Tag: فیصل کریم کنڈی

  • خیبر پختونخوا کے گورنر بننے کے بعد فیصل کریم کنڈی کی اے آر وائی نیوز سے گفتگو

    خیبر پختونخوا کے گورنر بننے کے بعد فیصل کریم کنڈی کی اے آر وائی نیوز سے گفتگو

    پشاور: پاکستان تحریک انصاف کی حکومت والے صوبے خیبر پختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ ان کی کوشش ہوگی کہ وفاق اور صوبائی حکومت کے مابین ٹینشن کم ہو۔

    کے پی گورنر بننے کے بعد فیصل کریم کنڈی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا وہ وفاق سے جڑے صوبے کے مسائل حل کریں گے، ایسا نہ ہو وفاق اور صوبے کی سیاسی چپقلش میں نقصان عوام کا ہو۔

    انھوں نے کہا وفاقی حکومت سے بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کے لیے کردار ادا کریں گے، اور وفاقی حکومت سے صوبے کے لیے زیادہ سے زیادہ فنڈز کے حصول کو یقینی بنائیں گے۔

    گورنر کے پی نے کہا ’’خیبر پختونخوا میں سینیٹ انتخابات کا کیس سپریم کورٹ میں چل رہا ہے، ہائیکورٹ نے صوبائی حکومت کو مخصوص نشستوں پر حلف لینے کا حکم دیا، تاہم صوبائی حکومت اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ گئی، سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کے فیصلے کے حوالے سے سٹے آرڈر کی بجائے نوٹس دیا، مخصوص نشستوں پر حلف نہ لینے کے معاملے پر صوبائی حکومت توہین عدالت کی مرتکب ہو سکتی ہے۔‘‘

    انھوں نے کہا کہ مخصوص نشستوں پر حلف آج نہیں تو کل ضرور ہوگا، مخصوص نشستوں پر حلف کے ڈر کی وجہ سے صوبائی حکومت اسمبلی اجلاس نہیں بلا رہی ہے، اس لیے امن و امان کی صورت حال پر ابھی تک خیبر پختونخوا اسمبلی نے اجلاس ہی طلب نہیں کیا۔

    فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتیں آپس ہی میں بات چیت کرتی ہے، مذاکرات سے ہی مسائل کا حل ممکن ہے، اگر پی ٹی آئی مذاکرات نہیں کرنا چاہتی تو اسے کوئی مجبور نہیں کر سکتا، پی ٹی آئی ایک جانب کہتی ہے سیاست میں دخل اندازی نہیں کرنی چاہیے، دوسری جانب مذاکرات کا کہہ رہی ہے۔

    انھوں نے جے یو آئی ف کے سربراہ کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان انتخابی دھاندلی کے خلاف احتجاج کا کہہ رہے ہیں، بقول ان کے ان کا مینڈیٹ کے پی میں چوری ہوا ہے، یعنی مولانا فضل الرحمان کا مینڈیٹ پی ٹی آئی کو ملا ہے، اس لیے پی ٹی آئی اخلاقی جرات کا مظاہرہ کر کے مولانا کو مینڈیٹ واپس کر دے۔

  • ’اگر علی امین گنڈا پور کرپشن کرے تو انہیں کون اینٹ مارے گا‘

    ’اگر علی امین گنڈا پور کرپشن کرے تو انہیں کون اینٹ مارے گا‘

    ڈیرہ اسماعیل خان: پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ اگر علی امین گنڈا پور کرپشن کرے تو اسے کون اینٹ مارے گا۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل کریم کنڈی نے ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ اگر علی امین گنڈا پور کرپشن کرے تو اسے کون اینٹ مارے گا، انہین خود بھی یقین نہیں کہ وہ وزیر اعلیٰ بن چکا ہے۔

    فیصل کنڈی کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ اس طرح کے بیان نہیں دیا کرتے ذمہ دارانہ بیان ہونا چاہیے، علی امین گنڈا پور کے وفاق کے ساتھ تعلقات اچھے نہیں ہیں، اگر وفاق سے تعلقات بگاڑیں گے تو ہمارا صوبہ پیچھے رہے گا۔

    فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ 2 اپریل کو سینیٹ الیکشن کے بعد حکومت مکمل ہو جائے گی، عوام پر امید ہے حکومت عوام کو کچھ ریلیف دے گی، مشکل فیصلے کرنے ہیں لیکن امید ہے ہم اس بحران سے نکل جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ گورنر نے کل اجلاس بلایا ہے امید ہے اسپیکر ان سے حلف لیں گے، اگر اسپیکر نے حلف نہ لیا تو انہیں قانون کا سامنا کرنا پڑے گا، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں پیپلزپارٹی کے گورنر ہوں گے، سندھ اوربلوچستان میں ن لیگ کے گورنر بننے ہیں ابھی نام فائنل نہیں ہوئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بانی تحریک جیل سے حکومت خاتمے کی تاریخیں ہی دیتے رہیں گے، وفاقی حکومت سے درخواست کی ہے جو حق ہمارا بنتاہے صوبے کو دیں۔

  • صدارتی الیکشن میں زرداری کو کتنے  ووٹ پڑیں گے؟ فیصل کریم کنڈی کا بڑا دعویٰ

    صدارتی الیکشن میں زرداری کو کتنے ووٹ پڑیں گے؟ فیصل کریم کنڈی کا بڑا دعویٰ

    کراچی : پیپلزپارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ صدارتی الیکشن میں زرداری کو400 ووٹ پڑیں گے اور ایم کیو ایم بھی آصف زرداری کوووٹ دے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا کہ صدر کےلئے درکار نمبر گیم سے زیادہ ہمارے پاس موجود ہے، صدارتی الیکشن کے بعد ضمنی ،سینیٹ اور چیئرمین،ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب بھی ہونا ہے۔

    فضل الرحمان کے بیانات کے حوالے سے فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان کہتے ہیں ان کا کےپی میں مینڈیٹ چھینا گیا ہے، جس جماعت نے ان کا مینڈیٹ چوری کیا وہ اسی کیساتھ بیٹھے ہیں، فضل الرحمان کےپی میں احتجاج نہیں کرتے سندھ میں کررہے ہیں۔

    رہنما پی پی نے کہا کہ الیکٹورل ریفارمز کمیٹی بنے حکومت اور اپوزیشن مل کر کام کرے، ہمیں آج قانون سازی کرنی چاہیے ، شور شرابے میں قانون سازی ہوگی تو اپوزیشن پھر گلا نہ کرے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ فضل الرحمان کا مینڈیٹ کےپی میں چوری ہوا چیخیں ان کی سندھ اور بلوچستان میں نکل رہی ہیں، وفاق اور صوبے آپس میں لڑیں گے تونقصان کے پی کےعوام کا ہوگا۔

    فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ٹائیگر فورس والی روش ختم کرنی چاہیے،دھمکیوں سے کام نہیں چلتا، دھمکیاں تو پہلے بھی دی گئیں مگر اس سے کچھ حاصل نہیں ہوا، اصل مقصد یہ ہونا چاہیے کہ کےپی اور فاٹا کے عوام کو حق ملے۔

    کے پی کابینہ سے متعلق پی پی رہنما نے بتایا کہ کے پی کابینہ کی لسٹ نکال لیں ورکرز کو کچھ نہ ملا رشتےداروں کو سب مل گیا، خیبر پخونخوا کے وزیر اعلیٰ کارویہ ٹائیگرفورس والا ہے، جب صوبے ،وفاق آپس میں لڑیں گے نقصان خیبرپختونخوا کا ہوگا، ہم چاہتے ہیں خیبر پختونخوا میں ترقی ہو۔

    ان کا کہنا تھا کہ سنی اتحاد کونسل نے خواتین کی فہرست جمع نہیں کرائی تھی، سنی اتحاد کونسل کا لیڈر بھی آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑا تھا۔

    فیصل کریم کنڈی نے پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے حوالے سے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے محموداچکزئی اور مولانا فضل الرحمان کیساتھ کیا کچھ نہیں کیا ، سیاسی قیامت کی نشانی ہے کہ مولانافضل الرحمان اور بانی پی ٹی آئی ساتھ بیٹھے ہیں۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے ہمیشہ سب کو ایک ساتھ چلانے کی بات کی ہے، اپوزیشن اور حکومت کو ایک ٹیبل پر بٹھانے کی بات کریں گے، ملک کو سیاسی گرداب سے نکالنے کیلئے جماعتوں کو ساتھ بیٹھنا ہو گا۔

