Tag: قائد اعظم

  • بابائے قوم محمد علی جناح کی 70 ویں برسی آج عقیدت و احترام سے منائی جائے گی

    بابائے قوم محمد علی جناح کی 70 ویں برسی آج عقیدت و احترام سے منائی جائے گی

    کراچی: برّ صغیر کے مسلمانوں کو علیحدہ تشخص، الگ پہچان اور ایک آزاد ملک کا تحفہ دینے والے قائدِ اعظم محمد علی جناح کی 70 ویں برسی آج عقیدت و احترام سے منائی جائے گی۔

    بانیٔ پاکستان کی برسی پر مختلف شہروں میں سیمینارز، مذاکروں اور تقاریب کا اہتمام کیا جائے گا، پوری قوم برّ صغیر کی اس عظیم شخصیت کو دل کی گہرائیوں سے خراجِ عقیدت پیش کرے گی۔

    قائدِ اعظم محمد علی جناح 25 دسمبر 1876 کو کراچی میں پیدا ہوئے، مسلمانوں کے حقوق اورعلیحدہ وطن کے حصول کے لیے ان تھک جدوجہد نے ان کی صحت پر منفی اثرات مرتب کیے۔

    سن 1930 میں انھیں تپِ دق جیسا موزی مرض لاحق ہوا، جسے انھوں نے اپنی بہن محترمہ فاطمہ جناح اور چند قریبی رفقا کے علاوہ سب سے پوشیدہ رکھا، قیامِ پاکستان کے ایک سال بعد 11 ستمبر 1948 کو جناح صاحب اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔


    یہ بھی پڑھیں:  ہزمیجسٹی کا نہیں،’آئینِ پاکستان کا وفاداررہوں گا‘: قائد اعظم


    بانیٔ پاکستان محمد علی جناح کو اس جہانِ فانی سے گزرے آج ستّر برس بیت گئے، آج ان کی ستّر ویں برسی منائی جائے گی، شہریوں کے مخلتف طبقات مزارِ قائد پر پھولوں کی چادریں چڑھائیں گے اور فاتحہ پڑھیں گے۔

  • قائد اعظم کے قریبی ساتھی سید احمد سعید کرمانی ایڈووکیٹ انتقال کرگئے

    قائد اعظم کے قریبی ساتھی سید احمد سعید کرمانی ایڈووکیٹ انتقال کرگئے

    اسلام آباد: بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے قریبی ساتھی اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر آصف کرمانی کے والد سید احمد سعید کرمانی ایڈووکیٹ انتقال کرگئے۔

    سید احمد سعید کرمانی ایڈووکیٹ تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن تھے جبکہ قائد اعظم سے بھی بے حد قریب تھے۔

    طویل عرصے سے علیل رہنے والے سعید کرمانی مرحوم کی عمر 95 سال تھی۔

    وہ سابق وزیر، سفیر اور لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر بھی رہے۔

    مرحوم کے انتقال کے بعد مختلف سیاسی رہنماؤں نے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے لیے دعائے مغفرت کی۔

  • ترقی کا منصوبہ صرف بلاول کے پاس ہے: خورشید شاہ

    ترقی کا منصوبہ صرف بلاول کے پاس ہے: خورشید شاہ

    کراچی: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ قائداعظم کے بعد ذوالفقارعلی بھٹو اور بےنظیر حقیقی لیڈر تھیں، محترمہ بےنظیر بھٹو کے پاس وژن تھا۔

    ان خیالات کا اظہار پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    انھوں نے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کو پاکستان کا مستقبل قرار دیتے ہوئے کہا، ہمیں ذوالفقارعلی بھٹو اوربے نظیرکی طرح لیڈرشپ چاہیے اور بلاول کے پاس سوچ ہے، عام آدمی کی ترقی کے منصوبے ہیں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ لیڈروہ ہوتا ہے جو قوم کوساتھ لے کر چلے، حقیقی قیادت لوگوں کے مسائل اورحالات کی ترجمانی کرتی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: عسکری حکام کی بریفنگ پارلیمنٹ کی بالا دستی کے لیے خوش آئند ہے: خورشید شاہ

    انھوں نے امریکی دھمکیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو کھل کر امریکا کے مدمقابل آنا ہوگا، اس کے لیے ہمیں ذوالفقار علی بھٹو اور بےنطیر بھٹو جیسی قیادت درکار ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک کے اندرونی وبیرونی حالات ٹھیک نہیں، ہمیں متحدہ ہونے کی ضرورت ہے۔ میں بحیثیت اپوزیشن لیڈر عوامی مسائل پرحکومت سے سوال کرتا رہتا ہوں اور کرتا رہوں گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • قائد اعظم صدارتی نہیں، پارلیمانی نظام حکومت کے حامی تھے: رضا ربانی

