Tag: فیڈرل کورٹ

  • وفاقی عدالت نے ٹرمپ کی امیدوں پر پانی پھیر دیا

    وفاقی عدالت نے ٹرمپ کی امیدوں پر پانی پھیر دیا

    واشنگٹن: صدر ٹرمپ کی قانونی ٹیم کو ایک اور بڑا دھچکا پہنچا ہے، ریاست پنسلوانیا میں انتخابات کے نتائج کے خلاف صدر ٹرمپ کی اپیل مسترد ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق فلا ڈیلفیاکی فیڈرل کورٹ نے ٹرمپ کے وکلا کی اپیل مسترد کر دی ہے، جس پر صدر ٹرمپ کے وکلا نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    وفاقی جج نے ریمارکس دیے کہ دھاندلی کے الزامات کے شواہد ہونا ضروری ہیں، وکلا نہیں ووٹرز صدر کا انتخاب کرتے ہیں، چیف جج بروکس اسمتھ نے کہا کہ انتخابی نتائج کو دوباہ جانچنا بے کار ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں پنسلوانیا میں عوامی سماعت کے دوران فون پر ٹرمپ نے کہا تھا کہ ہمارے پاس انتخابات جیتنے کے کافی ثبوت موجود ہیں اور اب دلائل سننے کے لیے صرف ایک اچھے جج کی ضرورت ہے۔

    صدر ٹرمپ اپنی ضد پر قائم

    دوسری طرف امریکی صدارتی انتخابات میں دھاندلی پر ٹرمپ کے متنازعہ بیانات کاسلسلہ جاری ہے، انھوں نے کہا وائٹ ہاؤس داخل ہونے کے لیے بائیڈن کو 8 کروڑ ووٹ لینا ثابت کرنا ہوگا، بائیڈن کے پاس ابھی نہ حل ہونے والا مسئلہ موجود ہے، ڈیٹرائٹ، اٹلانٹا، فلا ڈیلفیا اور ملواکی میں بڑے پیمانے پر ووٹر فراڈ ہوا۔

    امریکی صدر نے ٹویٹ میں کہا کہ میڈیا کی آزادی ختم ہو چکی ہے، میڈیا کی آزادی ماضی کا حصہ ہے، میڈیا حقائق پیش نہیں کر رہا، آواز دبانے کے لیے بڑے ٹیک ادارے شراکت داری کر چکے ہیں، ہم نے 2020 انتخابات بڑے مارجن سے جیتے۔

  • سیاسی پناہ گزینوں سے متعلق عدالتی فیصلے سے ٹرمپ انتظامیہ کو دھچکا

    سیاسی پناہ گزینوں سے متعلق عدالتی فیصلے سے ٹرمپ انتظامیہ کو دھچکا

    واشنگٹن: نائنتھ سرکٹ کورٹ نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے سیاسی پناہ کے فیصلے کے منتظر افراد کو واپس بھیجنے سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیاسی پناہ گزینوں سے متعلق عدالتی فیصلے سے ٹرمپ انتظامیہ کو دھچکا لگا ہے، ٹرمپ انتظامیہ نے میکسیکو کے شہریوں کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا اور سیاسی پناہ کے فیصلے تک میکسیکن شہریوں کو اپنے ملک میں رہنے کا کہا گیا تھا، تاہم نائنتھ سرکٹ کوٹ نے ان افراد کو واپس بھیجنے سے روک دیا ہے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے 59 ہزار افراد کو میکسیکو بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا، فیڈرل کورٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا، غیر قانونی طور پر سرحدعبور کرنے والوں کو سیاسی پناہ نہ دینے کا فیصلہ بھی کالعدم قرار دے دیا گیا۔

    امریکا میکسیکو سرحدی دیوار، امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ کے حق میں فیصلہ سنادیا

    عدالت کا کہنا تھا کہ سیاسی پناہ کی درخواست دینے والوں کو اپنے ممالک میں خطرات کا سامنا ہے۔

    نائنتھ سرکٹ کورٹ کے فیصلے پر محکمہ انصاف نے رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی فیصلے کے پورے ملک میں برے اثرات پڑیں گے، فیڈرل کورٹ نے فیصلے میں آئین اور کانگریس کو نظر انداز کیا ہے۔

    یاد رہے کہ چار ماہ قبل امریکی صحافیوں نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تجویز دی تھی کہ ملک میں آنے والے غیر قانونی تارکینِ وطن کو روکنے کے لیے ان کی ٹانگوں پر گولیاں ماری جائیں۔ دوسری طرف امریکہ کی جنوبی سرحد کو پیدل پار کر کے آنے والے پناہ گزینوں اور اس سرحد پر دیوار بنانے کا معاملہ صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم سے لے کر اب تک ان کے ایجنڈے کا اہم حصہ رہا ہے۔