Tag: فیصلہ

  • امریکا اور متحدہ عرب امارات کا دفاعی سمجھوتے پرعمل درآمد کا فیصلہ

    امریکا اور متحدہ عرب امارات کا دفاعی سمجھوتے پرعمل درآمد کا فیصلہ

    واشنگٹن/ابوظبی : معاہدے کے تحت امریکا اور متحدہ عرب امارات نے ایک دوسرے کے ساتھ فوجی اور دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور متحدہ عرب امارات نے رواں سال طے پانے والے دفاعی معاہدے پر باضابطہ عمل درآمد شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس معاہدے کے تحت دونوں ملکوںنے ایک دوسرے کے ساتھ فوجی اور دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا تھا۔

    ابو ظبی اور واشنگٹن کا کہنا ہے کہ موجودہ وقت اور حالات باہمی عسکری، سیاسی اور مضبوط اقتصادی شراکت دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کے درمیان مربوط تعلقات کے قیام میںپیش رفت کے لیے انتہائی موزوں ہیں۔

    عرب ٹی وی کے مطابق امریکا اور متحدہ عرب امارات نے خطے میں امن واستحکام کے لیے مشترکہ گہرے تعاون کو آگے بڑھانے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں گے۔

    دونوں ملک ایک دوسرے کے دفاعی اور فوجی صلاحیت سے استفادہ کرنے اور خلیجی خطے میں دیر پا قیام امن کے لیے مشترکہ کوششیں جاری رکھیں گے۔

    خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات کے ولی عہد اور مسلح افواج کے ڈپٹی کمانڈر الشیخ محمد بن زاید آل نھیان نے امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن سے خطے کی صورت حال، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور ایران کی طرف سے خطے کو لاحق خطرات پر تبادلہ خیال کیا۔

    قبل ازیں امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے کہا تھا کہ سعودی عرب، متحد عرب امارات اور امریکا مل کر ایران کو ایٹمی صلاحیت حاصل کرنے سے روکیں گے۔

    ابو ظبی میں امریکی سفارت خانے میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مسٹر بولٹن کا کہنا تھا کہ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کا عراق کی ملیشیاﺅں کو ہمارے خلاف استعمال کرنے پر گہری تشویش ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم اپنے علاقائی اتحادیوں کے ساتھ مل کر ایرانی ایجنٹوں کی سرگرمیوں کا مقابلہ کرنے اور ایران کی طرف سے لاحق کسی بھی خطرے کا پوری قوت کے ساتھ مقابلہ کریں گے۔

  • ہواوے کا امریکی پابندی پر قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ

    ہواوے کا امریکی پابندی پر قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ

    بیجنگ : ہواوے دنیا کی بڑی ٹیلی کمیونیکشنز نیٹ ورکنگ آلات سپلائی کرنے والی کمپنی ہے جو دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی جنگ میں اہم ترین بن گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ہواوے نے امریکی انتظامیہ کی جانب سے کمپنی کو بلیک لسٹ کیے جانے کے فیصلے کو امریکی عدالت میں چیلنج کرتے ہوئے قانونی جنگ کو تیز کردیا ہے۔

    ہواوے کی جانب سے ٹیکساس کی ڈسٹرکٹ عدالت میں مقدمہ دائر کیا گیا ہے اور کمپنی نے اس میں زور دیا ہے کہ نیشنل ڈیفنس اتھارائزیشن ایکٹ امریکی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    ہواوے کے مطابق اس کی نئی درخواست پر سماعت رواں سال 19 ستمبر کو ہوگی، چینی کمپنی نے ایک درخواست دائر کرتے ہوئے اس کی مصنوعات پر نیشنل ڈیفنس اتھارائزیشن ایکٹ کے تحت پابندیوں کی آئینی حیثیت پر سوال اٹھایا ہے۔

    ہواوے کے چیف لیگل آفیسر سونگ لیو پنگ نے امریکی حکومت کے فیصلوں پر کہا ہے امریکی سیاستدان ایک پوری قوم کی مضبوطی کو ایک نجی کمپنی کے خلاف استعمال کررہے ہیں، یہ نارمل نہیں، ایسا کبھی بھی تاریخ میں نہیں دیکھا گیا۔