    قائد اعظم صدارتی نہیں، پارلیمانی نظام حکومت کے حامی تھے: رضا ربانی

    کراچی: چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی کا کہنا ہے کہ قائد اعظم کا تصور پارلیمانی نظام حکومت تھا صدارتی نظام حکومت نہیں، ہم صدارتی نظام کو آزما چکے ہیں یہ وفاقیت کی نفی ہے۔

    ان خیالا ت کا اظہار انھوں نے کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    رضا ربانی کا کہنا تھا کہ قائداعظم کے تصور پاکستان میں‌ اولیت وفاقیت کو حاصل ہے، جسے ہم نے پس پشت ڈال دیا ہے، اسی وجہ سے قائداعظم کے پاکستان کا تصور ہمارے ہاتھوں سے نکلتا جارہا ہے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے مذہب کو سیاسی ایجنڈے کےطورپر آگے بڑھا کر قائداعظم کے نظریات کی نفی کی اور قائداعظم کی اسٹاف کالج تقریر کوصندوق میں ڈال کر سمندر میں‌ بہا دیا۔

     یہ بھی پڑھیں: اسلام کے نام پر بننے والے ملک میں اسلام کو کیسے خطرہ ہو سکتا ہے؟ رضا ربانی

    چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومتوں میں شفافیت کو مکمل طورختم کردیا ہے، اگر ہم ماضی میں کھوئے رہے، تو مورخ ہماری نسل کو کبھی معاف نہیں کرے گا۔

    چیئرمین سینیٹ نے تاریخ کو گاڑی کے سائیڈ مرر سے تشبیہہ دی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ماضی کی غلطیوں کا تذکرہ تو کرتے ہیں، مگر پھر انھیں درست نہیں کرتے۔ بات وہیں چھوڑ دیتے ہیں اور یہ عمل ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • بانی پاکستان قائد اعظم کو آئی ایس پی آر کا خراج تحسین، نغمہ جاری

    بانی پاکستان قائد اعظم کو آئی ایس پی آر کا خراج تحسین، نغمہ جاری

    راولپنڈی : خالقِ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے یوم پیدائش پر پاک فوج کے تعلقات عامہ کے ادارے آئی ایس پی آر نے خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ایک نغمہ جاری کیا ہے۔

    پاکستان ایک طویل جدو جہد، ، بے پناہ قربانیوں اور قائد کی مدبرانہ قیادت کا تحفہ ہے جس نے کرہ ارض پر وہ سرزمین پاک دی جس میں ہم اپنی تمام تر اسلامی عبادات اور رسومات کی آزادانہ ادائیگی کرپاتے ہیں۔

    آزادی کی قدر انہیں ہی ہوتی ہے جنہوں نے غلامی کا دکھ جھیلا ہو اور برصغیر کے مسلمانوں نے تو دہری غلامی دیکھی، ایک طرف قابض برطانوی سامراج تھا تو دوسری طرف اکثریت رکھنے والے جنونی ہندو، جن کے باعث مسلمانوں کو نہ تو مذہبی آزادی حاصل تھی اور نہ ہی عزت و آبرو اور نہ جان و مال محفوظ تھیں۔

    قائد اعظم نے بے حال اور پسے ہوئے مسلمانوں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کیا اور برطانیہ کی غلامی سے ہی نہیں بلکہ ہندو بنییے کے چنگل سے آزادی دلائی۔

    آئی ایس پی آر نے عظیم کے قائد کے جنم دن کے موقع پر انہیں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ایک ملی نغمہ ریلیز کیا ہے جس میں جدو جہد آزادی پاکستان اور ہجرت جیسے کرب ناک مناظر کی عکاسی کی گئی ہے۔

    اس نغمے کو لکھا ہے کہ پروفیسر احمد رفیق اکبر نے جب کہ گلوکار اور موسیقار صابر علی ہیں جنہوں مدھر دھنوں اور سندر آواز سے ملی نغمے کو زندگی بخش دی ہے۔

    آیئے قائد کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے تیار کیا گیا نغمہ سنتے ہیں..

  • لندن میں قائد اعظم کے مجسمے کی رونمائی

    لندن میں قائد اعظم کے مجسمے کی رونمائی

    لندن: برطانوی دارالحکومت لندن کے میئر صادق خان نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے کانسی کے مجسمے کی رونمائی کی۔

    مجسمے کی تقریب رونمائی لندن کے تاریخی برٹش میوزیم میں انجام پائی۔ قائد اعظم کا یہ مجسمہ اسکاٹش مجسمہ ساز فلپ جیکسن نے تیار کیا ہے۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے میئر لندن صادق خان نے اسے اپنے لیے ایک قابل فخر لمحہ قرار دیا۔

     

