Tag: فیچر

  • پاکستانی صارفین کے لیے گوگل کا زبردست تحفہ

    پاکستانی صارفین کے لیے گوگل کا زبردست تحفہ

    امریکی سرچ انجن گوگل نے اپنے ویب براؤزر کروم میں صارفین کے لیے ایک اوربہترین فیچرشامل کردیا۔

    جرنیز کے نام سے پیش کیے گئے اس فیچر کی مدد سے صارفین کی براؤزنگ ہسٹری کو زیادہ بہتر طریقے سے منظم کیا جا سکے گا۔

    گوگل ویب براؤزر کروم میں شامل ہونے والے اس شاندار فیچرکی مدد سے استعمال کنندگان اپنی نامکمل سرچ کو دوبارہ جاری کرسکتے ہیں۔

    گوگل کی جانب سے اس فیچر کو دنیا کے بیش ترممالک میں گزشتہ ماہ کے آغازمیں پیش کردیا گیا تھا، تاہم پاکستانی صارفین بھی اب نئی اپ ڈیٹ کے بعد اس سے مستفید ہوسکیں گے۔

    استعمال کا طریقہ کار

    اس فیچر کو استعمال کرنے کے لیے اپنا مطلوبہ لفظ درج کریں یا کروم میں جرنیز کے صفحے (ٹیب) پر جائیں، جہاں آپ کو اپنی سرج دوبارہ جاری رکھنے کا فیچر دکھائی دے گا۔

    اس آپشن پر کلک کرنے کے بعد کروم براؤزر میں اپنے منتخب کیے گئے ٹاسک کو ایڈریس بارمیں لکھیں۔

    گوگل کی جانب سے یہ فیچر ڈیسک ٹاپ کے ساتھ ساتھ اینڈرائیڈ کے استعمان کنندگان کے لیے بھی فراہم کیا گیا ہے۔

    اس کی بدولت وہ ٹیکسٹ، وائس اور لینس (کیمرے میں دیا گیا ایک فیچر جس کی مدد سے کسی بھی شے کو سرچ کرسکتے ہیں) کی تلاش کو بھی دوبارہ جاری رکھ سکیں گے۔

  • کیا آپ واٹس ایپ کے اس خفیہ فیچر سے واقف ہیں؟

    کیا آپ واٹس ایپ کے اس خفیہ فیچر سے واقف ہیں؟

    واٹس ایپ دنیا بھر میں پیغام رسانی کے لیے استعمال کی جانے والی سب سے بڑی اور مقبول ترین ایپ ہے تاہم اس کے کچھ فیچرز سے صارفین اب بھی لاعلم ہیں۔

    دنیا کی سب سے بڑی میسجنگ ایپ واٹس ایپ کی جانب سے گاہے بگاہے ایسے فیچر متعارف کروائے جاتے ہیں جو صارفین کو سہولت فراہم کرتے ہیں، اس ایپ میں ایک ایسا شاندار خفیہ فیچر بھی ہے جس سے شاید صارفین تاحال لاعلم ہوں۔

    یہ خفیہ فیچر درحقیقت فونٹ کا سائز بدلنے کا ہے جو کافی عرصے سے واٹس ایپ میں موجود ہے مگر بیشتر افراد کو اس کا علم نہیں۔

    اس فیچر کے لیے اینڈرائیڈ اسمارٹ فون پر واٹس ایپ کو اوپن کریں، ایپ کے اوپری دائیں کونے پر تھری ڈاٹ مینیو پر کلک کریں اور سیٹنگز پر جائیں۔

    سیٹنگز میں چیٹ کے آپشن پر کلک کریں اور وہاں موجود سیٹنگز میں فونٹ سائز کا انتخاب کریں۔

    ایسا کرنے پر اسمال، میڈیم اور لارج کے 3 آپشنز نظر آئیں گے جس میں سے کسی ایک کا انتخاب کیا جاسکتا ہے۔