    ہواوے نے رواں سال مارچ میں امریکی بل کے خلاف مقدمہ دائر کرتے ہوئے اسے غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی کانگریس ایسے شواہد پیش کرنے میں ناکام رہی جو ہواوے مصنوعات پر پابندیوں کو سپورٹ کرسکے۔

    اب اس مقدمے کمپنی کی جانب سے ایک نئی درخواست دائر کی گئی ہے جس میں امریکی عدالتوں سے جلد یہ فیصلہ کرنے کا کہا گیا ہے کہ یہ قابل سماعت ہے یا نہیں۔

    سونگ لیو پنگ نے صحافیوں کو اس بارے میں بتایا کہ امریکی حکومت کے پاس ایسے شواہد نہیں کہ وہ ایک سیکیورٹی خطرہ ہے، اس بارے میں بس قیاس آرائیوں کے علاوہ کچھ نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکی سیاستدان بس ہمیں کاروبار سے باہر کرنا چاہتے ہیں۔ہواوے کو امریکی ایگزیکٹو آرڈر کے باعث امریکی پرزہ جات کے استعمال سے روک دیا گیا تاہم اس معاملے میں اسے 90 دن کا عارضی ریلیف دیا گیا ہے۔

    ہواوے اس وقت دنیا کی سب سے بڑی ٹیلی کمیونیکشنز نیٹ ورکنگ آلات سپلائی کرنے والی جبکہ دنیا کی دوسری بڑی اسمارٹ فون کمپنی ہے جو کہ امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ میں اہم ترین بن گئی ہے۔

    چینی سرکاری میڈیا نے عندیہ دیا ہے کہ بیجنگ اس تجارتی جنگ میں امریکا کو نایاب دھاتوں کی برآمد روک سکتا ہے جس کے نتیجے میں امریکی کمپنیاں اسمارٹ فونز سے لے کر ٹیلی ویژن اور کیمروں وغیرہ ہر چیز کی تیاری کے لیے امریکی کمپنیوں کو مشکل کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    سونگ لیو پنگ نے ماہرین کے اس انتباہ کو مسترد کردیا کہ امریکی ساختہ پرزہ جات کی عدم فراہمی کمپنی کی بقا کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہواوے اس حوالے سے برسوں سے تیار تھی۔گزشتہ سال اسی طرح ایک اور چینی کمپنی زی ٹی ای پر امریکا نے پابندی عائد کی تھی جس کے نتیجے میں وہ لگ بھگ مارکیٹ سے باہر ہوگئی تھی مگر پھر اس نے معاملے کو حل کرنے کے لیے بھاری جرمانہ ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔

    جب سونگ لیو پنگ سے پوچھا گیا کہ کیا زی ٹی ای کی طرح ہواوے بھی امریکی بلیک لسٹ سے نکلنے کے لیے جرمانے کو قبول کرسکتی ہے تو انہوں نے اس آپشن کو مسترد نہیں کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہواوے کے سامنے متعدد آپشنز اوپن ہیں جن میں قانونی نظرثانی اور درخواستیں بھی شامل ہیں ‘جہاں تک جرمانے کی بات ہے تو وہ حقائق یا شواہد کی بنیاد پر ہونا چاہیے، ہم کسی اور کمپنی سے اپنا موازنہ نہیں کرسکتے۔ہواوے کے مطابق اس کی نئی درخواست پر سماعت رواں سال 19 ستمبر کو ہوگی۔

  • ناسا نے خاتون کو چاند پر بھیجنے کا فیصلہ کرلیا

    ناسا نے خاتون کو چاند پر بھیجنے کا فیصلہ کرلیا

    واشنگٹن : ناسا نے 5 برس بعد ارٹمیس پروگرام میں ایک مرد اور ایک ایک خاتون کو چاند پر ایک اتارنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق چاند کی سطح پرانسان کو قدم رکھے پانچ عشرے ہونے والے ہیں، اب تک چاند پراترنےوالوں میں مرد ہی شامل رہے ہیں مگرامریکی خلائی ایجنسی ناسا نے پہلی بار سنہ 2024ء میں ایک خاتون کو چاند پر اتارنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ناسا کے خلائی مشن کے لیے بجٹ میں اضافے کے بعد کیا گیا ہے۔

