Tag: فیملی ولاگنگ

  • قوم کو فیملی ولاگنگ جیسی بکواس دیکھنا پسند ہے، صحیفہ جبار

    قوم کو فیملی ولاگنگ جیسی بکواس دیکھنا پسند ہے، صحیفہ جبار

    شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ صحیفہ جبار خٹک کا کہنا ہے کہ قوم کو فیملی ولاگنگ جیسی بکواس دیکھنا پسند ہے۔

    اداکارہ صحیفہ جبار خٹک نے حال ہی میں پوڈ کاسٹ میں شرکت کی اور نجی زندگی سمیت پاکستانی شہریوں کی جانب سے ولاگنگ دیکھنے کے بڑھتے رجحان پر اظہار خیال کیا۔

    انہوں نے کہا کہ لوگ اب اپنی فیملی پر ولاگنگ بنا رہے ہیں اور یہ سب بکواس قوم شوق سے دیکھ رہی ہے۔

    اداکارہ نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ ولاگنگ ایسی ہورہی ہے کہ ’کچن میں کھانا بنارہی ہوں، نائٹ سوٹ پھٹ گیا، کھانا جل گیا، چائے میں پتی کم ہوگئی، آج شوہر کے ساتھ پرینک کردیا۔

    صحیفہ جبار نے کہا کہ ولاگر جب یہ بکواس لگاتے ہیں تو لوگ اسے شوق سے دیکھ رہے ہیں۔

    میزبان نے پوچھا کہ یہ بتائیں کہ کراچی کے کھانے کتنے اچھے ہیں اور لاہور کا کھانا اچھا ہے یا کراچی کا؟

    صحیفہ جبار نے کہا کہ لاہور کے مقابلے میں کراچی کے کھانے بہت اچھے ہیں، نہاری اور پائے کراچی میں بہت اچھے ہیں جبکہ لاہور کے کھانے بہت بُرے ہیں۔

    میزبان نے کہا کہ لاہور کی ایک بٹ کڑاہی مشہور ہے جس پر اداکارہ نے کہا کہ بس وہی اچھی ہے، میزبان نے کہا کہ بٹ کراہی بھی اچھی نہیں ہے میں ایک مرتبہ کھانے گیا تو اس میں سے مکھن کی ہیک آرہی تھی۔

    اداکارہ نے کہا کہ کراچی والو! مکھن کی خوشبو ہوتی ہے ہیک نہیں اور بٹ کراہی تھال میں کھانے کا مزہ ہی الگ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شوہر کا تعلق لاہور سے ہے لیکن ان کے والد کی زندگی کراچی میں گزری ہے، وہ اردو اسپیکنگ تھے لیکن شوہر کی پیدائش لاہور میں ہوئی۔

    صحیفہ جبار نے بتایا کہ شوہر کے والد کے رشتے دار کراچی سے اور اردو اسپیکنگ ہیں جبکہ ان کی والدہ کی سائیڈ پنجابی، سرائیکی زبان بولتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میری والدہ اور والد سرائیکی، پنجابی بولتے ہیں جبکہ میرا آبائی تعلق خانیوال ہیں میں پنجابی سرائیکی زبان سمجھ لیتی ہوں لیکن روانی سے بول نہیں سکتی۔

  • فیملی ولاگنگ : بچوں پر کون سے خطرناک اثرات مرتب کرتی ہے؟

    فیملی ولاگنگ : بچوں پر کون سے خطرناک اثرات مرتب کرتی ہے؟

    سوشل میڈیا کے موجودہ دور میں نت نئے رجحانات فروغ پارہے ہیں، ان میں سے ایک فیملی ولاگنگ بھی ہے۔

    بظاہر بے ضرر نظر آنے والی ویڈیوز جن میں روزمرہ کی زندگی اور معمولات کو دستاویزی شکل دی جاتی ہے، ان ویڈیوز سے بچوں کی فلاح و بہبود کے حوالے سے سنجیدہ اور سنگین خدشات جنم لے رہے ہیں۔

    سوشل میڈیا پر جس طرح مختلف لوگ اپنی ویڈیوز میں اپنے خاندانی اور نجی زندگی کے بارے میں تفصیلات آن لائن شیئر کر رہے ہیں اس کی وجہ سے رازداری اور استحصال کے امکانات سے متعلق سوالات اٹھ رہے ہیں۔

