Tag: قائداعظم

  • اداکار فیصل رحمان کا قائداعظم سے ملاقات کا دعویٰ

    اداکار فیصل رحمان کا قائداعظم سے ملاقات کا دعویٰ

    پاکستان شوبز انڈستری کے سینئر اداکار فیصل رحمان نے  بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح سے ملاقات کا دعویٰ کیا ہے۔

    فیصل رحمان کا شمار پاکستانی فلم انڈسٹری کے اہم رومانوی ہیروز میں ہوتا ہے، وہ ایک بہت کامیاب اداکار ہیں اور انہوں نے فلم اور ٹیلی ویژن دونوں میں کام کیا۔

    یہ پڑھیں: لڑکیاں پسند کرتی ہیں تو لڑکے جلتے ہیں، فیصل 

    انہوں نے اداکاری سے طویل وقفے کے بعد حال ہی میں ایک ڈرامے میں نظر آئے جس میں انہوں نے ایک رومانوی اداکار کا کردار ادا کیا، فیصل رحمان کو ان کی نیچرل اداکاری کی وجہ سے پسند کیا جاتا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ShowbizShowsha (@showbizshowsha)

    حال ہی میں اداکار نے نجی ٹی وی چینل کے ٹاک شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے اپنی عمر سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے صارفین کو حیران کردیا۔

    شو میں ہوسٹ نے پوچھا کہ آپ کی عمر کتنی ہے؟ جس پر فیصل رحمان نے کہا کہ میں آپ کو اپنی عمر نہیں بتارہا لیکن میں آپ کو ایک ہنٹ دیتا ہوں جس سے آپ میری عمر کا اندازہ لگا لیں۔

    اس دوران اداکار فیصل رحمان نے دعویٰ کیا کہ ” جب میں چھوٹا تھا تو میں قائد اعظم سے ملا ہوں، اس سے آپ اندازہ لگا لیں کہ میری عمر کیا ہوگی، لیکن 80 سال سے تھوڑی کم عمر ہے”۔

    اداکار فیصل کا کہنا تھا کہ ” جب میری قائد اعظم سے ملاقات ہوئی تو میں اس وقت بہت چھوٹا تھا”، اداکار کا جواب سن کر مداحوں نے حیرانگی کا اظہار کیا ہے۔

    اس سے قبل اداکار کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں انہوں نے اب تک شادی نہ کرنے کی وجہ بتائی تھی، فیصل رحمان نے کہا تھا کہ ان کا شادی نہ کرنے کا فیصلہ ’دل ٹوٹنے‘ سے نہیں بلکہ اپنی زندگی میں کسی دوسرے شخص کی مداخلت سے بچنے کے لیے ہے۔

  • قائداعظم کی میراث سے سبق حاصل کرنے کی ضرورت ہے: صدر اور وزیراعظم کا بانی پاکستان کو خراج عقیدت

    قائداعظم کی میراث سے سبق حاصل کرنے کی ضرورت ہے: صدر اور وزیراعظم کا بانی پاکستان کو خراج عقیدت

    اسلام آباد: صدر  مملکت آصف علی زرداری اور  وزیراعظم شہبازشریف کی جانب سے قائد اعظم محمد علی جناح کو یوم ولادت پر زبر دست خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

    صدرمملکت آصف علی زرداری نے اپنے پیغام میں کہا قائد اعظم نے ایک سیاسی جدو جہد کے ذریعے تاریخ کا دھارا بدلا، ایک خوشحال اور انصاف پر مبنی قوم بننے کا ہمارا سفر ابھی جاری ہے۔

    صدر مملکت کا کہنا تھا کہ سماجی انصاف، معاشی مساوات اور قانون کی حکمرانی کیلئے کام کرنا ہے، ہمیں نوجوانوں کی تعلیم پر سرمایہ کاری کرنا ہوگی، پاکستان کے روشن مستقبل کیلئے انہیں علم وہنر دینا ہوگا۔ معاشرے کے پسے طبقات کی بہتری کیلئے بھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا قائد اعظم نے وہ کر دکھایا جسے لوگ ناممکن سمجھتے تھے، قائداعظم اتحاد، انصاف اور مساوات پر یقین رکھتے تھے۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ ایسے پاکستان کا تصور دیا جہاں قانون کی حکمرانی ہو، قائداعظم کی میراث سے سبق حاصل کرنے کی ضرورت ہے، ہمارا فرض ہے قوم کی ترقی، خوشحالی اور اتحاد کیلئے محنت کریں۔