    ‘ناسا’ کے ڈائڑیکٹر مواصلات ‘بیٹینا انکلین’ نے بتایا کہ اب تک چاند کی سطح پر قدم رکھنے والے کل 12 خلائی سائنسدان سب امریکی مرد تھے تاہم ایجنسی پہلی بار ایک امریکی خاتون خلانورد کو بھی چاند پر اتارنے کی تیاری کررہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ سوموار کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ناسا کے بجٹ میں ایک ارب 60 کروڑ ڈالر کا اضافہ کیا تھا، ہم زیادہ اور بڑے پیمانے پر خلائی تحقیقات کی طرف واپس پلٹنا چاہتے ہیں۔

    صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کی انتظامیہ ناسا کی عظمت رفتہ کی بحالی اور چاند پر اپنے تحقیقاتی مشن کو آگے بڑھاتے ہوئے مریخ کی طرف بڑھنا چاہتی ہے۔

    خیال رہے کہ ناسا نے دوبارہ چاند کی سطح پر اپنی سرگرمیوں اور تحقیقات کے لیے 21 ارب ڈالر کے بجٹ کا مطالبہ کیا تھا۔

    امریکی خلائی تحقیقاتی ایجنسی (ناسا) کے ڈائریکٹر جیم بریڈنشائن نے کہا ہے کہ یہ بجٹ ایجنسی کو نئے منصوبوں کے ڈیزائن، ڈویلپمنٹ اور دریافتوں کےمیں مدد فراہم کرے گا۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سوموار کو ناسا نے چاند کے جنوبی حصے میں 2024ء کو خاتون خلان ورد کو اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ناسا کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ چاند پر خاتون کو اتارنے کے مشن کو قدیم یونانیوں میں چاند کےمعبود ‘ارٹمیس’ کے نام سے موسوم اور اپالو کی جڑواں بہن کیا گیا ہے، اس سے قبل ناسا نے اپالو11 نامی مشن کے تحت 20 جولائی 1969ء کو پہلی بار ایک زندہ انسان کو چاند کی سطح پر اتارا تھا۔

    برڈنشائن کا کہنا ہے کہ 50 سال کے بعد ارٹمیس پروگرام میں ایک مرد اور ایک ایک خاتون کو چاند پر ایک ساتھ اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • امریکا کا بحری بیڑی کے بعد بمبار طیارے بھی مشرق وسطیٰ‌ روانہ کرنے کا فیصلہ

    امریکا کا بحری بیڑی کے بعد بمبار طیارے بھی مشرق وسطیٰ‌ روانہ کرنے کا فیصلہ

    واشنگٹن : امریکا مستقبل میں مشرق وسطیٰ میں بھیجے جانے والے طیاروں کو اڑانے اور ان کی مرمت اور دیکھ بھال پر مامور عملہ بھی مشرقِ اوسط روانہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے ایران کی مبیّنہ دھمکیوں کے توڑ کے لیے مشرقِ اوسط میں طیارہ بردار بحری بیڑا بھیجنے کے بعد اب مزید چار بمبار طیارے بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان طیاروں کو اڑانے اور ان کی مرمت اور دیکھ بھال پر مامور عملہ بھی مشرقِ اوسط روانہ کیا جائے گا۔

    امریکی عہدے داروں نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ یہ بمبار طیارے بی 52 ہوسکتے ہیں اور انھیں مشرقِ اوسط کی جانب ابھی روانہ نہیں کیا گیا ہے۔

    وائٹ ہاوس کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ ایران کی دھمکیوں اور پریشان کن اشاروں کے ردِعمل میں طیارہ بردار بحری جہاز مشرقِ اوسط میں لنگر انداز کرے گی اور ایک بمبار ٹاسک فورس بھیجے گی۔

    جان بولٹن کا کہنا تھا کہ اس سے امریکا یہ بھی ظاہر کردے گا کہ وہ کسی بھی حملے کا تباہ کن طاقت سے جواب دے گا۔امریکا کے قائم مقام وزیر دفاع پیٹرک شناہن نے انے ایک بیان میں کہا تھا کہ مشرقِ اوسط میں طیارہ بردار بحری بیڑے کو ایران سے قابل اعتبار خطرے کے ردعمل میں بھیجا گیا ہے۔

