Tag: فیکٹری میں آگ

  • کراچی : لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کی فیکٹری میں تیسرے درجے کی خوفناک آگ ، 4 منزلہ عمارت زمیں بوس

    کراچی : لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کی فیکٹری میں تیسرے درجے کی خوفناک آگ ، 4 منزلہ عمارت زمیں بوس

    کراچی : لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کی فیکٹری میں تیسرے درجے کی خوفناک آگ کے باعث 4منزلہ عمارت مکمل زمیں بوس ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں لانڈھی ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں واقع ایک فیکٹری میں اچانک لگنے والی آگ نے شدت اختیار کرلی، جس کے نتیجے میں نہ صرف مذکورہ فیکٹری بلکہ اطراف کی متعدد فیکٹریاں بھی لپیٹ میں آگئیں۔

    فائر بریگیڈ حکام نے آگ کو تیسرے درجے کی قرار دے دیا ہے جبکہ آگ بجھانے کے لیے سولہ فائر ٹینڈرز اور دو واٹر باؤزرز مصروفِ عمل ہیں۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ آگ اس قدر شدید ہے کہ فائر فائٹرز کو دھوئیں کے باعث آگ پر قابو پانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    فیکٹری کی پانچ منزلہ عمارت کی چھت کے کچھ حصے منہدم ہو چکے ہیں، جب کہ متاثرہ فیکٹری سے متصل دوسری فیکٹری بھی آگ کی لپیٹ میں آگئی ہے تاہم آگ کے باعث 4منزلہ عمارت مکمل زمیں بوس ہوگئی۔

    ریسکیو حکام کے مطابق اس فیکٹری میں گیس سلنڈرز کا اسٹور بھی موجود ہے جس کے باعث کسی بڑے دھماکے یا جانی نقصان کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔
    

    حکام کا کہنا تھا کہ آگ سے متاثرہ فیکٹری کےاندر سے 7ملازمین کو زخمی حالت میں نکال لیا گیا ہے۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق آگ مزید تین قریبی فیکٹریوں تک بھی پھیل گئی ہے اور اب صورتحال مکمل طور پر ایمرجنسی کی شکل اختیار کر چکی ہے۔ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو بڑے صنعتی نقصان کا اندیشہ ہے۔

    چیئرمین ایکسپورٹ پروسیسنگ زون اے ڈی خواجہ نے آگ سے متاثرہ فیکٹری کے دورے کے موقع پر کہا آگ لگنے کی اطلاع ساڑھے 10بجے ملی، ابتداء میں ہمارے ایک پی زیڈ کے فائر ٹینڈرز پہنچے تھے، آگ کی شدت کو دیکھتے ہوئے مزید فائر ٹینڈرز طلب کئے گئے،اے ڈی خواجہ

    اے ڈی خواجہ کا کہنا تھا کہ کمشنر کراچی اور ریسکیو 1122 کے سربراہ سے بات ہوئی ، کوشش کررہے ہیں جلد آگ پر قابو پائیں اور ساتھ والی فیکٹری کو بچائیں، متاثرہ فیکٹری میں پرانے کپڑے کی ری سائیکلنگ کا کام ہوتا تھا۔

  • کراچی: گبول ٹاؤن میں گارمنٹس فیکٹری میں لگی آگ شدت اختیار کر گئی

    کراچی: گبول ٹاؤن میں گارمنٹس فیکٹری میں لگی آگ شدت اختیار کر گئی

    کراچی: گبول ٹاؤن میں گارمنٹس فیکٹری میں لگی آگ شدت اختیار کر گئی ہے، آگ تیسرے درجے کی قرار دے دی گئی، شہر بھر سے فائر ٹینڈر طلب کر لیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیو کراچی کے علاقے گبول ٹاؤن میں گارمنٹس فیکٹری میں آتش زدگی شدت اختیار کر گئی ہے، فائر بریگیڈ کی 6 گاڑیاں قابو پانے میں مصروف ہیں۔

    [bs-quote quote=”آگ پر قابو پانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”سعید غنی” author_job=”وزیر بلدیات سندھ”][/bs-quote]