  • قائدِ اعظم نے "کپورتھلا برادرز” کی خدمات کیوں‌ قبول نہ کیں؟

    قائدِ اعظم نے "کپورتھلا برادرز” کی خدمات کیوں‌ قبول نہ کیں؟

    قائد اعظم کھانا بہت کم کھاتے تھے۔ دبلے پتلے، بوڑھے اور بیمار تھے۔

    مرضُ الموت میں جسمانی کم زوری بہت بڑھ گئی۔ زیارت میں قیام کے دنوں میں ان کے معالج، ڈاکٹر الٰہی بخش نے تشویش ظاہر کی کہ کم خوراکی کی وجہ سے ان کی حالت زیادہ تیزی سے خراب ہو رہی ہے۔

    ان کی رائے تھی کہ لاہور میں جو دو باورچی، کپورتھلا برادرز کے نام سے مشہور ہیں انھیں زیارت بھیجا جائے کیوں کہ ان کے ہاتھ کا بنا ہوا کھانا قائداعظم کو مرغوب ہے۔

    کپورتھلا کے باورچی بھائیوں کی تلاش شروع ہوئی، وہ لاہور چھوڑ کر لائل پور چلے گئے تھے۔

    لائل پور سے زیارت پہنچے، کھانا پکایا اس روز قائداعظم نے چند لقمے شوق سے کھائے، کھانے کے بعد اپنے پرائیویٹ سیکریٹری فرخ امین کو بلایا اور کھانے میں فرق کی وجہ دریافت کی۔ وجہ بتائی گئی، تو وہ ناخوش ہوئے۔

    چیک بک منگائی، باورچیوں کے آنے جانے کے خرچ کا حساب کیا اس رقم کا چیک کاٹا، رقم سرکاری خزانے میں جمع کرائی، باورچی رخصت کیے اور کہا یہ حکومت اور ریاست کا کام نہیں کہ گورنر جنرل کو اس کی پسند کا کھانا (سرکاری خرچ پر) فراہم کرے۔“

    (مختار مسعود کی کتاب ”لوح ایام“ سے)

  • مسیحی برادری نے ہمیشہ انسانیت کی خدمت کی، غلام سرور خان

    مسیحی برادری نے ہمیشہ انسانیت کی خدمت کی، غلام سرور خان

    راولپنڈی: وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان کا کہنا ہے کہ مسیحی برادری نے ہمیشہ انسانیت کی خدمت کی، دنیا کے تمام مذاہب امن اور صبر کا سبق دیتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان نے ٹیکسلا کرسچن اسپتال میں کرسمس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرسمس کے موقع پر تمام مسیحی برادری کو مبارکباد دیتا ہوں، ہم آپ کی خوشیوں میں شامل ہیں۔

    غلام سرور خان نے کہا کہ آج کا دن بہت اہمیت کا حامل ہے، بحیثیت پاکستانی بھی ایک بڑا دن ہے، آج قائداعظم کی بھی یوم پیدائش ہے،قائد اعظم نے بھی اقلیتوں کے حقوق پر زور دیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا کے تمام مذاہب امن اور صبر کا سبق دیتے ہیں، حضرت عیسی علیہ السلام نے بھی پیار اور امن کا درس دیا،
    مسیحی برادری نے ہمیشہ انسانیت کی خدمت کی۔

    وفاقی وزیر غلام سرور خان نے کہا کہ ہماری حکومت کی بھرپور کوشش ہے کہ قائداعظم نے اقلیتوں کے جو حقوق بیان کیے ان پر عمل کیا جائے۔

    قائدِ اعظم محمد علی جناحؒ کا 144 واں یومِ ولادت آج منایا جا رہا ہے

    واضح رہے کہ آج ملک بھر میں قائدِ اعظم محمد علی جناح کا 144 واں یومِ پیدائش مِلّی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔

