Tag: فیصل آباد سینٹرل جیل

  • فیصل آباد: سینٹرل جیل میں قتل کا مجرم انجام کو پہنچ گیا

    فیصل آباد: سینٹرل جیل میں قتل کا مجرم انجام کو پہنچ گیا

    فیصل آباد: ملک میں مجرموں کی پھانسی کی سزاؤں پرعملدرآمد جاری ہے، آج صبح فیصل آباد میں قتل کی پاداش میں سزائے موت پانے والا مجرم افضل اپنے انجام کو پہنچ گیا۔

    مجرم افضال کو فیصل آباد کے سینٹرل جیل میں تختہ دار پر چڑھا دیا گیا، مجرم نے انیس سوپچانوے میں سیالکوٹ میں سلیم عرف شاہین کو قتل کیا تھا۔

    مجرم افضال شیخوپورہ کے علاقے فرخندآباد کا رہائشی تھا، مجرم کو تیرہ اپریل سن دوہزار میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔

    مجرم نے اپنی وصیت میں لواحقین کو ذاتی تنازعات اور طیش میں آنےسے باز رہنے کی تلقین کی، ملک میں پھانسی کی سزا بحال ہونے کے بعد اب تک اکسٹھ مجرمان کو پھانسی دی جاچکی ہے۔

    گزشتہ روز بھی ملک کے مختلف شہروں میں چھ مجرموں کو پھانسی پر لٹکایا گیا تھا جبکہ ساہیوال اور میانوالی میں لواحقین کی معافی کے بعد دو مجرمان کی پھانسی موخرکر دی گئی تھی ۔

  • فیصل آباد:سینٹرل جیل میں 2مجرموں کو پھانسی دیدی گئی

    فیصل آباد:سینٹرل جیل میں 2مجرموں کو پھانسی دیدی گئی

    فیصل آباد: سنٹرل جیل میں دو مجرموں کو پھانسی دے دی گئی،  پھانسی کی سزا کے دو مجرم محمد اختر عرف حُسینہ اور ساجد علی عرف تارو کو جمعے کی صبح ساڑھے پانچ بجے پھانسی دی گئی۔

    سنٹرل جیل فیصل آباد میں علی الصبح سزائے موت کے دو مجرموں کو پھانسی دے دی گئی، جیل حکام کے مطابق ساجد عرف طارو کو ایک شخص کے قتل کے جرم میں پھانسی دی گئی جب کہ محمد اخترعرف حسینا کو قتل اور زیادتی کے جرم میں تختہ دار پر لٹکایا گیا۔

    پھانسی سے قبل دونوں مجرموں کا طبی معائنہ کیا گیا، اس موقع پر جیل کے اطراف سیکیورٹی کے بھی انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے، بعد میں دونوں کی لاشیں ورثاء کے حوالے کر دی گئیں۔

    دونوں مجرموں کا تعلق فیصل آباد سے تھا اور انھیں اقدام قتل اور دہشت گردی کی دفعہ 7 اے ٹی اے کے تحت انسدادِ دشت گردی کی عدالتوں کی جانب سے محمد اختر کو سنہ 1999 میں جبکہ ساجد علی کو 2001 میں پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی۔

    اس سے قبل جنوری 2015 میں کو فیصل آباد جیل میں مشرف حملہ کیس میں  ملوث دو اور شدت پسندوں نوازش علی اور مشتاق احمد کو سزائے موت دی گئی۔

    اس سے قبل دسمبر 2014 میں فیصل آباد کی ڈسٹرکٹ جیل میں چھ مجرموں کو پھانسی دے دی گئی تھی ۔ ان میں جی ایچ کیو پر حملے کے مجرم محمد عقیل عرف ڈاکٹر عثمان اور سابق صدر پرویز مشرف پر حملے کے مجرم ارشد محمود کو پھانسی دے دی گئی تھی ۔

    واضح رہے کہ پشاور کے آرمی پبلک سکول پر حملے کے بعد وزیراعظم نے موت کی سزا پر عائد عارضی پابندی کو ختم کر دیا تھا۔