  • اسرائیل کا گولان آبادکاری کو ڈونلڈ ٹرمپ سے منسوب کرنے کا فیصلہ

    اسرائیل کا گولان آبادکاری کو ڈونلڈ ٹرمپ سے منسوب کرنے کا فیصلہ

    تل ابیب : اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ گولان ہائیٹس پر اسرائیل کا قبضہ تسلیم کرنے پر وہاں بنائے جانے والی نئی آباد کاری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعزاز میں ان سے منسوب کریں گے۔

    فرانسیسی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ نئی آباد کاری کو امریکی صدر سے منسوب کرنے لیے ایک قرار داد پیش کی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی جانب سے گولان ہائیٹس پر اسرائیل کا قبضہ تسلیم کرنے کے تاریخی فیصلے پر تمام اسرائیلی عوام کے جذبات بہت شدید تھے۔

    امریکی صدر کی جانب سے یہ فیصلہ اسرائیل میں قبل از وقت انتخابات سے 2 ہفتے قبل کیا گیا تھا جس کے بعد بنجمن نیتن یاہو کے پانچویں مرتبہ وزیراعظم بننے کے امکانات میں اضافہ ہوگیا تھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اقتدار میں آنے کے بعد امریکی پالیسی کو اسرائیل کے حق میں استعمال کیا ہے جس میں یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ سب سے اہم ہے۔

    امریکی صدر نے رواں برس 25 مارچ کو 1967 میں 6 روزہ جنگ کے دوران قبضے میں لیے گئے علاقے گولان ہائٹس پر اسرائیلی قبضے کو تسلیم کرکے عالمی برادری کی مخالفت کی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں : تاریخ کے مطالعے کے بعد گولان ہائیٹس کا فیصلہ کیا، امریکی صدر

    اسرائیل نے گولان میں لاکھوں یہودی آبادکاروں کو بسانے کا منصوبہ تیار کرلیا

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی عرب سمیت مختلف ممالک کی جانب سے امریکی صدر کے اس فیصلے کی بھرپور مخالفت بھی کی گئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دروز فرقے سے تعلق رکھنے والے تقریبا 18 ہزار شامی شہری مقبوضہ گولان میں موجود ہیں، جن کی اکثریت اسرائیلی شہریت حاصل کرنے سے انکار کرتی ہے۔تقریبا 20 ہزار اسرائیلی آباد کار گولان ہائٹس میں 33 آبادکاریوں تک پھیلے ہوئے ہیں۔

  • امریکی شہری نے روبوٹ کو ’بیوی ‘ بنانے کا فیصلہ کرلیا

    امریکی شہری نے روبوٹ کو ’بیوی ‘ بنانے کا فیصلہ کرلیا

    دنیا بھر کے مرد شریک حیات کیلئے بہترین اور خوبرو خاتون کا انتخاب کرتے ہیں لیکن امریکی شہری نے روبوٹ سے بے پناہ محبت باعث اسے زوجیت میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست میری لینڈ سے تعلق رکھنے والی 29 سالہ جوئے مورس نامی شہری نے دو برس روبوٹ کے ساتھ گزارنے کے بعد اس قدر اس کا عاشق ہوگیا کہ ’روبوٹ‘سے شادی کا اعلان کرکے لوگوں کو حیرت میں مبتلا کردیا ہے۔

    روبوٹ کی محبت میں پاگل امریکی شہری جوئے مورس کا کہنا تھا کہ ’اس کی مسکراہٹ اور گلابی بال مجھے مطمئن کرتے ہیں‘۔

    امریکی میڈیا کے مطابق نوجوان کے سابق محبوبوں میں لیمپ (lamp)، ٹرانسفارمر ٹرک حتیٰ کہ ہلووین بھی شامل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں : برطانیہ میں خاتون نے کمبل سے شادی کرنے کا فیصلہ کرلیا