    انھوں نے بیک ڈور رابطوں کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ پی پی کسی جماعت سے بیک ڈور رابطے نہیں کر رہیں ، ہم چاہتے ہیں سندھ میں اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلیں۔

    فیصل کریم کنڈی نے بتایا مولانا فضل الرحمان سے بھی ووٹ کی درخواست کی ہے، پی پی تجاویز دے سکتی ہے مگر ایم کیو ایم سے ن لیگ کے اپنے معاملات ہیں، ہم سندھ میں ایم کیو ایم کو اپوزیشن کے طور پر ساتھ لے کر چلیں گے۔

    رہنما پی پی نے دعویٰ کیا کہ آصف زرداری 400 سے زائد ووٹ لیں گے اور محمد خان اچکزئی 200 ووٹ لے سکیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری نے ہمیشہ مفاہمت کی بات کی ہے، صدر بننے کے بعد آصف علی زرداری اپنا اہم کردار ادا کریں گے، ملک کو مشکل حالات سے نکالنے کے لیے تمام جماعتوں کو ایک ٹیبل پر بیٹھنا پڑے گا۔

  • فیصل کریم کنڈی کا مولانا فضل الرحمان کے بیان پر رد عمل

    فیصل کریم کنڈی کا مولانا فضل الرحمان کے بیان پر رد عمل

    کراچی: پیپلزپارٹی کے سیکرٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی کا مولانا فضل الرحمان کے بیان پررد عمل سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے سیکرٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی نے مولانا فضل الرحمان کے بیان پررد عمل میں کہا کہ پیپلز پارٹی اتحادیوں کو درست راستہ بتاتی ہے بلیک میل نہیں کرتی۔

    فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ مولانا اپنے انداز سیاست کا پیمانہ دوسری سیاسی جماعتوں سے نہ کریں، بلاول بھٹو زرداری کو آئین اور جمہوریت سب سے زیادہ عزیز ہے۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ کے پی کے عوام مولاناسے پوچھتے ہیں ہمارا سودا کتنی قیمت کے عیوض کیا، کے پی میں گورنر اور وزیر اعلیٰ مولانا کے منظور نظر تھے، دھاندلی کیسے ہوئی۔

    فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی قیادت خود فیصلے کرتی ہے اور عوام کو ساتھ لیکر چلتی ہے، مولانا کسی اور کے اشارے پر دھرنا دیتے اور حکم پر ختم کرتے ہیں۔

  • پیپلز پارٹی کابینہ کا حصہ نہیں ہو گی اس فیصلے پر قائم ہیں، فیصل کریم

    پیپلز پارٹی کابینہ کا حصہ نہیں ہو گی اس فیصلے پر قائم ہیں، فیصل کریم

    پاکستان پیپلز پارٹی کے ترجمان فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کابینہ کا حصہ نہیں ہو گی اس فیصلے پر قائم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی ترجمان نے واضح کیا ہے کہ ان کی پارٹی کا وفاقی کابینہ کا حصہ بننے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ فیصل کریم کا کہنا تھا کہ ن لیگ کوئی اچھی قانون سازی کرے گی اس پر بھی حمایت کریں گے۔

    فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے حکومت میں شامل ہونے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی کمیٹیوں کی روزملاقاتیں ہورہی ہیں۔ سیاست میں کوئی آخری فیصلہ نہیں ہوتا۔ ابھی تک فیصلہ کیا ہے کہ کابینہ میں نہیں بیٹھیں گے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی پیپلزپارٹی نے وفاقی کابینہ میں شمولیت کے معاملے پر ایبسولوٹلی ناٹ کہہ دیا تھاْ۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی پی ذرائع کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی ن لیگ کی تشکیل کردہ کابینہ میں کسی صورت شامل نہیں ہوگی، حالیہ الیکشن پر شدید تحفظات برقرار ہیں۔