  • مودی سرکار نے قائداعظم کا گھر ’جناح ہاوس‘ ہتھیا لیا

    مودی سرکار نے قائداعظم کا گھر ’جناح ہاوس‘ ہتھیا لیا

    نئی دہلی : بھارت کی متعصب مودی سرکار نے ممبئی میں واقع قائداعظم محمد علی جناح کا گھر ’جناح ہاؤس‘ ہتھیا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی سرکار اپنی غنڈہ گردی جاری رکھتے ہوئے ممبئی میں واقع پاکستان کے بانی قائد اعظم کا گھر ’جناح ہاؤس‘ بھارتی وزارت خارجہ کے نام کررہی ہے۔

    بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کا کہنا ہے کہ جناح ہاؤس میں تبدیلیاں کرکے وہاں سرکاری تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ ممبئی میں واقع جناح ہاؤس قائداعظم محمد علی جناح کی ملکیت تھا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ قائد اعظم کی بیٹی دینا واڈیا نے سنہ 2007 میں ’جناح ہاؤس‘ کے سلسلے میں بھارتی حکومت کے خلاف مقدمہ درج دائر کیا تھا تاہم وہ گذشتہ برس انتقال کرگئیں، جس کے بعد وہ مقدمہ غیر موثر ہوگیا تھا۔

    بھارتی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ جناح ہاؤس ممبئی کوسنہ 1930 میں یورپی طرزپر2.5 ایکڑز کے وسیع رقبے پرتعمیرکیا گیا تھا، جس کی مالیت کا تخمینہ 40 کروڑ امریکی ڈالرز بتایا جارہا ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ تاریخی جناح ہاؤس میں قائداعظم محمد علی جناح، جواہرلال نہرو، مہاتما گاندھی کی ملاقاتیں ہوتی تھیں۔

    یاد رہے کہ پاکستانی نے بارہا دہلی سرکارسے کہا تھا کہ ’جناح ہاؤس‘ پاکستانی حکومت کو فروخت کرکے لیزکردیا جائے تاکہ وہاں پاکستانی قونصل خانہ کھولا جاسکے تاہم بھارتی حکومت نے پاکستان کی درخواست کو قبول نہیں کیا۔

  • قوم کو یتیم ہوئے 70 برس بیت گئے

    قوم کو یتیم ہوئے 70 برس بیت گئے

    مملکت ِخداداد پاکستان کے بانی اورہردل عزیزرہنماء قائد اعظم محمد علی جناح 25 کی آج سترویں برسی ہے، آپ دسمبر 1876 کو کراچی میں پیدا ہوئے تھے ، مسلمانوں کے حقوق اورعلیحدہ وطن کے حصول کے لئے انتھک جدوجہد نے ان کی صحت پر منفی اثرات مرتب کئے۔ سن 1930 میں انہیں تپِ دق جیسا موزی مرض لاحق ہوا جسے انہوں نے اپنی بہن محترمہ فاطمہ جناح اور چند قریبی رفقاء کے علاوہ سب سے پوشیدہ رکھا۔ قیام پاکستان کے ایک سال بعد 11 ستمبر 1948 کو قائد اعظم اپنے خالق ِحقیقی سے جاملے۔

    قائد اعظم محمد علی جناح نے اپنی زندگی کے آخری ایام انتہائی تکلیف دہ صورتحال میں گزارے، ان کا مرض شدت پر تھا اور آپ کو دی جانے والی دوائیں مرض کی شدت کم کرنے میں ناکام ثابت ہورہیں تھیں۔

    ان کے ذاتی معالج ڈاکٹرکرنل الٰہی بخش اوردیگر معالجین کے مشورے پر وہ چھ جولائی 1948 کو آب و ہوا کی تبدیلی اورآرام کی غرض کے لئے کوئٹہ تشریف لے آئے، جہاں کا موسم نسبتاً ٹھنڈا تھا لیکن یہاں بھی ان کی سرکاری مصروفیات انہیں آرام نہیں کرنے دیں رہیں تھیں لہذا جلد ہی انہیں قدرے بلند مقام زیارت میں واقع ریزیڈنسی میں منتقل کردیا گیا، جسے اب قائد اعظم ریزیڈنسی کہا جاتا ہے۔