    علاوہ ازیں واٹس ایپ میں روایتی فونٹ کو مونو اسپیس یا ٹائپ رائٹر فونٹ سے بھی بدلا جاسکتا ہے، یہ فونٹ تحریر کو زیادہ خوبصورت بناتا ہے اور اس کے لیے کسی تھرڈ پارٹی ایپ کی ضرورت بھی نہیں۔

    بس واٹس ایپ پر اپنے میسج کے آگے اور پیچھے 3 بار یہ سمبل “`استعمال کریں۔

  • واٹس ایپ اسٹیٹس: نیا فیچر متعارف

    واٹس ایپ اسٹیٹس: نیا فیچر متعارف

    دنیا بھر میں سب سے زیادہ استعمال کی جانے والی میسجنگ ایپ واٹس ایپ میں نئے نئے فیچرز متعارف کروائے جاتے ہیں، اب اس کے اسٹیٹس سے متعلق ایک اور فیچر متعارف کروایا جارہا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق رابطوں کی مقبول ترین سروس واٹس ایپ نے اپنے اسٹیٹس کے لیے ایک نیا اور کارآمد فیچر متعارف کروانے کا اعلان کیا ہے۔

    اس نئے فیچر سے صارفین فوری طور پر ایسی اسٹوری کو ان ڈو کر سکیں گے جو غلطی سے پوسٹ کر دی گئی ہو، جس کے لیے ان ڈو بٹن کو اسٹیٹس اپ ڈیٹ میں ٹیسٹ کیا جارہا ہے۔

    ان ڈو بٹن کو کلک کرنے پر صارفین پوسٹ ہونے والے کسی بھی اسٹیٹس کو فوری طور پر ہٹا سکیں گے۔

    یہ فیچر ابھی بیٹا ورژن میں آئی او ایس ٹیسٹرز کے لیے ہے لیکن جلد ہی آئی او ایس پر مزید بیٹا صارفین کو اس فیچر تک رسائی ہوگی اور اس کے بعد تمام صارفین کے لیے اسے متعارف کروا دیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ اسٹیٹس فیچر میں صارفین تصاویر اور ویڈیوز کو ایموجیزاور کیپشن کے ساتھ شیئر کرسکتے ہیں جو 24 گھنٹے بعد غائب ہوجاتی ہیں۔

  • میسج پر ری ایکشنز، واٹس ایپ نے نیا فیچر متعارف کروا دیا

    میسج پر ری ایکشنز، واٹس ایپ نے نیا فیچر متعارف کروا دیا

    فیس بک میسنجر میں میسج ری ایکشنز کا فیچر کافی عرصے سے موجود ہے اور اب واٹس ایپ میں بھی اسے متعارف کروا دیا گیا ہے۔

    واٹس ایپ نے اینڈرائیڈ ایپ کے بیٹا ورژن میں ایک نئے فیچر کو متعارف کرایا ہے، واٹس ایپ پر اب کسی میسج پر اپنے جذبات کا اظہار کسی تحریری رپلائی کے بغیر بھی کیا جاسکے گا۔

    اس میسجنگ پلیٹ فارم میں اس فیچر پر کئی ماہ سے کام کیا جارہا ہے اور اب جا کر یہ بیٹا ورژن میں پیش کیا گیا ہے، جس سے عندیہ ملتا ہے کہ آنے والے ہفتوں یا مہینوں میں یہ تمام صارفین کو دستیاب ہوگا۔

    واٹس ایپ اپ ڈیٹس پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ کے مطابق یہ پہلے آئی او ایس بیٹا ورژن میں دیا گیا اور اب اینڈرائیڈ صارفین کے لیے فراہم کیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق میسج ری ایکشن نوٹیفکیشن فیچر مستقبل کی اپ ڈیٹ میں جاری کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ مگر ایسا امکان یہ ہے کہ اسے آپ واٹس ایپ کے سیٹنگز مینیو میں نہیں دیکھ سکیں گے چاہے آپ تازہ ترین بیٹا ورژن ہی کیوں نہ استعمال کررہے ہوں۔

