Tag: فیٹف

  • متحدہ عرب امارات کو فیٹف کی ”گرے لسٹ“ سے نکال دیا گیا

    متحدہ عرب امارات کو فیٹف کی ”گرے لسٹ“ سے نکال دیا گیا

    پیرس میں ایف اے ٹی ایف نے 3 روزہ اجلاس کے اختتام پر(یو اے ای) کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی ’گرے لسٹ‘ سے نکال دیا گیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق متحدہ عرب امارات کو اہم اصلاحاتی پیشرفت کے بعد گرے لسٹ سے نکال دیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کو 2022 میں ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ ڈالا گیا تھا، آج پیرس میں ایف اے ٹی ایف نے 3 روزہ اجلاس کے اختتام پر یو اے ای کو گرے لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ کیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کو گرے لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ ایک جامع جائزہ کے بعد کیا گیا۔ یو اے ای نے دہشتگردوں کی مالی معاونت اور ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے اقدامات کیے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات نے منی لانڈرنگ کی روک تھام کیلئے سخت قوانین بنائے ہیں۔

    متحدہ عرب امارات: عیدالفطر کے موقع پر کتنی چھٹیاں ملیں گی؟

    رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات نے منی لانڈرنگ کی روک تھام اور انسداد دہشتگری کیلئے ادارہ قائم کیا، اس کے علاوہ مالی جرائم کو روکنے کیلئے اماراتی حکام نے نئے ضوابط مرتب کیے ہیں۔

  • پاکستان کیخلاف سازش کرنے والا بھارت خود ‘فیٹف’ کے ریڈار پر آگیا

    پاکستان کیخلاف سازش کرنے والا بھارت خود ‘فیٹف’ کے ریڈار پر آگیا

    پیرس: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) اس سال بھارت کی ٹیررفنانسنگ اور منی لانڈرنگ روکنےکےاقدامات کا جائزہ شروع کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق فیٹف نے بھارت کی ٹیررفنانسنگ اور منی لانڈرنگ روکنے کے اقدامات کا جائزہ لینے کا پلان تیار کرلیا۔

    فیٹف اس سال بھارت کی ٹیررفنانسنگ،منی لانڈرنگ روکنےکےاقدامات کا جائزہ شروع کرے گا۔

    فیٹف پلان کے تحت بھارت کے اقدامات کا آن سائٹ جائزے کیلئے دورانیہ نومبر 2023ہوگا۔

    جون2024میں بھارت کے اقدامات کو فیٹف اجلاس میں زیربحث لانے کا منصوبہ ہے ، آخری بار فیٹف نےبھارت کی ایویلویشن جون 2010 میں کی تھی۔

    فیٹف2019سے2باراےایم ایل،سی ایف ٹی قوانین سےمتعلق بھارت کی ایویلویشن موخرکرچکا تاہم جن ممالک کے اقدامات کافیٹف جائزہ لےگااس فہرست میں پاکستان کانام شامل نہیں۔

    حکام نے کہا ہے کہ گزشتہ سال پاکستان نے عالمی سطح پرسنگ میل عبورکرلیاتھا، اکتوبر2022میں ایف اےٹی ایف نےپاکستان کانام گرے لسٹ سےنکال دیا تھا۔

    پاکستان نےکامیابی کےساتھ تیزی سےایف ٹی ایف ایکشن پلان پرعمل درآمدکیا ، فیٹف نے 4 سال اور 4 ماہ بعد پاکستان کا نام گرے لسٹ سےنکالا۔

    پاکستان نے فیٹف کے دونوں ایکشن پلانز کے تحت تمام 34 نکات پرعمل درآمدکیا، فیٹف نےجون2018میں پاکستان کانام گرےلسٹ میں شامل کیاتھا۔

  • فیٹف میں پاکستان کے لیے مثبت اعلان، وزیر خارجہ کا خیر مقدم

    فیٹف میں پاکستان کے لیے مثبت اعلان، وزیر خارجہ کا خیر مقدم

    اسلام آباد: وزیر خارجہ بلاول زرداری کا کہنا ہے کہ پاکستان نے 21-2019 کا فیٹف ایکشن پلان بخوبی مکمل کیا، فیٹف ٹاسک فورس کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ بلاول زرداری نے فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) میں پاکستان کے لیے مثبت اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ فیٹف میں پاکستان کے اقدامات کو تسلیم کرنا خوش آئند ہے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان نے 21-2019 کا فیٹف ایکشن پلان بخوبی مکمل کیا، فیٹف ٹاسک فورس کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ فیٹف اقدام سے سرمایہ کاروں کا اعتماد مزید بڑھے گا، امید ہے ٹاسک فورس کی آمد کے بعد پاکستان گرے لسٹ سے نکل جائے گا۔

    وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ فیٹف کے اہداف پورے کرنے پر تمام ٹیم تعریف کی مستحق ہیں۔

  • ‘فیٹف سے متعلق قانون سازی: پی ٹی آئی کی مخالفت پر حنا ربانی کھر اور ان کی پارٹی  معافی مانگے’

    ‘فیٹف سے متعلق قانون سازی: پی ٹی آئی کی مخالفت پر حنا ربانی کھر اور ان کی پارٹی معافی مانگے’

    اسلام آباد : تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے کہا کہ فیٹف سے متعلق قانون سازی پر پی ٹی آئی کی مخالفت پر حنا ربانی کھر اور ان کی پارٹی قوم سے معافی مانگے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت خارجہ حنا ربانی کھر کی پریس کانفرنس پر تحریک انصاف کا ردعمل سامنے آگیا ، رہنما شیریں مزاری نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے گرے لسٹ سےنکلنے کی اہمیت معلوم ہونے پر حنا ربانی کو مبارک باد دی۔

    شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ جب ہم ایف اے ٹی ایف کی قانون سازی کر رہے تھے تب انہوں نے مخالفت کی، تب اپوزیشن کے پاس اکثریت ہوتی تو آج پاکستان گرے لسٹ سے نہ نکل پاتا، آپ میں شرم و حیا ہوتی تو قوم سے معافی مانگتے۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ حنا ربانی کھر اور ان کی پارٹی کو پوری قوم سے معافی مانگنا چاہیے ،عمران خان اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کریں کہ پاکستان کو بچایا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان پاکستان کوگرے لسٹ سے نکلوانے میں کامیاب ہوئے ،قوم یاد رکھے پاکستان کو گرے لسٹ میں ن لیگ کی حکومت میں ڈالا گیا تھا۔

  • فیٹف کی گرے لسٹ پاکستان کو دباؤ میں رکھنے کا ذریعہ ہے، وزیر خارجہ پاکستان کا ردِ عمل

    فیٹف کی گرے لسٹ پاکستان کو دباؤ میں رکھنے کا ذریعہ ہے، وزیر خارجہ پاکستان کا ردِ عمل

    اسلام آباد: پاکستان کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ گرے لسٹ میں رکھنا پاکستان پر دباؤ برقرار رکھنے کی کوشش ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فیٹف کی گرے لسٹ پاکستان کو دباؤ میں رکھنے کا ذریعہ ہے، فیٹف کو سیاسی مقاصد کے لیے سیاست زدہ کیا جا رہا ہے، ریکارڈ پر ہے فیٹف سے متعلق یہ کئی بار کہہ چکا ہوں۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا بھارت فیٹف پلیٹ فارم کو سیاسی طور پر استعمال کرنا چاہتا ہے، ہم نے ٹھوس اقدامات اٹھائے ہیں، بلاشبہ ان اقدامات میں ہمارا ہی مفاد ہے، لیکن ٹھوس اقدامات کے باوجود ہم پر گرے لسٹ کی تلوار لٹکائے رکھنا درست نہیں۔

    یاد رہے کہ 23 مئی کو وزیر خزانہ شوکت ترین نے اس امید کا اظہار کیا تھا کہ جون تک پاکستان ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نکل جائے گا، زیادہ تر شرائط پوری کر دی ہیں اور اب معاملہ زیادہ تر سیاسی رہ گیا ہے۔

    تاہم گزشتہ روز فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے صدر ڈاکٹر مارکوس پلیئر نے واضح کیا کہ پاکستان کا نام گرے لسٹ میں برقرار رہے گا، آخری ہدف کے حصول تک پاکستان گرے لسٹ میں رہے گا، انہوں نے کہا پاکستان دہشت گرد تنظیموں کے سینئر کمانڈرز کو سزائیں دینے کے ہدف کو پورا کرے، پاکستان کو فیٹف کے نئے ایکشن پلان پر مکمل عمل کرنا ہوگا اور اپنی انویسٹی گیشن کے طریقہ کار کو بہتر بنانا ہوگا۔

    ’’آخری ہدف کے حصول تک پاکستان گرے لسٹ میں رہے گا‘‘

    وزیر خارجہ نے پروگرام میں کہا کہ ہم نے 14 بل ایسے منظور کیے جو ہمارے ہی مفاد میں تھے، ہم مفادات کو سامنے رکھتے ہوئے فیٹف نکات پر عمل کر رہے ہیں، فیٹف نے ہمارے 26 نکات پر عمل درآمد کی تعریف بھی کی ہے، تاہم اب گرے لسٹ کے ذریعے پاکستان کو دباؤ میں رکھا جا رہا ہے، جو درست نہیں ہے۔

