Tag: فیڈرل بورڈ آف ریونیو

  • شاہانہ اور پُرتعیش زندگی گزارنے والوں کی شامت آگئی

    شاہانہ اور پُرتعیش زندگی گزارنے والوں کی شامت آگئی

    کراچی : فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر) نے شاہانہ، پُر تعیش زندگی گزارنےوالے ٹیکس نا دہندگان کی فہرست تیار کرلی ہے اور مہنگی گاڑیوں کے مالکان کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر) نے ٹیکس چوروں کے خلاف ایکشن کا آغاز کردیا ہے اور شاہانہ، پُرتعیش زندگی گزارنےوالے ٹیکس نا دہندگان کی فہرست تیار کرلی ہے۔

    ایف بی آر نے کہا سندھ میں 13500 مہنگی لگژری گاڑیاں رکھنے والوں کاڈیٹا مکمل کرلیا اور مہنگی گاڑیوں کے مالکان کو نوٹس جاری کردیےگئے ہیں۔

    لگژری گاڑیوں میں سفر کرنے والےٹیکس نا دہندگان ایف بی آر کی زد میں آگئے ہیں ، فہرست میں 9230 ویگو ڈبل کبن گاڑیاں، 1605 لینڈ کروزر،1970 پراڈو ،45مہنگی گاڑی اوڈی ، 272لگژری مرسڈیز اور71 بی ایم ڈبلیو گاڑیاں شامل ہیں۔

    اثاثےظاہر کرنےکی اسکیم سے 30 جون تک فائدہ اٹھانے کی مہلت ہے ، ایمسنٹی نہ لینے پر یکم جولائی سے سخت کارروائی ہوگی، بے نامی ایکٹ کے تحت 7 سال تک سزا اور اثاثے ضبط کیےجائیں گے۔

    خیال رہے ایف بی آر نے ملکی وغیر ملکی اثاثہ جات کیلئے الگ الگ ایسٹ ڈکلئیریشن فارم جاری کردیئے گئے ، ڈکلیریشن فارم کےاجراء کے بعد ٹیکس نادہندہ افراد وکمپنیاں اثاثہ جات ظاہر کرسکتے ہیں، ایف بی آر نےفارمز ویب پورٹل پر اپ لوڈ کردئیے۔

    فارم میں ہرقسم کےاثاثےکی الگ الگ تفصیل دیناہوگی جبکہ اثاثہ جات پر عائد ٹیکس کی شرح اور لاگوٹیکس واجبات کی رقم بھی بتانا ہوگی اور ان لینڈ ریونیو افسر کی قابل وصول ٹیکس کی ڈیمانڈ و دیگر تفصیلات دینا ہوں گی۔

  • 50 لاکھ سے زائد پاکستان بھیجنے والوں سے ذرایع پوچھیں گے: چیئرمین ایف بی آر

    50 لاکھ سے زائد پاکستان بھیجنے والوں سے ذرایع پوچھیں گے: چیئرمین ایف بی آر

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین شبر زیدی نے کہا ہے کہ جو بھی 50 لاکھ سے زائد روپے پاکستان بھیجے گا اس سے آمدن کے ذرایع پوچھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر نے کمیٹی کو فنانس بل 20-2019 پر بریفنگ دی، انھوں نے بتایا کہ 40 سال میں 40 ارب ڈالرز کی منی لانڈرنگ ہوئی ہے۔

    چیئرمین ایف بی آر نے کمیٹی کو تجویز دی کہ پوچھ گچھ کے لیے حد کو ایک کروڑ سے کم کر کے 50 لاکھ کر د یا جائے، چیئرمین کی تجویز کمیٹی نے منظور کر لی۔

    شبر زیدی کا کہنا تھا کہ پہلے آمدن کے ذرایع نہیں پوچھ سکتے تھے، اب جو بھی 50 لاکھ سے زائد پاکستان بھیجے گا، ذرایع پوچھے جائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  موٹر وہیکلز ٹیکس میں اضافے کی تجویز منظور کرلی گئی: چیئرمین ایف بی آر

