Tag: فیصل سبزواری

  • بلدیاتی حکومتوں کو فعال کرنا ہوگا یا پھر نئے صوبے بنانا ہونگے، فیصل سبزواری

    بلدیاتی حکومتوں کو فعال کرنا ہوگا یا پھر نئے صوبے بنانا ہونگے، فیصل سبزواری

    سینیٹر فیصل سبزواری نے سینیٹ اجلاس میں کہا ہے کہ دونوں میں سے ایک چیز کرنا پڑیں گی، فعال بلدیاتی حکومتیں ہوں یا پھر نئے صوبے بنانا ہونگے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کے سینیٹر فیصل سبزواری نے کہا کہ بدقسمتی سے بلدیاتی حکومتوں کا جو قانون ہے وہ اختیار نہیں دیے جاتے، پاکستان مسلم لیگ ن کا شکریہ ادا کرتا ہوں وزیرقانون نے بجا فرمایا ہے۔

    فیصل سبزواری نے کہا کہ وزیرقانون نے کہا اسپیشل کمیٹی کام کرتی رہے گی اور بلدیاتی اختیار کا معاملہ 27ویں آئینی ترمیم میں لایا جائےگا۔

    انھوں نے کہا کہ آئینی ترمیم میں تمام جماعتوں کی طرح ایم کیو ایم نے بھی اپنا حصہ ڈالا، کسی بھی صوبے میں بلدیاتی حکومتوں کو اختیارات نہیں دیے گئے۔

    ایم کیو ایم کے سینیٹر نے کہا کہ ہم سے پوچھا جاتا ہے ترمیم میں عوام کی بہتری کیا ہے، عدالتوں سے جلد انصاف ملنا شروع ہو تو یہ عوام کی بہتری ہے، عوام کی بہتری اسی چیز میں ہے کہ عام لوگوں کو انصاف ملے۔

    فیصل سبزواری نے کہا کہ جوڈیشری عام لوگوں کے مسائل دیکھے گی تو یہ بہتری ہے، آئینی ترامیم اسی لیے ہیں کہ عدلیہ اور انصاف کا نظام مزید بہتر ہو۔

  • کراچی میں  لوگوں کو مارا جاتا رہا تو ہر قسم کی حکومت چھوڑدیں گے، فیصل سبزواری

    کراچی میں لوگوں کو مارا جاتا رہا تو ہر قسم کی حکومت چھوڑدیں گے، فیصل سبزواری

    کراچی : ایم کیوایم رہنما فیصل سبزواری کا کہنا ہے کہ کراچی میں لوگوں کو مارا جاتا رہا تو ہر قسم کی حکومت چھوڑدیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم کے رہنما فیصل سبزواری نے میڈیا سے کرتے ہوئے سینیٹ انتخابات کے حوالے سے کہا کہ ایم کیوایم کےپاس سینیٹ کی ایک نشست کیلئےووٹ پورےہیں، فیصل واوڈ آزاد امیدوارہیں لیکن ایم کیوایم اور پی پی ارکان انھیں ووٹ دیں گے، امید ہے فیصل واوڈا سینیٹر منتخب ہو جائیں گے اور ووٹ ملنے پر ہمارا شکریہ اداکریں گے۔

    فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ کراچی والےدیکھ رہےہیں کوئی بھی انتخابات ہوں مسائل کون حل کرے گا، پہلےہرٹارگٹ کلنگ کاالزام ایم کیوایم پر لگتا تھا اور ادارےحرکت میں آتے تھے،کراچی میں 3 ماہ کے دوران 50 شہری اسٹریٹ کرائم میں قتل کیے جا چکے ہیں۔

    وزیر داخلہ کے بیان پر رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ وزیرداخلہ کہتے ہیں کرائم اتنانہیں جتنابتایاجارہاہے، وزیرداخلہ عجیب بیانات دےرہےہیں، ضیا لنجار وزیر داخلہ ہیں وزیر مذاقیات نہیں، وہ مذاق نہ بنائیں، اتنی کلنگ کہیں اور ہوتی تو آپریشن کامطالبہ کرتے لیکن کراچی میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے آپریشن کامطالبہ نہیں کیاجارہا۔

    اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں پر ان کا کہنا تھا کہ کراچی کےنوجوانوں کوچندہزارروپےکےپیچھےماراجارہاہے، پی پی کے15سالہ دورمیں امن وامان بحال نہیں ہوا، ڈی جی رینجرز،آئی جی ،وفاقی وزارت داخلہ نوٹس لیں اور کراچی میں دوبارہ بیریئرزلگانے دیں۔

    فیصل سبزواری نے مزید کہا کہ حکومت عوامی نمائندوں کو بٹھا کر نیبرہڈواچ سسٹم بنائے، کراچی کےحالات دوبارہ آپریشن کےمتقاضی ہیں، کراچی والوں کےپاس کچے کے ڈاکو جیسے ہتھیارنہیں ، پتہ نہیں کراچی میں آپریشن کیوں شروع نہیں کیاجارہا۔

    وزیر داخلہ سندھ نے واضح کیا کہ ہمارے لوگوں کو مارا جاتا رہا اور نوٹس نہیں لیاتوہم ہرقسم کی حکومت چھوڑدیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ جس کے پاس ایک سے زیادہ پلاٹس ہیں ان پرٹیکس لگائیں، آئی ایم ایف سےمعاہدےحکومت کے نہیں ریاست کے ہوتےہیں، ملک ڈیفالٹ ہوگیا تو روٹی 200 روپے کی ہوجائے گی۔

    گورنرسندھ کی تبدیلی کے سوال پر ایم کیو ایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ گورنرسندھ کی تبدیلی کیلئےایم کیوایم کی طرف سے کوئی بات نہیں ہوئی۔

  • بلاول صاحب! آپ کے بابا کو صدر بننے کے لیے ہمارا ووٹ چاہیئے ہوگا، ایم کیو ایم نے خبردار کردیا

    بلاول صاحب! آپ کے بابا کو صدر بننے کے لیے ہمارا ووٹ چاہیئے ہوگا، ایم کیو ایم نے خبردار کردیا

    کراچی : ایم کیوایم رہنما فیصل سبزواری نے بلاول بھٹو کے بیان پر کہا بلاول صاحب اتنابولیں کہ کل ساتھ بیٹھنےمیں شرمندگی نہ ہو آپ کے بابا کو صدر بننے کے لیے ہماراووٹ چاہیئے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم رہنما فیصل سبزواری نے چیئرمین پی پی بلاول بھٹو کے بیان پر ردعمل بلاول بھٹو دیتے ہوئے کہا کہ ایم کیوایم کو17نشستیں دی گئیں، آپ کی نشستیں جیت اور ایم کیوایم جیتے تو نشستیں دی گئیں۔

    فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ مرزااختیاربیگ،نبیل گبول جیت سکتےہیں توایم کیوایم کیوں نہیں، 2018میں ہم جیتے ہوئے تھے لیکن نشستیں نہیں ملیں۔

    رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ بلاول صاحب آپ کے وزیراعظم بننے کا خواب ایم کیو ایم نے نہیں ووٹرزنے چھینا ہے، بانی پی ٹی آئی کیخلاف عدم اعتمادپربلاول کے والد ہمارے در پر آئے تھے، خالدمقبول کےساتھ معاہدےپرآپ نےہی دستخط کیے تھے۔

    فیصل سبزواری کا بلاول بھٹو کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا بلاول صاحب اتنابولیں کہ کل ساتھ بیٹھنےمیں شرمندگی نہ ہو آپ کے بابا کو صدر بننے کے لیے ہماراووٹ چاہیئے ہوگا، اسپیکر کے الیکشن پر آپ کو ہمارے ووٹ کی ضرورت پڑے گی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ الیکشن پرکسی کو اعتراض ہے تو ہائیکورٹ ،الیکشن ٹریبونل جائیں۔

  • ڈاکٹرعاصم طاقت کے نشے میں دھت ہیں: فیصل سبزواری

    ڈاکٹرعاصم طاقت کے نشے میں دھت ہیں: فیصل سبزواری

    متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) کے رہنما فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عاصم کو معتبر سمجھتے تھے مگر وہ بھی طاقت کے نشے میں دھت ہیں۔

    کراچی میں پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ نگراں وزیراعلیٰ سندھ میٹھی میٹھی باتیں کرتے ہیں لیکن اندر سے جیالے ہیں، ایم کیو ایم  نے بلدیاتی الیکشن کا بائیکاٹ کیا، پی پی ضلع وسطی سے 3 سیٹیں نہ  لے سکی۔