    اس کی بجائے انہیں سیٹنگز میں نوٹیفکیشن مینیو میں جا کر اسے ان ایبل یا ڈس ایبل کرنا ہوگا۔

    ری ایکشنز کے لیے کتنے ایموجیز واٹس ایپ میں دستیاب ہوں گے اس بارے میں ابھی کچھ کہنا ممکن نہیں، اسی طرح یہ بھی واضح نہیں کہ انفرادی چیٹس یا گروپس میں ایک جیسے ٹول دستیاب ہوں گے یا نہیں۔

  • یوٹیوب میں اہم تبدیلی

    یوٹیوب میں اہم تبدیلی

    ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم یوٹیوب نے صارفین کا مطالبہ تسلیم کرتے ہوئے کسی ویڈیو پر ڈس لائیک کے اعداد و شمار عوام کی نظروں سے اوجھل کردیے ہیں۔

    گوگل کی 2 ارب سے زائد صارفین والی اس ویڈیو شیئرنگ سائٹ کے مطابق اس تبدیلی کا مقصد ڈس لائیک اٹیک کے ذریعے ہراساں کرنے کی مہمات کی روک تھام کرنا ہے، یوٹیوب کے مطابق یہ تبدیلی بتدریج تمام صارفین کو دستیاب ہوگی۔

    اس ڈس لائیک بٹن کا مقصد ناظرین کی جانب سے کسی ویڈیو کے مواد پر اپنی ناخوشی کا اظہار کرنا ہے۔

    2021 کے شروع میں ڈس لائیک بٹن میں اس تبدیلی کا تجربہ کیا گیا تھا اور کمپنی کے مطابق اس نے دریافت کیا کہ اس بٹن کے ذریعے چھوٹے کریٹیئرز اور لوگوں کو غیر مناسب طور پر ڈس لائیک اٹیک کا بنایا جاتا ہے۔

    کمپنی نے بتایا کہ ہوسکتا ہے کہ کچھ افراد اس تبدیلی سے اتفاق نہ کریں مگر ہمارا ماننا ہے کہ یہ ہمارے پلیٹ فارم کے لیے درست قدم ہے۔

    کمپنی کے مطابق اس قدم کا مقصد سروس میں صارفین کے تحفظ اور احترام کو بہتر بنانا ہے اور اس حوالے سے مزید اقدامات مستقبل قریب میں کیے جائیں گے۔

    یوٹیوب نے بتایا کہ ہمارا کام ابھی مکمل نہیں ہوا اور اس حوالے سے مزید کام جاری رکھا جائے گا، اب ڈس لائیک بٹن تو موجود ہوگا مگر اس کا کاؤنٹ صرف ویڈیو پوسٹ کرنے کا والا ہی دیکھ سکے گا۔

  • انسٹاگرام پر زیادہ وقت گزارنے والے صارفین کے لیے نیا فیچر

    انسٹاگرام پر زیادہ وقت گزارنے والے صارفین کے لیے نیا فیچر

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام نے اپنے صارفن کے لیے نئے فیچر کا اعلان کیا ہے جو انہیں یاد دلائے گا کہ انہیں اب ایپ سے کچھ دیر کا وقفہ لینا چاہیئے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق میٹا کی زیر ملکیت فوٹو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام ایک نئے فیچر ٹیک اے بریک کی آزمائش کر رہی ہے۔ یہ اعلان انسٹاگرام کے سی ای او ایڈم موسیری نے کیا۔

    یہ نیا فیچر صارفین کو یاد دلائے گا کہ وہ ایک مخصوص وقت کے بعد ایپ سے 10، 20 یا 30 منٹ کا وقفہ لیں۔