    ایف بی آر کے چیئرمین نے کہا کہ آنے والے دنوں میں پراپرٹی کی قیمتیں کم ہونے والی ہیں، اور پراپرٹی خریدنے والے کم پڑ جائیں گے، سفید دھن سے پراپرٹی کے خریدار کم ہو جائیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ جب پراپرٹی کی قیمتیں کم ہوں گی تو بیچنے والے بھی کم ہوں گے، پراپرٹی کی قیمتیں مارکیٹ ویلیو کے قریب لا چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں موٹر وہیکلز ٹیکس میں اضافے کی تجویز بھی منظور کی گئی تھی، یہ بات بھی سامنے آمنے آئی تھی کہ پس ماندہ علاقوں کو ٹیکس چھوٹ اور نفاذ کے اختیارات پارلیمنٹ کے پاس ہوں گے۔

  • گوجرانوالہ: ایف بی آر نے محنت کش کو ڈیڑھ کروڑ ٹیکس کا نوٹس بھیج دیا

    گوجرانوالہ: ایف بی آر نے محنت کش کو ڈیڑھ کروڑ ٹیکس کا نوٹس بھیج دیا

    گوجرانوالہ: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ایک محنت کش کو ایک کروڑ 72 لاکھ روپے ٹیکس کا نوٹس بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کی پھرتیاں سامنے آ گئیں، گوجرانوالہ میں ایک محنت کش کو ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد کا ٹیکس نوٹس بھیج دیا۔

    محنت کش محمد یوسف گاؤں کوٹ بھوانی داس میں کھیتوں میں کام کرتا ہے۔

    ٹیکس نوٹس کی وصولی پر محمد یوسف نے میڈیا کو بتایا کہ ایف بی آر نے انھیں 5 کروڑ روپے کا کاروبار کرنے پر نوٹس بھیجا ہے۔

    محنت کش کا کہنا تھا کہ ایک کروڑ 72 لاکھ روپے ٹیکس جمع کرانے کا نوٹس بھیجا گیا ہے، جب کہ میری ماہانہ اجرت 15 ہزار روپے ہے، کہاں سے اتنا ٹیکس جمع کراؤں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بے نامی جائیدادیں: ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ نہ اٹھانے والوں کو قید ہوگی، کمشنر ایف بی آر

    محنت کش محمد یوسف نے اعلیٰ حکام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کا نوٹس لیا جائے، اور انھیں انصاف دلوایا جائے۔

    خیال رہے کہ آج ایف بی آر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ 30 جون تک ایمنسٹی اسکیم کی سہولت سے فائدہ نہ اٹھایا گیا تو قانون حرکت میں آئے گا، ایمنسٹی اسکیم لینے والوں کو ایک کروڑ کی جائیداد پر ڈیڑھ لاکھ روپے ٹیکس دینا ہوگا۔

    ایف بی آر کے چیف کمشنر لارج ٹیکس یونٹ نے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ نہ اٹھانے والے کو 7 سال تک قید ہوگی، اسکیم ختم ہونے کے بعد خفیہ طور پر رکھی جانے والی جائیدادیں ضبط کر لی جائیں گی۔

  • ساہیوال کی بڑی سیاسی شخصیات ایف بی آر کی نادہندہ نکلیں

    ساہیوال کی بڑی سیاسی شخصیات ایف بی آر کی نادہندہ نکلیں

    ساہیوال: پنجاب کے ضلعے ساہیوال کی بڑی سیاسی شخصیات ایف بی آر کی نادہندہ نکلی ہیں، ایف بی آر نے محکمہ مال کو نادہندگان کی فہرست ارسال کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ضلع ساہیوال کی نادہندہ نمایاں سیاسی شخصیات کی فہرست تیار کر کے محکمۂ مال کو بھجوا دی ہے۔

    سیاسی شخصیات میں 18-2012 تک کے زرعی انکم ٹیکس نادہندگان کے نام شامل ہیں، سیاست دانوں کا تعلق پاکستان تحریک انصاف ار پاکستان مسلم لیگ ن سے ہے۔

    ایف بی آر کی فہرست کے مطابق پی ٹی آئی کے چوہدری نوریز 20 لاکھ 12 ہزار روپے، پی ٹی آئی کے رائے حسن نواز 15 لاکھ 29 ہزار 825 روپے اور پی ٹی آئی کے مظفر شاہ 11 لاکھ 85 ہزار روپے کے ٹیکس نادہندہ ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایف بی آر کے چیئرمین شبر زیدی کا وزیر اعظم عمران خان کو خط

