Tag: فیض آباد دھرنے

  • حکومت نے فیض آباد دھرنے کے ذمہ داران کے تعین کیلئے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنا دی

    حکومت نے فیض آباد دھرنے کے ذمہ داران کے تعین کیلئے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنا دی

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے فیض آباد دھرنے کے ذمہ داران کے تعین کیلئے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنا دی ، کمیٹی طے شدہ ٹی اوآرز کے تحت انکوائری کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق فیض آباد دھرنا کیس میں اٹارنی جنرل نے عملدرآمد رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ، جس میں کہا ہے کہ وفاقی حکومت نےفیض آباددھرنےکےذمہ داران کےتعین کیلئےفیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنا دی ہے۔

    رپورٹ میں کہنا تھا کہ قائم فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی میں ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ، دفاع ، ڈائریکٹر آئی ایس آئی شامل ہیں ، 6فروری 2019کےفیصلےپر عملدرآمد کیلئےکمیٹی تشکیل دی گئی ہے، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی طےشدہ ٹی اوآر ز کے تحت انکوائری کرےگی۔

    یاد رہے گذشتہ روز پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) اور الیکشن کمیشن نے فیض آباد دھرنا عملدرآمد کیس میں جواب سپریم کورٹ میں جمع کروایا تھا۔

    الیکشن کمیشن نے رپورٹ میں کہا تھا کہ تحریک لبیک کےریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر وزارت داخلہ سےرپورٹ مانگی ، وزارت داخلہ رپورٹ کے مطابق تحریک لبیک ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث نہیں، ٹی ایل پی کے فنڈنگ ذرائع کا بھی جائزہ لیا گیا، تحریک لبیک کو 15لاکھ ممنوعہ ذرائع سےموصول ہوئے، تحریک لبیک پارٹی کیلئے 15 لاکھ روپے کی فنڈنگ آٹے میں نمک کے برابر ہے۔

    پیمرا نے اپنے جواب میں عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کے تمام احکامات پر من و عن عمل کر چکے، تمام ٹی وی چینلز کو مذہبی معاملات نشر کرنے پر احتیاط برتنے کی ہدایت کی تھی، فیض آباد آپریشن کے دوران بھی ٹی وی چینلز کو لائیو کوریج سے منع کیا تھا۔

  • سپریم کورٹ نے دھرنے کا ازخود نوٹس لے لیا، اداروں سے جواب طلب

    سپریم کورٹ نے دھرنے کا ازخود نوٹس لے لیا، اداروں سے جواب طلب

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے فیض آباد دھرنے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے وزارت دفاع، وزارت داخلہ، انٹیلی جنس بیورو اور آئی ایس آئی کو جواب داخل کرانے کا حکم دے دیا، مذہبی جماعت کے دھرنے کے حوالے سے تحریری حکم نامہ جاری کردیاہے۔

    تفصیلات کے مطابق عدالت عظمیٰ نے فیض آباد دھرنے کو ختم نہ کرانے پر سیکرٹری دفاع و داخلہ سے تفصیلی جواب طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بتایا جائے کہ عوام کے بنیادی حقوق کےلئے کیا اقدامات کئے گئے؟

    سپریم کورٹ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد اور راولپنڈی چند شرپسندوں کے ہاتھوں یرغمال ہے، ریاستی ادارے مفلوج ہوچکےہیں، عوام کو دفاتر، اسکول اورعدالتوں میں جانے میں شدید مشکلات کا سامناہے۔

    ایمبولینس اور مریضوں کو اسپتال جانے کی بھی اجازت نہیں، دھرنے کے باعث آرٹیکل14،15 اور19کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔


    مزید پڑھیں: ختم نبوت سے متعلق تحفظات پر سمجھوتہ نہیں ہوسکتا، پیر نظام الدین جامی


    حکم نامہ میں مزید کہا گیا ہے کہ دھرنے کے شرکاء گالم گلوچ اورگندی زبان استعمال کر رہےہیں، دھرنے میں استعمال کی گئی زبان کی کون سی شریعت اجازت دیتی ہے، موجودہ صورتحال عوامی اہمیت اورانسانی حقوق کا معاملہ ہے، آرٹیکل15،9اور25اے کے تحت دیئے گئےحقوق سلب کیے جارہے ہیں۔

    عدالت موجودہ صورتحال کے پیش نظر آرٹیکل184(3)کے تحت از خود نوٹس لے رہی ہے۔ عدالت نے وزارت دفاع، وزارت داخلہ انٹیلی جنس بیورو، آئی ایس آئی کو بھی جواب جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