Tag: فیصلے

  • مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر پی ٹی آئی کا ردعمل آ گیا

    مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر پی ٹی آئی کا ردعمل آ گیا

    سپریم کورٹ آئینی بینچ کے مخصوص نشستوں کے نظر ثانی کیس کے آج سنائے گئے فیصلے پر پاکستان تحریک انصاف کا ردعمل آ گیا ہے۔

    مخصوص نشستوں کے نظر ثانی کیس میں سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ آج ایک بار پھر پاکستان تحریک انصاف کے آئینی حق پر ڈاکا ڈال دیا گیا۔

    ترجمان پی ٹی آئی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے گزشتہ سال 12 جولائی کے فیصلے کے تحت مخصوص نشستوں کا آئینی استحقاق تسلیم کیا گیا تھا۔ یہ وہ وقت تھا جب عدالت نے آئین کی روشنی میں فیصلہ دیا تھا جب کہ آج ایک ایسا فیصلہ آیا ہے جس نے انصاف کی روح کو کچلا ہے۔

    بیان میں مزید کہا گیا ہےکہ آج کے فیصلے میں پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں کو چھین کر مال غنیمت کی طرح بانٹا گیا ہے۔ پہلے بلے کا نشان چھینا گیا اور اب مخصوص نشستوں کا حق بھی چھین لیا گیا۔ ہم پر ہر دروازہ بند کر دیا گیا، مگر ہمارے دل اور زبان پر تالے نہیں لگائے جا سکتے۔

    پی ٹی آئی کے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہم انصاف کے نظام سے نا امید ہو چکے ہیں، لیکن عوام سے نہیں۔ ہماری آج بھی ایک امید باقی ہے اور وہ بانی پی ٹی آئی عمران خان ہیں۔

    مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کے فیصلے بعد صورتحال، اسمبلیوں میں پارٹی پوزیشن

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے آئینی بینچ آج مخصوص نشستوں کے کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے اور سپریم کورٹ کا گزشتہ سال 12 جولائی کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ بحال کر دیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد سنی اتحاد کونسل (پاکستان تحریک انصاف) کو مخصوص نشستیں نہیں ملیں گی۔ اس کے کوٹہ کی نشستیں ن لیگ، پیپلز پارٹی سمیت قومی اسمبلی میں موجود دیگر جماعتوں کو ملیں گی۔

    https://urdu.arynews.tv/pti-deprived-of-specific-seats-supreme-court/

  • ویڈیو رپورٹ: ٹیکنالوجی کی دنیا میں انقلاب ’’اے آئی اپنے فیصلے اب خود کرے گا‘‘

    ویڈیو رپورٹ: ٹیکنالوجی کی دنیا میں انقلاب ’’اے آئی اپنے فیصلے اب خود کرے گا‘‘

    ٹیکنالوجی کی دنیا میں انقلاب آ گیا چین نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس میں ایک قدم اور آگے بڑھا دیا جس کے بعد اب اے آئی اپنے فیصلے خود کرنے کے قابل ہوگیا۔

    دنیا تیزی سے مصنوعی ذہانت کے میدان میں ترقی کر رہی ہے۔ چین نے اس میں ایک قدم آگے بڑھاتے ہوئے مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ایک اور اہم پیش رفت کی ہے اور ایسا اے آئی ماڈل روبوٹ تیار کیا ہے جس کو کسی ہدایت کی ضرورت نہیں بلکہ وہ اپنے فیصلے خود کر سکے گا۔

    چین جس نے گزشتہ ماہ ڈیپ سیک متعارف کرا کے دنیا بھر میں تہلکہ مچا دیا تھا اب مصنوعی ذہانت کے میدان میں ایک اور سنگ میل عبورکر کے سب کو حیرت زدہ کر دیا ہے۔

    پڑوسی دوست ملک چین نے ڈیپ سیک کے بعد نیا جدید ترین اے آئی ماڈل مینس ’’Manus‘‘ لانچ کردیا ہے۔

    یہ محض ایک چیٹ بوٹ یا سرچ انجن نہیں، بلکہ پہلا خودمختار اے آئی ماڈل ہے جو خود فیصلے کرتا، منصوبے بناتا اور بغیر انسانی ہدایات کے کام مکمل کرتا ہے۔

    یہ جدید ماڈل علی بابا کی ذیلی کمپنی مانیکا نے تیار کیا ہے۔ یہ کمپنی پہلے ہی ڈیپ سیک جیسے انقلابی ماڈلز کے ذریعے چین کی تکنیکی برتری کو دنیا ثابت کر چکی ہے۔

    مینس کو جدید ترین اجینٹک "agentic” ماڈلز کے برابر سمجھا جا رہا ہے، جس نے چین کو اے آئی کی عالمی دوڑ میں صفِ اول میں لا کھڑا کیا ہے۔

     

    اس ویڈیو میں Manus AI کے عروج، اس کی تکنیکی ترقی، حقیقی دنیا کی ایپلی کیشنز، اور AI زمین کی تزئین میں خود مختار ایجنٹوں کے بڑھتے ہوئے اثرات کا احاطہ کیا گیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/fatwa-robot-installed-in-masjid-al-haram/

