Tag: فیٹی لیور

  • فیٹی لیور کیا ہے؟ جگر کو صحت مند کیسے بنایا جائے؟

    فیٹی لیور کیا ہے؟ جگر کو صحت مند کیسے بنایا جائے؟

    بہت سے لوگ فیٹی لیور (جگر کی چربی) کی بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں، ویسے تو جگر میں تھوڑی مقدار میں چربی کا ہونا معمول کی بات ہے لیکن اگر اس میں اضافہ ہوجائے تو یہ دیگر امراض کا سبب بن جاتی ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں معروف ہربلسٹ سید غالب آغا نے جگر کی خرابی سے بچاؤ کیلئے اہم مشورے اور علاج سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ انسان کے نظام انہضام کے علاوہ جسم میں گلوکوز اور کاربوہائیڈریٹ پیدا کرنے میں جگر کا اہم کردار ہوتا ہے، تاہم جگر میں خرابی کے باعث اس میں زیادہ چربی پیدا ہونا سوجن کا سبب بن سکتا ہے جو آپ کے جگر کو نقصان پہنچا کر اس میں داغ پیدا کرسکتی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ دنیا بھرمیں 25 فیصد افراد فیٹی لیور کا شکار ہیں، ویسے تو یہ کسی بیماری کا نام نہیں لیکن اس کا خیال نہ رکھا جائے تو بہت سے پیچیدہ امراض کا ذریعہ بن سکتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گھر کے کھانے سرسوں کے تیل یا دیسی گھی میں بنائیں، پروسیسڈ آئل کسی صورت استعمال نہیں کرنا چاہیے اس کے علاوہ چینی بھی کم سے کم استعمال کریں۔

    اس کے علاوہ رات کا کھانا جلدی کھائیں تاکہ سونے سے پہلے ایک گھنٹہ چلنے پھرنے یا اسے ہضم کرنے میں لگ سکے ۔

    جگر کی خرابی کی علامات

    ہربلسٹ سید غالب آغا نے فیٹی لیور کی علامات بتاتے ہوئے کہا کہ دائمی تھکاوٹ، بھوک میں کمی پیشاب کی رنگت تبدیل، ٹانگوں اور ٹخنوں کی سوجن، کُھجلی اور پیٹ میں سوجن شامل ہیں۔

  • انسانی جگر: سروسس کیا ہے؟

    انسانی جگر: سروسس کیا ہے؟

    انسانی جسم کے اہم ترین عضو جگر کو نقصان پہنچانے والی طبی پیچیدگی سروسس کہلاتی ہے جسے سادہ لفظوں میں بیان کیا جائے تو یہ کہیں‌ گے کہ اس میں جگر سخت ہو جاتا ہے، جگر کے نارمل ٹشوز کی جگہ خراب بافتیں لے لیتی ہیں جو اس کی کارکردگی کو نقصان پہنچاتا ہے۔

    اس مرض کے لاحق ہونے کا سبب خون کا جگر تک نہ پہنچنا ہے اور یہ رفتہ رفتہ ہوتا ہے جس کے نتیجے میں جگر مکمل طور پر ناکارہ ہو جاتا ہے۔ خون کے جگر تک نہ پہنچنے کی وجہ کچھ دوسرے عوارض ہو سکتے ہیں۔ ان بیماریوں کے نتیجے میں جگر سروسس کا شکار ہو جاتا ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق ذیابیطس اور مٹاپا بھی اس بیماری کی وجہ ہیں۔ ان کے نتیجے میں جگر پھول جاتا ہے۔ امراضِ قلب سے متاثرہ افراد کو بھی جگر کے اس مسئلے کا خطرہ رہتا ہے۔

    طبی محققین کے مطابق اس طبی پیچیدگی کا شکار ہونے کے بعد پیٹ میں ایک سیال بننے لگتا ہے جسے ایسائٹس کہتے ہیں۔ یہ مرض اگر بڑھ جائے تو جگر اپنا کام انجام دینے کے قابل نہیں‌ رہتا اور پھر اس کی پیوند کاری تجویز کی جاتی ہے۔ تاہم جگر کے مختلف امراض کے آغاز پر علاج اور احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں‌ تو فائدہ ہوسکتا ہے۔ اگر ہیپا ٹائٹس یا سروسس کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ جگر جیسے عضو کے سرطان کا سبب بن جاتے ہیں۔

    طبی ماہرین کے مطابق جگر کی اکثر بیماریوں کا علاج موجود ہے۔ تاہم یہ اسی وقت ممکن ہے جب بروقت تشخیص اور علاج کا آغاز کیا جائے۔ اس کے ساتھ مریض اپنے معالج کی ہدایات پر سختی سے عمل کرے اور مکمل پرہیز کے ساتھ صفائی ستھرائی کا خیال رکھے۔