Tag: فیض اللہ

  • فیض اللہ عید پراہلخانہ کےساتھ ہونگے، افغان سفیر

    فیض اللہ عید پراہلخانہ کےساتھ ہونگے، افغان سفیر

    کراچی : اے آر وائی کے رپورٹر فیض اللہ خان کی رہائی کیلئے صحافتی برادری اور اے آر وائی انتظامیہ کی کوششیں رنگ لانے لگیں افغان سفیر نے کہا ہے کہ فیض اللہ یہ عید اپنے گھر منائیں گے ۔

    غلطی سے سرحد پار کرنے کی چار سال قید سزاپانے والے اے آر وائی کے رپورٹر فیض اللہ خان کے لئے کی جانے والی کوششیں کامیاب ہو گئیں ، پاکستان میں افغانستان کے سفیر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ فیض اللہ عید اپنی فیملی کے ساتھ گزاریں گے، افغان سفیر کے مطابق افغان صدر حامد کرزئی نے فیض اللہ کو معافی دینے کافیصلہ کرلیا ہے۔

    فیض اللہ خان دو ماہ قبل اپنی فرائض کی ادائیگی کیلئے قبائیلی علاقہ جات گئے تھے ، جہاں وہ غلطی سے پاک افغان سرحد پار کر گئے جہاں افغان حکام نے انہیں حراست میں لے لیا، لیکن صحافتی برادری اور اے آر وائی انتظامیہ کی دن و رات کی جدو جہد کے باعث ان کی رہائی کا امکان پیدا ہو گیا ہے ۔

  • پرویز رشید کا فیض اللہ کی عید سے پہلےرہائی کی یقین دہانی

    پرویز رشید کا فیض اللہ کی عید سے پہلےرہائی کی یقین دہانی

    اسلام آباد: فیض اللہ کی رہائی کے لئے پی ایف یو جے کا مظاہرہ ہوا، مظاہرین کو وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید نے فیض اللہ کی عید سے پہلےرہائی کا یقین دلایا۔

    اسلام آباد میں پاکستان یونین آف جرنلسٹ نے فیض اللہ کی رہائی کے لیئے مظاہرہ میں صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی،صحافیوں کا مطالبہ تھا کہ فیض اللہ کو فوری طور پر رہا کیا جائے، مظاہرے سے خطاب میں وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ انہیں وزارت خارجہ نے فیض اللہ کی رہائی کے لیئے افغان حکومت کی یقین دہانی کے بارے میں آگاہ کیا ہے ۔

    پرویزرشید کا کہنا تھاکہ افغانستان میں پاکستانی سفارتخانے کی طرف سے کوتاہی کی گئی ہے تو اس کی پوچھ گچھ ہوگی، احتجاج سے خطاب میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین سینیٹر طلحہ محمود نے کہاکہ معصوم پاکستانی کو چار سال کی سزا پر بڑا دکھ ہوا، سینیٹر طلحہ محمود کا کہنا تھا کہ سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے وزارت خارجہ سے فیض اللہ سے متعلق رپورٹ ایک ہفتے میں طلب کر لی ہے۔

  • افغان حکومت فیض اللہ کو فوری رہا کرے، سی پی جے کا مطالبہ

    افغان حکومت فیض اللہ کو فوری رہا کرے، سی پی جے کا مطالبہ

    اسلام آباد :صحافیوں کی عالمی تنظیم سی پی جے نے افغان حکومت سے فیض اللہ خان کو فی الفور رہا کرنے کا مطالبہ کیاہے۔

    سی پی جے کے ایشیاء پروگرام کے رابطہ کار باب ڈائٹز کا کہنا ہے کہ کسی بھی صحافی کو رپورٹنگ کے لیے جانے پر سزا دیا جانے انتہائی سخت اقدام ہے، افغان حکام فوری طور پر فیض اللہ خان کو رہا کردیں، افغان حکام نے اے آر وائی نیوز کے رپورٹر فیض اللہ خان کو رپورٹنگ کے دوران غلطی سے سرحد پار کرنے پر چار سال قید کی سزا سنائی ہے، جس پر پاکستان سمیت دنیا بھر کی صحافی برادری سراپا احتجاج ہے۔

  • فیض اللہ کی رہائی کیلئے رحمان ملک کا افغان حکومت سے رابطہ

    فیض اللہ کی رہائی کیلئے رحمان ملک کا افغان حکومت سے رابطہ

    اسلام آباد: اے آر وائی نیوز کے صحافی فیض اللہ کے معاملے پرموجودہ حکومت تو کچھ نہ کرسکی، لیکن سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے افغان وزیر داخلہ سے رابطہ کرلیا، فیض اللہ کی بے گناہی کی ضمانت دیدی۔