  • فردوس جمال نے موذی مرض کینسر کو شکست دینے کے بعد اپنی فیملی کو کیوں چھوڑ دیا؟

    فردوس جمال نے موذی مرض کینسر کو شکست دینے کے بعد اپنی فیملی کو کیوں چھوڑ دیا؟

    پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار فردوس جمال نے انکشاف کیا ہے انہوں نے اپنی بیماری کے بعد اپنا گھر چھوڑ دیا تھا۔

    فردوس جمال نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں گھر چھوڑنے سے متعلق بتایا کہ کینسر کے بعد میں نے اپنا گھر چھوڑ دیا تھا، میں نے اپنی فیملی کو اس لیے چھوڑ دیا کہ انہیں میری وجہ سے مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے، بچوں کی زندگی میں سکون ہے اور وہ اپنے راستے پر اچھا کر رہے ہیں۔

    فردوس جمال نے اپنے اس فیصلے کے حوالے سے مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ اور مجھے یقین ہے کہ میری فیملی میری غیر موجودگی میں زیادہ پرسکون زندگی گزار رہی ہے۔

    انہوں نے اپنے خیالات پر قائم رہنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا میں نے جو محسوس کیا وہ کہا۔ میرے بچے یا دوسرے لوگ اپنے خیالات رکھتے ہوں گے، مگر میں اپنے جذبات اور خیالات کو چھپانے کا عادی نہیں ہوں۔

    واضح رہے کہ پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کے لیجنڈری اداکار فردوس جمال کینسر جیسی موذی مرض میں مبتلا ہوگئے تھے، کینسر کو شکست دینے کے بعد وہ گاہے بگاہے اسکرین پر انٹرویو دیتے ہوئے نظر آتے ہیں۔

  • سعودی عرب: ذہنی صحت کے مراکز میں مزید سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت

    سعودی عرب: ذہنی صحت کے مراکز میں مزید سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت

    ریاض: سعودی عرب کی مجلس شوریٰ نے ہدایات جاری کی ہیں کہ مملکت میں ذہنی صحت کے لیے کام کرنے والے مراکز کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی مجلس شوریٰ نے فروغ ذہنی صحت کے قومی مرکز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ وزارت تعلیم کے ساتھ یکجہتی پیدا کر کے اسکالر شپ کی حکمت عملی کا پلان تیار کرے۔

    مجلس شوریٰ نے سوموار کو نائب صدر ڈاکٹر مشعل السلمی کی زیر صدارت ایوان میں سال رواں کا انیتسواں اجلاس منعقد کیا۔

    شوریٰ نے مذکورہ مطالبہ فروغ ذہنی صحت کے قومی مرکز کی جانب سے مالی سال 23-2022 کی سالانہ رپورٹ پر صحت کمیٹی کی رپورٹ سننے کے بعد کیا۔

    شوریٰ نے فروغ ذہنی صحت مرکز سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے ذرائع آمدن کے فروغ کی اسکیم تیار کرے اور اس سلسلے میں پرائیویٹ سیکٹر نیز محکمہ اوقاف اور بغیر منافع والے سیکٹر کے ساتھ یکجہتی اور شراکت کا اہتمام کرے۔

    شوریٰ نے فروغ ذہنی صحت کے مرکز سے کہا کہ وہ اپنے انتظامی ڈھانچے پر نظر ثانی کرے اور اپنے اداروں کے نام ان کی ذمہ داریوں کے مناسب حال رکھے۔

    ارکان شوریٰ نے رپورٹ سننے کے بعد اپنے تاثرات اور تجاویز کا اظہار کیا، رکن شوریٰ فضل البوعنین نے جبیل اور ینبع رائل کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ متعلقہ اداروں کے ساتھ یکجہتی پیدا کر کے ینبع انڈسٹریل سٹی میں صنعتی سرمایہ کاری میں کمی کے چیلنج سے نمٹنے کا اہتمام کرے۔

    ایسی جامع حکمت عملی تیار کی جائے جس کی بدولت ینبع انڈسٹریل سٹی صنعت کاروں کے لیے پرکشش بن جائے۔

    ایک اور رکن شوریٰ ناصر الدغیثر نے کہا کہ رائل کمیشن متعلقہ اداروں کے ساتھ یکجہتی پیدا کر کے اپنے یہاں سیاحتی، ثقافتی پروگرام اور کھیلوں کے انتظامات کرے تاکہ سرمایہ کار اور سیاح کثیر تعداد میں ینبع انڈسٹریل سٹی آئیں۔

    سعودی شہروں کی تاریخ و ثقافت سے واقف ہوں اور انہیں معلوم ہو کہ شہروں نے کس طرح مرحلہ وار ترقی کی، اس سلسلے میں جدید ابلاغی حکمت عملی اپنائی جائے جس کی مدد سے منفرد قومی کارناموں کو اجاگر کیا جائے۔

  • ہیڈ فونز استعمال کرنے والے ہوشیار ہوجائیں

    ہیڈ فونز استعمال کرنے والے ہوشیار ہوجائیں

    ہیڈ فونز کا استعمال اب بے حد عام ہوگیا ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں یہ ہمارے خیالات اور فیصلوں کو بھی بدلنے کی طاقت رکھتے ہیں؟