  • رحمان ملک نے فیٹف صدر کو دوبارہ خط لکھ دیا

    رحمان ملک نے فیٹف صدر کو دوبارہ خط لکھ دیا

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ ملک کو گرے لسٹ سے نکالنے کے لیے فیٹف کو دوبارہ خط لکھا ہے، پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کے فیصلے کے لیے غیر جانب دارانہ جائزے کی ضرورت ہے۔

    آج اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا کہ فیٹف کے حوالے سے پاکستان کے خلاف عالمی سطح پر لابنگ کی گئی، جس کی وجہ سے فیٹف تاحال پاکستان سے ڈو مور کا تقاضا کر رہا ہے۔

    انھوں نے کہا پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کے فیصلے کے لیے غیر جانب دارانہ جائزے کی ضرورت ہے، پاکستان کو بغیر ثبوت منی لانڈرنگ کے لیے مورد الزام ٹھہرایا گیا، آج ایک بار پھر صدر ایف اے ٹی ایف کو خط لکھا ہے کہ پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکال دیا جائے۔

    سینیٹر رحمان ملک کا کہنا تھا فیٹف کو پاکستان کے خلاف امریکی شکایت نامناسب تھی، پاکستان نے امریکا کی خاطر دہشت گردی کے خلاف طویل جنگ لڑی، جس میں پاکستان کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا، امریکا کو چاہیے کہ اب پاکستان کے خلاف ایف اے ٹی ایف میں درج کردہ اپنی شکایت واپس لے۔

    انھوں نے کہا ڈس انفو لیب نے واضح کیا کہ بھارت نے جعلی، بے بنیاد اور زہریلی پروپیگنڈے کے ذریعے پاکستان کو بدنام کیا، ڈس انفولیب کی انکشافات کے بعد ایف اے ٹی ایف پاکستان کے خلاف کارروائی برخاست کرے، اب گرے لسٹ میں نام رکھنے کا کوئی جواز نہیں، ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ہونے کی وجہ سے پاکستانیوں کی زندگیوں پر منفی اثر پڑ رہا ہے، اور ہماری معیشت مستقل خطرے میں پڑی ہوئی ہے۔

    رحمان ملک نے پریس کانفرنس میں کہا دہشت گردی کے خلاف جنگ کا سب سے زیادہ فائدہ بھارت نے اٹھایا، بھارت اور داعش خطے اور چین کے خلاف کام کر رہے ہیں، عالمی رپورٹس کے مطابق داعش کو بھارت معاونت فراہم کر رہا ہے، داعش کے ذریعے پاکستان میں بھی دہشت گردی کرائی جا رہی ہے۔

    چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے مزید کہا کہ بھارت کے خلاف ٹھوس ثبوت کے باوجود ایف اے ٹی ایف کوئی ایکشن نہیں لے رہا۔

  • نظام کی بہتری کے لیے اپوزیشن سے بات کرنے کو بالکل تیار ہیں: اسد عمر

    نظام کی بہتری کے لیے اپوزیشن سے بات کرنے کو بالکل تیار ہیں: اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ ہم نے بات چیت کرنے سے کبھی انکار نہیں کیا، اپوزیشن کا مطالبہ ہے کہ عمران خان مستعفی ہوں جو نہیں ہو سکتا، نظام کی بہتری کے لیے اپوزیشن سے بات کرنے کو بالکل تیار ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں کیا، اسد عمر نے کہا اپوزیشن عمران خان سے استعفیٰ نہیں لے سکتی، نواز شریف کی خواہش ہے کہ سسٹم گر جائے لیکن ایسا ہونے نہیں دیں گے۔

    انھوں نے کہا اپوزیشن کے استعفے آ جاتے ہیں تو ضمنی الیکشن آئینی ذمہ داری ہے، نواز شریف کی تو پوری کوشش ہے لیکن دیکھنا ہوگا اپوزیشن میں استعفے دے کر کون کون سیاسی خود کشی چاہتا ہے۔

    اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے الیکشن ریفارمز کیے تو اپوزیشن کو بلایا لیکن وہ نہیں آئے، کرونا سے متعلق میں نے اپوزیشن رہنماؤں کو بلایا وہ نہیں آئے، مفاہمت کے لیے وہ تیار ہیں جن کے پاس فیصلہ سازی کا اختیار ہی نہیں، اس وقت فیصلہ سازی کا اختیار فضل الرحمان، نواز شریف اور مریم نواز کے پاس ہے۔