    امریکی شہری کا کہنا ہے کہ ’میرا روبوٹ طاقتور اور بہترین ہے جس کے ساتھ تعلقات بہت اچھے ہوں گے اور یہ بے وفائی بھی نہیں کرتا جسے میں نے 2017 میں ای بے سے 20 ڈالر میں خریدا تھا‘۔

    مزید پڑھیں : قدیم محل کا بھوت اسی کا گارڈ نکلا

    مزید پڑھیں : ’بھوت‘ سے شادی کرنے والی خاتون نے علیحدگی کا اعلان کردیا

    جوئے مورس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’میں اپنے روبوٹ سے بہت محبت کرتا ہوں، میں نے لوگوں کو اس لیے اپنی شادی میں مدعو کروں گا تاکہ وہ میرے مستقل اور آرام دہ جیون ساتھی کے ساتھ تعلق کے گواہ رہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عروسی کی یہ عجیب و غریب تقریب عنقریب منعقد ہوگی۔

  • یونان کا جرمنی سے 290 ارب یورو بطور ہرجانہ طلب کرنے کا فیصلہ

    یونان کا جرمنی سے 290 ارب یورو بطور ہرجانہ طلب کرنے کا فیصلہ

    ایتھنز: یونان کی پارلیمنٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ جرمنی دوسری جنگ عظیم کے دوران نازی جرمنی کے خوفناک جنگی جرائم اور یونان کو پہنچنے والے مالی نقصانات کا ازالہ کرے۔

    تفصیلات کے مطابق یونان کی پارلیمنٹ کے فیصلے کے تحت دوسری عالمی جنگ کے خاتمے کے 70 سال سے بھی زائد عرصے کے بعد جرمنی سے باضابطہ مطالبہ کیا جائے گا کہ برلن ایتھنز کو سینکڑوں ارب یورو بطور زر تلافی ادا کرے۔

    عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ یونان کی پارلیمنٹ نے یہ فیصلہ اکثریت کی بنیاد پر کیا، ایوان میں مسودہ قرارداد پارلیمانی اسپیکر نیکوس ووٹسِس نے پیش کیا جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ایسے تمام سفارتی اور قانونی اقدامات کرے جو جرمنی سے مالی ازالے کی وصولی کےلئے ناگزیر ہوں۔

    یونان کی پارلیمنٹ میں پیش کردہ قرار داد کے مطابق ابتدا میں یونان جرمنی سے یہ مطالبہ زبانی طور پربذریعہ سیاسی قیادت کرے گا۔

    یونان کے وزیر اعظم الیکسس سپراس نے اس ضمن میں پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جرمنی سے اس زر تلافی کی ادائیگی کا مطالبہ کرنا ہمارا ایسا تاریخی اور اخلاقی فرض ہے جس میں کسی قسم کی کوتاہی نہیں کی جا سکتی ہے۔

    وزیراعظم کے مطابق ایتھنز کے اس مطالبے کا یونان کو درپیش مالیاتی بحران سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی یونان کی یہ خواہش ہے کہ اس طرح اس کے ذمے واجب الادا کئی سو ارب یورو کے قرضوں کی واپسی کے عمل کو تیز تر کیا جا سکے۔

    الیکسس سپراس نے یہ دعویٰ کیا کہ مالیاتی بحران کے سلسلے میں بین الاقوامی بیل آوٹ پیکجز کے بعد اب وہ مناسب ترین وقت ہے کہ یونان جرمنی سے اس زر تلافی کی ادائیگی کا مطالبہ کرے۔

    یونان کے وزیراعظم سپراس 2015 کے پارلیمانی الیکشن میں یونانی عوام سے جن وعدوں کے بعد برسر اقتدارآئے تھے ان میں یہ وعدہ بھی شامل تھا کہ وہ اپنے ملک کے عوام کو دوسری عالمی جنگ کے دوران نازی جرمن دستوں کی طرف سے کی گئی زیادتیوں اور جنگی جرائم کی تلافی کے لیے ازالے کی رقوم دلوائیں گے۔

