Tag: فیکٹری

  • کراچی: شیرشاہ فیکٹری میں لگنے والی آگ پر تاحال قابو نہیں پایا جاسکا

    کراچی: شیرشاہ فیکٹری میں لگنے والی آگ پر تاحال قابو نہیں پایا جاسکا

    کراچی: شیرشاہ فیکٹری میں لگنے والی آگ پر تاحال مکمل قابونہیں پایا جاسکا، آگ پہلی منزل کےکچھ حصوں پرلگی ہوئی ہے۔

    فائر بریگیڈ حکام کے مطابق پہلی منزل پر موجودسامان کی وجہ سےآگ بجھانےمیں مشکلات پیش آرہی ہیں، فائربریگیڈ کی15سےزائدگاڑیاں آگ پرقابو پانےکے لئےموجودہیں، پانی کی کمی کوپوراکرنےکے لئے ہائیڈرنٹس سےمددلی جارہی ہے ۔

    صبح 8 بجےلگنے والی آگ کو تیسرےدرجےکی قرار دے کر شہربھرسے فائرٹینڈر طلب کی گئی، فیکٹر ی کے بیش تر حصے پر لگی آگ کوبجھادیاگیاہے۔

    آگ دوسری منزل تک پھیل گئی تھی، ہر جگہ دھواں بھر گیا، دھویں کے بادل دور سے دیکھے جاسکتے تھے، آگ کے باعث تپش کی وجہ سے اہل کاروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    اس وقت 15 سے زائد فائر بریگیڈ کی گاڑیاں آگ بجھانے میں مصروف ہیں، آگ فیکٹری کے دوسری منزل تک پھیل گئی ہے

    چیف فائر افسر  نے میڈیا کو بتایا ہے کہ فائر فائٹرز عمارت میں داخل ہوگئے ہیں، آگ پر جلد قابوپالیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں آگ بجھانے کا نظام خطرے میں

    فیکٹری کی کھڑکیاں چھوٹی ہونےسے ابتدا میں پانی نہیں پہنچ پایا ، پانی کی کمی پوری کرنےکے لئےہائیڈرنٹ سےمددلی جارہی ہے.

  • جنوبی افریقہ میں خواتین فیکٹری ورکرز سے زبردستی جنسی روابط قائم کرنے کا انکشاف

    جنوبی افریقہ میں خواتین فیکٹری ورکرز سے زبردستی جنسی روابط قائم کرنے کا انکشاف

    جنوبی افریقہ میں برانڈڈ گارمنٹس کی فیکٹری میں کام کرنے والی خواتین کو زبردستی جنسی روابط قائم کرنے پر مجبور کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے جس کے بعد مذکورہ برانڈز متحرک ہوگئے۔

    امریکا کے 3 بڑے ملبوسات برانڈز نے لیسوتھو فیکٹریز میں جنسی استحصال کے خلاف کریک ڈاؤن پر زور دیا ہے، مذکورہ فیکٹریز میں خواتین کو نوکری پر رہنے کے لیے جنسی روابط قائم کرنے پر مجبور کیے جانے کا انکشاف ہوا تھا۔

    معروف برانڈز لیوائی اسٹراس اینڈ کمپنی، کونتور برانڈز جو رینگلر اور لی جینز کی بھی مالک ہیں اور دی چلڈرنز پلیس نے جنوبی افریقہ کے چھوٹے سے ملک میں 5 فیکٹریوں سے جنسی ہراسانی کے خاتمے کے لیے معاہدہ کیا جہاں 10 ہزار خواتین ان برانڈز کے لیے کپڑے تیار کرتی ہیں۔

    ورکر رائٹز کنزورشیم (ڈبلیو آر سی) کی سینیئر پروگرام ڈائریکٹر رولا ابی مورچڈ کا کہنا تھا کہ یہ معاہدے دیگر کپڑوں کا کاروبار کرنے والے اداروں کے لیے ہراسانی اور تشدد کے مسائل کو حل کرنے کے لیے مثالی ہیں۔

