Tag: فیصلہ

  • گورنر پنجاب کا قائد اعظم کے حوالے سے وزیر اعظم کو اہم مشورہ

    گورنر پنجاب کا قائد اعظم کے حوالے سے وزیر اعظم کو اہم مشورہ

    اسلام آباد: گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے وزیر اعظم عمران خان کو اہم مشورے دے دیے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب نے بانئ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے حوالے سے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کو خوب سوچ بچار کے بعد فیصلہ کرنے کا مشورہ دیا۔

    چوہدری محمد سرور نے کہا آپ قائد اعظم کی طرح 10 بار سوچیں پھر فیصلہ کریں، اور جب فیصلہ کر لیں تو پھر اس پر ڈٹ جائیں۔

    گورنر پنجاب نے وزیر اعظم کو یہ مشورہ بھی دیا کہ کسی کو رخصت کیا جاتا ہے تو اس کی عزت نفس کا خیال رکھا جانا چاہیے۔

    گورنر چوہدری سرور نے کہا سابق وزیر خزانہ حفیظ شیخ کو اس طرح رخصت نہیں کرنا چاہیے تھا، وزارت سے اس طرح ہٹانا اچھا اقدام نہیں تھا، کابینہ میں جو فیصلے ہوتے ہیں ان پر قائم رہنا چاہیے۔

    انھوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں جس کے پاس زمین نہیں، وہ اگر 3 یا 5 مرلے پر قبضہ کر لے اسے قبضہ نہیں سمجھتا۔

  • رانا ثنا اللہ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

    رانا ثنا اللہ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے منشیات اسمگلنگ کیس سے متعلق رانا ثنااللہ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا، عدالت کی جانب سے فیصلہ کل سنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس چودھری مشتاق احمد نے رانا ثنا اللہ کے خلاف منشیات اسمگلنگ کیس کی سماعت کی۔ رانا ثنا اللہ کو حکومت کی جانب سے دی گئی سیکیورٹی واقعے سے 13 روز قبل واپس لے لی گئی۔

    وکیل صفائی نے کہا کہ رانا ثنااللہ سے منشیات برآمدگی کے وقت کوئی ویڈیو یا تصویر موجود نہیں، رانا ثنا اللہ کی تھانے میں سلاخوں کے پیچھے گرفتاری کی تصویر جاری کی گئی۔

    وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ دعوے کے برعکس رانا ثنا اللہ کی مال مسروقہ کے ساتھ تصویر جاری نہیں کی گئی اور موقع پرتعین نہیں کیا گیا کہ سوٹ کیس میں کیا تھا۔ گرفتاری کے وقت قبضے میں لی گئیں چیزوں کا موقع پر میمو میں درج نہیں کیا گیا، جائے وقوعہ پرنقشہ بنانے کی بجائے اگلے دن نقشہ بنایا گیا جو الزامات کومشکوک ثابت کرتا ہے۔

    اے این ایف کے پراسیکیوٹرنے کہا کہ تفتیشی افسر نے تمام قانونی تقاضے پورے کیے، ٹرائل کورٹ نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے ویڈیوز اور کال ریکارڈ کو بلاجواز عدالت طلب کیا۔ رانا ثنا اللہ پر سنگین الزامات ہیں ضمانت کی درخواست مسترد کی جائے۔دالت نے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    یاد رہے کہ یکم جولائی کو پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کو اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے حراست میں لیا تھا۔ اے این ایف مطابق فیصل آباد کے قریب ایک خفیہ کارروائی کے دوران گاڑی سے بھاری مقدارمیں منشیات برآمد کی گئی تھی، گاڑی سے برآمد منشیات میں ہیروئن شامل تھی۔

  • مشرف کے خلاف تفصیلی فیصلہ دیکھ کر حیرانی اور دکھ ہوا: جہانگیر ترین

    مشرف کے خلاف تفصیلی فیصلہ دیکھ کر حیرانی اور دکھ ہوا: جہانگیر ترین

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ مشرف کے خلاف تفصیلی فیصلہ دیکھ کر حیرانی اور بہت دکھ ہوا، صوبہ بنانے کا وعدہ جلد پورا کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ مشرف کے خلاف فیصلے میں جج صاحب کو اس طرح کے الفاظ استعمال نہیں کرنے چاہئیں، تفصیلی فیصلہ دیکھ کر حیرانی اور بہت دکھ ہوا۔

    جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ اٹارنی جنرل اور وکلا کی مشاورت سے اپیل کا فیصلہ ہوگا، صوبہ بنانے کا وعدہ جلد پورا کریں گے۔ آئین میں سخت شرائط ہیں۔ جنوبی پنجاب صوبے کے لیے سیاسی طور پر کوششیں کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں نے ملک پر قرضے چڑھا دیے، جو فصل آج ہم کاٹ رہے ہیں وہ بوئی کسی اور نے تھی۔ جنہوں نے یہ فصل بوئی وہ آج پاکستان سے بھاگ رہے ہیں۔

    جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ جنہوں نے غریب عوام کا پیسہ لوٹا انہیں نہیں چھوڑیں گے۔

    تحریک انصاف رہنما نے مزید کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ ریاستی اداروں میں ٹکراؤ ہو، مشرف کے تفصیلی فیصلے پر پوری قوم کو بہت دکھ ہوا ہے۔ یہ عدالتی فیصلہ ہے اس سے زیادہ ہم کچھ نہیں کہہ سکتے۔

  • پرویز مشرف کے خلاف آئین شکنی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری

    پرویز مشرف کے خلاف آئین شکنی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری

    اسلام آباد: سابق صدر و آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف آئین شکنی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں قائم خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کےخلاف آئین شکنی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔ خصوصی عدالت کا تفصیلی فیصلہ 169 صفحات پر مشتمل ہے۔

    عدالت نے فیصلے کی کاپی میڈیا کو نہ دینے کا حکم دیا، بعد ازاں پرویز مشرف اور وزارت داخلہ کے نمائندوں کو فیصلے کی کاپی فراہم کردی گئی۔ دونوں نمائندے تفصیلی فیصلے کی کاپی لے کر خصوصی عدالت سے روانہ ہوگئے۔

    پرویز مشرف کو سزا سنانے والے خصوصی عدالت کا بینچ جسٹس وقار سیٹھ، جسٹس نذر اکبر اور جسٹس شاہد کریم پر مشتمل تھا۔

    تفصیلی فیصلے میں کیا کہا گیا ہے؟

    تفصیلی فیصلے میں خصوصی عدالت کے جسٹس نذر اکبر کا اختلافی نوٹ موجود ہے، جسٹس نذر اکبر نے اختلافی نوٹ میں پرویز مشرف کو بری کر دیا۔

    اپنے اختلافی نوٹ میں انہوں نے لکھا کہ استغاثہ اپنا کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا۔ جسٹس نذر اکبر کا اختلافی نوٹ 44 صفحات پر مشتمل ہے۔

    بینچ کے بقیہ 2 ججز جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس شاہد کریم نے سزائے موت کا حکم دیا ہے۔ سزائے موت کا حکم 3 میں سے 2 ججز کی اکثریت پر دیا گیا۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جمع کروائے گئے دستاویزات واضح ہیں کہ ملزم نے جرم کیا۔ ملزم پر تمام الزامات کسی شک و شبے کے بغیر ثابت ہوتے ہیں۔ ملزم کو ہر الزام پر علیحدہ علیحدہ سزائے موت دی جاتی ہے۔

    خیال رہے کہ 17 دسمبر کو خصوصی عدالت نے آئین شکنی کیس میں محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے سابق صدر و سابق آرمی چیف پرویز مشرف کو سزائے موت دینے کا حکم دیا تھا۔

    عدالت نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا تھا کہ سابق صدر پرویز مشرف پر آئین کے آرٹیکل 6 کو توڑنے کا جرم ثابت ہوا ہے۔

    سابق صدر پرویز مشرف اس وقت دبئی میں مقیم ہیں اور شدید علیل ہیں۔ وہ اپنے کیس کی پیروی کے لیے ایک بار بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔

    گزشتہ روز ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے پرویز مشرف نے فیصلے پر رد عمل میں کہا تھا کہ مجھے ان لوگوں نے ٹارگٹ کیا جو اونچے عہدوں پر فائز اور اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ خصوصی عدالت کے اس فیصلے کو مشکوک سمجھتا ہوں، ایسے فیصلے کی مثال نہیں ملتی جہاں دفاع کا موقع نہیں دیا گیا۔ کیس میں قانون کی بالا دستی کا خیال نہیں رکھا گیا۔

    پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ وہ جج جنہوں نے میرے زمانے میں فوائد اٹھائے وہ کیسے میرے خلاف فیصلے دے سکتے ہیں۔ اس کیس کو سننا ضروری نہیں تھا، اپنے اگلے لائحہ عمل کا اعلان قانونی ٹیم سے مشاورت کے بعد کروں گا۔

  • بابری مسجد فیصلے پر جمعیت علمائے ہند کا رد عمل بھی سامنے آگیا

    بابری مسجد فیصلے پر جمعیت علمائے ہند کا رد عمل بھی سامنے آگیا

    نئی دہلی: جمعیت علمائے ہند نے دوٹوک مؤقف اختیار کیا ہے کہ بابری مسجد کے متبادل کے طور پر نہ زمین قبول ہے اور نہ ہی رقم لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ کے بابری مسجد سے متعلق متعصبانہ فیصلے کو جمعیت علمائے ہند نے بھی مسترد کردیا اور واضح مؤقف اختیار کیا کہ متبادل کے طور پر مسجد کی تعمیر کے لیے 5ایکڑ زمین قبول نہیں کریں گے۔

    صدر جمعیت علمائے ہند ارشدمدنی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر ریویوپٹیشن دائر کرسکتے ہیں، پانچ رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی قانونی مشاورت کرے گی۔ جمعیت علمائے ہند بابری مسجد کیس کے اہم فریقوں میں شامل تھی۔

    بھارتی سپریم کورٹ کا بابری مسجد کی جگہ مسلمانوں کو ایودھیا میں متبادل جگہ دینے کا حکم ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کی متنازع زمین ہندوؤں کو دینے کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا بھارتی حکومت کی زیرنگرانی بابری مسجد کی جگہ مندر بنے گا اور مسلمانوں کو ایودھیا میں متبادل جگہ دی جائے۔

    فیصلے میں سنی اور شیعہ وقف بورڈز کی درخواستیں مسترد کردی گئیں تھیں اور کہا گیا تھا کہ تاریخی شواہد کے مطابق ایودھیارام کی جنم بھومی ہے، بابری مسجد کا فیصلہ قانونی شواہد کی بنیاد پر کیا جائے گا۔

    بابری مسجد کا متعصبانہ فیصلہ، پاکستان کی او آئی سی کے سفیروں کو بریفنگ

    بعد ازاں پاکستان نے تاریخی بابری مسجد کے فیصلے پرشدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ ایک بار پھرانصاف کے تقاضے پورے کرنے میں ناکام رہا۔

  • بابری مسجد کا فیصلہ تضادات سے بھرپور ہے: شاہ محمود

    بابری مسجد کا فیصلہ تضادات سے بھرپور ہے: شاہ محمود

    ملتان: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں اقلیتوں پر جگہ تنگ کی جا رہی ہے، پاکستان بابری مسجد سے متعلق تضادات پر مبنی فیصلے کی شدید مذمت کرتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بابری مسجد کا فیصلہ کرتاپورراہداری کے کھلنے کے دن دیا گیا، یہ فیصلہ انصاف پر مبنی نہیں بلکہ تضادات سے بھرپور ہے، ہم کرتارپورراہداری کھول کرخیرسگالی کا پیغام دے رہے ہیں جبکہ بھارت کالے قوانین سے انسانی حقوق کی پامالی کررہا ہے۔

    انہوں نے بھارتی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آرایس ایس کا ہندوستان معرض وجود میں آرہا ہے، اب بھارت گاندھی اور نہرو کا بھارت نہیں رہا، ہم نے ہمیشہ بھارت سے بات چیت کے لیے ہاتھ بڑھایا لیکن مودی نے راہ فرار اختیار کی، بابری مسجد کے فیصلے کو نہیں مانتے۔

    وزیرخارجہ کا نواز شریف کی طبیعت سے متعلق کہنا تھا کہ جان کی حفاظت کے لیے نوازشریف کو باہر جانا چاہیے، عدالت نے انہیں 8ہفتے کی ضمانت دی ہے، دعاگو ہیں اللہ تعالیٰ نوازشریف کو صحت دے، انہیں ہر دستیاب سہولت فراہم کرنے کی کوشش کی، اللہ نوازشریف کو صحت دے اور وہ واپس آکر اپنی سیاست کریں۔

    مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر شاہ محمود نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر سے متعلق پٹیشن کو سنا ہی نہیں جارہا، گزشتہ روز کہا تھا بھارت ہمیں بھی شکریہ کا موقع دے، بھارت کشمیر سے کرفیو ہٹاکر ہمیں بھی شکریہ ادا کرنے کا موقع دے، 97روز سے کشمیر میں مسلسل کرفیو نافذ ہے۔

    بابری مسجد کیس کا فیصلہ انصاف کا خون ہے، مشال ملک

    یاد رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کی متنازع زمین ہندوؤں کو دینے کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا بھارتی حکومت کی زیرنگرانی بابری مسجد کی جگہ مندر بنے گا اور مسلمانوں کو ایودھیا میں متبادل جگہ دی جائے۔

    فیصلے میں سنی اور شیعہ وقف بورڈز کی درخواستیں مسترد کردی گئیں تھیں اور کہا گیا تھا کہ تاریخی شواہد کے مطابق ایودھیارام کی جنم بھومی ہے، بابری مسجد کا فیصلہ قانونی شواہد کی بنیاد پر کیا جائے گا۔

  • کوہستان ویڈیو اسکینڈل: 3 مجرمان کو عمر قید، 5 باعزت بری

    کوہستان ویڈیو اسکینڈل: 3 مجرمان کو عمر قید، 5 باعزت بری

    ایبٹ آباد: کوہستان ویڈیو اسکینڈل میں 5 لڑکیوں کے قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، عدالت نے 3 مجرموں ساحر، صبیر اور عمر خان کو عمر قید کی سزا سنا دی، 5 ملزمان کو باعزت بری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع کوہستان میں غیرت کے نام پر 5 لڑکیوں کے قتل کیس کی سماعت بشام کی مقامی عدالت میں ہوئی۔ عدالت نے قتل میں ملوث 3 مجرموں ساحر، صبیر اور عمر خان کو عمر قید کی سزا سنادی۔

    سزا پانے والوں پر ویڈیو میں نظر آنے والی لڑکیوں کے قتل کی منصوبہ بندی کا الزام تھا۔ عدالت نے کیس میں نامزد مزید 5 ملزمان کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے باعزت بری کردیا۔

    کوہستان ویڈیو اسکینڈل کیا تھا؟

    کوہستان ویڈیو اسکینڈل سنہ 2012 میں سامنے آیا تھا جب ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں ایک شادی کی تقریب میں کچھ لڑکیوں کو گانا گاتے اور تالیاں بجاتے دیکھا جاسکتا تھا۔ ان لڑکیوں کے بارے میں اطلاعات موصول ہوئیں کہ ان کا تعلق کوہستان سے ہے اور انہیں قتل کردیا گیا ہے جس کے بعد سپریم کورٹ نے واقعہ کا از خود نوٹس لے لیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق ویڈیو سامنے آنے کے بعد علاقے کے بااثر افراد پر مشتمل جرگہ بیٹھا جنہوں نے اس حرکت کو روایتی قبائلی اقدار کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے مذکورہ لڑکیوں کے قتل کا حکم جاری کیا تھا۔ لڑکیوں کو خاندان کے افراد نے جرگے کے حکم کی پاسداری کرتے ہوئے قتل کیا۔

    از خود نوٹس لینے کے بعد سپریم کورٹ نے ڈی پی او کوہستان کو لڑکیوں کے قتل کی ایف آئی آر درج کر کے فی الفور مقدمہ کی تفتیش شروع کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ مقدمہ کی حقیقت جاننے کے لیے 3 مشترکہ تحقیقاتی ٹیمیں (جے آئی ٹیز) بنائیں گئیں، تاہم ہر مرتبہ دھوکہ دیا گیا۔ جے آئی ٹیز کے سامنے دھوکہ دہی کی گئی اور دوسری رشتہ دار لڑکیاں پیش کی گئیں۔

    سپریم کورٹ میں کیس کی پیروی خواجہ اظہر ایڈووکیٹ کر رہے تھے جبکہ سماجی کارکن فرزانہ باری اور کوہستان ویڈیو اسکینڈل کے مرکزی کردار افضل کوہستانی مقدمہ میں مدعی تھے۔

