Tag: فیول ایڈجسمنٹ

  • کے الیکٹرک صارفین پر بجلی بم گرادیا گیا

    کے الیکٹرک صارفین پر بجلی بم گرادیا گیا

    اسلام آباد: غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے ستائے کراچی کے باسیوں پر ایک بار پھر بجلی کا بم گرادیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیپرا نے کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کی قیمت میں 3 روپے 93 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی ہے۔

    نیپرا اعلامیہ میں کہا گیا کہ کے الیکٹرک نے 4 روپے 49 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی تھی جسے مسترد کیا گیا اور شواہد کی بنیاد پر 3روپے 93 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں: ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ : کے الیکٹرک صارفین کے لیے بڑا جھٹکا

    نیپرا اعلامیے کے مطابق یہ اضافہ مارچ کے فیول چارجز ایڈجسمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے، بجلی کی حالیہ قیمتوں کا اطلاق صرف مئی کے بلوں پر ہوگا۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ کے دوران فیول ایڈجسمنٹ کی مد میں کے الیکٹرک نے دوسری بار اضافہ کیا ہے، اس سے قبل نیپرا نے کے الیکٹرک صارفین کے لئے بجلی کی قیمت میں 3 روپے 70 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی تھی۔

    مذکورہ اضافہ مارچ کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیاتھا ، جس سے کراچی کے شہریوں پر 5 ارب 47 کروڑ 10 لاکھ روپے کا اضافی بوجھ پڑا۔

  • بجلی کی قیمت میں 2 روپے کمی

    بجلی کی قیمت میں 2 روپے کمی

    اسلام آباد: نیپرا نے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی فی یونٹ قیمت 2 روپے 77 پیسے کم کردی۔

    نیپرا نے بجلی کی ستمبر کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی درخواست پر سماعت کے بعد فی یونٹ بجلی 2 روپے 77 پیسے سستی کرنے کی منظوری دے دی۔ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے ستمبر کے لیے بجلی سستی کرنے کی درخواست کی تھی۔

    چیئرمین نیپرا طارق سدوزئی نے نیشنل پاور کنٹرول سینٹر حکام سے استفسار کیا کہ ملک میں بجلی ہونے کے باوجود 6 سے 8 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کیوں کی جا رہی ہے۔ چیف انجینیئر نیشنل پاور کنٹرول امان اللہ نے بتایا کہ لوڈ شیڈنگ حکومت کی پالیسی ہے۔

    چیئرمین نیپرا نے کہا کہ آپ بجلی کی مجموعی صلاحیت کا 51 فیصد پیدا کر رہے ہیں۔ بجلی موجود ہونے کے باوجود خواہ مخواہ عوام کو تکلیف میں رکھا ہوا ہے۔ ملک میں گیس اور فرنس آئل پر پاور پلانٹ کو پوری صلاحیت پر چلانے کے بجائے ڈیزل پر کیوں چلایا جارہا ہے، اس کا تحریری جواب دیا جائے۔

    چیئرمین نیپرا کا کہنا تھا کہ نندی پور پاور پلانٹ کے ٹیرف سے متعلق ہم نظر ثانی کی تمام درخواستیں مسترد کر چکے ہیں۔ انہوں نے استفسار کیا کہ حکومت اس کا ٹیرف کیوں جاری نہیں کرتی۔