    ن لیگی ایم این اے چوہدری اشرف 13 لاکھ 56 ہزار روپے کے ٹیکس نادہندہ ہیں جب کہ سابق ن لیگی ایم این اے چوہدری زاہد بھی 5 لاکھ 75 ہزار 500 روپے کے نادہندہ نکلے۔

    ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو نے ریکوری بذریعہ گرفتاری اور قرقی کے آرڈر جاری کر دیے، حکام کا کہنا ہے کہ متعدد یاد دہانیوں کے با وجود زرعی انکم ٹیکس ادا نہیں کیا گیا۔

    ڈپٹی کمشنر ساہیوال کا کہنا ہے کہ نادہندگان کو 40 دن تک حوالات میں رکھا جا سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ چند دن قبل ایف بی آر کے چیئرمین شبر زیدی نے وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھا جس میں انھوں نے موجودہ ٹیکس نظام کو معیشت کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا۔

  • ایف بی آر کا بے نامی اکاؤنٹس رکھنے والوں کے خلاف یکم اپریل سے کارروائی کا فیصلہ

    ایف بی آر کا بے نامی اکاؤنٹس رکھنے والوں کے خلاف یکم اپریل سے کارروائی کا فیصلہ

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بے نامی اکاؤنٹس رکھنے والوں کے خلاف یکم اپریل سے کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کے ممبر حامد عتیق سرور نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں 2 ہزار 566 ارب کا ہدف مقرر تھا، فروری تک ٹیکس محاصل میں 236 ارب روپے کمی کا سامنا ہے، جولائی سے فروری تک صرف 2 ہزار 330 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کیا جاسکا ہے۔

    ممبر ایف بی آر کے مطابق بے نامی اکاؤنٹس یا رقم کی غیرقانونی منتقلی کے خلاف یکم اپریل سے آپریشن لاہور، کراچی اور اسلام آباد میں شروع کیا جائے گا، اسٹیٹ بینک سے ڈیٹا حاصل کیا جارہا ہے، بے نامی اکاؤنٹس رکھنے والوں کو نوٹس جاری کیے جائیں گے۔

    مزید پڑھیں: لگژری گاڑیوں کی درآمد، آصف زرداری کے خلاف تحقیقات جاری ہیں: ایف بی آر

    ان کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر 75 ارب روپے کا ٹیکس کم ہوا، تنخواہوں کی مد میں 35 ارب روپے، حکومتی اخراجات کم ہونے سے 55 ارب روپے جبکہ ٹیلی کام سیکٹر سے 35 ارب روپے ٹیکس کم ہوا۔

    حامد عتیق سرور کا کہنا تھا کہ ایف بی آر نے بڑے شہروں میں 424 ٹیکس چوروں کے خلاف کارروائی کی، جس میں 8 ارب 20 کروڑ روپے کا ٹیکس ڈیمانڈ کیا گیا، ان افراد سے 3.8 ارب روپے ٹیکس وصول کیا گیا، کراچی سے 45 کروڑ جبکہ اسلام آباد سے 30 کروڑ سے زیادہ ریکوری ہوئی۔

    ایف بی آر ممبر کا کہنا تھا کہ جعلی انوائسز پر 9 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، 2 ٹیکس چوروں کے وارنٹ جاری کیے گئے ہیں، 78 جائیدادیں اور 46 گاڑیاں ضبط کی گئی ہیں جن کی نیلامی کی جائے گی۔

  • لگژری گاڑیوں کی درآمد، آصف زرداری کے خلاف تحقیقات جاری ہیں: ایف بی آر

    لگژری گاڑیوں کی درآمد، آصف زرداری کے خلاف تحقیقات جاری ہیں: ایف بی آر

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کہا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف لگژری گاڑیوں کی درآمد کے سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کو لگژری گاڑیوں کی درآمد سے متعلق کارروائی جاری ہے، سابق صدر کو ایف بی آر کی جانب سے نوٹس بھی بھیجا جا چکا ہے۔