    افضل کوہستانی کا قتل

    رواں برس مارچ میں کیس کے مدعی افضل کوہستانی کو ایبٹ آباد میں فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا تھا۔

    مقدمے کا مدعی افضل کوہستانی

    ویڈیو میں لڑکیوں کے ساتھ 2 لڑکے بھی رقص کرتے دکھائی دیے تھے جو افضل کوہستانی کے بھائی تھے، دونوں لڑکے زندہ ہیں تاہم افضل کوہستانی اور ان کے 3 دیگر بھائیوں کو قتل کیا جاچکا ہے۔

    افضل کوہستانی کی قتل سے قبل ریکارڈ کی گئی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی تھی جس میں انہوں نے پولیس کے غیر مناسب رویے اور قتل کرنے کی دھمکیوں سے متعلق آگاہ کیا تھا۔

    اسی ماہ افضل کوہستانی کی بیوہ کے اغوا کا واقعہ بھی سامنے آیا تھا جس کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کرنے کی اطلاعات موصول ہوئیں، تاہم اس واقعے کی تصدیق نہ ہوسکی۔

  • ای بے کا امیزون کے تین مینجرز کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ

    ای بے کا امیزون کے تین مینجرز کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ

    واشنگٹن : نئے الزام کے بعد امریکا کی دو بڑی ای کامرس کمپنیوں کے درمیان مہینوں سے چلنے والا تنازعہ شدت اختیار کر گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ای بے نے ایمیزون کے تین منیجرز پر کمپنی کے ہنرمند فروخت کنند گان کو توڑنے کے لیے سازش کرنے کا الزام لگایا ہے،نئے الزام کے بعد امریکہ کی دو بڑی ای کامرس کمپنیوں کے درمیان مہینوں سے چلنے والا تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے۔

    امریکا کے ڈسٹرکٹ کورٹ میں دائر مقدمہ میں ای بے نے دعویٰ کیا کہ ایمیزون کے تین سینئر مینیجرز کمپنی کے سینکڑوں فروخت کنندگان کو اکسایا جارہا کہ وہ (ای بے) کمپنی کے خفیہ پیغام رسانی کے نظام کے ذریعے لوگوں کو ایمیزون پلیٹ فارم پر مدعو کریں۔

    ای بے کے مقدمے کے مطابق ایمیزون کے مینیجرز منظم اور مربوط انداز سے ای بے کو اپنے ہی فروخت کنندگان اور ملازمین کے ذریعے نقصان پہنچانے کی سازش کر رہے ہیں۔

    ایمیزون پر متضاد طرز عمل کا نیا الزام ایک ایسے وقت میں لگا ہے جب امریکی حکام پہلے ہی اس کی مارکیٹ طاقت اور تیسری پارٹی کے فروخت کنندگان کے ساتھ تعلق کے الزام میں جانچ پڑتال کررہے ہیں۔

    اس حوالے سے رابطہ کرنے پرایمیزون نے موقف دینے سے معذوری ظاہر کی۔ اعلیٰ فروخت کنند گان کو اپنی طرف راغب کرنا اور رکھنا دونوں بڑی ای کامرس کمپنیوں کے لیے ہمیشہ سے اہم ترین رہا ہے۔

    دونوں بڑی ملٹی نیشنل کمپنیاں زیادہ سے زیادہ مارکٹ میں حصہ پانے کے لیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کرتی ہیں اور فروخت کنند گان کواپنی طرف راغب کرنے کے لیے مختلف حربے استعمال کرتی ہیں۔

  • پاناما نے مزید بحری جہازوں سے پرچم ہٹانے کا فیصلہ کرلیا

    پاناما نے مزید بحری جہازوں سے پرچم ہٹانے کا فیصلہ کرلیا

    پاناما سٹی : پاناما میں سمندری نقل و حمل کی اتھارٹی نے بتایا ہے کہ پاناما بین الاقوامی پابندیوں اور قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے مزید بحری جہازوں سے اپنا پرچم ہٹا لے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما کے سابق صدر خوان کارلوس وریلا نے اپنے ملک میں رجسٹرڈ جہازوں میں سے 59 کی رجسٹریشن حذف کرنے کے لیے گرین سگنل دے دیا تھا، گذشتہ چند ماہ کے دوران ایران اور شام سے تعلق رکھنے والے تقریبا 60 جہازوں کو پاناما کی اندراجی فہرست سے حذف کیا جا چکا ہے۔