    ڈبلیو آر سی کی تحقیقات کے مطابق تائیوان کی عالمی جینز بنانے والی کمپنی نیئن ہسنگ ٹیکسٹائل کی ملکیت میں امریکی برانڈز کے لیے جینز بنانے والی 3 فیکٹریوں میں خواتین کو اپنے سپروائزرز سے روزانہ جنسی روابط قائم کرنے کے لیے مجبور کیا جاتا ہے تاکہ ان کی نوکری برقرار رہے۔ یہ کمپنی افریقی ملک میں گارمنٹ کے شعبے میں مزدوروں کی ایک تہائی تعداد رکھتی ہے۔

    ڈبلیو آر سی نے ایک خاتون کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ میرے ڈپارٹمنٹ میں تمام خواتین کے ساتھ سپروائزر نے جنسی روابط قائم کیے ہیں، خواتین کے لیے یہ زندگی اور موت کا سوال ہے، اگر آپ انکار کریں تو آپ کو نوکری نہیں ملے گی یا آپ کے کنٹریکٹ کی تجدید نہیں کی جائے گی۔

    نیئن ہسنگ سے طے کیے گئے معاہدے کے مطابق 5 ٹریڈ یونین اور 2 خواتین کے حقوق کے ادارے سمیت ایک خود مختار کمیٹی ان شکایات کو دیکھے گی اور خلاف ورزیوں کی نشاندہی کرے گی۔ نیئن ہسنگ خود مختار سول سوسائٹی کے اراکین کو بھی فیکٹریوں تک رسائی فراہم کرے گی جہاں وہ مزدوروں سے بات کریں گے اور مینیجرز سے شکایت لانے والے مزدوروں کو روکنے سے منع کریں گے۔

    جینز بنانے والوں کا کہنا تھا کہ ہم مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے پر عزم ہیں۔ ’ہمارا ماننا ہے کہ اس معاہدے سے طویل المدتی تبدیلی آئے گی اور ان فیکٹریوں میں ایک مثبت ماحول پیدا ہوگا جو یہاں کام کرنے والے تمام لوگوں کے لیے مثبت اثر چھوڑ جائے گا‘۔

  • پنجاب فوڈ اتھارٹی کی لاہور میں کارروائی، جعلی کولڈڈرنکس بنانے والی فیکٹری سیل

    پنجاب فوڈ اتھارٹی کی لاہور میں کارروائی، جعلی کولڈڈرنکس بنانے والی فیکٹری سیل

    لاہور: پنجاب فوڈ اتھارٹی نے لاہور میں کارروائی کرتے ہوئے معروف برانڈ کی جعلی کاربونیٹڈ ڈرنکس بنانے والی فیکٹری سیل کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی نے لاہور میں کارروائی کرتے ہوئے جعلی کاربونیٹڈ ڈرنکس بنانے والی فیکٹری کو بند کرتے ہوئے مضر صحت ڈرنکس پکڑلیں۔

    پنجاب فوڈ اتھارٹی کے دوران 20 ہزار سے زائد لیبلز اور ڈھکن سمیت 50 کلو مصنوعی فلیورز اور کیمیکلز برآمد کیے گئے جو کینسرکی بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔

    ڈی جی فوڈز کے مطابق شہر کے مضافاتی علاقے میں جعلی یونٹ لگایا گیا تھا جہاں گندے پانی، کیمیکلز، مصنوئی فلیورز اور رنگ سے جعلی مشروب بنایا جا رہا تھا۔

    ڈی جی فوڈز کے مطابق معروف برانڈ کے مشروب کی بڑی کھیپ عید کے لیے بنائی جا رہی تھی، کارروائی کے دوران 5 ہزار سے زائد جعلی کاربونیٹڈ ڈرنکس کی بوتلوں کو تلف کیا گیا جبکہ گیس سلنڈر، فلنگ مشین، کمپریسر اور موٹر بھی ضبط کرلی گئی ہے۔

    ڈائریکٹر جنرل فوڈ اتھارٹی کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی ہدایت پر ملاوٹ مافیا کے خلاف گرینڈ آپریشن جاری ہے اور جعلی کولڈ ڈرنکس کا کاروبار جڑ سے اکھاڑنے کے لیے پُرعزم ہیں۔