    امریکا کی کیلی فورنیا یونیورسٹی میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہیڈ فونز کا استعمال، سننے والے کی حس سماعت کے علاوہ ذہن پر بھی عام اسپیکرز کے مقابلے میں زیادہ اثرات مرتب کرتا ہے کیونکہ یہ آوازوں کو سر یا دماغ کے اندر بھیج دیتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہیڈ فونز کے اسپیکر آواز کو دماغ تک اس طرح پہنچاتے ہیں جیسے وہ آپ کے سر کے اندر ہوں۔، یہی وجہ ہے کہ اس کے نتیجے میں سننے والے کمیونیکٹر ( ہیڈفون پر گانے والے یا بولنے والے فرد) کو جسمانی اور سماجی طور پر زیادہ قریب محسوس کرتے ہیں اور اس گانے کے بول اور شاعری سے ان کے احساسات متاثر ہوتے ہیں۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ ہیڈ فونز استعمال کرنے والے شخص کے ذہنی تصورات اور اس کے فیصلے بھی اس سے متاثر ہوتے ہیں، یہ بھی یاد رہے کہ اگر کوئی اشتعال انگیز تقاریر یا کوئی تلخ الفاظ والی ویڈیو دیکھے تو یہ بھی سننے والے کے خیالات اور فیصلوں پر اثرات مرتب کریں گے۔

    اس تحقیق میں 4 ہزار سے زیادہ افراد کو شامل کرکے تجربات اور سروے کیے گئے جس میں یہ دریافت ہوا کہ عام اسپیکرز کے مقابلے میں ہیڈ فونز کا اثر سننے والوں کے تصورات، فیصلوں اور رویوں پر بہت زیادہ مضبوط ہوتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق ٹریننگ پروگرامز کرنے والے اداروں کے لیے بےحد کام آسکتی ہے کیونکہ ادارے اس تحقیق کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے ٹریننگ پروگرام کو ڈیزائن کرسکتے ہیں۔

    مثال کے طور پر ادارے ملازمین کی حوصلہ افزائی کر سکتے ہیں کہ وہ تحفظ کی تربیت کو ہیڈ فونز پر سنیں، جس سے ان کے رویوں میں ممکنہ طور پر بہتر تبدیلی آسکتی ہے۔

    ماہرین نے بتایا کہ ہیڈ فونز سننے والوں کو انگیج رکھنے میں بھی مدد فراہم کرتے ہیں اور وہ مخصوص کریٹیئرز یا بلاگرز کے ساتھ جڑ سکتے ہیں۔

  • افغانستان سے متعلق فیصلوں کے اثرات کا ہمیں سامنا کرنا پڑا: فواد چوہدری

    افغانستان سے متعلق فیصلوں کے اثرات کا ہمیں سامنا کرنا پڑا: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ افغانستان سے متعلق فیصلے ہم سے پوچھ کر نہیں ہوئے، لیکن ان فیصلوں کے اثرات کا ہمیں سامنا کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹل میڈیا ونگ کی رپورٹ میں پاکستان کو درپیش ہائبرڈ وار کی ایک جھلک پیش کی گئی، ففتھ جنریشن وار اور ہائبرڈ وار ایک فلسفہ نہیں، ہمارے سامنے موجود ایک حقیقت ہے۔ امریکا آج دنیا کی سپر پاور اس لیے ہے کہ اس کے ہمسائے میں امن ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ایک جانب بھارت اور دوسری جانب افغانستان ہیں، اس لحاظ سے ہمارے خطے کو کچھ مسائل درپیش ہیں، ہمیں اپنے زمینی حقائق کے مطابق فیصلے کرنا ہوتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سوویت یونین نے سنہ 1979 میں افغانستان پر قبضہ کیا، اسامہ بن لادن نے نیویارک پر حملہ کیا، امریکا نے افغانستان سے انخلا کا فیصلہ کیا۔ یہ تمام فیصلے ہم سے پوچھ کر نہیں ہوئے۔ ان فیصلوں کے اثرات کا ہمیں سامنا کرنا پڑا۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہمیں اصل اور جعلی خبر میں فرق تلاش کرنے کا چیلنج درپیش ہے، اوباما نے سنہ 2013 میں کہا تھا حکومتوں کا بڑا چیلنج فلو آف انفارمیشن سے نمٹنا ہے۔ کراچی میں تحریک لبیک پاکستان کے خلاف آپریشن کے 3 گھنٹے میں ہزاروں ٹویٹس آئیں کہ کراچی میں سول وار شروع ہوگئی ہے۔ ان سارے ٹویٹس میں بھارت کا بڑا ہاتھ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت سے ایک مسلک کے بارے میں بھی بہت سی ٹویٹس آئیں، ریاست مخالف بیانیے کو بھارت سے سپورٹ ملی۔ فرقہ وارانہ فسادات کے پیچھے بڑا ہاتھ بھارت میں بیٹھے اینٹی پاکستان عناصر کا ہے۔ جن ملکوں کے پاس بیانیہ نہ ہو، اکٹھا رہنے کا جواز نہ ہو تو اس کے لیے بیانیے کی جنگ زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پہلے وزیر اطلاعات بنا تھا تو کہا تھا کہ ڈیجیٹل میڈیا رسمی میڈیا کی جگہ لے گا، اس پر میری مخالفت ہوئی، سنہ 2018 میں وزارت خزانہ کو خط لکھا جس میں کہا ایڈورٹائزنگ تیزی سے بڑھ رہی ہے، آئندہ 5 سال میں یہ تقریباً 12 ارب ہو جائے گی، 2018میں یہ 4 ارب روپے تھی، صرف 3 سال میں یہ 25 ارب روپے تک پہنچ گئی۔

