Tag: فیصلہ واپس

  • جنوبی کوریا میں مارشل لا کے نفاذ کا فیصلہ واپس، عوام کا شدید احتجاج

    جنوبی کوریا میں مارشل لا کے نفاذ کا فیصلہ واپس، عوام کا شدید احتجاج

    سیئول : جنوبی کوریا کے صدر نے مارشل لا کے نفاذ کا فیصلہ واپس لے لیا، پارلیمنٹ میں ووٹنگ کے بعد جنوبی کوریا میں مارشل لا کالعدم ہوگیا تھا۔

    خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا کے صدر صدر یون سوک یول نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرکے مارشل لا کا اعلان کیا تھا۔

    مارشل لا کے اعلان کے خلاف چند گھنٹوں بعد ہی ارکان پارلیمنٹ تمام تر رکاوٹوں کے باوجود ایوان میں پہنچے اور مارشل لا کے خلاف قرار داد منظور کی، قرارداد میں 190ارکان نے ووٹ دیا۔

    قبل ازیں جنوبی کوریا کے صدر یون سوک یول کی جانب سے مارشل لا کے نفاذ کو مسترد کردیا گیا اور پارلیمنٹ کے باہر عوام کی ایک بڑی تعداد جمع ہوئی اور اس اقدام کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے صدر سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔

    جنوبی کوریا کے قانون کے مطابق اگر پارلیمنٹ اکثریت کے ساتھ ووٹ کے ذریعے مارشل کے اقدام کو مسترد کرے تو صدر کو فوری طور پر مارشل ختم کرنا ہوتا ہے۔

  • بارہ لاکھ روپے تک آمدنی والوں کو ٹیکس چھوٹ دینے کا ٖفیصلہ واپس

    بارہ لاکھ روپے تک آمدنی والوں کو ٹیکس چھوٹ دینے کا ٖفیصلہ واپس

    کراچی : حکومت کی جانب سے 12لاکھ روپے تک سالانہ آمدنی رکھنے والوں کو ٹیکس چھوٹ کا اعلان واپس لے لیا گیا، اب چار سے8لاکھ تک سالانہ آمدنی پرایک ہزار روپے ٹیکس عائد ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی خود اپنے ہی اعلان پر عمل درآمد نہیں کراسکے، یو ٹرن لیتے ہوئے عائد کیا جانے والا نیا ٹیکس ریٹ حکومت نے 22دن میں ہی واپس لے لیا۔

    بجٹ دستاویز کے مطابق 12لاکھ سالانہ آمدنی کو دی جانے والی ٹیکس چھوٹ کا اعلان واپس لے لیا گیا ہے، اب چار سے8لاکھ تک سالانہ آمدنی پرایک ہزار روپے اور8سے12لاکھ روپے تک سالانہ آمدنی پر2ہزار روپے ٹیکس عائد ہوگا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک بھر سے ٹیکس نیٹ میں رجسٹریشن افراد کی تعداد صرف 12لاکھ ہے، ٹیکس کی چھوٹ سے 44فیصد ٹیکس دہندگان ٹیکس نیٹ سے نکل جاتے، جس وجہ سے کم ٹیکس لگا کر 5لاکھ21ہزار افراد کو ٹیکس نیٹ سے نکلنے سے روکا گیا ہے۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ بجٹ سے صرف24گھنٹے قبل ایف بی آر کی تجویز شامل کی گئی اور ایف بی آر نے مزاحمت کرکے وزیراعظم سے اپنی بات منوائی۔

    مزید پڑھیں : سالانہ بارہ لاکھ روپے آمدنی والے افراد انکم ٹیکس سے مستثنیٰ قرار

    یاد رہے کہ اس سے قبل حکومت کی جانب سے تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کے لیے بارہ لاکھ روپے سالانہ کمانے والوں کو انکم ٹیکس سے استثنیٰ دینے کا اعلان کیا گیا تھا جو محض روائتی اعلان ہی ثابت ہوا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • افغانستان: واٹس ایپ پر پابندی کا فیصلہ صحافیوں کے احتجاج پرواپس