    ڈی جی فوڈز محمد عثمان نے بتایا کہ ایک ماہ میں 3 لاکھ کے قریب جعلی کولڈ ڈرنکس پکڑی گئی ہیں۔

  • کراچی کی فیکٹری میں لگنے والی آگ پرقابو پالیا گیا

    کراچی کی فیکٹری میں لگنے والی آگ پرقابو پالیا گیا

    کراچی: شہرقائد کے علاقے سائٹ ایریا کی تولیہ فیکٹری میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا، آتشزدگی کے باعث 2 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سائٹ سپرہائی وے میں واقع تولیہ فیکٹری میں لگنے والی آگ پرکئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد قابو پالیا گیا۔

    آگ لگنے کی اطلاع ملنے پرفائربریگیڈ کی گاڑیاں فوراً موقع پرپہنچیں،آپریشن میں فائربریگیڈ کی 6 گاڑیوں نے حصہ لیا۔

    ریسکیو حکام کے مطابق فیکٹری میں آگ لگنے سے محمد جان اوررمضان نامی 2 افراد زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    کراچی : شیرشاہ میں روئی کے گودام میں لگی آگ پرقابو پالیا گیا

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کراچی کے علاقے شیرشاہ میں روئی کے گودام میں لگنے والی آگ پرکئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد قابو پالیا گیا تھا۔

    فائرآفیسر لیاری اسٹیشن کے مطابق آپریشن کے دوران 2 فائرفائٹرزجھلس کرمعمولی زخمی ہوئے تھے۔

    کراچی: ایف ٹی سی بلڈنگ میں لگی آگ پرقابو پا لیا گیا

    واضح رہے کہ 17 مارچ کو کراچی کے علاقے شارع فیصل پرواقع ایف ٹی سی بلڈنگ میں لگی آگ پر کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد قابو پالیا گیا تھا۔

  • میٹھی اشیا کو مزیدار بنا دینے والے رنگا رنگ اسپرنکلز کیسے تیار کیے جاتے ہیں؟

    میٹھی اشیا کو مزیدار بنا دینے والے رنگا رنگ اسپرنکلز کیسے تیار کیے جاتے ہیں؟

    کیک، ڈونٹس، آئس کریم اور مختلف میٹھی اشیا پر چھڑکے جانے والے رنگین اسپرنکلز جہاں ایک طرف تو ڈش کو جاذب نظر بنا دیتے ہیں، وہیں انہیں بے حد لذیذ بھی بنا دیتے ہیں۔

    کیا آپ جانتے ہیں یہ رنگا رنگ اسپرنکلز کیسے تیار کیے جاتے ہیں؟

    کہا جاتا ہے کہ اسپرنکلز کو استعمال کرنے کا آغاز 18 ویں صدی کے آخر میں فرانسیسی حلوائیوں نے کیا۔ چاکلیٹ اسپرنکلز سنہ 1936 میں پہلی بار تیار کیے گئے۔

    اسپرنکلز کو بنانے کے لیے مختلف فوڈ کلرز مائع اور پاؤڈر شکل میں استعمال کیے جاتے ہیں۔

    سب سے پہلے مکھن کی ایک قسم شارٹننگ کو گرم پانی میں ملایا جاتا ہے۔

    ایک مشین میں چینی کا پاؤڈر ڈال کر اس میں مائع فوڈ کلر ملایا جاتا ہے۔ بعد ازاں اس میں شارٹننگ کی آمیزش کی جاتی ہے۔

    ایک خود کار مشین تما اشیا کو اچھی طرح مکس کردیتی ہے جس کے بعد یہ ڈو کی طرح بن جاتا ہے۔ اس ڈو کو لمبے لمبے ٹکڑوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔

    بے شمار مراحل سے گزر کر آخر میں مختلف رنگوں کے تیار شدہ اسپرنکلز ملا دیے جاتے ہیں اور یوں یہ رنگا رنگ اسپرنکلز بوتلوں میں پیک ہو کر دکانوں میں پہنچ جاتے ہیں جہاں سے انہیں ہاتھوں ہاتھ خرید لیا جاتا ہے۔