    انہوں نے کہا کہ گوگل اور فیس بک 7 ارب روپے ایڈورٹائزنگ کی مد میں پاکستان سے حاصل کر رہے ہیں، آئندہ 2 سے 3 سالوں میں فارمل میڈیا ایڈورٹائزنگ پیچھے رہ جائے گی۔ ڈیجیٹل ایڈورٹائزنگ آگے بڑھے گی، اس کو ریگولیشن میں لانا ضروری ہے۔

    فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ ہم پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی قائم کر رہے ہیں، ہمارا مستقبل ڈیجیٹل میڈیا ہے۔

  • سعودی کابینہ کی جانب سے اہم فیصلوں کی منظوری

    سعودی کابینہ کی جانب سے اہم فیصلوں کی منظوری

    ریاض: سعودی عرب میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سربراہی میں کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں متعدد اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سربراہی میں کابینہ کا آن لائن اجلاس منگل کو ہوا، اجلاس میں کابینہ نے نامیاتی زراعت اور نجکاری کے نظاموں کی منظوری دے دی۔

    اجلاس کے آغاز میں شاہ سلمان نے امیر کویت شیخ نواف الاحمد الجابر الصباح کو بھیجے جانے والے مکتوب کے متعلق آگاہ کیا، کابینہ کو ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے علاوہ روسی ایلچی اور وزیر خارجہ کے ساتھ ہونے والی گفتگو سے بھی آگاہ کیا گیا۔

    کابینہ نے شامی بحران کے پائیدار حل پر ایک مرتبہ پھر توجہ دلائی اور اس بات پر زور دیا کہ شامی بحران کے مسئلے کا حل عوام کی مرضی اور منشا کے مطابق ہونا چاہیئے۔

    کابینہ نے یمن میں جنگ بندی کی اہمیت کی طرف نشاندہی کی اور عالمی برادری پر زور دیا کہ حوثی باغیوں کو ایران کی طرف سے فراہم کیے جانے والے اسلحہ کی روک تھام کے لیے کردار ادا کرنا چاہیئے۔

    کابینہ نے ایران کے جوہری پروگرام اور میزائل ٹیکنالوجی کو روکنے کے لیے عالمی کوششوں کو سراہا ہے۔

    بعد ازاں کابینہ نے کرونا وائرس کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیا اور ملک کے طول و عرض میں کرونا وائرس ویکسین مہم پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    کابینہ نے اقتصادی و ترقیاتی کونسل کے علاوہ سیکیورٹی کونسل کی رپورٹوں کا جائزہ لینے کے بعد متعدد دیگر فیصلے بھی کیے۔

    کابینہ نے وزیر نیشنل گارڈ کو ذمہ داری تفویض کی کہ وہ روس کے ساتھ سعودی اور روسی اقتصادی کمیٹی کے قیام کے لیے مذاکرات کریں، کابینہ نے سعودی ٹی وی اور ریڈیو اتھارٹی اور انڈونیشی ٹی وی چینل کے درمیان معاہدے کی توثیق کی۔

    سعودی کابینہ نے نامیاتی زراعت کے نظام کی منظوری بھی دی جس کے بعد متعلقہ سابقہ نظام منسوخ کردیے گیے۔

    نئے نظام کی منظوری کے بعد سمندری شکار، آبی حیات، شہد کی مکھیاں پالنے کا نظام، نامیاتی زراعت کا سابقہ نظام اور زرعی آلات کی تجارت کا سابقہ نظام منسوخ کردیے گیے۔ ان کی جگہ نئے نظام سے ہم آہنگ دوسرے نظام متعارف کروائے جائیں گے۔

  • جھوٹ اور سچ میں تفریق کے بغیر معاشرہ آگے نہیں بڑھ سکتا، فردوس عاشق اعوان

    جھوٹ اور سچ میں تفریق کے بغیر معاشرہ آگے نہیں بڑھ سکتا، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزرات قانون کو ہدایت دی ہے کہ معاشرے کو تباہی سے بچائیں، جھوٹ اور سچ میں تفریق سے ہی معاشرہ ترقی کرسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے آج 6 نکاتی ایجنڈے کی منظوری دی، وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس کا ایجنڈا 12 نکاتی تھا۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کابینہ میں 15 ماہ کی حکومتی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا، عوام کو درپیش مسائل کے حل میں رکاوٹیں ہیں، مسائل حل کرنے کے لیے رکاوٹیں دورکریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ وزارت توانائی کی جانب سے کابینہ کو بریفنگ دی گئی، گردشی قرضوں کی رقوم کو کم کر کے 12 ارب تک لایا گیا، حکومت نے گھریلوصارفین کو 242 ارب کی سبسڈی دی، زرعی شعبے کو 100ارب کی سبسڈی دی جا رہی ہے۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ حکومت نے گیس کی مد میں کھاد پر10 ارب کی سبسڈی دی، صنعتوں کو 29 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی ہے، وزارت پانی وبجلی نے لائن لاسز کو کم کیا۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزرات قانون کو ہدایت دی ہے کہ معاشرے کو تباہی سے بچائیں، جھوٹ اورسچ میں تفریق سے ہی معاشرہ ترقی کرسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وفاق کے اسپتال کی سہولتوں کو بہتر کیا جائے گا، مریضوں کو ریلیف دینے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، ورکرز ویلفیئربورڈ کی تنظیم نو کی منظوری دی گئی۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ قوم کو لوٹ کرمیڈیا پرمسیحا بننے والوں کے خلاف قانون بنانے کا کہا گیا ہے۔