    فیصل سبز واری کا کہنا تھا کہ جنہوں نے جھگڑا کرنا ہوتا ہے وہ سیاسی سرگرمیوں میں بیوی، بچوں کو شریک نہیں کرتے، ایم کیو ایم لندن والے ہماری دشمنی میں پی پی لیاری گینگ وار پھر مسلط کرنا چاہتے ہیں یہ سیاسی عزائم کے لیے معصوم لوگوں کو بھینٹ چڑھا رہے ہیں۔

    ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ ہم  نے مطالبہ کیا ہے کہ ہتھیار لیکر چلنے پر پابندی لگائی جائے، ہمیں معلوم ہے کہ ڈاکٹر عاصم کے تانے بانے کہاں سے ملتے ہیں، ان کے لگائے ہوئے ایس ایچ اوز ہمارے گھروں پر چھاپے مار رہے ہیں، اگر ان ایس ایچ اوز میں اتنی ہمت ہوتی تو کچے سے لوگوں کو گرفتار کر کے دکھاتے۔

     فیصل سبزواری دعویٰ کیا کہ ناظم آباد میں جو کچھ ہوا ہے اس کی ویڈیوز موجود ہیں، ناظم آباد میں پانی چوروں کو کئی کئی پولیس اہلکار دے رکھے ہیں، ڈاکٹر عاصم کو معتبر سمجھتے تھے مگر وہ بھی طاقت کے نشے میں دھت ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مسرور احسن استاد دھمکیاں دے رہا ہے کہ 9 فروری کے بعد دیکھوں گا، ہمارے کارکن فراز کو شہید کیا اور پولیس قاتل کو گرفتار نہیں کر رہی، ہمارے کارکن تھانے گئے تو نالائق ایس ایچ او نے ایف آئی آر نہیں کاٹی۔

    فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ پولیس، اربوں کرپشن کی طاقت سے ضلع وسطی کو لاڑکانہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے، الیکشن تک تمام اسلحہ لائسنس منسوخ کئے جائیں۔

  • آئی ایم ایف کی شرط : گلف ممالک سے 50 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدے کا امکان

    آئی ایم ایف کی شرط : گلف ممالک سے 50 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدے کا امکان

    کراچی : وفاقی وزیر برائے بحری امور فیصل سبزواری کا کہنا ہے کہ گلف ممالک سے 50 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا معاہدہ ہونے جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے بحری امور فیصل سبزواری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف نے دیگر ممالک سے سرمایہ کاری لانے کی شرط رکھی تھی، گلف ممالک سے 50 ملین ڈالرکی سرمایہ کاری کامعاہدہ ہونے جارہاہے۔

    فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری کرنیوالوں کو سرکاری ادارےتنگ نہیں کر سکیں گے، معاہدوں کیلئےسمری مرتب کر لی گئی ہے، سمری پیر کو وزرات قانون کو ارسال کی جائے گی، سمری منظورہونے پر5 کروڑ ڈالرکی ایف ڈی آئی ملک میں آسکے گی۔

    وفاقی وزیر برائے بحری امور نے بتایا کہ پاکستان اور یواے ای جی ٹوجی ایکٹ کے تحت مل کر کام کررہے ہیں ، دونوں ممالک بندر گاہوں پر بلک ٹرمینلزسمیت تین منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پورٹ قاسم میں 1250ایکڑاراضی پرانڈسٹریل پارکس قائم کیے جائیں گے، بیرونی سرمایہ کارانڈسٹریل پارکس میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں، انڈسٹریل پارکس کی 18ماہ میں پورٹ اتھارٹی ترقیاتی کام کرے گی۔

  • حکومت کا کے پی ٹی اور پورٹ قاسم پر پھنسے کنٹینرز کے چارجز معاف کرنے کا اعلان

    اسلام آباد : حکومت نے کے پی ٹی اور پورٹ قاسم پر پھنسے کنٹینرز کے چارجز معاف کرنے کا اعلان کردیا اور کہا پاکستان میں کوئی شپنگ لائن بزنس بندنہیں کررہی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے بحری امور فیصل سبزواری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کےپی ٹی اورپورٹ قاسم کے100فیصدچارجزہم معاف کررہےہیں، ہم نےبزنس کمیونٹی کوآگاہ کردیاہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کنٹینرزکی مدمیں 100فیصدچارجزہم ویوآف کرنےجارہےہیں، ایسا کچھ نہیں ہے کہ ساری شپنگ لائن اپنابزنس بندکرنےجارہی ہیں ، دنیامیں اتنےبڑےبزنس کوکوئی اگنورنہیں کرسکتا۔

