Tag: قائدِ حزبِ اختلاف

  • گورنر راج لگا تو صرف سندھ نہیں پورے ملک میں لگے گا،خورشید شاہ

    گورنر راج لگا تو صرف سندھ نہیں پورے ملک میں لگے گا،خورشید شاہ

    کراچی : قائدِ حزبِ اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ گورنر راج لگا تو سندھ نہیں پورے ملک میں لگے گا۔

    کراچی میں ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن ، متحدہ قومی موومنٹ کی صوبائی حکومت میں شمولیت کا امکانات معدوم، صوبے کی سیاسی صورتحال دلچسپ ہوگئی۔

    گورنر راج سے متعلق قیاس آرائیوں پر خورشید شاہ نے دوٹوک کہہ دیا کہ آئینی ترمیم کے مطابق گورنر راج لگنا مشکل ہے اور لگا بھی تو سندھ کی بجائے پورے ملک میں لگے گا۔

    اپوزیشن لیڈرنےکہا کہ  صولت مرزا کی بات نہیں کروں گا، عزیر بلوچ کا کیس الگ ہے ۔عزیر بلوچ کو لیاری آپریشن کے باعث ملک سے فرار ہونا پڑا۔

    گزشتہ روز وزیرِاعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کہا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ایم کیوایم سے مذاکرات موخر کردیئے ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہونے تک ایم کیوایم سے مذاکرات آگے نہیں بڑھیں، حالات بہتر ہونے تک انتظار کریں گے۔

    یاد رہے کہ  ہمیشہ مفاہمت کی سیاست کی بات کرنے والے آصف علی زرداری نے کچھ روز پہلے ہی پارٹی رہنماؤں کیساتھ اجلاس میں ایم کیوایم کی حکومت میں شمولیت اور مذاکرات کیلئے کمیٹی بنانے کی ہدایت کی تھی مگر نائن زیرو پر چھاپے اور صولت مرزا کے انکشافات کے بعد پیپلز پارٹی نے یکدم ہی پلٹا کھایا۔

  • آرمی ایکٹ صرف دہشت گردوں کیخلاف ہے، سید خورشید شاہ

    آرمی ایکٹ صرف دہشت گردوں کیخلاف ہے، سید خورشید شاہ

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ آرمی ایکٹ مدارس اور اسلامی جماعتوں کیخلاف نہیں صرف دہشت گردوں کیخلاف قانون ہے۔

    قومی اسمبلی میں سید خورشید شاہ نے خطاب میں کہا کہ پارلیمنٹ کی اہمیت آج بھی پورے پاکستان میں محسوس کی جاتی ہے، کچھ فیصلے وقت کے ساتھ اور کچھ  ضرورت کے تحت کئے جاتے ہیں۔

    انکا کا کہنا تھا کہ فخر ہے کہ جہموری نظام اور آئین پیپلز پارٹٰی کا دیا ہوا ہے، ہماری کوشش رہی ہے کہ ملک میں قانون اور جمہوریت برقرار رہے، ہم نے ساری زندگی آئین اور قانون کی بالادستی کی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ملک میں بڑے عرصے سے دہشتگردوں کی کاروائیاں جاری ہے، ہمارے آئین میں دہشتگردی اور قتل کی گنجائش نہیں، اسلام کے خلاف کسی بھی قانون کی منظوری کو گناہ سمجھتے ہیں۔

    سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ فوجی عدالتوں کے قیام کی مخالفت کی لیکن بہت تکلیف دہ حالات میں اقدامات کئے جارہے ہیں، آئین میں ترامیم کا جو بل پیش کیا گیا ہے، وہ ان دہشت گردوں کے لئے ہے، جو اسلام کا چہرہ مسخ کر رہے ہیں۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ آرمی ایکٹ ان لوگوں کے لئے ہیں جنہوں نے قاضی حسین جیسی شخصیات پر حملہ کئے۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستانی قوم متفق ہے کہ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ چاہتے ہیں، اسلام امن اور تحفظِ انسانیت کا درس دیتا ہے، اسلام امن اور سلامتی کا مذہب ہے لیکن ہم نے دیکھا کہ انسانوں کو اس طرح قتل کیا گیا، جس طرح جانوروں کا خون بھی نہیں بہایا جاتا۔

    خورشید شاہ  نے کہا کہ اسلام کا نام استعمال کرنے والے دہشتگردوں کے خلاف قانون نافذ ہوگا۔

    انکا کہنا تھا کہ یقین ہے کہ فوجی عدالتیں  آئین پر عمل کریں گی، سلمان تاثیر پر حملہ کرنے والوں کو اِسی ایکٹ کے تحت پکڑا جائے۔

    اپوزیشن نے ہمیشہ حکومت کا ساتھ دیا ہے، اس ترمیم میں ساتھ حکومت کی وجہ سے نہیں بلکہ پاکستان کے لئے دے رہے ہیں۔