    نوٹیفکیشن میں وقفے کے حوالے سے متعدد طریقوں کا عندیہ دیا جائے گا، جیسے چند گہری سانسیں لینا، اپنے خیالات کو تحریر کرنا، پسندیدہ گانے کو سننا یا دیگر۔

    ایڈم موسیری کے مطابق یہ نیا فیچر تمام صارفین کو دسمبر میں دستیاب ہوگا اور یہ صارفین کی اپنی مرضی ہوگی کہ اسے آن کریں یا نہیں۔

    خیال رہے کہ اکتوبر 2021 میں میٹا کے گلوبل افیئرز کے نائب صدر نک کلیگ نے وعدہ کیا تھا کہ انسٹاگرام میں ایک نیا فیچر ٹیک اے بریک متعارف کروایا جائے گا۔

    اس فیچر کا مقصد نوجوانوں میں کچھ وقت کے لیے سوشل نیٹ ورک کا استعمال روکنے کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ اس وقت انہوں نے یہ تو نہیں بتایا کہ یہ فیچر کب تک دستیاب ہوگا مگر اس کا مقصد ایپ کی لت اور دیگر نقصان دہ رویوں سے تحفظ فراہم کرنا ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ کمپنی کی جانب سے نوجوانوں کو سوشل میڈیا ایپس میں ایسے مواد سے دور رہنے سے آگاہ کیا جائے گا جو ان کی شخصیت کے لیے مضر ہوگا۔

  • واٹس ایپ میں ڈیلیٹ کیا ہوا میسج کیسے پڑھا جاسکتا ہے؟

    واٹس ایپ میں ڈیلیٹ کیا ہوا میسج کیسے پڑھا جاسکتا ہے؟

    میسجنگ کے لیے مقبول ترین ایپ واٹس ایپ دنیا بھر میں اسمارٹ فونز میں سب سے زیادہ استعمال کی جانے والی ایپ ہے، واٹس ایپ کا ایک فیچر میسجز ڈیلیٹ کرنے کا بھی ہے جو اس کے صارفین کے لیے نہایت کارآمد ہے۔

    تاہم کچھ صارفین ان ڈیلیٹ کیے گئے میسجز کو بھی پڑھنا چاہتے ہیں۔ بھیجے گئے میسج کو ڈیلیٹ کرنے کا ایک وقت مقرر ہوتا ہے۔

    ڈیلیٹ کیا جانے والا میسج کمپنی کے سرور سے بھی غائب ہوجاتا ہے کیونکہ اس فیچر کو متعارف کروانے کا مقصد ہی یہی تھا کہ اس کا کوئی ریکارڈ نہ رہے، چنانچہ ایسے میسج کو پڑھنا تھوڑا مشکل ہوسکتا ہے۔

    ایک طریقہ ایسا ہے جس کے ذریعے ڈیلیٹ کیے ہوئے میسج کو پڑھا جاسکتا ہے۔

    اس میسج کو کلاؤڈ بیک اپ کے ذریعے حاصل کیا جاسکتا ہے لیکن خیال رہے کہ ایسی صورت میں ان نئے میسجز سے ہاتھ دھونا پڑ سکتا ہے جن کا بیک اپ نہ ہوا ہو۔

    ڈیلیٹ شدہ میسج کو پڑھنے کے لیے فون سے واٹس ایپ ان انسٹال کریں، اس کے بعد اسے دوبارہ انسٹال کریں۔ انسٹال ہوتے ہی واٹس ایپ کلاؤڈ سے بیک اپ وصول کرے گا اور جیسے ہی اس کی انسٹالیشن کا عمل مکمل ہوگا، قوی امید ہے کہ آپ کو ڈیلیٹ کیا ہوا میسج دکھائی دے جائے گا۔

    ڈیلیٹ کیا ہوا میسج پڑھنے کے لیے تھرڈ پارٹی ایپ بھی استعمال کی جاسکتی ہے، ایسی ہی ایک تھرڈ پارٹی ایپ واٹس ریمووڈ پلس ہے جو گوگل پلے اسٹور میں دستیاب ہے۔