    فیصل سبزواری نے کہا کہ پاکستان میں کوئی شپنگ لائن بزنس بندنہیں کرنےجارہی، شپنگ لائن سےبات کی کہ آپ کو کنٹینرچاہئیں تو ہم حل بتا رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ چاروں ٹرمینل کے کنٹیرآپریٹرزکےسی ای اوزہمارے ساتھ بیٹھےہیں، بندر گاہوں پر کنٹینرز پھنسے ہیں ، صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا، ہوسکتا ہے صنعت کاروں کو لگے آج کے فیصلے ناکافی ہیں۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ کئی ہزار کنٹینرز پر سے سو فیصد چارجز ختم کررہے ہیں ، جتنےبھی رکے ہوئے کنٹینرز ہیں سب کوشفٹ کردیں گے اور جہاں ضروری ہواوہاں ڈی اسٹفن کرائیں گے۔

    فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ ہم نہیں چاہتے کسی بھی کنٹینرز پر چارجز بڑھائے جائیں، کسٹم کے موجود قوانین میں گنجائش ہے مزید پیدا کریں گے ، جب تک ڈالرکے مسائل حل نہیں ہوتے کنٹینرز پی آئی سی ٹی منتقل کردیں ، 20 ایکڑ پر پی آئی سی ٹی مفت جگہ دے گی ، پورٹ قاسم پر بھی مفت جگہ دیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ حکومت کومعیشت چلانےکیلئےجوپیسےچاہئےوہ کاروباری سرگرمیوں سےآئیں گے، کاروباری طبقہ سرمایہ کاری نہیں کرےگا تو کوئی بھی معیشت نہیں چل سکتی۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کنٹینرز کی صورتحال روزانہ کی بنیاد پر تبدیل ہوتی ہے، ایل سی کھلنے کے بعد بھی لوگ کنٹینرز نہیں لیکر جاتے، سالہا سال سے کنٹینرز پورٹ پرکھڑے ہوئے ہیں۔

  • کراچی پورٹ پر مزدوروں کے جاں بحق ہونے کی وجہ سامنے آ گئی

    کراچی پورٹ پر مزدوروں کے جاں بحق ہونے کی وجہ سامنے آ گئی

    کراچی: وفاقی وزیر جہاز رانی و بندرگاہ فیصل سبزواری کراچی پورٹ پر حادثے کے بعد ہنگامی طور پر متاثرہ جہاز پر پہنچے، جہاں چیئرمین کے پی ٹی نادر ممتاز نے وفاقی وزیر کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر برائے بحری امور فیصل سبزواری کو متاثرہ جہاز پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ جاں بحق ہونے والے مزدور ہیچ میں چلے گئے تھے جہان انھیں نہیں جانا چاہیے تھا، ہیچ میں جانے پر دونوں مزدور دم گھٹنے سے جاں بحق ہوئے۔

    بد قسمت جاں بحق مزدوروں میں بدین کے حبیب اللہ اور اسلم سمون شامل ہیں، جن میں سے ایک کی لاش ہیچ سے نکال لی گئی ہے۔

    اس دوران فیصل سبزواری نے جہاز سے خود ویڈیو بنائی اور اس میں حادثے کی تفصیل سے آگاہی دی، جہاز پر چیئرمین کے پی ٹی نادر ممتاز اور دیگر اداروں کے حکام بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

    وفاقی وزیر فیصل سبزواری نے ویڈیو میں بتایا کہ یہ درآمدی سویا بین ہے، جسے منتقل کیا جا رہا ہے، ہم یہاں پر موجود ہیں، یہاں کوئی گیس کا ایشو نہیں ہے، سارا عملہ کھڑا ہے، چیئرمین کے پی ٹی بھی موجود ہیں۔

    فیصل سبزواری نے کہا یہ سامنے وہ ہیچ ہے جہاں بدقسمتی سے مزدور جاں بحق ہوئے، ہیچ میں جانے کے بعد ڈسٹ پارٹیکلز سانس کے ذریعے اندر جانے سے مزدوروں کا دم گھٹا۔

