Tag: فیڈرل بیورو آف ریونیو

  • ایف بی آر نے عمر کوٹ میں 1 ہزار ایکڑ بے نامی زمین کا سراغ لگا لیا

    ایف بی آر نے عمر کوٹ میں 1 ہزار ایکڑ بے نامی زمین کا سراغ لگا لیا

    کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے اینٹی بے نامی یونٹ نے سندھ کے شہر عمر کوٹ میں 1000 ایکڑ کی بے نامی زمین کا سراغ لگا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے عمر کوٹ میں 1 ہزار ایکڑ بے نامی زمین کا سراغ لگا کر زمین منجمد کر لی ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ زرعی اراضی دوسرے نام پر خریدی گئی جب کہ اصل خریدار کوئی اور ہے۔

    ایف بی آر کے ذرایع کے مطابق اراضی 4 بے نامی داروں کے نام پر رجسٹرڈ ہے، ان اداروں میں لولو مال، ایم آئی گاندھی، ٹی آئی گاندھی، کے آئی گاندھی شامل ہیں، اینٹی بے نامی زون تھری نے زمین منجمد کر لی، اور بے نامی اداروں کو نوٹس جاری کر دیے۔

    بے نامی جائیداد کا انوکھا کیس، بیوہ خاتون کے نام 80 کروڑ کا پلاٹ، اہل خانہ پریشان

    نوٹسز میں ایف بی آر بے نامی زون کی جانب سے متعدد سوالات پوچھے گئے ہیں، زمین کے اصل مالک کون ہیں، زمین کسی اعلیٰ شخصیت نے چار بے نامی اداروں کے نام خریدی ہوگی، کس سے زمین خریدی، رقم کی ادائیگی کیسے ہوئی، سالانہ آمدنی کیا ہے، اِنکم ٹیکس ریٹرن بھرا یا نہیں۔

    ذرایع کے مطابق زمین کی خریداری کے حوالے سے 90 دن میں سب کچھ بتانا ہوگا، تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں تو بے نامی ایکٹ قانون کے تحت زمین ضبط کر لی جائے گی۔

  • اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے ایف بی آر کی مشترکہ ٹیمیں تشکیل دینے کا فیصلہ

    اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے ایف بی آر کی مشترکہ ٹیمیں تشکیل دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: ملک میں اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے مشترکہ ٹیمیں تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین ایف بی آر نے کہا ہے کہ اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے مشترکہ ٹیمیں تشکیل دی جا رہی ہیں جو یکم ستمبر سے بڑے شہروں کا دورہ کریں گی۔

    چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا ہے کہ یہ مشترکہ ٹیمیں غیر ملکی اشیا کے درآمدی دستاویز چیک کریں گی۔

    چیئرمین کے مطابق ایف بی آر فروخت ہونے والی غیر ملکی اشیا کی تصدیق کے لیے دستاویز طلب کر سکتا ہے، درآمدی دستاویز کی فراہمی نہ ہونے پر دکان دار کو مہلت دی جائے گی۔

    واضح رہے کہ ایف بی آر ٹیکس کی وصولی کے سلسلے میں مختلف شعبہ جات سے وابستہ تاجروں کے گرد گھیرا تنگ کر رہا ہے۔

    رواں ماہ کراچی میں ایف بی آر کے ریڈار پر گارمنٹس کی دکانیں بھی آ گئی ہیں، فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کراچی میں ٹیکس ادا نہ کرنے والی بوتیکس اور گارمنٹس کی دکانوں کی تفصیلات حاصل کیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: گارمنٹس کی دکانیں بھی ایف بی آر کے ریڈار پر آ گئیں

    ایف بی آر حکام کا کہنا تھا کہ ٹیکس ادا نہ کرنے والی شاپس اور بوتیکس مالکان کو نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔

    حکام نے کہا کہ شہر کے مختلف علاقوں میں بیش تر معروف گارمنٹس شاپس اور بوتیکس کا کام عروج پر ہے، بڑے بوتیکس کو نوٹس دینے کا آغاز کر دیا ہے، نارتھ ناظم آباد میں 228 دکانوں کو نوٹس جاری کیے گئے۔

    اس سے قبل فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کراچی کے ڈاکٹرز اور سرجنز کے گرد بھی گھیرا تنگ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈاکٹرز اور سرجنز کا بڑے پیمانے پر ٹیکس ادا نہ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

    اس سلسلے میں ایف بی آر کی جانب سے شہر کے 30 بڑے معروف اسپتالوں کو نوٹس جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ ڈاکٹروں کی آمدن پر مبنی تفصیلات فوری فراہم کی جائیں۔

  • کراچی: گارمنٹس کی دکانیں بھی ایف بی آر کے ریڈار پر آ گئیں

    کراچی: گارمنٹس کی دکانیں بھی ایف بی آر کے ریڈار پر آ گئیں

    کراچی: شہر قائد میں ڈاکٹرز اور سرجنز کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے بعد ایف بی آر کے ریڈار پر گارمنٹس کی دکانیں بھی آ گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کراچی میں ٹیکس ادا نہ کرنے والی بوتیکس اور گارمنٹس کی دکانوں کی تفصیلات حاصل کر لی ہیں۔

    ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ ٹیکس ادا نہ کرنے والی شاپس اور بوتیکس مالکان کو نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔

    کراچی میں بڑے بوتیکس اور گارمنٹس شاپس کو ٹیکس کے دائرے میں لانے کے لیے نوٹس دینے کا آغاز نارتھ ناظم آباد سے کیا گیا۔

    حکام نے کہا ہے کہ شہر کے مختلف علاقوں میں بیش تر معروف گارمنٹس شاپس اور بوتیکس کا کام عروج پر ہے، بڑے بوتیکس کو نوٹس دینے کا آغاز کر دیا ہے، نارتھ ناظم آباد میں 228 دکانوں کو نوٹس جاری کیے گئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایف بی آر نے کراچی کے ڈاکٹرز اور سرجنز کے گرد گھیرا تنگ کر دیا

    ایف بی آر کا یہ بھی کہنا ہے کہ تمام بزنسز کو اِنکم ٹیکس ادائیگی کے لیے نوٹسز جاری کیے جا رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کراچی کے ڈاکٹرز اور سرجنز کے گرد بھی گھیرا تنگ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈاکٹرز اور سرجنز کا بڑے پیمانے پر ٹیکس ادا نہ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

    ایف بی آر کی جانب سے ایک دستاویز جاری کی گئی جس میں کہا گیا کہ پی ایم ڈی سی میں رجسٹریشن کے باوجود ڈاکٹرز ٹیکس ادا نہیں کر رہے۔

    اس سلسلے میں ایف بی آر کی جانب سے شہر کے 30 بڑے معروف اسپتالوں کو نوٹس جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ ڈاکٹروں کی آمدن پر مبنی تفصیلات فوری فراہم کی جائیں۔