Tag: فیکٹری مالک

  • کراچی میں زکوۃ تقسیم کے دوران بھگدڑ کیس، ملزمان کی درخواست ضمانت خارج

    کراچی میں زکوۃ تقسیم کے دوران بھگدڑ کیس، ملزمان کی درخواست ضمانت خارج

    کراچی: ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت غربی نے سائٹ ایریا میں نجی فیکٹری میں زکوۃ کی تقسیم کے دوران بھگدڑ سے ہلاکتوں کے کیس میں فیکٹری مالک  سمیت  تمام  ملزمان کی درخواست  ضمانت  خارج کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سائٹ ایریا کی فیکٹری میں زکوٰۃ کی تقسیم کے دوران بھگڈر سے ہلاکتوں کےکیس میں فیکٹری مالک عبد الخالق سمیت دیگر ملزمان کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔

    عدالت نے کہا کہ مقدمے کے ابتدائی مرحلے پر ضمانت نہیں دی جاسکتی، چالان کے بعد ملزمان کےکردار  کے پیش نظر ضمانت کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔

    وکیل ملزم کا کہنا تھا کہ ہرسال کی طرح فیکٹری مالک فوت ہو جانے والے ملازمین کے اہل خانہ کو رقم دے رہے تھے معاملہ ہر سال اسی طرح ہی ہوتا لیکن اس بار لوگوں کی جانب سے دھاوا بول دیا گیا۔

    کراچی میں راشن کی تقسیم کے دوران بھگدڑ مچنے سے 11 افراد جاں بحق

    ملزم کے وکیل کا کہنا تھا کہ واقعہ حادثاتی طور پر رونما ہوا میرے موکل کا اس میں کوئی قصور نہیں، جس وقت بھگدڑ ہوئی فیکٹری مالک عبدالخالق موقع  پر موجود ہی نہیں تھے۔

    جبکہ سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ ملزمان کیخلاف غفلت، لاپرواہی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیاگیا، ملزمان نے پولیس اور انتظامیہ کو اس حوالے سے آگاہ نہیں کیا تھا، ملزمان کی لاپرواہی کی وجہ سے واقعہ رونما ہوا۔

    عدالت نے تمام ملزمان کی درخواست ضمانت خارج کردی۔

     واضح رہے کہ کراچی کے علاقے سائٹ ایریا نورس چورنگی پر نجی فیکٹری کی جانب سے زکوۃ کی تقسیم کے دوران بھگدڑ مچنے سے خواتین اور بچوں سمیت 11 افراد جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    جاں بحق ہونے والوں میں 3 بچے  اور 8 خواتین شامل تھے۔  عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ زکوٰۃ کی رقم کی تقسیم کیلئے لوگوں کو  فیکٹری میں بلایا گیا تھا۔

  • سانحہ بلدیہ کیس، فیکٹری مالک کے سنسنی خیز انکشافات

    سانحہ بلدیہ کیس، فیکٹری مالک کے سنسنی خیز انکشافات

    کراچی: سانحہ بلدیہ کیس میں فیکٹری مالک نے سنسنی خیز انکشافات کرتے ہوئے اپنا بیان ریکارڈ کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ بلدیہ کیس میں فیکٹری مالک ارشد بھائیلہ نے اے ٹی سی میں بذریعہ اسکائپ بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ 2004 میں ایم کیو ایم کو 15 سے 25 لاکھ بھتہ جانا شروع ہوا تھا۔

    ارشد بھائیلہ کا کہنا ہے کہ فیکٹری ملازم منصور نے ایم کیو ایم سے معاملات طے کرائے تھے، 2012 میں حماد صدیقی نے 25 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا، ملزم رحمان بھولا نے دھمکی دی 25 کروڑ دو یا پارٹنر شپ کرو۔

    فیکٹری مالک کا کہنا ہے کہ سانحے کے بعد عشرت العباد نے احمد چنائے سے پیغام بھجوایا، فی کس چار لاکھ روپے ایم کیو ایم کے پلیٹ فارم پر جمع کرائیں۔

    مزید پڑھیں: سانحہ بلدیہ فیکٹری کو7سال ہوگئے، لواحقین آج بھی انصاف کے منتظر

    ارشد بھائیلہ کے مطابق ملزم علی قادری کے اکاؤنٹ میں 5 کروڑ 98 لاکھ روپے جمع کرائے، فیکٹری ملازم منصور نے کہا کہ کراچی میں کام کرنا ہے تو ایم کیو ایم سے بنا کر رکھنا ہوگی۔

    انہوں نے بتایا کہ منصور ہی ایم کیو ایم کے لیے 15 سے 25 لاکھ بھتہ لے جاتا تھا، فیکٹری جلنے کے بعد کہا گیا کہ معاملہ ٹھنڈا کرنا ہے تو ہر مرنے والے کے اہل خانہ کے لیے چار چار لاکھ ایم کیو ایم کے پلیٹ فارم پر جمع کرادیں۔

    ارشد بھائیلہ کے مطابق سابق ایم این اے سلمان مجاہد بلوچ جیل ملنے آئے اور کہا مجھے وکیل کرلیں معاملہ ٹھنڈا کرادوں گا، ضمانت پر رہا ہوا تو شدید دباؤ میں تھا تو ایم کیو ایم کے ذریعے معاملات طے کرنے کا فیصلہ کیا۔