    ایف بی آر حکام نے کہا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا کراچی آفس اس معاملے کو دیکھ رہا ہے، اس کیس میں آصف زرداری کا پیش ہونا ضروری نہیں، ان کا وکیل بھی پیش ہو سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ آج اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہم شیرہ فریال تالپور کی 10 اپریل تک ضمانت منظور کرلی ہے اور اس سلسلے میں تفتیشی افسر اور نیب کو نوٹس بھی جاری کر دیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اورفریال تالپورکی 10 اپریل تک حفاظتی ضمانت منظور

    آصف زرداری اور فریال تالپور کو حفاظتی ضمانت کے لیے 10،10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا گیا۔

    خیال رہے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں آصف زرداری اور فریال تالپور کی 8 اپریل کو پہلی پیشی ہے، انھوں نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں اب تک طلبی کے 3 سمن موصول ہو چکے ہیں، معلوم نہیں کہ میرے خلاف کتنی انکوائریز چل رہی ہیں، اس لیے ضمانت دی جائے۔

  • بینک سے نقد رقم نکالنے کی حد یا ٹیکس کی شرح میں کوئی تبدیلی نہیں‘ کی ایف بی آر

    بینک سے نقد رقم نکالنے کی حد یا ٹیکس کی شرح میں کوئی تبدیلی نہیں‘ کی ایف بی آر

    کراچی: ترجمان فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا کہنا ہے کہ بینک کھاتوں سے نقد رقم نکالنے کی حد یا ٹیکس کی شرح میں کوئی ردوبدل نہیں کیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے بینک سے نقد رقم نکالنے کی حد یا ٹیکس کی شرح میں تبدیلی سے متعلق خبروں کو تردید کردی۔

    ترجمان ایف بی آر نے اپنے بیان میں کہا کہ وڈ ہولڈنگ دفعات کا اطلاع صرف نان فائلرز پر ہوگا۔

    وفاقی وزیر برائے محصولات حماد اظہر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں کہا کہ بینک کھاتوں سے نقد رقم نکالنے کی حد یا ٹیکس کی شرح میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ایف بی آر نے ملک کے مختلف شہروں میں ٹیکس نادہندگان کے خلاف کارروائیاں کرکے نو افراد کو گرفتاراوران جائیدادیں اور گاڑیاں قبضے میں لے لیں تھی، 4 ہزاربینک اکاؤنٹس بھی منجمد کردیے گئے تھے۔

    واضح رہے کہ 7 مارچ کو وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ٹیکس کا ایک ایک پیسہ عوام پر خرچ کریں گے، ٹیکس نیٹ بہترنہ ہوا، تو یہ ملک کی سلامتی کا مسئلہ ہے، عوام ٹیکس نہیں دیں گے تو قوم آزاد نہیں، غلام ہی رہے گی۔

    اگر ہم ٹیکس نہیں دیں گے، تو قوم آزاد نہیں ہوگی: وزیراعظم

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک کے لیے ٹیکس دینے کو قومی فریضہ سمجھنا چاہیے، حکومت اقتصادی ٹیم بزنس کمیونٹی سے مشاورت کرے گی۔

  • امیراور پُرتعیش زندگی گزارنے والے سرکاری افسران کے خلاف گھیرا تنگ

    امیراور پُرتعیش زندگی گزارنے والے سرکاری افسران کے خلاف گھیرا تنگ

    اسلام آباد : تعلیمی اداروں کے بعد سرکاری ملازمین کی باری  آگئی ، ایف بی آر نے سندھ حکومت اور دیگر امیراور پر تعیش زندگی گزارنے والے سرکاری افسران کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سندھ حکومت کے سو غیر رجسٹرڈ افسران کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لئے نوٹس تیارکر لیے اور سرکاری افسران کی پراپرٹی اور دیگر املاک ایف بی ار کے ریڈار پر آگئی ہے۔

    ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے شہر بھر میں کروڑوں کمانے والے پراپرٹی مالکان کے لئے بھی نوٹس تیارکر لیے ہیں ، پہلے مرحلے میں بڑے دو ہزار پراپرٹی مالکان کو نوٹس ارسال کئے جارہے ہیں۔

    ایف بی آر کے شعبے براڈنگ اف ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے شہر میں دیگر سولہ ہزار افراد کے لئے بھی نوٹس تیار کر لئے ہیں جبکہ شہریوں کو ایف بی آر سے رجسٹرڈ ہونے کی ہدایت بھی کی ہے۔