    اسد عمر نے کہا میرے خیال میں پیپلز پارٹی استعفے دینے کی بے وقوفی نہیں کرے گی، وہ کسی سزا یافتہ شخص جو الیکشن بھی نہیں لڑ سکتا کے کہنے پر استعفے نہیں دے گی، نواز شریف کو معلوم ہے سسٹم نہیں چلتا تو انھیں ہی فائدہ ہوگا۔

    جلسوں سے متعلق ان کا کہنا تھا اپوزیشن کو بھی پتا ہے کہ جلسوں سے حکومت نہیں گرتی، نواز شریف جو کر رہے ہیں اس میں ان کی ذات کے لیے پوری منطق موجود ہے، ن لیگ کے لیے فیس سیونگ بنتی ہے تو قیادت شہباز شریف کی طرف جائے گی، ان کے بعد قیادت بیٹے حمزہ کی طرف جائے گی، لیکن نواز شریف کی کوشش ہے قیادت ان کی فیملی میں جائے، یعنی مریم کی طرف۔

    این سی او سی سے متعلق انھوں نے بات کرتے ہوئے کہا سیاسی لیڈرز کی جانب سے ہی احتیاط نہیں کی جا رہی، یہ ٹھیک ہے کہ این سی او سی میں بڑے اجتماعات پر پابندی پر اتفاق نہیں ہو سکا تھا، سندھ نے بڑے اجتماعات پر پابندی کی مخالفت کی تھی، این سی او سی اجلاس میں اپوزیشن نہیں آ رہی تھی، اسپیکر اسمبلی نے بلایا تو کمیٹی ماننے سے ہی انکار کر دیا۔

    فیٹف بل کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ فیٹف بل پر اپوزیشن نے بلیک میل کیا اور این آر او مانگا، مفتاح اسماعیل تو اس میٹنگ میں موجود ہی نہیں تھے جس کی بات وہ کر رہے ہیں، اپوزیشن نے نیب ترامیم کی جو تجاویز دی تھیں اس پر ہم ہی نہیں مانے تھے، مفتاح کو کسی نے کچھ بتایا جس پر انھوں نے ایسا بیان دیا، مفتاح نے تاثر پر کہا کہ وزرا مان گئے تھے لیکن عمران خان نہیں مانے۔

  • ایف اے ٹی ایف: بھارتی میڈیا کی سازش ناکام ہو گئی

    ایف اے ٹی ایف: بھارتی میڈیا کی سازش ناکام ہو گئی

    اسلام آباد: ایف اے ٹی ایف میں بھارتی میڈیا پاکستان مخالف جھوٹے پراپیگنڈے کا آلہ کار بن چکا ہے تاہم اس محاذ پر بھی اسے منہ کی کھانی پڑ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف اے ٹی ایف میں پلانری کے دوران پاکستان کے اقدامات کی تعریف سے بھارت کے چھکے چھوٹ گئے، بھارتی میڈیا کی کوشش تھی کہ پاکستان کو دباؤ میں لایا جائے لیکن فیٹف کے صدر نے اسے ناکام بنا دیا۔

    بھارتی میڈیا کے نمائندے کو ایک سوال کرنے پر صدر ایف اے ٹی ایف نے قوانین کا بتایا، ان کے بھرپور جواب نے بھارتی میڈیا کا پراپیگنڈا ناکام بنا دیا، پلانری کے دوران بھارتی میڈیا نے پراپیگنڈا کیا کہ پاکستان کو آن سائٹ وزٹ نہیں ملا۔

    بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ آن سائٹ وزٹ کے لیے سعودی عرب، ملائیشیا اور چین نے حمایت نہیں کی تھی۔

    تاہم ذرایع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور ملائیشیا کو پلانری کے دوران وقت کی کمی کے باعث فلور ہی نہیں ملا، جب فلور نہیں ملا تو حمایت یا مخالفت کیسی؟

    پاکستان کا نام ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں رہنے کا امکان

    دوسری طرف ایف اے ٹی ایف کے صدر نے بھارتی میڈیا کے نمائندے کو جواب دیا کہ فیٹف کنسلٹیشن ایک خفیہ عمل ہے، آن سائٹ وزٹ تب ہوتا ہے جب ایکشن پلان پر مکمل عمل ہو جائے، اور اس سے متعلق عمومی طریقہ کار ہی اختیار کیا جاتا ہے۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان کے ایکشن پلان پر عمل کی تعریف بھارت کے سوا تمام ممالک نے کی ہے۔