Tag: فیصل محمد

  • سعودی عرب کی سی پیک میں شمولیت پاکستان کا انتہائی اہم اقدام ہے، فیصل محمد

    سعودی عرب کی سی پیک میں شمولیت پاکستان کا انتہائی اہم اقدام ہے، فیصل محمد

    بروسلز : سعودی عرب کی جانب سے” سی پیک” میں شمولیت انتہائی اہم اقدام ہے ، حکومت کے اس اقدام  سے ریجن میں نئی اسٹریٹجیکل صورت سامنے آئے گی۔

    ان خیالات کا اظہار بین الاقوامی تنازعات میں ثالثی کے عالمی ماہر فیصل محمد نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کیا، انہوں نے کہا کہ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان اور پاکستانی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے بیک وقت چین اور سعودی عرب کے دورے اس حوالے سے انتہائی کامیاب رہے ہیں۔

    فیصل محمد جو تنظیم مبصرین اسلامی کے ترجمان بھی ہیں نے انکشاف کیا کہ جنرل باجوہ اور عمران خان یہ "سی پیک ڈپلومیسی” درحقیقت سعودی عرب کو مغرب کے حصار سے نکال کر چین سمیت علاقائی طاقتوں کے قریب کرنا تھا جس میں انہیں سو فیصد کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

    فیصل محمد کے مطابق پاکستان کی اس کامیاب خارجی حکمت عملی کو دیکھتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ نے از خود پاکستان کی امداد بحال کرنے اور پاک امریکہ رابطوں کو بہتر کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔

  • کرکٹ ڈپلومیسی پاکستان کا کامیاب ہتھیار ہے، فیصل محمد

    کرکٹ ڈپلومیسی پاکستان کا کامیاب ہتھیار ہے، فیصل محمد

    قاہرہ : کرکٹ ڈپلومیسی پاکستان کا کامیاب ترین ہتھیار رہا ہے ماضی کی طرح اسے اس بار سلمان اقبال نے پاکستان کے "سافٹ امیج ” کو بحال کرنے کیلے استعمال کیا۔

    اس بات کا اظہار عالمی مصالحتکار فیصل محمد نے اے آر وآئی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ11ستمبر کے بعد کی صورتحال اور انتہا پسندی کے معاملات نے پاکستان کو عالمی سطح پر تنہاہ کردیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ کرکٹ اورعالمی ثقافتی سرگرمیوں کے ذریعے بحال کرنے کی ذمہ داری جس طرح اے آر وائی نیٹ ورک نے اٹھائی ہے وہ انتہائی قابل تحسین ہے۔

    فیصل محمد جو ” تنظیم مبصرین اسلامی” کے سفارتی ترجمان بھی ہیں نے انکشاف کیا کہ پاکستان کے بعد مصر سمیت اور دوسرے اسلامی ممالک بھی اس اسٹریٹیجی کو اپنانے حکمت عملی اپنا رہے ہیں۔

  • افغانستان میں نیٹوافواج سرگرمیاں تشویشناک ہیں، فیصل محمد

    افغانستان میں نیٹوافواج سرگرمیاں تشویشناک ہیں، فیصل محمد

    برسلز : افغانستان میں امریکہ اور اس کی اتحادی افواج کی سرگرمیاں خطے کے امن کیلئے باعث تشویش ہیں، بھارت کی جانب سے افغانستان میں امریکی فوجی کارروائیوں میں حصہ نہ لینا اور بھارتی افواج کو افغانستان نہ بھیجنے کا فیصلہ خوش آئند اقدام ہے۔

    ان خیالات کا اظہار یورپی یونین میں عالمی مصالحتکار فیصل محمد نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کیا، انہوں نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی حالیہ افغان پالیسی کے تناظر میں امریکی ڈیفنس سیکریٹری جم میٹس اور نیٹو سیکریٹری جنرل کا دورہ کابل انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکہ اس بار پاکستان میں نام نہاد دہشت گرد ٹھکانوں کے خاتمے کے حوالے سے ایک بار پھر افغاانستان میں غیرملکی افواج کی تعداد بڑھارہا ہے۔