    کراچی پورٹ پر سویابین کی منتلقی کے دوران حادثہ، 2 مزدور جاں بحق

    وزیر پورٹس اینڈ شپنگ نے کہا کہ انھوں نے واقعے کے سلسلے میں اعلیٰ سطح پر تحقیقات کی ہدایت دے دی ہے، انکوائری رپورٹ ملتے ہی 24 گھنٹے میں اسے پبلک کر دیا جائے گا۔

  • ایم کیو ایم کے سینیٹ امیدواروں کا سیاسی کیریئر

    ایم کیو ایم کے سینیٹ امیدواروں کا سیاسی کیریئر

    کراچی: شہر قائد سے سینیٹ کی جنرل نشست پر ایم کیو ایم پاکستان کے فیصل سبزواری جب کہ خاتون کی نشست پر خالدہ اطیب امیدوار ہیں، دونوں رہنماؤں کے سیاسی کیریئر پر یہاں ایک نظر ڈالی گئی ہے۔

    فیصل سبزواری کا سیاسی کیریئر

    فیصل سبزواری 1975 میں پیدا ہوئے، انھوں نے ایم کیو ایم کی طلبہ تنظیم APMSO سے وابستگی اختیار کی تھی، جامعہ کراچی میں شعبہ معاشیات میں تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ہی انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان میں داخلہ لیا اور ملکی اور غیر ملکی ممتاز ترین آڈٹ اور ٹیکس فرمز میں ٹریننگ حاصل کی۔

    فیصل سبزواری ایم کیو ایم کے مرکزی شعبہ اطلاعات سے وابستہ رہے اور بعد ازاں APMSO کی مرکزی کمیٹی کا کئی برس حصہ رہنے کے بعد اس کے چیئرمین منتخب ہوئے۔

    فیصل سبزواری 2002 میں ایم کیو ایم کے سب سے کم عمر رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے، بعد ازاں 2008 اور 2013 میں بھی رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے۔

    اس دوران وہ ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر، سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور 2 مواقع پر وزیر برائے امور نوجوانان بھی رہے۔ فیصل سبزواری اس وقت ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے رکن ہیں اور پہلی بار سینیٹ کا انتخاب لڑ رہے ہیں۔

    خالدہ اطیب کا سیاسی کیریئر

    خالدہ اطیب کی ایم کیو ایم سے 1987 سے وابستگی ہے، وہ ایم اے پولیٹیکل سائنس، بی ایڈ، اور ایل ایل بی ہے۔

    وہ ایم کیو ایم میں مختلف شعبہ جات میں ذمے داریاں انجام دے چکی ہیں، جن میں سندھ تنظیمی کمیٹی، شعبہ اطلاعات، خطوط کمیٹی شامل ہیں، موجودہ ذمہ داری کے حوالے سے وہ شعبہ خواتین کی جوائنٹ انچارج ہیں۔

  • صوبہ بننا زمین کی نہیں اختیارات کی تقسیم ہے: فیصل سبزواری

    صوبہ بننا زمین کی نہیں اختیارات کی تقسیم ہے: فیصل سبزواری

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری کا کہنا ہے کہ صوبہ بننا زمین کی نہیں اختیارات کی تقسیم ہے، یہاں ہر زبان بولنے والا رہتا ہے سب کے مسائل یکساں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 90 فیصد کراچی سے کما کر اس شہر پر 10 فیصد بھی خرچ نہیں کیا جا رہا۔

    فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے کراچی کی تقسیم کی بات نہیں کی، پیپلز پارٹی نے لولی لنگڑی مقامی حکومت چھوڑی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں بھی صوبہ بنانے کی بات کی جاتی ہے، صوبہ بن جائے گا تو کیا وہاں کا پاسپورٹ الگ ہوگا؟ یا سرحد پر فوج تعینات ہوگی؟ یقیناً یہ تقسیم انتظامی بنیاد پر ہوگی۔

    فیصل سبزواری کا مزید کہنا تھا کہ صوبہ بننا زمین کی تقسیم نہیں اختیارات کی تقسیم ہے، ہم نے مہاجروں کی بات نہیں کی، یہاں ہر زبان بولنے والا رہتا ہے سب کے مسائل یکساں ہیں۔ ہم صرف چاہتے ہیں کہ شہری سندھ کو اختیارات دیے جائیں۔