    یہ پیش رفت 2018 میں واشنگٹن کی جانب سے ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کے بعد سامنے آئی،مذکورہ ذرائع کے مطابق ان میں سے زیادہ تر جہاز ان کمپنیوں کی ملکیت تھے جن کو ریاست ایران میں چلا رہی ہے۔ تاہم ان میں شام کو تیل پہنچانے سے متعلق بحری جہاز بھی شامل تھے۔

    رواں ماہ جولائی کے اوائل میں ایک بڑا تیل بردار جہاز (گریس 1) جبل طارق کے علاقے میں پہنچا جہاں اسے برطانوی بحریہ نے حراست میں لے لیا۔ اس جہاز پر شام کے خلاف پابندیوں کی خلاف ورزی کا شبہہ ہے۔

    جبل طارق میں حکام نے بتایا کہ یہ تیل بردار جہاز اپنی پوری گنجائش کے ساتھ تیل لے کر مبینہ طور پر شام کی بانیاس ریفائنری کی جانب رواں دواں تھا۔یہ تیل بردار جہاز جبل طارق پہنچا تو اس پر پاناما میں رجسٹرڈ نام موجود تھا۔ تاہم بعد میں پاناما کی حکومت نے بتایا کہ وہ 29 مئی کو اس جہاز کو اپنی اندراجی فہرست سے حذف کر چکی ہے۔

    پاناما میں تجارتی سمندری نقل و حمل کے ڈائریکٹر جنرل رافائیل سیجارویسٹا نے ای میل کے ذریعے رائٹرز کو بھیجے گئے بیان میں بتایا کہ پاناما پرچم ہٹانے کی پالیسی جاری رکھے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد بین الاقوامی پابندیوں کے نظام اور سمندری سیکورٹی سے متعلق پاناما کے قواعد و ضوابط کے تحت اپنے بیڑے کے تناسب کو بہتر بنانا ہے۔

  • بحرینی عدالت نے بانوے افراد کی شہریت منسوخی کا فیصلہ کالعدم کردیا

    بحرینی عدالت نے بانوے افراد کی شہریت منسوخی کا فیصلہ کالعدم کردیا

    منامہ :بحرین اپیل کورٹ نے بحرینی حزب اللہ کے نام سے مسلح گروپ تشکیل دینے کے الزام میں گرفتار 92 افراد کی شہریت منسوخ کرنے کا فیصلہ کالعدم کردیا، ماتحت عدالت نے گزشتہ برس ان کی شہریت منسوخ کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق بحرین کی ایک اعلیٰ اپیل عدالت نے 90 افراد کی شہریت منسوخ کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا ہے،قبل ازیں ایک ماتحت عدالت نے بحرینی حزب اللہ کے نام سے دہشت گرد گروپ تشکیل دینے کے الزام میں مذکورہ افراد کی شہریت منسوخ کردی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس ماتحت عدالت نے اس کیس میں ماخوذ 69 مدعا علیہان کو عمر قید ، 39 کو 10 سال اور 23 کو سات سال ، ایک کو پانچ سال اور چھے کو تین ، تین سال قید کی سزا کا حکم دیا تھا جبکہ تیس افراد کو ان پر عائد الزامات سے بری کردیا گیا تھا۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس عدالت نے مجموعی طور پر 138 ملزموں کی قومیت ضبط کرنے کا فیصلہ سنا یا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ سال ستمبر میں بحرین کے پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا تھا کہ اس کو نظامت برائے تفتیش ِجرائم ( سی آئی ڈی) کی جانب سے ملک میں دہشت گردی کے ایک سیل کی تشکیل سے متعلق رپورٹ موصول ہوئی تھی۔

    پبلک پراسیکیوٹر نے کہا تھا کہ یہ گروپ ایرانی نظام کے لیڈروں کے ایما پر تشکیل دیا گیا تھا اور انھوں ہی نے ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب کو مختلف دہشت گرد دھڑوں کے عناصر کو اکٹھا کرنے کا حکم دیا تھا تاکہ وہ بحرین میں دہشت گردی کے حملے کر سکیں۔