    اپنی زندگی کے آخری ایام قائدِ اعظم نے اسی مقام پر گزارے لیکن ان کی حالت سنبھلنے کے بجائے مزید بگڑتی چلی گئی اور نوستمبر کو انہیں نمونیا ہوگیا ان کی حالت کے پیشِ نظرڈاکٹر بخش اورمقامی معالجین نے انہیں بہترعلاج کے لئے کراچی منتقل کرنے کا مشورہ دیا۔

    گیارہ ستمبر کو انہیں سی ون تھرٹی طیارے کے ذریعے کوئٹہ سے کراچی منتقل کیا گیا جہاں ان کی ذاتی گاڑی اورایمبولینس انہیں لے کرگورنر ہاؤس کراچی کی جانب روانہ ہوئی۔ بد قسمتی کہ ایمبولینس راستے میں خراب ہوگئی اور آدھے گھنٹے تک دوسری ایمبولینس کا انتظارکیا گیا۔ شدید گرمی کے عالم میں محترمہ فاطمہ جناح اپنے بھائی اورقوم کے محبوب قائد کو دستی پنکھے سے ہوا جھلتی رہیں۔

    کراچی وارد ہونے کے دوگھنٹے بعد جب یہ مختصرقافلہ گورنرہاؤس کراچی پہنچا توقائداعظم کی حالت تشویش ناک ہوچکی تھی اوررات دس بج کر بیس منٹ پر وہ اس دارِفانی سے رخصت فرما گئے۔

    ان کی رحلت کے موقع پر انڈیا کے آخری وائسرے لارڈ ماؤنٹ بیٹن کا کہنا تھا کہ ’’اگر مجھے معلوم ہوتا کہ جناح اتنی جلدی اس دنیا سے کوچ کرجائیں گے تو میں ہندوستان کی تقسیم کا معاملہ کچھ عرصے کے لئے ملتوی کردیتا، وہ نہیں ہوتے تو پاکستان کا قیام ممکن نہیں ہوتا‘‘۔

    قائد اعظم کے بدترین مخالف اور ہندوستان کے پہلے وزیرِاعظم جواہر لعل نہرو نے اس موقع پر انتہائی افسردگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’ میں ایک طویل عرصے سے انہیں ناپسند کرتا چلا آیا ہوں لیکن اب جب کہ وہ ہم میں نہیں رہے تو ان کے لئے میرے دل میں کوئی تلخی نہیں ، صرف افسردگی ہے کہ انہوں نے جو چاہا وہ حاصل کرلیا لیکن اس کی کتنی بڑی قیمت تھی جو انہوں نے اداکی‘‘۔

    قائد اعظم کی وفات کے 67سال بعد بھی ا ن کی وفات کے موقع پر ہزاروں افراد کی ان کی لحد پر حاضری اورشہرشہرمنعقد ہونے والی تقریبات اس امر کی گواہی دیتی ہیں کہ پاکستانی قوم ان سے آج بھی والہانہ عقیدت رکھتی ہے۔

  • قائداعظم کےوژن کےمطابق سماجی انصاف کوفروغ دیاجارہاہے،آرمی چیف

    قائداعظم کےوژن کےمطابق سماجی انصاف کوفروغ دیاجارہاہے،آرمی چیف

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ قائداعظم کےوژن کےمطابق سماجی انصاف کو فروغ دیا جارہا ہے، قائد کے فرمودات کے مطابق محفوظ و مضبوط پاکستان ممکن بنایا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ  آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بانی پاکستان کو یوم پیدائش پر خراج تحسین پیش کیا۔

    میجر جنرل آصف غفور کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بانی پاکستان کے یوم پیدائش پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ بانی پاکستان قائداعظم کے وژن کے مطابق سماجی انصاف کوفروغ دیاجارہاہے، انسانی اقدار اورمساوات قیام پاکستان کی تحریک ہے۔