    زیرنظر مضمون میں فیملی ولاگنگ کے خطرات، منفی پہلوؤں اور اس کے نقصانات بیان کرتے ہوئے خاص طور پر بچوں کے لیے تحقیق اور حقیقی مثالوں کے ذریعے ان کے اثرات پر روشنی ڈالی گئی ہے تاکہ ممکنہ نتائج کو اجاگر کیا جاسکے۔

    Family Vlogging

    فیملی ولاگنگ کے نقصانات اور خدشات

    فیملی ولاگنگ جو کہ ایک مشہور رجحان بن چکا ہے جس میں لوگ اپنی روزمرہ کی زندگی اور معاملات کو آن لائن شیئر کرتے ہیں ان ویڈیوز میں اکثر گھر کے بچوں کو نمایاں طور پر دکھایا جاتا ہے۔

    تحقیق کار نیشا تلکدار (2020) کے مطابق یہ رجحان بچوں کی ذہنی صحت اور حفاظت کے لیے سنگین خطرات پیدا کر سکتا ہے۔

    چھوٹی عمر کے بچے اپنی زندگی کے آن لائن دستاویزی اثرات کو نہیں سمجھ سکتے اور وہ اپنی رضامندی یا اس سے اختلاف نہیں کرسکتے اس لیے یہ ایک اہم اخلاقی مسئلہ بھی ہے۔

    کچھ والدین بچوں کی بھلائی کے بجائے ویڈیو پر ملنے والے ویوز اور آمدنی کو ترجیح دیتے ہیں۔ بعض اوقات ویڈیوز میں ایسے مذاق یا شرمناک مناظر بھی دکھائے جاتے ہیں جس کا مقصد ناظرین کی توجہ حاصل کرنا ہوتا ہے لیکن یہ مناظر بچوں کو جذباتی تکلیف بھی پہنچا سکتے ہیں۔

    اس کے علاوہ بچوں کے بچپن کو مستقل طور پر آن لائن محفوظ کرلینا ان کی شناخت اور مستقبل پر گہرے اثرات مرتب کر سکتا ہے۔

     influencers

    کیمرے کے سامنے پرفارم کرنے کا دباؤ اور مسلسل ایکسپوزر بچوں میں اضطراب، ڈپریشن اور حتیٰ کہ شناختی مسائل بھی پیدا کرسکتا ہے۔

    سوشل میڈیا پر ذاتی معلومات شیئر کرنا بچوں کو ممکنہ خطرات، جیسے آن لائن ہراسانی یا موقع کی تلاش میں رہنے والے جرائم پیشہ عناصر کا نشانہ بنا سکتا ہے۔

    مثبت پہلو

    اس حوالے سے ایک مثبت پہلو بھی سامنے آیا ہے کہ جس میں اس بات کو تسلیم کیا گیا ہے کہ کچھ خاندان فیملی ولاگنگ کو ذمہ داری سے کرتے ہیں، جس میں وہ اپنے بچوں کی پرائیویسی اور ان کے تحفظ کا مکمل خیال کرتے ہیں۔

    فیملی ولاگنگ کرتے ہوئے والدین کو آن لائن شہرت کے بجائے اپنے بچوں کی فلاح کو اولین ترجیح دینی چاہیے جہاں تک ممکن ہوسکے بچوں کی رضامندی سے کام کریں اور انہیں نقصان دہ مواد میں شامل کرنے سے گریز کریں۔

    وی لاگنگ میں بچوں کی آن لائن شمولیت کے حوالے سے رضامندی اور راز داری جیسے مسائل پر واضح قوانین متعارف کرانے کی ضرورت ہے۔

    اس حوالے سے صارفین کو بھی چاہیے کہ وہ فیملی ولاگنگ کے کانٹینٹ پر تنقیدی نظر ڈالیں اور ایسے چینلز کی اخلاقیات پر سوال اٹھائیں جو بچوں کے استحصال کا سبب بنتے ہیں۔

    یاد رہے کہ فیملی ولاگنگ کرنا کوئی بری بات نہیں یہ سوشل میڈیا کی ایک دلچسپ سرگرمی ہے، اپنے تجربات کو آن لائن شیئر ضرور کریں لیکن اس بات کا لازمی خیال رکھیں کہ بچوں کی حفاظت اور ان کی پرائیویسی کو ترجیح دینا بھی ضروری ہے۔

    ان ممکنہ خطرات کو سمجھنے کے بعد ذمہ دارانہ رویے کے لیے آواز بلند کر کے ہم بچوں کے لیے ایک صحت مند آن لائن ماحول کو یقینی بنا سکتے ہیں۔