    پی پی ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی پی ڈی ایم حکومت کا جانبدارانہ رویہ نہیں بھولی ہے، پیپلزپارٹی کو پنجاب میں سیاسی انتقام کے معاملے پر تحفظات تھے۔

  • تبدیلی واقعی آگئی پی ٹی آئی اور جے یو آئی ایک ہی ٹرک پر سوار ہوں گے،  فیصل کریم کنڈی

    تبدیلی واقعی آگئی پی ٹی آئی اور جے یو آئی ایک ہی ٹرک پر سوار ہوں گے، فیصل کریم کنڈی

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ مولانافضل الرحمان بالکل غلط بیانی کر رہے ہیں، آج ان کو غلامی یادآگئی، تبدیلی واقعی آگئی پی ٹی آئی اور جے یو آئی ایک ہی ٹرک پر سوار ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں مہر بخاری کے ساتھ  گفتگو میں مولانا فضل الرحمان کے بیان پر کہا کہ فضل الرحمان نے جو آج گفتگو کی ہے اچھا ہوتا پہلے بات کرتے، فضل الرحمان الیکشن کے وقت کہتے کے ہماری بات ہوچکی ہے کہ میں وزیراعظم اوربھائی وزیراعلیٰ ہوگا۔

    فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان بتائیں عدم اعتمادکے بعدزیادہ بینفشری کون تھا، فضل الرحمان نے پی ڈی ایم حکومت میں وزارتیں لیں، وزارتوں کے بعد جو کام کی ااس کابدلہ عوام نےانہیں دے دیا۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ مولانافضل الرحمان بالکل غلط بیانی کررہےہیں، ان کوآج غلامی یادآگئی جب انہیں عوام نے مسترد کردیا، مولانا فضل الرحمن پی ڈی ایم کے سربراہ تھے عدم اعتماد نہ لاتے انکارکردیتے۔

    انھوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی والے کس منہ سے مولانا کے پاس گئے، تبدیلی واقعی آگئی پی ٹی آئی اور  جے یو آئی ایک ہی ٹرک پر سوار ہوں گے۔

    فیصل کریم کنڈی نے بتایا کہ پی پی کی رابطہ کمیٹی موجودہےجس نےبات کرنی ہےاس سےکرے، پی ٹی آئی سے کسی نے رابطہ نہیں کیا،نہ کوئی بات کی ہے، پی ٹی آئی توپہلےہی کہہ چکی تھی ہم کسی سے بات نہیں کریں گے۔

    رہنما پی پی نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی کے پاس ایک ہی آپشن مسلم لیگ ن تھا لیکن سی ای سی میں لوگوں کے تحفظات تھے کہ ن لیگ کیساتھ نہ جائیں ، ن لیگ سے وزارتیں نہیں لیں گے لیکن سپورٹ ضرور کریں گے، کابینہ کاحصہ نہیں بننے جا رہے، پوسٹ بجٹ میں بھی نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ تنقید برائے تنقید نہیں تنقید برائے اصلاح کریں گے، پیپلزپارٹی کے پاس ن لیگ کے علاوہ کیا آپشن تھا؟ الیکشن پربہت بڑاسوالیہ نشان ہے؟ سی ای سی میں دوستوں نے بتایا کہ انتخابات میں کیا کچھ ہوا۔

    پی ٹی آئی کے حوالے سے فیصل کریم کنڈی نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی کیساتھ کسی معاملےمیں حصہ نہیں ڈالیں گے، پی ٹی آئی کے احتجاج میں ان کیساتھ نہیں ہوں گے، سیاست میں دروازے بند نہیں کیے جاتے، پیپلزپارٹی جمہوری جماعت ہے ہر کسی سے بات کرتی ہے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ ن لیگ کیساتھ آج 6 بجے کی ملاقات ملتوی ہوچکی ہے، ن لیگ کیساتھ گفت وشنید جاری ہے، مراحل طے کرناباقی ہیں، بلوچستان میں وزارت اعلیٰ مانگی ہے کیونکہ ہماری اکثریت ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ عدم اعتماد کےوقت بانی پی ٹی آئی آصف زرداری کی منتیں کر رہے تھے، بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ استعفیٰ لے لیں عدم اعتمادنہ لائیں لیکن آصف زرداری نے کہا کہ زبان دے چکاہوں پیچھے نہیں ہٹ سکتا، اب بھی آصف زرداری نے ن لیگ کوزبان دی ہے، ن لیگ کیساتھ کافی حدتک معاملے طے ہوگئے ہیں تاہم آئندہ الیکشن پیپلزپارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کےدرمیان ہوں گے۔