    آرمی چیف کا کہنا ہے کہ قائدکےفرمودات کےمطابق محفوظ ومضبوط پاکستان ممکن بنایاجاسکتاہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز خالقِ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے یوم پیدائش پر پاک فوج کے تعلقات عامہ کے ادارے آئی ایس پی آر نے خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ایک نغمہ جاری کیا تھا۔


    مزید پڑھیں : بانی پاکستان قائد اعظم کو آئی ایس پی آر کا خراج تحسین، نغمہ جاری


    جس میں جدو جہد آزادی پاکستان اور ہجرت جیسے کرب ناک مناظر کی عکاسی کی گئی۔

    س نغمے کو لکھا ہے کہ پروفیسر احمد رفیق اکبر نے جب کہ گلوکار اور موسیقار صابر علی ہیں جنہوں مدھر دھنوں اور سندر آواز سے ملی نغمے کو زندگی بخش دی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • بابائےقوم قائداعظم کے یوم ولادت پرصدرمملکت اوروزیراعظم کا پیغام

    بابائےقوم قائداعظم کے یوم ولادت پرصدرمملکت اوروزیراعظم کا پیغام

    اسلام آباد: قائداعظم محمدعلی جناح کے یوم ولادت پر صدرمملکت ممنون حسین اوروزیراعظم شاہدخاقان عباسی کا کہنا ہے کہ بابائے قوم کوخراج عقیدت پیش کرنےکے لیےان کےافکارپرعمل کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق صدرمملکت ممنون حسین نے قائداعظم محمدعلی جناح کےیوم ولادت پراپنے پیغام میں کہا کہ قائداعظم نےقوم کے لیے اتحاد،ایمان،نظم وضبط جیسے رہنما اصول وضع کیے۔

    صدرمملکت نے کہا کہ بانیان پاکستان کےسبق کوفراموش کرنے سے مسائل پیدا ہوئے، آج کا دن ہمیں قومی حالات کا جائزہ لینے کا درس دیتا ہے۔

    صدرممنون حسین نے کہا کہ مادروطن کی ترقی، خوشحالی کے لیے کسی قربانی سے گریزنہ کیا جائے، انہوں نے کہا کہ سیاسی، معاشی ، انتظامی مسائل پرقابوپا کرہی ترقی، خوشحالی ممکن ہے۔

    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے قائداعظم محمدعلی جناح کی سالگرہ پراپنے پیغام میں کہا کہ آج کا دن ہمارے لیےبحیثیت قوم بہت اہمیت کاحامل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ قائداعظم نے اتحاد، ایمان، تنظیم کے رہنما اصول مرتب کیے، آج کے دن ہمیں عظیم قائد کےاصولوں اور مقاصد کاجائزہ لینا ہوگا۔

    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ قائداعظم نے جمہوری اصولوں کی بنیاد پرمسلمانان ہند کامقدمہ لڑا۔


    بابائےقوم قائداعظم محمدعلی جناحؒ کا یوم ولادت آج منایا جارہا ہے


    واضح رہے کہ ملک بھر میں آج بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کا 142واں یوم ولادت انتہائی عقیدت واحترام اور ملی جوش وجذبے کے ساتھ منایا جارہا ہے


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بابائے قوم کےافکارہمیں فکروعمل کی یکجاہی کاپیغام دیتے ہیں،صدر،وزیراعظم

    بابائے قوم کےافکارہمیں فکروعمل کی یکجاہی کاپیغام دیتے ہیں،صدر،وزیراعظم

    اسلام آباد: بانی قائداعظم محمدعلی جناح کے یوم ولادت پر صدر مملکت اوروزیراعظم پاکستان کا کہناہےکہ قائد کی تعلیمات پرعمل پیراہوکر اپنی صلاحیتوں کوملک کی تعمیروترقی کےلیے وقف کیاجائے۔

    تفصیلات کےمطابق بانی پاکستان قائداعظم محمدعلی جناح کے یوم پیدائش پر صدر مملکت ممنون حسین نے اپنے پیغام میں کہا کہ قائداعظم محمدعلی جناح کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ان کے افکار اور تعلیمات پر سچے دل سے عمل پیرا ہوکر ملکی ترقی میں اپناکردار اداکیاجائے۔

