشن اور اسٹائل کے ماہر دنیا میں نت نئے رجحانات متعارف کروا رہے ہیں جس میں ہماری ثقافت اور ذوق کو پیشِ نظر رکھا جاتا ہے۔

    دنیا بھر میں فیشن انڈسٹریز فروغ پا رہی ہیں اور یہ ہنر فیشن ڈیزائننگ کہلاتا ہے۔

    فیشن انڈسٹری کا آغاز انیسویں صدی میں ہوا۔ چارلس فریڈرک ورتھ کو پہلا ڈیزائنر تسلیم کیا جاتا ہے جس نے اپنا برانڈ متعارف کروایا تھا۔ یہی وہ شخص ہے جس نے سب سے پہلے خریداروں پر زور دیا کہ وہ لباس منتخب کرنے کے لیے اپنی شخصیت اور مزاج کو اہمیت دیں اور اس ضمن میں ضرور راہ نمائی حاصل کریں۔

    ہمارے ملک میں بھی اب کئی ادارے فیشن ڈیزائننگ میں ڈگری پروگرام اور مختصر مدتی کورسز کروا رہے ہیں۔ ان اداروں میں طلبا کو دورِ جدید میں‌ پیٹرن میکنگ، سیونگ، ٹیکسٹائل ڈیزائننگ، فائونڈیشن ڈیزائننگ اور اس حوالے سے ٹیکنالوجی کی تعلیم اور تربیت دی جاتی ہے۔

    مغربی ممالک کی طرح پاکستان میں بھی فیشن انڈسٹری میں جدت طراز اور آرٹسٹ آگے آئے ہیں اور نام و مقام بنایا ہے۔ فیشن اور اسٹائل کی دنیا میں‌ قدم رکھنے والے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو آزماتے ہوئے اقتصادی ترقی اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں اور کارخانوں سے لے کر بوتیک تک روزگار کی فراہمی کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