  • ’’بھوت سروے سے حاصل کردہ مقبولیت دھوکہ دہی کے سوا کچھ نہیں‘‘

    ’’بھوت سروے سے حاصل کردہ مقبولیت دھوکہ دہی کے سوا کچھ نہیں‘‘

    اسلام آباد: پیپلزپارٹی نے گیلپ سروے کی رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے اسے بھوت سروے سے مقبولیت ناپنے کا پیمانہ قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی کے ترجمان فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ بھوت سروے سے مقبولیت کا پیمانہ دھوکہ دہی کے سوا کچھ نہیں۔ بلاول بھٹو چاروں صوبوں، آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں یکساں مقبول ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں بلاول بھٹو زرداری کا ٹکٹ کامیابی کی ضمانت ہوگا۔ پیپلزپارٹی روٹی، کپڑا اور مکان کے منشور پر ثابت قدم ہے۔

    فیصل کریم کنڈی نے اس حوالے سے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی انتخابات جیت کر نوجوانوں کے لیے روزگار پیدا کرے گی۔

    انھوں نے کہا کہ روزگار ملے گا تو روٹی، کپڑا اور مکان بھی ملےگا۔ عام انتخابات جلد کرائے جائیں، پتہ چل جائے گا کہ کون مقبول ہے۔

  • پیپلز پارٹی کا الیکشن میں تاخیر پر عدالت جانے کا اعلان

    پیپلز پارٹی کا الیکشن میں تاخیر پر عدالت جانے کا اعلان

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ الیکشن میں تاخیرکسی صورت قبول نہیں، الیکشن میں تاخیرہوگی توہم بالکل عدالت جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر مہربخاری کے ساتھ گفتگو میں الیکشن کمیشن کی جانب سے نئی حلقہ بندیوں کے اعلان پر کہا کہ حلقہ بندیوں کےبعداسمبلی کی نشستیں بڑھاناپڑتی ہیں اور اسمبلی کی نشستیں بڑھانےکیلئےآئینی ترمیم کی ضرورت ہوتی ہے۔

    فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ حلقہ بندیاں الیکشن کےبعدبھی ہوسکتی ہیں، حلقہ بندیاں ہرصورت کرنی ہیں تواسٹاف بڑھاکرکرلیں، حلقہ بندیوں کے بعد ہی الیکشن کرانا ہے تودال میں کچھ کالاہے۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ اتحادی جماعتوں کوکہا60دن میں الیکشن کرائیں تو اتحادی جماعتوں نےکہانہیں90دن میں الیکشن کرانے ہیں، اتحادی جماعتوں کی نیت پرشک نہیں ہے۔

    انھوں نے واضح کہا کہ پیپلزپارٹی الیکشن کمیشن کےحلقہ بندیوں کےفیصلےکونہیں مانتی، الیکشن میں تاخیرکسی صورت قبول نہیں کریں گے۔

    فیصل کریم کنڈی نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کےتحفظات دورکیےگئےاسی لیےسی سی آئی میں ووٹ کیا،الیکشن میں تاخیرہوگی توہم بالکل عدالت جائیں گے اور بروقت انتخابات کیلئے ہرحربہ استعمال کریں گے۔

    رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ہمارا کل بھی اورآج بھی بروقت انتخابات کامؤقف ہے، الیکشن کمیشن کےپاس بھی جائیں گےکہ حلقہ بندیاں بعدمیں کریں۔

    نئی نگراں کابینہ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نئی نگراں کابینہ کیلئےدعاگوہوں،دکان توکھلنےدیں پھرپتہ چلےگا، نگراں کابینہ میں کچھ لوگ ہیں جن کاسیاسی جماعتوں سےتعلق ہے، نگراں کابینہ میں کوئی پارٹی بنےگاضرورآوازاٹھائیں گے۔