  • جسٹس ثاقب نثار بہترین منصف ، عدالتی تاریخ کے یادگاری فیصلوں پر ایک نظر

    جسٹس ثاقب نثار بہترین منصف ، عدالتی تاریخ کے یادگاری فیصلوں پر ایک نظر

    کراچی : چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی مدت ملازمت ختم ہوگئی ، جسٹس میاں ثاقب نثار کے دبنگ فیصلے  ملک کی سیاسی اور عدالتی تاریخ میں   نئی نظیریں قائم کر گئےاور انہوں نے ملک کی عدالتی تاریخ کےسب سے متحرک چیف جسٹس کا اعزازحاصل کیا۔

    مختصر سفر زندگی

    جسٹس میاں ثاقب نثار جنوری 1952 کو لاہور میں پیدا ہوئے ، انھوں نے پنجاب یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی اور دو سال بعد ہائی کورٹ کے وکیل بنے۔ 1994 میں سپریم کورٹ کے وکیل بنے اور 1997 میں وفاقی سیکریٹری قانون کے عہدے پر تعینات ہوئے جبکہ 1998 میں ہائی کورٹ کے جج اور 2010 میں سپریم کورٹ کے جج بنے۔ بعد ازاں 31 دسمبر 2016 کو انہوں نے منصفِ اعلیٰ کا منصب سنبھالا اور اُن کی ملازمت 17 جنوری کو مکمل ہوگئی۔

    آپ دو برس سے زائد عرصے تک چیف جسٹس پاکستان رہے، جسٹس میاں ثاقب نثار نے مفادعامہ کےاہم معاملات پرازخودنوٹسز لیے اورجبکہ پاکستان کی عدالتی تاریخ کے سب سے زیادہ متحرک چیف جسٹس کااعزاز بھی چیف جسٹس ثاقب نثار کے حصے میں آیا۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اپنی مدت کے دوران تقریبا 43 ازخود نوٹس لیے جبکہ ایک لاکھ سے زائد انسانی حقوق سیل میں جمع ہونے والی درخواستوں میں سے 90 ہزار سے زائد پر فیصلہ سنایا، سپریم کورٹ کی ویب سائٹ کے مطابق 31 دسمبر تک عدالت میں زیر التوا مقدمات کی تعداد 49 ہزار سے زائد ہیں۔

    پانامہ لیکس ،نواز شریف کی نااہلی


    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے عہدے کی مدت کے دوران سب سے اہم مقدمہ پانامہ کیس میں سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی نااہلی کا تھا، چیف جسٹس ثاقب نثار ہی ہیں جنھوں نے پانامہ لیکس پر بینچ تشکیل دیا اور ملکی تاریخ میں پہلی بار سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی بنائی اور اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کو باسٹھ ون ایف کے تحت نااہل ہو کر گھر جانا پڑا ۔

    سپریم کورٹ کی جانب سے 28 جولائی 2017 کو وزیراعظم کو نااہل قرار دیئے جانے کے فیصلے کے  بعد نہ صرف یہ کہ نواز شریف وزیراعظم کے عہدے سے برطرف ہوگئے تھے بلکہ انتخابی اصلاحات کی شق نمبر کے تحت پارٹی کی صدارت کرنے کے بھی اہل نہیں رہے تھے۔

    جعلی بینک اکاؤنٹس


    چیف جسٹس نےجعلی بینک اکاؤنٹس پرنوٹس لیا تو آصف زرداری سمیت بڑے بڑے سیاسی اور غیر سیاسی برج ہل گئے، ایف ائی اے کی مزید تحقیقات سیاسی شخصیات کا نام سامنے لائی اور جسٹس میاں ثاقب نثار نے جعلی بنک اکائونٹس کیس نیب کے حوالے کردیا جبکہ مرادعلی شاہ اوربلاول بھٹو کانام جےآئی ٹی رپورٹ اورای سی ایل سے نکالنے کا حکم  دیا۔

    بعد ازاں عمل درآمد بینچ بنانے کا حکم جاری کرتے ہوئے کہانیب مراد علی شاہ، بلاول بھٹو اور دیگر کےخلاف تحقیقات جاری رکھے۔

     ماڈل ٹاؤن سانحہ کیس


    چیف جسٹس کا ماڈل ٹاؤن سانحہ پر جے آئی ٹی پر نئی جے آئی ٹی کا فیصلہ بھی قانون کی نظیر بنا  اور حکومت کی جانب سے نئی جےآئی ٹی تشکیل دینے کی یقین دہانی کرانے پر درخواست نمٹادی ۔

    چیف جسٹس نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ماڈل ٹاؤن میں شہید کی گئی تنزیلہ امجد کی بیٹی بسمہ امجد کی درخواست پر 6 اکتوبر کو ازخود نوٹس لیا تھا۔

    آسیہ بی بی کیس


    چیف جسٹس  نے مسیحی خاتون آسیہ بی بی کی سزائے موت کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں بری کر دیا اور ریمارکس دیئے  آسیہ بی بی کسی اور مقدمے میں گرفتار نہیں ہیں تو انہیں رہا کردیا جائے۔