    آگ پر قابو پانے کے لیے فائر بریگیڈ کی مزید گاڑیاں طلب کر لی گئی ہیں، آتش زدگی کے باعث فیکٹری میں موجود 2 مزدور معمولی زخمی ہوئے ہیں۔

    واٹر بورڈ کو تنگ گلیوں کے باعث فائر باؤزرز کو پانی پہنچانے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    ایم ڈی واٹر بورڈ اسد اللہ خان کا کہنا ہے کہ اب تک 65 ہزار گیلن سے زائد پانی فراہم کیا جا چکا ہے، مزید ٹینکروں کے ذریعے پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔

    دوسری طرف فائر بریگیڈ کی درخواست پر ایم ڈی واٹر بورڈ نے ہائیڈرنٹس پر ایمرجنسی نافذ کر دی ہے، ایم ڈی نے ہائیڈرنٹس اور ٹینکرز سیل افسران کو متاثرہ جگہ پہنچنے کی ہدایت کر دی۔

    واٹر بورڈ کے ایم ڈی نے بتایا کہ فائر باؤزرز کو آگ پر مکمل قابو پانے تک پانی کی فراہمی جاری رہے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: کمسن بیٹی کو قتل کرنے والا سفاک باپ گرفتار

    دریں اثنا، وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی کی جانب سے بھی فائر بریگیڈ اور واٹربورڈ کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں، سعید غنی نے کہا کہ آگ پر قابو پانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

    انھوں نے ہائیڈرنٹس اور ٹینکرز سیل کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ فوری متاثرہ مقام پر پہنچیں، اور پانی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

  • لانڈھی: فیکٹری میں لگنے والی آگ نو گھنٹے بعد بھی نہ بجھ سکی

    لانڈھی: فیکٹری میں لگنے والی آگ نو گھنٹے بعد بھی نہ بجھ سکی

    کراچی : لانڈھی میں قائم گارمنٹ فیکٹری میں لگنے والی آگ پرنو گھنٹے سے زائد وقت گزرنے کے باوجود قابو نہیں پایا جاسکا، عمارت کا ایک حصہ مہندم ہوگیا، آگ نے قریبی گھر کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا.

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لانڈھی قذافی ٹاؤن میں واقع گارمنٹ فیکٹری میں دوپہر ڈھائی بجےاچانک آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری فیکٹری کو اپنی لپیٹ میں لے لیا.

    عمارت کئی جگہوں سے منہدم ہوگئی، واقعہ کے بعد فائربریگیڈ کو طلب کرلیا گیا جس نے آگ بجھانے کے لیے امدادی کارروائیاں کرتے ہوئے 600 افراد کو بحفاظت عمارت سے باہر نکال لیا۔

    ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ آگ تیسرے درجے کی شدت اختیار کرچکی ہے جس کو مد نظر رکھتے ہوئے شہر بھرسے فائر بریگیڈ کا عملہ اور آلات طلب کرلیے گئے ہیں جبکہ موقع پر فائر بریگیڈ کی 12 گاڑیاں اور دو واٹر باؤزر آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔

    دوسری جانب فیکٹری کے جی ایم نے فائرفائٹر عملے کو قصوروار ٹھہرایا، انہوں نے کہا کہ عملے کویہ تک معلوم نہیں کہ ان کی گاڑیوں میں پانی ہے بھی یا نہیں؟

    فیکٹری کے جنرل منیجر حسنین نے کہا کہ تیس سے پینتیس سال پہلے قائم ہونے والی فیکٹری لمحوں میں تباہ ہوگئی آٹھ سو لوگ سڑک پر آگئے ہیں۔ فیکٹری کے جی ایم کا کہنا تھا کہ فائرٹینڈرز کو ٹریفک جام میں پانی لانے میں بھی مشکلات درپیش رہیں۔

    دریں اثناء چیف فائر آفیسر کا کہاہے کہ آگ تیسری منزل تک پہنچ گئی ہے جس کی وجہ سے عمارت مخدوش اور اس کا اسٹرکچر کمزور ہوچکا ہے۔ فیکٹری میں پولیسٹراوردھاگے کی وجہ سے حدت زیادہ ہے جس وجہ سے امدادی کارروائیوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