    اس صورتحال پر روس اور چین کو اپنا مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا بصورت دیگر یہ اقدامات خطے میں دہشت گردی کو مزید فروغ دینے کاباعث بنیں گے۔

    عالمی مصالحت کار کے مطابق امریکی وزیر دفاع کا یہ کہنا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں موجود  ہیں کسی طور بھی درست نہیں، افغانستان میں ہونے والی دہشت گرد کارروائیوں میں مقامی طالبان ملوث ہیں جو افغانستان میں غیر ملکی افواج کی موجودگی پر مسلح مزاحمت کررہے ہیں۔


    مزید پڑھیں: نئی امریکی پالیسی خطے میں کشیدگی پیدا کرے گی: فیصل محمد


    ان کا کہنا تھا کہ آج افغانستان میں نیٹو اور امریکی عہدیداروں کی آمد کے موقع پر ہونے والے راکٹ حملے اس بات کی واضح دلیل ہے۔


    مزید پڑھیں: میانمارکا حل ایسٹ تیمورکی طرزپرتلاش کرنا ہوگا، فیصل محمد


    فیصل محمد کے مطابق پاکستانی افواج نے نہ صرف پاکستان بلکہ خطے سے دہشت گردی کو ختم کرنے میں اہم کردار کیا جس کا اعتراف عالمی سطح پر بھی کیا گیا ہے۔

  • میانمارکا مستقل حل ایسٹ تیمورکی طرزپرتلاش کرنا ہوگا، فیصل محمد

    میانمارکا مستقل حل ایسٹ تیمورکی طرزپرتلاش کرنا ہوگا، فیصل محمد

    جینوا : میانمار میں بے گناہ مسلمانوں کا قتل عام پوری عالم انسانیت کے لیے ایک لمحہ فکریہ بن چکا ہے اس کے فوری خاتمہ اور مستقل حل کیلے اقوام متحدہ اور عالمی اداروں کو فوری نوٹس لینا ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار بین الالقوامی تنازعات میں ثالثی کے ماہرعالمی مصالحت کار فیصل محمد نے اے آر وائی نیوزکے نمائندے صلاح الدین سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ میانمار کا مسلئہ بھی ایک طویل عرصے سے حل طلب ہے تاہم اس پر توجہ نہ دینے کی وجہ سے اب یہ انتہائی خطرناک صورتحال اختیار کرچکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی برادری اور اقوام متحدہ کو چاہئیے کہ وہ بے گناہ مسلمانوں کے قتل عام کو فوری طور پر روکنے کیلئے جلد اور ٹھوس اقدامات اٹھائے۔

    انہوں نے میانمار کی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ برما کی حکومت صرف مذہبی بنیادوں پر انہیں اپنا شہری تسلیم نہیں کرتی جبکہ وہ اسی سرزمین کے وارث ہیں، لہذا فی الوقت یہ ضروری ہوگیا ہے کہ اقوام متحدہ دارفور اور ایسٹ تیمور کی طرز کے فارمولے پر عملدرآمد کرتے ہوئے اس مسئلے کا مستقل حل تلاش کرے۔

    واضح رہے کہ ایسٹ تیمور اور دارفور کی ریاستوں کا قیام بھی عیسائی اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کی خاطر عمل میں لایا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ میانمار کی فوج کے ظلم کے بعد بنگلہ دیش ہجرت کرنے والے روہنگیا مسلمانوں کی تعداد تین لاکھ سے زائد ہوچکی ہے۔ کیمپوں میں کھانے پینے کی قلت ہے کئی لوگ ایسے ہیں جنہوں نے کئی دن سے کچھ نہیں کھایا۔

    میانماری فوج کے ہاتھوں اب تک چار سو سے زائد روہنگیا مسلمان قتل ہوئے، سیکڑوں گھرجلائے گئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق آسٹریلیا نے امداد کی مد میں چار ملین ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے ۔جبکہ ملائیشیا کی جانب سے امدادی سامان سے بھرا جہاز روانہ ہوچکا ہے۔