    ڈیمز کی تعمیر کا حکم


    چیف جسٹس نےڈیمز کی تعمیر پر اہم فیصلہ کیا اور ہوئے پیسے اکٹھے کرنےکاذمہ بھی اپنے کندھوں پر لیا۔ان کی ایک کال پر چند ماہ میں 9 ارب روپے سے زائد جمع ہوئے، یہ ایسا کام ہے جس پران کا نام نسلوں تک جگمگاتا رہے گا۔

    کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان نے پانی کی قلت کو دور کرنے کے لیے فوری طور پر دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر کے احکامات اور فنڈز قائم کرنے کا حکم بھی جاری کیا تھا۔

    منرل واٹر کمپنیوں کیس


    منرل واٹر کمپنیوں کے پول بھی چیف جسٹس ہی نے عوام کے سامنے کھولے  اور عوام سے التجا کی کہ منرل واٹرپینا بند کر دیں، نلکے کا پانی ابال کر پئیں، اللہ کے فضل سے کچھ نہیں نہیں ہوگا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ  پانی نایاب ہونا شروع ہو گیا ہے،سونے کی قیمت پر بھی نہیں ملے گا۔

    نجی اسکولوں کی فیس میں کمی کا حکم


    چیف جسٹس ثاقب  نے پانچ ہزار سے زائد فیس لینے والے تمام نجی سکولوں کو بیس فیصد فیس کم کرنے اور گرمیوں کی چھٹیوں کی آدھی فیسیں والدین کو واپس کرنے کا حکم دیا تھا اور ہدایت کی تھی فیسوں میں سالانہ پانچ فیصد سے زیادہ اضافہ نہ کیا جائے۔

    عدالت نے حکم دیا کہ کوئی سکول بند نہیں کیا جائے گا اور کوئی بچہ سکول سے نہیں نکالا جائے گا، بصورت دیگر توہین عدالت کی کاروائی ہو گی۔

    چیف جسٹس نے چیئرمین ایف بی آر کو تمام سکولوں کے ٹیکس ریکارڈ کی پڑتال کرنے اور سکولوں کے اکاؤنٹس کی تفصیلات قبضے میں لینے کا بھی حکم دیا تھا۔

    پاکپتن درباراراضی کیس


    چیف جسٹس نے محکمہ اوقاف پاکپتن میں زمین کی الاٹمنٹ کیس میں نواز شریف کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا اور تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی تشکیل دی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے نوازشریف کہتے ہیں اراضی ڈی نوٹیفائی نہیں کی، جانتےہیں یہ بات غلط ثابت ہوئی تونتائج کیاہوں گے؟بعد ازاں جے آئی ٹی نے زمین منتقل کرنے کے احکامات میں سابق وزیراعظم نوازشریف کوذمہ دارقرار دیا۔

    جہانگیر ترین نا اہل


    چیف جسٹس نے آئین کے آرٹیکل باسٹھ ون ایف کے تحت تاحیات نااہلی کی مدت کاتعین کر کےنااہلی مدت کی بحث ہمیشہ کے لئے ختم کردی جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے جہانگیر ترین کو بھی عدالت عظمی نے نااہل کیا۔

    15 دسمبر 2017 کو  آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کو تاحیات نااہل قرار دیا تھا، جس کے بعد وہ کوئی عوامی عہدہ یا پھر اسمبلی رکنیت رکھنے کے مجاز نہیں رہے۔

    عدالت نے فیصلے میں کہا تھا کہ جہانگیرترین کو دو نکات پر نااہل کیا گیا ہے، انہوں نے ملک کی اعلیٰ ترین عدالت سے جھوٹ بولا۔

    موبائل کارڈ پر ٹیکس ختم کروانا


    چیف  جسٹس آف پاکستان نے 11 جون کو موبائل فون کارڈز پر وصول کئے جانے والے ٹیکسز معطل کرنے کے احکامات جاری کئے تھے، چیف جسٹس کے حکم کے بعدموبائل کمپنیوں نے 100 روپے کے کارڈ پر 100 روپے کا بیلنس دینے کا اعلان کیا تھا۔

    قبل ازیں 100 روپے والے کارڈ پر ٹیکس کٹوتی کے بعد صارفین کو 64 روپے 28 پیسے بیلنس موصول ہوتا تھا۔

    کٹاس راج کیس، میاں منشا کی فیکٹری کو10 کروڑ کا جرمانہ


    کٹاس راج کیس میں عوام کا پانی چوری کرنے اور جھوٹ بولنے پر میاں منشا کی فیکٹری کو10 کروڑ کا جرمانہ کردیا، چیف جسٹس نے حکم دیا کہ ڈی جی سیمنٹ پانی کی قیمت کی مد میں آٹھ کروڑ روپے جبکہ جھوٹ بولنے پر دو کروڑ روپے جرمانہ ڈیم فنڈ میں جمع کرایا جائے۔

    پاکستانی چینلز پربھارتی مواد نشرکرنے پرمکمل پابندی


    چیف جسٹس نے 27  اکتوبر 2018  نے پاکستانی چینلز پربھارتی مواد نشرکرنے پرمکمل پابندی لگا دی، ،چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا بند کریں یہ بھارتی مواد ، کوئی ہمارا ڈیم بند کرارہا ہے تو ہم ان کے چینلز بھی بند نہ کریں۔