  • کیا فیس بک بھی ٹک ٹاک کے نقش قدم پر چل پڑا؟

    کیا فیس بک بھی ٹک ٹاک کے نقش قدم پر چل پڑا؟

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک کی جانب سے اکثر و بیشتر نئے فیچرز متعارف کروائے جاتے رہتے ہیں، اب حال ہی میں فیس بک ایک اور فیچر متعارف کروا رہا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے اپنی موبائل ایپ میں ایک نئے فیچر ریلز کا اضافہ کردیا ہے، یہ فیچر سب سے پہلے ٹک ٹاک میں متعارف کروایا گیا تھا۔

    اس سے قبل فیس بک نے اسنیپ چیٹ کے اسٹوریز فیچر کی نقل کو اصل سے زیادہ مقبول بنا دیا تھا اور اب وہ ریلز کے ساتھ بھی ہی یہی امید کررہی ہے۔

    انسٹا گرام پر تو ریلز کو کچھ زیادہ مقبولیت نہیں ملی مگر فیس بک کو توقع ہے کہ اس کی مین ایپ پر یہ فیچر زیادہ لوگوں کی توجہ حاصل کرسکے گا۔

    یہ فیچر سب سے پہلے امریکا میں اینڈرائیڈ اور آئی او ایس صارفین کے لیے متعارف کروایا گیا ہے۔

    فیس بک ریلز موسیقی، آڈیو، ایفیکٹس اور دیگر پر مشتمل فیچر ہوگا جس کو نیوز فیڈ یا گروپس میں دیکھا جاسکے گا۔

    جب صارف ایسی مختصر ویڈیو کو دیکھے گا تو وہ آسانی سے کریٹیئر کو فالو کرسکے گا یا اپنے دوست سے شیئر کرسکے گا۔

    فیس بک کی جانب سے انسٹا گرام صارفین کی جانب سے فیس بک مین ایپ میں ریلز کو ریکمنڈ کرنے کے فیچر کی آزمائش بھی کی جارہی ہے جس سے عندیہ ملتا ہے کہ ریلز فیچر کو مستقبل قریب میں دونوں ایپس میں مکمل طور پر ضم کردیا جائے گا۔

  • نئے آئی فون میں کیا کیا فیچرز ہیں؟

    نئے آئی فون میں کیا کیا فیچرز ہیں؟

    رواں ماہ کی 13 تاریخ کو آئی فون 13 سیریز متعارف کروائی گئی تھی اور ان نئے فونز کے فیچرز آہستہ آہستہ سامنے آرہے ہیں۔

    ایپل میں گزشتہ سال ریم کو اپ گریڈ کیا گیا تھا اور آئی فون 12 منی اور آئی فون 12 میں 4 جی بی ریم جبکہ 12 پرو اور 12 پرو میکس میں 6 جی بی ریم دی گئی تھی۔

    اس سال کے فونز میں بھی ریم پاور یہی ہے یعنی آئی فون 13 منی اور آئی فون 13 میں 4 جی بی ریم جبکہ 13 پرو اور 13 پرو میکس میں 6 جی بی ریم موجود ہے۔

    ایپل نے یہ نہیں بتایا کہ پرو ماڈلز میں تھری سم کارڈز کی سپورٹ موجود ہے، بنیادی طور پر سم کارڈ سلاٹ تو ایک ہی ہے مگر 2 ای سمز کی سپورٹ بھی ان آئی فونز کو دستیاب ہوگی۔

    ایک اور سرپرائز یہ ہے کہ اس بار اے 15 بائیونک پراسیسر 2 ورژن میں دیا گیا ہے۔

    آئی فون 13 پرو اور 13 پرو میکس میں جو پراسیسر موجود ہے اس میں آئی فون 13 منی اور آئی فون 13 کے مقابلے میں 4 کی بجائے 5 کورز ہیں۔

