Tag: فیڈل کاسترو

  • 40 سال بعد کیوبا کو وزیرِ اعظم مل گیا

    40 سال بعد کیوبا کو وزیرِ اعظم مل گیا

    رواں سال سوشلسٹ ملک کیوبا نے آئینی اصلاحات کے ساتھ ملک میں‌ دوبارہ وزیرِاعظم کا عہدہ متعارف کروانے کا فیصلہ کیا تھا. اس سلسلے میں‌ قومی پارلیمان میں رائے دہی کے بعد مانوئل ماریرو کروز کا نام اس عہدے کے لیے منتخب کر لیا گیا ہے اور یوں چار دہائیوں بعد اب کیوبا کا وزیرِ اعظم بھی ہو گا۔

    ہوانا میں اس حوالے سے رائے دہی میں 56 سالہ مانوئل ماریرو کو ملک کا وزیرِ اعظم بنانے کی منظوری دی گئی ہے۔ وہ کیوبا کے موجودہ صدر ڈیاز کانیل کے ساتھ اقتدار میں شراکت دار ہوں گے۔

    کیوبا، چند سطور میں!
    کیوبا کا ذکر آتا ہے تو فیدل کاسترو کا نام سب سے پہلے لیا جاتا ہے۔ امریکا کے عزائم کی راہ میں رکاوٹ بنے رہنے والے فیدل کاسترو دنیا بھر میں انقلابی جدوجہد کے حوالے سے مشہور ہیں۔ پانچ دہائیوں تک کیوبا پر حکم رانی کرنے والے فیدل کاسترو 90 سال زندہ رہے۔

    یہ ملک امریکی ریاست فلوریڈا سے لگ بھگ 90 میل کی دوری پر واقع ہے۔ جنوبی امریکا کا یہ ملک بحیرۂ کیربین کا سب سے بڑا جزیرہ ہے۔

    فیدل کاسترو کی قیادت میں کیوبا نے اقوامِ عالم میں خود دار اور اپنی آزادی سے پیار کرنے والے ملک کی حیثیت سے پہچان بنائی۔

    ساڑھے چار سو برس تک کیوبا اسپین کی نوآبادی رہا۔ یہ گنے اور تمباکو کی پیداوار اور تجارت میں مشہور تھا۔
    اسپین کے بعد یہاں امریکا نے اپنے قدم جمانے شروع کیے اور ایک کٹھ پتلی سرکار کے ذریعے اس قوم پر کنٹرول قائم رکھا۔ تاہم اسے فیدل کاسترو کی صورت میں ناکامی اور پسپائی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

  • کیوبا کے انقلابی لیڈر فیدل کاسترو کے بیٹے کی پراسرار خودکشی

    کیوبا کے انقلابی لیڈر فیدل کاسترو کے بیٹے کی پراسرار خودکشی

    کیوبا: کیوبا کے سابق صدر فیدل کاسترو کے بیٹے اینجل کاسترو نے خودکشی کر لی. انھیں اپنے والد سے مشابہت کی وجہ سے لٹل فیڈل کہا جاتا تھا.

    کیوبا کے سرکاری ٹی وی کے مطابق معروف انقلابی لیڈر فیڈل کاسترو کے بڑے بیٹے اینجل کاسترو نے اپنی جان لے لی ہے. آج وہ کیوبا کے داراالحکومت ہوانا میں مردہ پائے گئے.

    اینجل کاسترو کی عمر 68 سال تھی۔ ابھی ان کی خودکشی کا اسباب کا تعین ہونا باقی ہے، البتہ خیال کیا جارہا ہے کہ وہ ڈپریشن کا شکار تھے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق اینجل کاسترو ایک ایٹمی طبیعیات دان تھے. موت کے وقت وہ کیوبن کونسل آف سٹیٹ میں سائنسی مشیر تھے۔ وہ کیوبا کی اکیڈمی آف سائنسز کے نائب صدر رہے، نیز 1980 تا 1992 انھوں نے کیوبا کے جوہری پروگرام کی سربراہی کی۔ وہ کئی کتابوں‌ کے مصنف تھے اور انھوں‌ نے متعدد بین الاقوامی سیمیناز میں‌ اپنے ملک کی نمائندگی کی.

    ان کے پیشہ ورانہ پس منظر اور کیوبا کے ایٹمی پروگرام سے ان کے گہری وابستگی کے باعث ان کی پراسرار موت پر چہ میگوئیاں‌ کی جا رہی ہیں.

    کیوبا کے انقلابی رہنما فیڈل کاستروچل بسے

    کیوبا کے سرکاری اخبار کے مطابق ڈاکٹرز گذشتہ کئی ماہ سے اینجل کاسترو کا علاج کر رہے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی والپرشیئر کریں۔

  • کیوبا کے انقلابی رہنما فیڈل کاستروچل بسے

    کیوبا کے انقلابی رہنما فیڈل کاستروچل بسے

    ہوانا: کیوبن انقلاب کے قائد فیڈل کاسترو90 برس کی عمر میں ہوانا میں انتقال کرگئےوہ طویل عرصے سے بیمارتھے۔


    تفصیلات کےمطابق دنیا بھرمیں انقلابی جدوجہد کی نمایاں علامت سمجھے جانے والے کیوبا کے سابق صدراور کیوبن کمیونسٹ پارٹی کے سابق فیڈل کاسترو90 برس کی عمر میں ہوانا میں انتقال کرگئے۔

    فیڈل کاسترونے1959 میں کیوبن انقلاب کی قیادت کی۔بتیس سال کی عمرمیں صدارت سنبھالنے والے فیڈل کاسترولاطینی امریکا کے سب سے کم عمررہنما تھے۔

    castro-3

    فیڈل کاستروجاگیرداری نظام کے خلاف تھے انہوں نےسب سے پہلے اپنی سینکڑوں ایکڑزمین کسانوں میں تقسیم کردی۔کاسترو50 برس تک کیوبن انقلاب کی سربراہی کرتے رہے۔وہ زندگی کی آخری سانس تک امریکی پالیسیوں کے نا قد رہے۔

    کاسترو کےمخالف بھی ان کی جدوجہد وایمانداری کے معترف رہے فیڈل کاستروکمیونسٹ پارٹی کے لیے مضامین بھی لکھاکرتے تھے۔

    castro-4

    یاد رہے کہ 2006 میں صحت سے جڑے مسائل کی وجہ سے کاسترو نے اقتدار سے علیحدہ ہونے کے بعد ملک کی بھاگ دوڑ اپنے بھائی راؤل کاسترو کے حوالے کر دی تھی۔

    واضح رہے کہ فیڈل کاسترو کو 21ویں صدی کی عالمی سیاست کا ایک اہم ستون قرار دیا جاتا ہے۔

    castro-5