    اے آر وائی کے صحافی فیض اللہ کی سزا کے معاملے پر سابق وزیر داخلہ رحمان نے افغان وزیر داخلہ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، اور فیض اللہ کی رہائی کے بارے میں بات چیت کی،رحمان ملک نے بتایا کہ وہ فیض اللہ کوذاتی طور پرجانتے ہیں، فیض اللہ صحافی ہیں، جس طرح کی ضمانت درکار ہوگی دی جائے گی۔

    رحمان ملک کا کہنا تھا کہ افغان وزیر داخلہ نے فیض اللہ کی رہائی کایقین دلایا ہے، تجزیہ کاروں کا کہنا ہے موجودہ وزیر داخلہ ایسے کون سے اہم امور میں مصروف ہیں کہ انھوں نےپاکستانی صحافی کی افغانستان میں سزا کا نوٹس نہیں لیا،اور یہ کام سابق حکومت کے وزیر داخلہ کو کرنا پڑا۔

  • فیض اللہ کی رہائی کیلئے الطاف حسین کا افغان صدر کو خط

    فیض اللہ کی رہائی کیلئے الطاف حسین کا افغان صدر کو خط

    لندن: ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے افغان صدر حامد کرزئی سے اپیل کی ہے کہ فیض اللہ کو دی جانےو الی سزا پر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر غور کیا جائے۔

    افغان صدر حامد کزئی کے نام خط میں الطاف حسین نےلکھا ہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق فیض اللہ خان ایک صحافی ہیں اوراپنے فرائض کی ادائیگی کے سلسلے میں قبائلی علاقے میں گئے تھے اورغلطی سے افغان سرحدعبورکرگئے تھے،انہوں نے افغان صدرحامدکرزئی سے اپیل کی کہ انسانی ہمدردی کی بنیادپر فیض اللہ خان کو دی جانے والی سزاپرنظرثانی کی جائے اوران کی سزاکوختم کرکے ان کی فوری بحفاظت پاکستان واپسی کویقینی بنایاجائے، دریں اثناء اپنے بیان میں الطاف حسین نے حکومت پاکستان سے اپیل کی کہ فیض اللہ خان کی سزاکے خاتمے اور ان کی پاکستان واپسی کیلئے سفارتی سطح پرہرممکن کوششیں کی جائیں، انہوں نے فیض اللہ خان کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کااظہارکیا۔

  • افغانی عدالت نے صحافی فیض اللہ کو چارسال قید کی سزا سنا دی

    افغانی عدالت نے صحافی فیض اللہ کو چارسال قید کی سزا سنا دی

    افغانستان کی عدالت نے غلطی سے سرحد پار کرنے پر اے آر وائی نیوز کے صحافی فیض اللہ خان کو چار سال قید کی سزا سنا دی۔اے آر وائی نیوز کے صحافی فیض اللہ رواں سال اپریل میں پاک افغان سرحد پر صحافتی ذمہ داریوں کی انجام دہی کے دوران غلطی سے سرحد پار کر کے افغانستان چلے گئے تھے۔ جہاں انہیں گرفتارکرلیا گیا۔ افغانستان کے مشرقی صوبے ننگر ہار کی عدالت نے فیض اللہ کو بغیر دستاویزات افغانستان آنے پر چار سال قید کی سزا سنائی ہے۔

    افغانستان میں پاکستانی سفارت خانے کے حکام نے فیض اللہ کو سزا سنائے جانے کی تصدیق کی ہے۔ تین رکنی عدالت نے فیض اللہ پر لگائے گئے جاسوسی کے الزامات مسترد کر دئیے۔ ساؤتھ ایشین فری میڈیا ایسوسی ایشن یعنی سافما کے افغانستان چیپٹر سے بھی فیض اللہ کی رہائی پر بات کی گئی ہے۔ سافما افغانستان چیپٹر نے اس معاملے پر پاکستان میں سافما کے عہدیداروں کو تحریری طور صورتحال سے آگاہ کرنے کا تقاضہ کیا۔ فیض اللہ کو سزا کے خلاف افغان ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی جائے گی۔

    اے آر وائی کے پریزیڈنٹ سلمان اقبال پاکستانی حکام کے ساتھ مختلف سطح پر رابطے میں رہے۔ اور سلمان اقبال نے جلال آباد میں پاکستانی قونصلر جنرل حبیب الرحمان چوہدری سےبھی رابطے کیے۔ سلمان اقبال کے رابطوں کے بعد پاکستانی سفارتخانے نے فیض اللہ کیلئے وکیل کی خدمات بھی حاصل کیں۔