    ذرائع کے مطابق آئندہ ہفتے سے جاری ہونے والے نوٹس کے بعد نادھندگان کے بینک اکاونٹ منجمد کرنے کے ساتھ ٹیکس وصولی بھی کی جا سکتی ہے۔

    مزید پڑھیں :  حکومت کا اسکولوں اورٹیوشن سنٹرزکوٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ

    یاد رہے چند روز قبل  فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے تعلیمی ادارے  کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا تھا  اور کہا تھا اس ضمن میں شہر بھر میں قائم اسکول، مونیٹسریز، کالجز اور ٹیوشن سینٹرز کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا، براڈنگ آف ٹیکس نیٹ کے تحت اسپیشل ٹیمیں غیر رجسٹرڈ اسکولوں پر چھاپے ماریں گی۔

    ایف بی آر  کا کہنا تھا کہ کراچی میں چیف کمشنر کی ہدایت پر شہر بھر میں غیر رجسٹرڈ اداروں کے لئے آگاہی مہم بھی چلائی جائے گی اور غیر رجسٹرڈ اسکولوں کو بھی اب ٹیکس دینا ہی ہوگا۔

  • دنیا بھر سے ٹیکس چوروں کے 50  ہزار بیرونی ملک اکاؤنٹس کا ڈیٹا مل گیا

    دنیا بھر سے ٹیکس چوروں کے 50 ہزار بیرونی ملک اکاؤنٹس کا ڈیٹا مل گیا

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے دنیا بھر سےٹیکس چوروں کے پچاس ہزار بیرونی ملک اکاؤنٹس کا ڈیٹا حاصل کرلیا، جس میں زیادہ تر افرادکا تعلق کراچی، لاہور اور اسلام آباد سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس نادہندگان کے خلاف کارروائیاں تیز کردی اور کہا ٹیکس چوروں کےبیرونی ملک اکاؤنٹس کی تفصیلات کاپہلا مرحلہ شروع ہوگیا ہے، جس میں دنیا بھر سے پچاس ہزاربینک اکاؤنٹس کا ڈیٹا مل گیا، بیرون ملک اکاؤنٹس اسپین،اٹلی،فرانس،جرمنی ودیگرممالک میں ہیں، جس میں زیادہ تر افراد کا تعلق کراچی، لاہور اور اسلام آبادسے ہے۔

    ممبر ایف بی آر نے بتایا اوای سی ڈی کےتحت معلومات ملناشروع ہو گئی ہیں، جنہیں خفیہ رکھنے کے پابند ہیں، اگلے دوسال بیرون ملک بینکوں میں اکاونٹ رکھنا ممکن نہیں ہوگا۔

    ایف بی آر کے مطابق دبئی میں پانچ سو سینتیس افراد کی تیرہ سو پینسٹھ جائیدادوں کی تحقیقات کی گئیں اور جس کے بعد دبئی میں اڑتیس ارب کی آٹھ سو سرسٹھ پراپرٹی ثابت کی جا سکیں جبکہ تین سو سولہ افراد نے ایمنسٹی اسکیم میں پراپرٹی قانونی بنائی، اسکیم میں ایک ارب بیس کروڑ کا ٹیکس ملا۔

    مزید پڑھیں : اربوں روپے کے اثاثے اور گاڑیاں رکھنے والے افراد ایف بی آر کے نشانے پر

    یاد رہے چند روز قبل  فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس بچانے اور اثاثے چھپانے والے امیروں کے خلاف ایکشن لینے کا فیصلہ کرلیا، ملک بھرکے ریجنل ٹیکس دفاتر کو کارروائی کی ہدایت جاری کر دی گئی کہ وکیل کے بجائے ذاتی حیثیت میں طلب کیا جائے گا، وضاحت نہ دینے پر وارنٹ جاری ہوں گے۔

    خیال رہے گذشتہ سال اکتوبر میں ٹیکس چوروں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کے پہلے مرحلے کا آغاز ہوا تھا ، جس میں ایف بی آر نے ایک سو انہتر بڑے ٹیکس چوروں کو نوٹسسز جاری کئے تھے۔

