Tag: فیل

  • 192 دفعہ ڈرائیونگ ٹیسٹ میں ناکام ہونے والا شخص

    192 دفعہ ڈرائیونگ ٹیسٹ میں ناکام ہونے والا شخص

    ہم کسی امتحان میں ناکامی کے بعد کتنی دفعہ اس میں کامیاب ہونے کی کوشش کریں گے؟ دو دفعہ، 4 دفعہ، لیکن داد دیجیئے ایک شخص کی مستقل مزاجی کی جس نے ڈرائیونگ کا امتحان پاس کرنے کے لیے 192 دفعہ ٹیسٹ دیا اور تاحال ناکام ہے۔

    پولینڈ سے تعلق رکھنے والا یہ 50 سالہ شخص گزشتہ 17 سال سے ڈرائیونگ کا ٹیسٹ پاس کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور اب تک کامیاب نہ ہوسکا۔

    ان 17 سالوں میں اس نے 192 دفعہ ڈرائیونگ کا تحریری ٹیسٹ دیا اور ہر بار ناکام رہا۔ ان ٹیسٹس پر وہ اب تک 6 ہزار زوٹی (پولش کرنسی، لگ بھگ ڈھائی لاکھ پاکستانی روپے) خرچ کرچکا ہے۔

    پولینڈ میں ڈرائیورز کو عملی ٹیسٹ دینے سے قبل تحریری ٹیسٹ پاس کرنا ضروری ہے، زیادہ تر لوگ پہلی یا دوسری دفعہ میں کامیاب ہوجاتے ہیں اور اس کے بعد عملی ٹیسٹ دیتے ہیں۔

    مذکورہ شخص ڈرائیونگ کا عملی ٹیسٹ بھی 40 دفعہ دے چکا ہے اور اس میں بھی اب تک ناکام ہے۔

    ایسا ہی ایک ریکارڈ انگلینڈ کے بھی ایک شہری کے پاس بھی ہے جو 157 بار ڈرائیونگ ٹیسٹ میں فیل ہونے کے بعد 158 ویں بالآخر کامیاب ہو کر خبروں کی زینت بنا۔

    اس دوران اس نے ان ٹیسٹس پر 3 ہزار پاؤنڈز (لگ بھگ ساڑھے 5 لاکھ پاکستانی روپے) خرچ کیے،اس شخص کو انگلینڈ کا بدترین ڈرائیور قرار دیا جاچکا ہے۔

  • گال ٹیسٹ:نئی مینجنمنٹ اپنے پہلےہی امتحان میں بری طرح ناکام

    گال ٹیسٹ:نئی مینجنمنٹ اپنے پہلےہی امتحان میں بری طرح ناکام

    پاکستان کرکٹ ٹیم کی نئی مینجمنٹ کا آغاز مایوس کن رہا۔ کھلاڑی بھاری بھرکم مینجمنٹ کی لاج بھی نہ رکھ سکے۔ گال کے میدان میں بارش نے بھی پاکستان کا ساتھ نہ دیا۔پاکستان کرکٹ ٹیم کی نئی مینجنمنٹ اپنے پہلےہی امتحان میں فیل ہوگئی۔ گال میں پاکستان کی دال نہ گل سکی۔ ہیڈ کوچ وقار یونس، بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور، بولنگ کوچ مشتاق احمد، فیلڈنگ کوچ گرانٹ لوڈن بھی کھلاڑیوں کو صحیح ٹریک پر نہ لاسکے۔

    بیٹنگ میں خامیوں نے ماضی کی یاد پھرسے تازہ کردی۔ وکٹیں بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور نے کیا کام کیا؟ بیٹسمین ایک ہی غلطی دہراتے رہے اور ڈریسنگ روم میں بیٹھی بھاری بھرکم مینجمنٹ منہ دیکھتی رہی۔ وکٹیں اسپنرز جلد وکٹیں لینے میں ناکام رہے۔ مشتاق احمد نے کیمپ میں کیا گر سکھائے؟؟؟ گرانٹ لوڈن کی گرانٹ بھی ٹیم کے کام نہ آئی۔

    فیلڈنگ میں بھی کھلاڑیوں کی کارکردگی مایوس کن رہی۔ ہیڈ کوچ وقار یونس کا وقار بھی کھلاڑی بلند نہ کرسکے۔ گال کے میدان میں ایک اور ناکامی پاکستان کی تاریخ میں تاریخ بن گئی۔ بارش نے بھی ٹیم کا ساتھ نہ دیا۔۔ اب کولمبو میں قومی ٹیم کاچودہ اگست سے امتحان ہوگا۔