    افغانستان: واٹس ایپ پر پابندی کا فیصلہ صحافیوں کے احتجاج پرواپس

    کابل : افغانستان حکومت نے واٹس ایپ اور دیگر ایپس پر پابندی کا فیصلہ صحافیوں اور صارفین کی جانب سے شدید احتجاج کے بعد واپس لے لیا، حکومتی فیصلے کیخلاف صحافیوں، میڈیا اور ایپ صارفین نے احتجاج کرتے ہوئے اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق افغان حکومت کی جانب سے واٹس ایپ پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا تاہم ابھی اس پر عمل درآمد بھی نہیں ہوا تھا کہ صحافیوں، میڈیا گروپوں اور دیگر صارفین کی جانب سے اس فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایاگیا۔

    اس کے علاوہ افغانستان کے ایک سینیئر صحافی نے اس اقدام کو ترقی سے منہ موڑنا قرار دیتے ہوئے فیصلے کیخلاف بھرپور مزاحمت کا اعلان کیا تھا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق حکومت نے یہ اقدام طالبان اور دیگر جنگجو گروپوں کی جانب سے ایسی ایپس کو استعمال کرنے کی اطلاعات کے بعد کیا تھا۔


    مزید پڑھیں: افغان حکومت نے واٹس ایپ پر پابندی عائد کردی


    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے افغان حکام نے موبائل کمپنیوں کو ایک لیٹر جاری کیا جس میں کہا گیا تھا کہ سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ایسی ایپس کو عارضی پر بند کیا جائے۔

    واضح رہے کہ واٹس ایپ، فیس بک میسنجر اور وائبر افغانی عوام بڑی تعداد میں استعمال کرتے ہیں۔

  • مسجد میں پولنگ اسٹیشن بنانے کا فیصلہ واپس، مسلمانوں کا احتجاج

    مسجد میں پولنگ اسٹیشن بنانے کا فیصلہ واپس، مسلمانوں کا احتجاج

    واشنگٹن: امریکی صدارتی انتخابات میں ایک مسجد میں پولنگ اسٹیشن بنانے کا فیصلہ واپس لئے جانے پر مسلم کمیونٹی نے احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست فلوریڈا میں صدارتی انتخابات کیلئے ایک مسجد کو پولنگ اسٹیشن بنانے کا فیصلہ واپس لئے جانے پر مختلف حلقوں کی جانب سے شدید مذمت کی جارہی ہے جبکہ مسلم کمیونٹی نے بھی اس فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    پام بیچ کاؤنٹی میں سن 2000 میں تعمیر کئے جانے والے اسلامک سینٹر کو کچھ ماہ قابل ایک نوٹی فیکیشن کے ذریعے سینٹر کو پولنگ اسٹیشن کے طور پر استعمال کرنے کی درخواست کی گئی تھی جس پر مسلم کمیونٹی نے خوشی کا اظہار کیا۔

    انتظامیہ کے مطابق کچھ غیر مسلم ووٹرز نے اس فیصلے کی مخالفت کی اورانتظامیہ کو کہا کہ وہ مسجد میں جانے سے خوفزدہ ہیں جبکہ بعض نے تو ووٹنگ روکنے کی دھمکیاں بھی دیں جس کے بعد مسجد کو پولنگ اسٹیشن بنانے کا فیصلہ واپس لے لیا گیا۔

    مسلمانوں کا موقف ہے کہ انتظامیہ کا فیصلہ امریکا میں بڑھتی ہوئی نفرت اور تعصب کو فروغ دے گا جبکہ اس حوالے سے مسلمان اپنا بھرپور احتجاج ریکارڈ کرائیں گے۔

    پام بیچ کاؤنٹی میں چرچ سمیت دیگر مذاہب کی پچانوے عبادت گاہوں کو پولنگ سٹیشن قرار دیا گیا ہے اور اسلامک سینٹر کو اس فہرست سے نکالے جانے پر مسلم کمیونٹی نے انتظامیہ سے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست کی ہے۔