    ایف بی آر اعلامیہ میں کہا گیا تھا ایک سو انہتر ہائی ویلیو ٹارگٹس کے خلاف کریک ڈاون کا آغاز کیا ہے، ان میں ایسے افراد بھی شامل ہیں جو کہ بڑی بزنس ٹرانزیکشنز اور ڈیلز میں شامل ہیں، یہ افراد 3000 سی سی کی گاڑیاں استعمال کرتے ہیں اور ماہانہ 10 لاکھ سے زائد کرائے کی آمدن میں حاصل کرتے ہیں۔

    اعلامیہ میں واضع کیا گیا تھا کہ دوسرے مرحلے میں ایسے افراد کے خلاف کریک ڈاون کیا جائے گا، جنھوں نےگزشتہ چند سالوں میں 2 کروڑ روپےکی پراپرٹی اور 1800سی سی یا اس سے زائد کی گاڑیاں خریدیں، اس کے علاوہ ایک کروڑ روپےسالانہ کرائے کی مد میں کمانے والے بھی ریڈار پر ہوں گے ۔

  • اربوں روپے کے اثاثے اور گاڑیاں رکھنے والے افراد ایف بی آر کے نشانے پر

    اربوں روپے کے اثاثے اور گاڑیاں رکھنے والے افراد ایف بی آر کے نشانے پر

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس بچانے اور اثاثے چھپانے والے امیروں کے خلاف ایکشن لینے کا فیصلہ کرلیا، ملک بھرکے ریجنل ٹیکس دفاتر کو کارروائی کی ہدایت جاری کر دی گئی کہ وکیل کے بجائے ذاتی حیثیت میں طلب کیا جائے گا، وضاحت نہ دینے پر وارنٹ جاری ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اربوں روپے کے اثاثےاور گاڑیاں رکھنے والے نشانے پر آگئے، ایف بی آرکاٹیکس نادہندہ امیرافراد کے خلاف کارروائی کا بڑا فیصلہ کرلیا ہے، ملک بھرکےتمام ریجنل ٹیکس دفاتر کو ہدایت جاری کردی گئی ہے، جس میں ان لینڈ ریونیو کے 23 دفاترکو نوٹس بھیجنے کا کہہ دیا گیا ہے۔

    ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ ہرآرٹی او فہرست میں شامل ٹاپ 20افرادکونوٹس بھجیں گے ، سندھ کے سات ان لینڈ دفاتر کی لسٹ میں شامل افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    ایف بی آرکے مطابق تمام افراد کو وکیل کے ذریعے نہیں، ذاتی حیثیت میں دفتر پیش ہونےکی ہدایت کی جائے گی اور وضاحت نہ دینے پر ناقابل ضمانت گرفتاری کے احکامات جاری کیے جائیں گے۔

    یاد رہے گذشتہ سال اکتوبر میں ٹیکس چوروں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کے پہلے مرحلے کا آغاز ہوا تھا ، جس میں ایف بی آر نے ایک سو انہتر بڑے ٹیکس چوروں کو نوٹسسز جاری کئے تھے۔

    مزید پڑھیں : ایف بی آر کا 169 بڑے ٹیکس چوروں کے خلاف کریک ڈاون

    ایف بی آر اعلامیہ میں کہا گیا تھا ایک سو انہتر ہائی ویلیو ٹارگٹس کے خلاف کریک ڈاون کا آغاز کیا ہے، ان میں ایسے افراد بھی شامل ہیں جو کہ بڑی بزنس ٹرانزیکشنز اور ڈیلز میں شامل ہیں، یہ افراد 3000 سی سی کی گاڑیاں استعمال کرتے ہیں اور ماہانہ 10 لاکھ سے زائد کرائے کی آمدن میں حاصل کرتے ہیں۔

    اعلامیہ میں واضع کیا گیا تھا کہ دوسرے مرحلے میں ایسے افراد کے خلاف کریک ڈاون کیا جائے گا، جنھوں نےگزشتہ چند سالوں میں 2 کروڑ روپےکی پراپرٹی اور 1800سی سی یا اس سے زائد کی گاڑیاں خریدیں، اس کے علاوہ ایک کروڑ روپےسالانہ کرائے کی مد میں کمانے والے بھی ریڈار پر ہوں گے ۔