Tag: فیض آباد دھرنا کمیشن.

  • فیض حمید نے تحریک لبیک پاکستان کے رہنماؤں سے مذاکرات کیے، احسن اقبال

    فیض حمید نے تحریک لبیک پاکستان کے رہنماؤں سے مذاکرات کیے، احسن اقبال

    اسلام آباد : سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے فیض آباد دھرنا کمیشن کو بیان میں کہا کہ تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ طے شدہ معاہدے میں وزیر قانون کے استعفے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کی جانب سے فیض آباد دھرنا کمیشن کو دیا گیا بیان سامنے آگیا ، احسن اقبال نے اپنے بیان میں کہا کہ فیض حمید نے تحریک لبیک پاکستان کے رہنماؤں سے مذاکرات کیے اور مذاکرات کے بعد طے شدہ معاہدے کامتن لیکر آئے۔

    سابق وزیر کا کہنا تھا کہ طے شدہ معاہدے کے متن میں وزیر قانون کے استعفے پر اتفاق کیا گیاتھا معاہدے کے متن پر فیض حمید کا نام بھی درج تھا۔

    انھوں نے بتایا کہ فیض حمید نے معاہدے کا متن وزیراعظم سے شئیر کیا تاہم وزیراعظم نے معاہدے میں وزیر کے استعفے ،فوجی افسر کے نام کی مخالفت کی، جس پر بتایا گیا کہ معاہدہ ہو چکا ہے اب پیچھے نہیں ہٹا جا سکتا۔

    مزید پڑھیں : فیض آباد دھرنا : انکوائری کمیشن نے فیض حمید کو کلین چٹ دے دی

    یاد رہے فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ میں سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کو کلین چٹ دے دی گئی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق فیض حمید نے بطور میجر جنرل ڈی جی (سی) آئی ایس آئی معاہدے پر دستخط کرنا تھے، اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی اور آرمی چیف نے فیض حمید کو معاہدے کی باقاعدہ اجازت دی تھی۔

    فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فیض حمید کے دستخط پر وزیر داخلہ احسن اقبال اور وزیر اعظم شاہد خاقان نے بھی اتفاق کیا تھا۔

  • فیض آباد دھرنا کمیشن کی حتمی رپورٹ تیار، کئی شخصیات کے خلاف کارروائی کی سفارش

    فیض آباد دھرنا کمیشن کی حتمی رپورٹ تیار، کئی شخصیات کے خلاف کارروائی کی سفارش

    اسلام آباد : فیض آباد دھرنا کمیشن کی حتمی رپورٹ تیار ہوگئی، جس میں کمیشن نے کئی شخصیات کے خلاف کارروائی کی سفارش کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیض آباد دھرنا کمیشن کی حتمی رپورٹ تیارہوگئی، رپورٹ میں اٹھائیس اہم شخصیات کےبیانات بھی شامل ہیں۔

    کمیشن نے کئی شخصیات کے خلاف کارروائی کی سفارش کی ہے، رپورٹ میں بتایا گیا ہے دھرنے پر تمام فیصلے اس وقت کےچیف ایگزیکٹیو نے صوبائی حکومت کی ایماپر کیے۔

    کمیشن نےدھرنا ہینڈل نہ کرنے والوں کی ذمہ داری کابھی تعین کیا ہے اور آئی بی، پولیس، پیمرا، پی ٹی اے،ایف آئی اے،سی ٹی ڈی اور اسپیشل برانچ کی تحقیقات کمیشن کی رپورٹ کا حصہ بنادی گئیں ہیں۔

    کمیشن میں ریٹائرڈفوجی اور سویلین افسران کےبیانات بھی قلم بند کیے گئے، وفاق کی جانب سے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروائی جائے گی۔۔

  • فیض آباد دھرنا کمیشن ، فیض حمید نے بیان  ریکارڈ کرادیا

    فیض آباد دھرنا کمیشن ، فیض حمید نے بیان ریکارڈ کرادیا

    اسلام آباد : لیفٹیننٹ جنرل(ر) فیض حمید نے فیض آباد دھرنا کمیشن کے روبرو پیش ہوکر اپنا بیان ریکارڈ کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل(ر) فیض حمید فیض آباد دھرنا کمیشن کے سامنے پیش ہوگئے اور بیان ریکارڈ کرادیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ فیض حمید نے کمیشن کی طرف سے دیے گئے سوالوں کے جواب دے دیے، فیض حمید نے جواب میں کہا حکومت کی ہدایت پر تحریک لبیک پاکستان سے مذاکرات کیے۔

    لیفٹیننٹ جنرل(ر) فیض حمید نے حکومت کے خلاف سازش کرنے کے الزامات کی بھی تردید کردی۔

    فیض آباد دھرنا کمیشن ڈاکٹر اخترعلی شاہ کی سربراہی میں کام کررہا ہے، کمیشن میں سابق آئی جی طاہرعالم اورخوشحال خان بھی شامل ہیں۔

    خیال رہے انکوائری کمیشن نے اپنی رپورٹ بائیس جنوری کو سپریم کورٹ میں جمع کرانی ہے، اس سے قبل کمیشن نے سابق وزیراحسن اقبال، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو بھی طلب کیا تھا جبکہ فیض حمید کو بھی بیان قلمبند کرانے کیلئے دوسرا نوٹس جاری کیا گیا۔

    دو ہزار سترہ میں اسلام آباد میں تحریک لبیک کے فیض آباد دھرنے کے وقت شہباز شریف وزیراعلیٰ پنجاب تھے۔

    یاد رہے گزشتہ سال نومبرمیں نگراں حکومت نے فیض آباد دھرنا کیس میں عدالتی فیصلے پرعمل نہ کرنے اور ذمے داروں کے تعین کیلئے انکوائری کمیشن تشکیل دیا تھا۔

  • فیض آباد دھرنا کمیشن نے سابق وزیراعظم شہباز شریف کو طلب کرلیا

    فیض آباد دھرنا کمیشن نے سابق وزیراعظم شہباز شریف کو طلب کرلیا

    اسلام آباد : فیض آباد دھرنا کمیشن نے 3 جنوری کو سابق وزیراعظم شہباز شریف کو طلب کرلیا ہے، جہاں ان کا بیان قلمبند کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شہباز شریف کو فیض آباد دھرنا کمیشن نے طلب کرلیا، ذرائع نے بتایا کہ کمیشن نے شہباز شریف کو تین جنوری کو بیان قلمبند کرانے کیلئے طلب کیا گیا ہے۔

    شہباز شریف کو سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی حیثیت سے کمیشن میں طلب کیا گیا ، اس سلسلے میں کمیشن نے فیض آباد دھرنے سے متعلق شہباز شریف کے لیے سوالنامہ بھی تیار کرلیا ہے۔

    انکوائری کمیشن نے اپنی رپورٹ بائیس جنوری کو سپریم کورٹ میں جمع کرانی ہے، اس سے قبل کمیشن نے سابق وزیراحسن اقبال، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو بھی طلب کیا تھا جبکہ فیض حمید کو بھی بیان قلمبند کرانے کیلئے دوسرا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

    دو ہزار سترہ میں اسلام آباد میں تحریک لبیک کے فیض آباد دھرنے کے وقت شہباز شریف وزیراعلیٰ پنجاب تھے۔

    یاد رہے گزشتہ سال نومبرمیں نگراں حکومت نے فیض آباد دھرنا کیس میں عدالتی فیصلے پرعمل نہ کرنے اور ذمے داروں کے تعین کیلئے انکوائری کمیشن تشکیل دیا تھا۔