  • انوار الحق کی بطور نگران وزیراعظم تعیناتی کا خیرمقدم کرتے ہیں، پی پی ترجمان

    انوار الحق کی بطور نگران وزیراعظم تعیناتی کا خیرمقدم کرتے ہیں، پی پی ترجمان

    فیصل کریم کنڈی نے کہا کے کہ انوار الحق کاکڑ کی بطور نگران وزیراعظم تعیناتی کا خیرمقدم کرتے ہیں، پی پی نے وزیراعظم شہباز شریف کو تعیناتی کا اختیار دے دیا تھا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پیپلزپارٹی کے ترجمان فیصل کریم کنڈی نے کہا کے کہ جمہوریت کا تسلسل، ملکی استحکام اور معاشی ترقی کے لیے انتہائی ضروری ہے، بطور نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی تعیناتی کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ امید کرتے ہیں نگران وزیراعظم آزاد و شفاف انتخابات کو یقینی بنائیں گے، پارٹی نے وزیراعظم شہباز شریف کو تعیناتی کا اختیار دے دیا تھا۔

    فیصل کریم نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے تعیناتی آئینی کردار کے مطابق ادا کرنے کو فوقیت دی، انوارالحق کاکڑ کی نگرانی میں ای سی سے شفاف انتخابات کے انعقاد کی توقع ہے، پی پی ہر آئینی، جمہوری عمل کی حامی ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ انوارالحق کاکڑ صاحب اچھے جمہوریت پسند سیاستدان ہیں، ذاتی طور پر جانتا ہوں، ماضی میں سیاستدانوں کو نگران وزیراعظم نہیں بنایا جاتا تھا، ہمارا مطالبہ یہی تھا کہ سیاستدان ہی نگران وزیراعظم ہو۔

    انھوں نے کہا کہ اس بار ریٹائرڈ بیوروکریٹ، جج کے بجائے سیاستدان کو نگران وزیراعظم بنایا گیا، سیاستدان کی بطورنگران وزیراعظم تعیناتی سے جمہوری عمل کو تقویت ملےگی۔

    قبل ازیں پی پی کی سنیئر رہنما شازی مری نے بھی کہا ہے کہ نگران وزیراعظم کے نام پر پی پی کےتحفظات کی خبر غلط ہے، پی پی نے نگران وزیراعظم کا نام تجویز کرنے کا اختیار شہباز شریف کو دیا تھا۔

    شازیہ مری کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی پوری توجہ آئندہ ہونے والے عام انتخابات پر ہے، پاکستان پیپلزپارٹی آئین اور قانون کے تحت انتخابات چاہتی ہے۔

  • ‘پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کا حصہ نہیں بلکہ ایک آزاد جماعت ہے’

    ‘پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کا حصہ نہیں بلکہ ایک آزاد جماعت ہے’

    کراچی : پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کا حصہ نہیں بلکہ ایک آزاد جماعت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پہلی بارکے پی نگران حکومت دیکھی ہےجوٹرانسفر پوسٹنگ بھی کر رہی ہے، پیپلزپارٹی کو کے پی کے حوالے سے بہت تحفظات ہیں۔

    فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کا حصہ نہیں بلکہ ایک آزاد جماعت ہے جس کےسربراہ بلاول بھٹو ہیں۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ نہ جانے کیوں کچھ جماعتیں انتخابات میں التوا چاہتی ہیں، الیکشن میں تاخیر سے مسائل کا حل نہیں نکلے گا، پیپلزپارٹی ملک میں سیاسی، معاشی استحکام چاہتی ہے۔

    آج کل انتخابات کی باتیں ہر طرف ہو رہی ہیں، پیپلز پارٹی الیکشنز کے لیے ہر وقت تیار ہے، پیپلز پارٹی انتخابات میں ایک دن تاخیر نہیں چاہتی، آئین کے مطابق نگراں حکومت بننی چاہئے، جن کی خواہشات ہے کہ انتخابات وقت پر نہ ہوں وہ کھل کرسامنے آئیں۔