    اس اضافی کورز سے ان پرو ماڈلز کی گرافکس پرفارمنس گزشتہ سال کے ماڈلز کے مقابلے میں 50 فیصد زیادہ بڑھ گئی ہے جبکہ انٹری لیول ماڈلز کی جی پی یو پاور میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    چاروں آئی فونز کے فرنٹ پر 12 میگا پکسل کا ٹرو ڈیپتھ کیمرا موجود ہے جس میں ریٹینا فلیش، 4K ویڈیو ریکارڈ سپورٹ، سلو موشن سپورٹ موجود ہے۔

    آئی فون 13 منی کی بیٹری گزشتہ سال کے ماڈل کے مقابلے میں 11.6 فیصد، آئی فون 13 کی 15 فیصد، آئی فون 13 پرو کی 11 فیصد جبکہ آئی فون 13 پرو میکس کی 18 فیصد زیادہ بڑی ہے۔

    آئی فون 13 پرو میکس میں 28 گھنٹے تک مسلسل ویڈیو پلے کی جاسکتی ہے جبکہ آئی فون 13 میں 17 گھنٹے تک ویڈیو دیکھی جاسکتی ہے۔

    آئی فون 13 سیریز کے ساتھ 20 واٹ یا اس سے زیادہ طاقت کے اڈاپٹر سے فاسٹ چارجنگ کی سہولت بھی موجود ہے مگر اس اڈاپٹر کو الگ سے خریدنا ہوگا۔

    اس اڈاپٹر سے آئی فون 13 منی، آئی فون 13 اور 13 پرو کی بیٹریوں کو 30 منٹ میں 50 فیصد جبکہ آئی فون پرو میکس کی بیٹری کو 35 منٹ میں 50 فیصد تک چارج کیا جاسکتا ہے۔

  • انسٹاگرام کی اسٹوریز میں نیا فیچر

    انسٹاگرام کی اسٹوریز میں نیا فیچر

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام میں اسٹوریز پر نیا فیچر متعارف کروایا جارہا ہے، انسٹا گرام کے مطابق تمام صارفین کو متعارف کروانے کے لیے اس کی جانچ پڑتال جاری رہے گی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام میں اسٹوریز کے ساتھ دیے جانے والے لنک سوائپ اپ فیچر کو ختم کیا جارہا ہے۔

    30 اگست سے سوائپ اپ لنک کے بجائے اب لنک اسٹیکرز کو اس مقصد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

    انسٹاگرام نے تصدیق کی ہے کہ اب بیرونی ویب سائٹس پر لے جانے کے لیے ٹیب ایبل اسٹیکرز کو استعمال کیا جائے گا۔

    کمپنی کی جانب سے جون میں لنک اسٹیکرز کی آزمائش شروع کی گئی تھی اور اس وقت انسٹاگرام کے سابق پراڈکٹ ہیڈ وشال شاہ نے بتایا تھا کہ اس ٹیسٹ میں یہ بھی دیکھا جائے گا کہ لوگ کس طرح کے لنکس پوسٹ کرتے ہیں جبکہ اسپام اور گمراہ کن مواد والے لنکس پر نظر رکھی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسٹیکرز اس پلیٹ فارم میں لوگوں کا پسندیدہ طریقہ کار ہے اور اس لیے لنکس کو مجموعی نظام کا حصہ بنایا جارہا ہے، جو اسے سادہ بنائے گا۔

    دونوں فیچر میں بنیادی فرق یہ ہے کہ صارفین لنک اسٹیکرز پر ری ایکشن کا اظہار بھی کرسکیں جو سوائپ اپ اسٹوریز پر ممکن نہیں۔

    انسٹاگرام کے مطابق اس وقت جو صارفین سوائپ اپ استعمال کررہے ہیں وہ ہی اسٹیکر آپشن کو بھی استعمال کرسکیں گے مگر تمام صارفین کو متعارف کروانے کے لیے اس کی جانچ پڑتال جاری رہے گی۔