  • سندھ حکومت کراچی کی ترقی کے پیسے خیرات سمجھ کر دیتی ہے، فیصل سبزواری

    سندھ حکومت کراچی کی ترقی کے پیسے خیرات سمجھ کر دیتی ہے، فیصل سبزواری

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کراچی کی ترقی کے پیسے خیرات سمجھ کر دیتی ہے، کراچی کے کچرے کا بڑا حصہ سیوریج لائن میں ڈالا جارہا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی پی نے گزشتہ 11سال سے واٹر بورڈ اور سیوریج کا نظام اپنے پاس رکھا ہے، واٹربورڈ کا ایم ڈی ایسے وزیر کو جوابدہ ہے جو یہاں سے الیکشن ہی نہیں لڑتا۔

    کراچی کے کچڑے کا بڑا حصہ سیوریج لائن میں ڈالا جارہا ہے، سندھ میں 11سال سے کس کی حکومت ہے؟ سندھ سالڈ ویسٹ بناکر دس ارب کا بجٹ رکھ کر اپنے لوگوں کو نوازا گیا کیا پتھر اچھالنے والوں کو نہیں پتہ سیوریج کا نظام کس کے پاس ہے ؟

    واٹربورڈ کس کے پاس ہے، ایم ڈی مئیر کو جواب دہ نہیں، واٹر بورڈ کا ایم ڈی ایسے وزیر کو جوابدہ ہے جو یہاں سے الیکشن ہی نہیں لڑتا، واٹربورڈ اور سیوریج کی لائنیں بوسیدہ ہوچکی ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ، پی پی نے11سال سے واٹر بورڈ اور سیوریج کا نظام اپنے پاس رکھا ہے، بلڈنگ کنٹرول، سالڈویسٹ، واٹر بورڈ کے ایم سی سے لے لیا گیا۔

    بلدیاتی ایکٹ میں ترمیم کی گئی تو اس کیخلاف کسی نے آواز نہیں اٹھائی سوائے ایم کیوایم کے، بلدیاتی ایکٹ پر دو سال سے عدالتوں میں لڑرہے ہیں کوئی شنوائی نہیں ہو رہی، واٹربورڈ کو ایم ڈی میئر کراچی کو جواب دے نہیں۔

    فیصل سبزواری کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کی سڑکیں سندھ حکومت کی غفلت کے باعث ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں،واٹربورڈ، سالڈ مینجمنٹ، کے بی سی کے ایم سی سے چھین لیے گئے،18ویں ترمیم کے نام پر سندھ حکومت اداروں پر سانپ بن کر بیٹھ گئی۔

    انہوں نے سوال کیا کہ من پسند بھرتیوں ،کرپشن کے علاوہ ایس بی سی اے میں کیا ہورہا ہے؟ لاہور میں ایک اضلاع ہے اور ایک مئیر ہے، کراچی میں 6اضلاع ہیں اور ساتواں بنانے کی تیاری ہے۔

    میئر کراچی کے پاس پورے شہر کو کنٹرول کرنے کا اختیار نہیں، من پسند لوگوں کو نوازنے کیلئے مزید اضلاع بنانے کی سازش ہورہی، سندھ حکومت کراچی کی ترقی کے پیسے خیرات سمجھ کر دیتی ہے۔

    سندھ حکومت نے11سال میں ایک بوند پانی کا اضافہ نہیں کیا، عدالتیں کراچی کے شہریوں کامقدمہ ترجیحی بنیادوں پر سنیں، وفاق فوری دو ہزار ارب روپے کراچی کو دے، ایم کیوایم جلد کراچی میں صفائی مہم شروع کرنے جارہی ہے۔

    علاوہ ازیں خواجہ اظہارالحسن کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم میئرکراچی کے مؤقف کے ساتھ ہے، ہم میئرکراچی کی کاوشوں کوسراہتے ہیں، یہ سازش کو سمجھیں جس کا قصورہے وہ مزے لےرہا ہے، الزام اس پر لگ رہاہے جو سب سے زیادہ آواز اٹھارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میئر کراچی پر الزام لگانے کا مقصد پیپلزپارٹی کو فائدہ پہنچانا ہے، وزیراعلیٰ سندھ کو کیوں نہیں کچھ کہہ رہے، جن کے پاس وسائل ہیں ان کو کوئی کچھ نہیں کہہ رہا۔