  • کراچی کے دو مختلف مقامات پر آتشزدگی کے واقعات

    کراچی کے دو مختلف مقامات پر آتشزدگی کے واقعات

    کراچی: شہر قائد کے دو مختلف مقامات پر آتشزدگی کے واقعات پیش آئے، آگ بجھانے کے لیے فائر بریگیڈ کا عملہ مصروف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس اور سائٹ ایریا میں آتشزدگی کے واقعات پیش آئے، فائر فائٹرز کی جانب سے آگ بجھانے کے لیے بھرپور اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ سائٹ ایریا میں فیکٹری کی چھت پر آگ لگ گئی، تاہم کوئی جانی نقصان کی اطلاعات نہیں ہیں، فائربریگیڈ کی 3 گاڑیاں آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔

    دوسری جانب کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں فلیٹ میں آگ لگ گئی، جہاں فائربریگیڈ کا عملہ آگ بجھانے میں مصروف ہے۔

    کراچی: گتے کی فیکٹری میں آتشزدگی‘3 ملازمین زخمی

    گذشتہ سال ستمبر میں شہر قائد کے علاقے شاہراہ فیصل پر کاسمیٹک فیکٹری میں آگ بھڑ ک اٹھی تھی جس کے باعث فیکٹری مالک کو شدید مالی نقصان ہوا تھا۔

    واضح رہےکہ گزشتہ سال 7 دسمبر 2016 کو کراچی میں لائٹ ہاؤس کے قریب کیمیکل گودام میں لگنے والی آگ نے قریبی عمارتوں کو بھی لپیٹ میں لے لیا تھا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال جون میں عزیز آباد کی ایک گتہ فیکٹری میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں 3 فیکٹری ملازمین زخمی ہوگئے تھے۔

  • شام میں صابن بنانے کا روایتی اور دلچسپ طریقہ

    شام میں صابن بنانے کا روایتی اور دلچسپ طریقہ

    دنیا بھر میں روزمرہ کے عام استعمال کی اشیا کو تیار کرنے کے لیے نئی نئی مشینیں وجود میں آگئی ہیں تاہم شام میں صابن بنانے کے لیے ابھی بھی روایتی طریقہ استعمال کیا جاتا ہے جو نہایت دلچسپ ہے۔

    شام کی سب سے بڑی صابن بنانے والی کمپنی سنہ 1945 سے صابن بنا رہی ہے۔ یہ صابن بنانے کے لیے صدیوں پرانا طریقہ استعمال کرتی ہے اور تاحال اسی طریقے پر قائم ہے۔

    سب سے پہلے صابن بنانے کے لیے زیتون کا تیل نکالا جاتا ہے۔ اس کے بعد تیل کو پانی اور تیز پات کے پتوں کے ساتھ ابالا جاتا ہے۔ ابالنے کا یہ عمل 3 دن تک جاری رہتا ہے۔

    اس کے بعد اس گرم آمیزے کو ایک کھلے کمرے میں مومی کاغذ پر پھیلا دیا جاتا ہے۔ اس کے بعد اسے ٹھنڈا ہونے کے لیے ایک دن کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے۔

    اس کے بعد اسے کس طرح ٹکڑوں میں کاٹا جاتا ہے وہ آپ نیچے ویڈیو میں دیکھ سکتے ہیں۔

    بعد ازاں ایک ایک صابن پر کمپنی کا لوگو ہاتھ سے چھاپا جاتا ہے۔

    یہ شامی کمپنی جدید دور میں بھی اپنی روایات برقرار رکھے ہوئے اور یہی اس کی انفرادیت ہے۔

  • شیخو پورہ کی فیکٹری میں آتش زدگی، 2 مزدور جاں بحق

    شیخو پورہ کی فیکٹری میں آتش زدگی، 2 مزدور جاں بحق

    لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر شیخو پورہ میں لاہور روڈ پر واقع انجینئرنگ فیکٹری میں شارٹ سرکٹ کے باعث آگ لگ گئی۔ واقعے میں 2 مزدور جاں بحق جبکہ 35 سے زائد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شیخو پورہ کے علاقے خان پور کے نزدیک واقع انجینئرنگ فیکٹری میں شارٹ سرکٹ کے باعث آگ بھڑک اٹھی۔ آگ میں جھلس کر 2 مزدور جاں بحق جبکہ 35 سے زائد زخمی ہو گئے۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ شدید جھلسنے والے 21 ملازمین کو لاہور منتقل کردیا گیا ہے۔ لاہور منتقل کیے جانے والے تمام زخمیوں کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔

    یاد رہے کہ شیخو پورہ کے ڈی ایچ کیو اسپتال میں برن یونٹ موجود نہیں جس کی وجہ سے جھلسنے والے مریضوں کو شدید مشکل کا سامنا کرنا پڑا۔

    واقعے کے بعد زخمیوں کے لواحقین نے اسپتال کے باہر فیکٹری انتظامیہ کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ ڈپٹی کمشنر نے آتش زدگی کا شکار ہونے والی فیکٹری کو سیل کردیا۔

  • کراچی، سائٹ ایریا میں واقع گودام میں آگ بھڑک اُٹھی

    کراچی، سائٹ ایریا میں واقع گودام میں آگ بھڑک اُٹھی

    کراچی: سائٹ ایریامیں واقع گودام میں لگی آگ کو بجھانے کے لیے فائر بریگیڈ کی 10 گاڑیاں مصروفِ عمل ہیں جب کہ ملازمین کو باحفاظت نکال لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے کراچی کے انڈسٹری زون سائٹ میں واقع ایک بڑے گودام میں اچانک آگ بھڑک اُٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے گودام کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور شعلے فضاؤں میں بلند ہونے لگے۔

    واقع کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کی 10 گاڑیاں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور تاحال آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری کیے ہوئے ہیں جب کہ امدادی ادارے کی ریسکیو ٹیم گودام میں پھنسے ملازمین کو باحفاظت باہر نکالنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق گودام میں ڈرائی فروٹ، چاول اور کپڑے کی وافر مقدار موجود ہے جسے بیرون ملک منتقل کیا جانا تھا کہ گودام میں نامعلوم وجوہات کی بناء پر آگ لگنے کے باعث سب جل کر خاکستر ہو گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل کراچی پورٹ ، شپ بریکنگ یارڈ گڈانی اور سائٹ ایریا میں ہی فیکٹریوں میں آتشزدگی کے باعث جانی اور مالی نقصان ہوا تھا جس کے باوجود حکومتی سطح پر یا اجتماعی و انفرادی طور پر آتشزدگی سے محفوظ رہنے کے لیے اقدامات تاحال نہیں اُٹھائے گئے۔

  • گوجرانوالہ: گتے کی فیکٹری میں آتشزدگی

    گوجرانوالہ: گتے کی فیکٹری میں آتشزدگی

    گوجرانوالہ: صوبہ پنجاب کےشہرگوجرانوالہ میں گتے کی فیکٹری میں آگ نےعمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

    تفصیلات کےمطابق گوجرانوالہ کے علاقے معافی والا میں واقع گتےکی فیکٹری میں اچانک آگ لگ گئی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے ساری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

    آتشزدگی کےواقعے کے اطلاع ملتے ہی فائربریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئیں اور آگ پر قابو پانے کی کوششیں شروع کردیں۔

    ریسکیو اہلکاروں نےفیکٹری کےگودام کی دیوار توڑ دی اور آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں،جبکہ آگ نے فیکٹری کے قریب کھڑی گاڑی کو بھی اپنی لیٹ میں لے لیا۔

    گتے کی فیکٹری میں آگ لگنے کے باعث لاکھوں کا سامان بھی جل کرخاکستر ہو گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: لاہور:گارمنٹس فیکٹری میں آتشزدگی،3مزدور جاں بحق

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ لاہور میں راوی روڈ کے قریب گارمنٹس فیکڑی میں آگ لگنے سے3 مزدور20 سالہ جاوید، 40 سالہ جہاں زیب اور 20 سالہ شاہد جھلس کر جاں بحق ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران صوبہ پنجاب اور ملک کے دیگر حصوں میں آتشزدگی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جس میں اب تک درجنوں افراد جان کی بازی ہارچکے ہیں۔