    آئی جی اسلام اباد تبادلہ کیس اور اعظم سواتی


    چیف جسٹس نے   آئی جی اسلام آباد تبادلہ پر ازخودنوٹس کیس میں  وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالجی اعظم سواتی کو آٗی جی اسلام اباد تبادلہ کیس میں طلب کیا اور  2 نومبر کو  اعظم سواتی کو 62 ون ایف کے تحت نوٹس جاریکرتے ہوئے جی آئی بناکر تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

    ، جے آئی ٹی رپورٹ میں واقعے کا ذمہ دار اعظم سواتی کو قراردیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ اثرو رسوخ استعمال کرکے فیملی کے خلاف ایف آئی آردرج کرائی گئی،  غریب خاندان پرزمین پرقبضے کی کوشش کے الزامات درست نہیں۔

      بعد ازاں  چیف جسٹس نے سینیٹر اعظم سواتی  اپنی اوربچوں کی جائیداد کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دیا۔

    بنی گالہ کیس


    چیف جسٹس نے 1 نومبر 2018  کو بنی گالامیں عمارتوں کی ریگولرائزیشن سے متعلق کیس میں وزیراعظم عمران خان سمیت 65 افراد کی تعمیرات ریگولرائز کرنے کا حکم دیا تھا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے  کہ بنی گالہ کو منصوبہ بندی کے تحت بنانا ہے تو تعمیرات خریدنا پڑیں گی، مالکان کو ازالہ اداکرنا پڑے گا اور ریگولرائزیشن کے لیے مالکان کو پیسے دینا ہوں گے۔

    ڈی پی او پاکپتن کے تبادلے کا نوٹس


    چیف جسٹس نے ڈی پی او پاکپتن کے تبادلے کا نوٹس لے لیا اور موجودہ حکومت کے وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کو  میں طلب کرکے جواب مانگا۔

    بعد ازاں چیف جسٹس نے وزیراعلیٰ پنجاب، کلیم امام، احسن جمیل کی معافی قبول کرتے ہوئے تینوں کو آئندہ مداخلت نہ کرنے کی ہدایت کی۔

    خاور مانیکا کو ناکے پر روکنے پر ڈی پی او کا تبادلہ کیا گیا، واقعے کے بعد آر پی او اور ڈی پی او پر مبینہ طور پر معافی مانگنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا اور ان کے انکار کرنے پر ڈی پی او کا تبادلہ کیا تھا۔

    مسیحی برادری کی شادیاں رجسٹرڈ کرنے کا حکم


    چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار  16 جنوری 2019 میں کرسچن میرج کیس میں مسیحی برادری کی شادیاں رجسٹرڈ کرنے  اور نادراکو کمپیوٹرائزڈ رجسٹریشن سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا حکم دیا۔

    تھر میں بچوں کی  ہلاکت کیس


    چیف جسٹس نے سندھ کے وزیر اعلی مراد علی شاہ کو تھر میں غزائی قلت کے باعث اموات کے ازخود نوٹس کیس اور عوامی مسائل پر عدالت میں طلب کیا اور 27 دسمبر 2018 میں  تھر میں 400 سے زائد بچوں کی ہلاکت نے 5 رکنی مانیٹرنگ کمیشن تشکیل دینے کا حکم  دیا۔

    دوہری شہریت والے سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کاحکم


    چیف جسٹس ثاقب نثار نے 15 دسمبر 2018 کو دوران ملازمت غیرملکی شہریت لینے والے ملازمین کیخلاف کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا غیرملکی شہریت والے سرکاری ملازمین ریاست پاکستان کے مفاد کے لئے خطرہ ہیں، ایسے ملازمین کا نام منفی فہرست میں ڈالیں۔

    علیمہ خان کودو کروڑ چورانوے لاکھ روپےجمع کرانےکاحکم


    چیف جسٹس پاکستان نے یرون ملک اثاثوں  کیس  میں 13 دسمبر 2018  کو علیمہ خان کودو کروڑ چورانوے لاکھ روپےجمع کرانےکاحکم دیاجبکہ ایمنسٹی اسکیم میں ایک ارب روپے ظاہر کرنے والے وقار احمد کا نام ای سی ایل میں ڈالنے اور اُن کے خلاف مقدمہ درج کرنے کاحکم بھی دیا۔

    کراچی کی تاریخ میں تجاوزات کے خلاف آپریشن  کا حکم


    چیف جسٹس ثاقب  نثار نے  27 اکتوبر 2018 کو پورے کراچی سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے جوائنٹ ٹیم کو پندرہ دن کی ڈیڈ لائن دے دی، چیف جسٹس نے حکام پر واضح کیا عدالت کا حکم موجود ہے کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں، تمام فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کی جائیں، امن و امان کی صورت حال سے قانون کے مطابق نمٹا جائے۔

    عامر لیاقت ، فیصل رضا عابدی کی معافی قبول


    چیف جسٹس آف پاکستان نے توہین عدالت کیس میں پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت اور سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کی معافی قبول کی۔

    سپریم کورٹ نے رولنگ دیتے ہوئے کہا تھاکہ معافی صرف توہینِ عدالت تک محدود ہوگی، اس معافی کا فیصل رضا عابدی کے دیگر معاملات سے تعلق نہیں ہے۔