    یونان کے اس مطالبے کے متعلق حکومتی ترجمان اشٹیفن زائبرٹ کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کو اس بارے میں بہت افسوس ہے اور گہرا احساس جرم بھی کہ نازی دور میں جرمن دستوں نے یونان پر قبضے کے وقت وہاں کیا کیا ظلم ڈھائے تھے؟ لیکن اس کے با وجود کسی مالی ازالے کی ممکنہ ادائیگی سے متعلق جرمن حکومت کی سوچ اب بھی وہی ہے جو پہلے تھی۔

  • یہودی کالونیوں کے الحاق کا فیصلہ کیا تو نیتن یاہو مشکل میں پھنس جائیں گے، فلسطین

    یہودی کالونیوں کے الحاق کا فیصلہ کیا تو نیتن یاہو مشکل میں پھنس جائیں گے، فلسطین

    یروشلم : اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے غزہ کے علاقوں کو یہودی کالونی قرار دینے کے اعلان پر فلسطینی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو کا اعلان ان کے لیے سنگین مشکل پیدا کرے گا۔

    تفصیلات کے مطانق غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے ظالم وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے 9 اپریل کو ہونے والے اسرائیلی انتخابات میں اپنا ووٹ بینک بڑھانے کےلیے غرب اردن کی یہودی اکثریتی کالونیوں کو اسرائیل میں شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    فلسطینی وزیر خارجہ صیہونی وزیر اعظم کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیتن یاہو نے یہودی علاقوں کو اسرائیل میں ضم کرنے کا اعلان تو کردیا مگر وہ عملاً ایسا نہیں کرسکتے۔ اگر نیتن یاھو نے اپنے اعلان پر عمل درآمد کیا تو فلسطینی اس کی مزاحمت کریںگے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے ان خیالات کا اظہار اردن کے علاقے بحر مردار میں منعقدہ عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس سے خطاب میں کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاھو کو انتخابات میں شکست کا خوف ہے اور وہ اپنی جیت یقینی بنانے کے لیے انتہا پسند یہودیوں کو خوش کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    فلسطینی وزیر کا کہنا تھا کہ اس طرح کے اعلانات پرعمل درآمد آسان نہیں۔ اگر نیتن یاھو نے غرب اردن کی یہودی کالونیوں کے الحاق کا فیصلہ کیا تو انہیں سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    ریاض المالکی نے کہاکہ اگر نیتن یاھو نے غرب اردن پراسرائیلی خود مختاری کے اعلان پرعمل درآمد کی کوشش کی تو انہیں شدید مشکلات درپیش ہوں گی، غرب اردن میں 45 لاکھ فلسطینی آباد ہیں، ان کا کیا بنے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاھو فلسطینیوں کو بے دخل نہیں کرسکتے، ہم اپنے ملک میں ہیں اور وہیں رہیں گے، عالمی برادری کو ہمارے ساتھ معاملات طے کرنا چاہئیں۔

    فلسطینی وزیرخارجہ نے امریکا پر القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کی مہم چلانے اور وادی گولان پر اسرائیلی قبضے کی حمایت کا الزام عاید کیا۔ادھر روسی وزیرخارجہ سیرگی لافروف نے بھی خطے کے حوالے سے امریکی فیصلوں پر تشویش کا اظہار کیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں تنازعات کا حل یک طرفہ اقدامات میں نہیں بلکہ بات چیت میں ہے۔

  • برطانیہ کا نامناسب مواد کی روک تھام میں ناکامی پر ویب کمپنیوں پر جرمانے کا فیصلہ

    برطانیہ کا نامناسب مواد کی روک تھام میں ناکامی پر ویب کمپنیوں پر جرمانے کا فیصلہ

    لندن : برطانوی حکومت نے انٹرنیٹ سائیٹس پر آن لائن نقصان پہچانے والے مواد ’دہشت گردانہ سازشیں یا بچوں کی ہراسگی‘ کو کنڑول کرنے میں ناکامی پر ویب سائیٹس پر جرمانہ عائد کرنے اور بند کرنے کا منصوبہ بنالیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے ڈپارٹمنٹ برائے ڈیجیٹل، کلچر، میڈیا اور اسپورٹس (ڈی سی ایم ایس) نے حکومت کو تجویز پیش کی ہے کہ وہ ایک غیر جانبدار مبصر تعینات کرنے جو ٹیک کمپنیوں کے لیے قواعد و ضوابط بنائے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ منصوبے کے تحت اگر ویب سائیٹس نے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی تو کمپنی کے سینئر مینیجر کو ذمہ دار سمجھا جائے گا۔