    صدر مملکت ممنون حسین کا کہناہے کہ عزت نفس اور نظریاتی اساس پر ثابت قدمی سے جمے رہنااور ان کی شخصیت کا نمایاں پہلوہے،امانت اور دیانت ان کے ذاتی کردار کو قابل تقلید بناتے ہیں۔

    وزیراعظم نوازشریف کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ قائداعظم محمدعلی جناح نے دنیا کے نقشے پر خودمختار ریاست کے قیام کے لیے اپنی جدوجہدمیں بکھرے ہوئے مسلمانوں کو ایک پرچم تلے جمع کیا۔

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ قائداعظم محمدعلی جناح کہ ولولہ انگیز قیادت نے مسلمانوں کو اپنے مقاصد کے حصول کے لیے جدوجہد جاری رکھنے پرقائل کیا اور اس عظیم مققصد کےلیے انہوں نے اپنی تمام مشکلات اور اختلافات بھلادیئے۔

  • وزیر مینشن: میں گاہِ گمشدہ ہوں مجھے یاد کیجئے

    آج ملک بھرمیں بانی ِ پاکستان محمد علی جناح کا 137 واں یوم ولادت منایاجارہا ہے، قائد اعظم 25 دسمبر 1876 کو اپنے گھر میں پیدا ہوئے، جسکا نام وزیر مینشن ہے اور وہ کراچی کے علاقے کھارادر میں واقعہ ہے۔

    قائد اعظم کے والد جناح پونجا آپکی ولادت سے تقریباً ایک سال قبل گجرات سےکراچی آکرآباد ہوئے ، وزیرمینشن کی پہلی منزل انہوں نے کرائے پر لی تھی انہوں نے اپنی زندگی کے کئی سال یہاں گزارے، قائد اعظم کے تمام بہن بھائیوں کی ولادت بھی اسی عمارت میں ہوئی۔

    سن 1953 میں حکومت پاکستان نے عمارت کو اسکے مالک سے خرید کر باقاعدہ قومی ورثے کا درجہ دیا گیا، اسکی  زیریں منزل کو ریڈنگ ہال میں اور پہلی منزل کو گیلری بنایا گیا اور اسکے بعد اسے 14 اگست 1953 کو عوام کے لئے کھول دیا گیا۔

    ایک گیلری کا اضافہ اس وقت کیا گیا جب 1982 میں قائد اعظم کی ایک اور بہن شیریں جناح نے مزید کچھ نوادرات قائد اعظم ریلکس کمیشن کے حوالے کیں۔
     
    دو منزلوں پر مشتمل گیلریوں میں قائداعظم کا فرنیچر ، انکے کپڑے ، انکی اسٹیشنری ، انکی ذاتی ڈائری اور انکی دوسری بیوی رتی بائی کے استعمال کی اشیا کی نمائش کی گئی ہے۔ سب سے اہم اثاثہ جو  وزیر مینشن کے علاوہ کہیں میسر نہیں وہ قائداعظم کی قانون کی کتابیں ہیں جنکی مدد سے وہ اپنے مقدمات کی پیروی کرتے تھے۔  

    یہ عمارت 2003 سے 2010 تک تزئین و آرائش کے لئے بند رہی۔

    میوزم کے عملے میں سے ایک شخص نے بتایا کہ 1992میں جب نیلسن منڈیلا پاکستان تشریف لائے تو وہ یہاں بھی آئے تھے لیکن بدقسمتی سے مہمانوں کی کتاب جس میں انکے دستخط تھے وہ گم ہوچکی ہے۔

    قائد اعظم کے یوم ِ پیدائش پر انکی جائے ولادت پر آنے والوں کی نا ہونے کے برابر تعداد سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ بحیثیت قوم ہمیں قائد اعظم اوران سے منسلک تمام چیزوں کی اہمیت کو سمجھنا ہوگا ورنہ یہ سب کچھ قصہ ِ پارینہ بن کر رہ جائے گا۔