    میڈیکل کالجوں میں داخلے کے لیے فیس مقرر


    چیف جسٹس نے 6 جنوری 2018  کو میڈیکل کالجوں میں داخلےکے لیے6لاکھ42ہزارفیس مقررکرتے ہوئے کہا تھا جس نے مقررہ فیس سے ایک روپیہ زیادہ لیا اس کی خیرنہیں۔

    پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی عمران علی شاہ کا شہری پر تشدد


    پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی عمران علی شاہ کی جانب سے شہری کو تھپڑ رسید کرنےکے کیس میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے عمران علی شاہ کو 30 لاکھ روپے ڈیم فنڈ میں جمع کراوانے کا حکم دیا۔

    دیگر اہم مقدمات

    دوسری جانب چیف جسٹس نے انسانی حقوق سے متعلق متعدد مقدمات بھی سنے، پہلا مقدمہ 10 جنوری 2017 کو اسلام آباد میں کم عمر گھریلو ملازمہ طیبہ پر تشدد کے حوالے سے تھا، آخری دو انسانی حقوق مقدمات میں پی کے ایل آئی ہسپتال میں بچوں کے جگر کے پیوند کاری اور ہاؤسنگ سوسائٹی کی جانب سے خاتون کے ساتھ فراڈ شامل ہیں۔

    دیگر انسانی حقوق مقدمات میں دھوکہ دہی سے گردے نکالنا،  لاہور میں سرکاری ہسپتالوں کی حالت زار، وی وی آئی پی موومنٹ کے نام پر سڑکوں کی بندش، قصور میں آٹھ سالہ زینب کا قتل، ڈبوں میں بند دودھ کے معیار، نقیب اللہ محسود قتل، ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس، ادویات کی زائد قیمتیں، ناقص ادویات کی فروخت شامل ہیں ۔

    مزید پڑھیں: چیف جسٹس ریٹائرمنٹ کے بعد کیا کام کریں گے؟ جسٹس ثاقب نثار نے زبردست اعلان کردیا

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے ملک بھر میں فضائی آلودگی، غیر قانونی شادی ہالز کی تعمیر، مرغیوں کی خوراک کا معیار، پنجاب میں 56 کمپنیاں، پی آئی اے سمیت قومی اداروں کی اونے پونے دانوں فروخت، بلوچستان میں پانی کی کمی، ماڈل ٹاؤن ثانیہ، خیبرپختونخواہ میں طبی فضلے کی تلفی، خیبرپختونخواہ میں ہسپتالوں کی حالت زار، چین کی جیلوں میں قید پاکستانی، ملک بھر میں عطائی ڈاکٹرز، ثانیہ آرمی پبلک سکول کی عدالتی تحقیقات  خاران میں چھ مزدوروں کا قتل سے متعلق کیسز کی سماعت کی۔

    دیگر مقدمات میں کوئٹہ میں چرچ حملے کے متاثرین کو معاوضہ کی ادائیگی، پٹرول کیس اور بجلی پر زائد ٹیکس کی وصولی، سرکاری ملازمین کو گھروں کی الاٹمنٹ میں بےقاعدگیاں، شاہ زیب قتل کیس، حمزہ شہباز کے خلاف عائشہ احد کی درخواست، اسلام آباد ائیرپورٹ کی ناقص تعمیر، لاہور میں خدیجہ نامی طالبہ پر چاقو حملہ، جیلوں میں بیمار قیدی، کراچی میں پانی کی کمی  شامل ہیں۔

  • پیپلز پارٹی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس کل طلب، اہم فیصلے ہوں گے

    پیپلز پارٹی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس کل طلب، اہم فیصلے ہوں گے

    کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس کل طلب کر لیا گیا، اجلاس میں اہم فیصلے اور اعلانات کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس کل سہہ پہر تین بجے کراچی میں طلب کیا گیا ہے، اجلاس کی صدارت بلاول بھٹو زرداری کریں گے۔

    بلاول ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں نومنتخب ارکان سندھ اسمبلی شرکت کریں گے، اجلاس میں نئے وزیراعلیٰ اور اسپیکر وڈپٹی اسپیکر کے ناموں کا بھی اعلان کیا جائے گا۔

    اجلاس میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال اور مختلف سیاسی جماعتوں سے ہونے والی مشاورت پر پارٹی کے نومنتخب ارکان کو اعتماد میں لیا جائے گا اور ان کی مشاورت سے آئندہ کا لائحہ تیار کیا جائے گا۔


    انتخابات مسترد، بلاول کا ڈٹ کر اپوزیشن کرنے کا اعلان


    قبل ازیں گذشتہ دنوں بھی پیپلز پارٹی کی پارلیمانی کمیٹی کا اہم اجلاس بلاول ہاؤس کراچی میں ہوا تھا، اجلاس کی سربراہی چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کی تھی۔

    خیال رہے کہ مذکورہ اجلاس میں حالیہ الیکشن میں منتخب ہونے والے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی سمیت فریال تالپور اور اہم پارٹی رہنما نے بھی شرکت کی تھی۔

    بعد ازاں پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے موقف اختیار کیا تھا کہ قومی اور سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی ایک نئے جذبے کے ساتھ میدان میں اترے گی۔

    یاد رہے کہ کل ہونے والے اجلاس میں سندھ حکومت اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن کا کردار ادا کرنے سے متعلق پارٹی اہداف بھی طے کیے جائیں گے۔