    ناقدین کا کہنا ہے کہ حکومت کے مذکورہ منصوبے سے آزادی اظہار رائے پر اثر پڑے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ آن لائن نقصان پہچانے والے مواد میں ’دہشت گردانہ مواد، بچوں کی جنسی ہراسگی کا معاملہ، انتقامی فحش فلمز، جرائم پیشہ سرگرامیاں اور غیر ملکی قانونی اشیاء کی فروخت‘ شامل ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سوشل میدیا پر ہراساں کیے جانے کے معاملے پر سنہ 2017 میں ایک 14 سالہ لڑکی نے مولّی رسّل نے خودکشی کرلی تھی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ بیٹی کی موت کے بعد اہل خانہ کو متاثرہ لڑکی کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر نامناسب مواد ملا جو لڑکی کے ڈپریشن کا باعث بنا، جس کے بعد مولی کے والد نے سوشل میڈیا کمپنی کو مولی رسل کی موت کا ذمہ دار قرار دیا۔

    برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید کا کہنا ہے کہ بڑے ٹیکنالوجی انڈسٹریز اور سوشل میڈیا کمپنیوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان نوجوانوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں جن سے وہ منافہ کماتے ہیں۔

    مزیدپڑھیں : انٹرنیٹ کا غلط لیٹریچر بچوں کی جنسی بے راہ روی کا باعث ہے، ساجد جاوید

    یاد رہے کہ ستمبر 2018 میں  برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے کہا تھا کہ برطانیہ کی سطح پر 80 ہزار ویب سایٹ اور افراد بچوں کی آن لائن جنسی ہراسگی میں ملوث ہیں، انٹرنیٹ پر غیر مناسب مواد بچوں کی جنسی بے راہ روی کا باعث بن رہا ہے۔

    برطانوی وزیر داخلہ نے انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ ’مذکورہ ادارے ایسی ویب سایٹس پر پابندی لگائیں جو بچوں تک فحش مواد پہنچا رہے ہیں‘۔

  • تاریخ کے مطالعے کے بعد گولان ہائیٹس کا فیصلہ کیا، امریکی صدر

    تاریخ کے مطالعے کے بعد گولان ہائیٹس کا فیصلہ کیا، امریکی صدر

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہودی کمیونٹی سے خطاب میں کہا کہ گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا متنازعہ تاریخ کے مطالعے کے نتیجے میں لیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے آمرانہ سوچ کو تاریخی مطالعے کا نتیجہ قرار دے دیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی شہر لاس ویگاس میں میں ری پبلکن یہودیوں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گولان ہائیٹس سے متعلق فیصلہ مشیران سے بحث کے بعد عمل میں آیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ گولان ہائیٹس سے متعلق فیصلہ مشرق وسطی میں قیام امن سے تعلق رکھنے والے اپنے مشیران کے ساتھ مباحثے کے دوران کیا۔ ان میں اسرائیل میں تعینات امریکی سفیر ڈیوڈ فریڈمین اور کوشنر شامل تھے۔

    ٹرمپ نے لاس ویگاس کے اجتماع میں شرکاء کے قہقہوں کے درمیان بتایا کہ میں نے اپنے مشیروں سے کہا کہ میرے ساتھ کار خیر کرو، مجھے تاریخ کے بارے میں کچھ بتاؤ، آپ لوگ جانتے ہیں کہ چین اور شمالی کوریا سے متعلق مجھے بہت سارے کام انجام دینے ہیں۔

    گولان پہاڑیوں پر اقوام متحدہ کی قرارداد کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، موگیرینی

    خیال رہے کہ اسرائیلی فوج 1967سے شامی علاقے گولان کی پہاڑیوں پر قابض ہے۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ 52 سال بعد امریکا شام کی گولان ہائیٹس پراسرائیل کی مکمل بالادستی تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے۔بعد ازاں انہوں نے باقاعدہ طور پر متنازع فیصلے کو تحریری شکل بھی دے دی۔