    تقریب رونمائی کے بعد مجسمے کو لنکز ان منتقل کردیا گیا جہاں سنہ 1896 میں قائد اعظم نے ایک عشائیے میں شرکت کی تھی۔

    تقریب میں برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر سید ابن عباس نے بھی شرکت کی جبکہ اس موقع پر پاکستان کی پہلی اوپرا گلوکارہ ہونے کا منفرد اعزاز رکھنے والی سائرہ پیٹر نے بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نیلگوں رنگ میں یونانی ثقافت اور بانی پاکستان قائد اعظم

    نیلگوں رنگ میں یونانی ثقافت اور بانی پاکستان قائد اعظم

    پانی زندگی کی علامت ہے۔ اس کا نیلا رنگ بھی نہ صرف زندگی کی طرف اشارہ کرتا ہے بلکہ ماہرین نفسیات اس رنگ کو بے چین اور انتشار کا شکار انسانی دماغ کو سکون اور آرام پہنچانے کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں۔

    اسی گہرے رنگ کو استعمال کرتے ہوئے فنکار کمیل اعجاز الدین زندگی کے مختلف رنگوں کو پیش کر رہے ہیں۔

    کراچی کی ایک مقامی آرٹ گیلری میں ان کے فن پاروں کی نمائش ’آوٹ آف دا بلو‘ کے نام سے جاری ہے۔

    12

    لاہور کے رہنے والے کمیل نے نیویارک یونیورسٹی سے آرٹ اور اس کی تاریخ کی تعلیم حاصل کی ہے۔ دو الگ ثقافتوں کے حامل شہروں میں طویل عرصہ گزارنے کے بعد کمیل اب ذہنی و روحانی طور پر نیویارک اور لاہور دونوں میں رہائش پذیر ہیں۔

    اپنی تصاویر میں انہوں نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کو بھی اسی رنگ میں رنگ کر پیش کیا ہے۔

    2

    6

    یونان اور روم کی فن و ثقافت پڑھنے والے کمیل کے فن پاروں میں یونانی اور رومی رنگ نظر آتا ہے۔ ان کی مذکورہ نمائش میں رکھے گئے فن پارے قدیم یونان کے فن اور اس کی ثقافت سے متاثر ہیں۔

    3

    ان کے فن پاروں کا بنیادی خیال کانٹے ہیں جو آپ کو ہر فن پارے میں نظر آئیں گے۔

    کمیل کے مطابق کانٹے خطرے اور خوبصورتی دونوں کی علامت ہیں۔ یہ ایک طرف تو اپنے حصار میں موجود شے کو حفاظت فراہم کرتے ہیں، دوسری جانب اس حصار سے باہر موجود ہر شے کے لیے خطرے کی صورت ہیں۔

    5

    4

    کمیل نے اس نمائش میں درختوں کو فرش پر کی گئی کندہ کاری کی طرح پیش کیا ہے۔ فرش پر کندہ کاری یونانیوں سمیت ہر ثقافت کا اہم جز تھا جو اس دور کے ثقافتی و فنی عروج کی نشانی تھا۔

    9

    7

    انہوں نے چاروں موسم سردی، گرمی، خزاں اور بہار کے درختوں کو اس شکل میں پیش کیا ہے۔

    10

    8

    گہرے نیلے رنگ پر مشتمل فن پاروں کی یہ نمائش مزید چند روز جاری رہے گی۔

  • جناح کا پاکستان بنانے کےلیےہم سب کو ملکر کام کرنا ہو گا،بلاول بھٹو

    جناح کا پاکستان بنانے کےلیےہم سب کو ملکر کام کرنا ہو گا،بلاول بھٹو

    کراچی : پیپلزپارٹی کےچیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہناہے کہ پاکستان کو قائداعظم کے وژن کے مطابق بنائیں گے۔

    تفصیلات کےمطابق پیپلزپارٹی کےسربراہ بلاول بھٹوزردای کا کہناہے کہ قائداعظم محمدعلی جناح کا پاکستان بنانے کے لیے ہم سب کو ملک کر کام کرناہوگا۔

    چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہناہے کہ سابق صدر آصف علی زردای 27دسمبرکو کیا سرپرائز دیں گے اس کے لیے انتظار کرنا ہوگا۔

    مزار قائد پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےبلاول بھٹوزرداری کا کہنا تھا کہ روشن خیال پاکستان بابائے قوم کا خواب تھا جنہوں نے سیاسی جدوجہد کے ذریعے ہمیں آزادی دلوائی۔

    انہوں نے کہا کہ فاطمہ بھٹو اور ذوالفقار جونیئر میرے خاندان کا حصہ ہیں تاہم کافی عرصے سے ان کے ساتھ رابطہ نہیں ہواتاہم ہمارے دل کے دروازے ہمیشہ ان کے لیے کھلے ہیں۔

    بلاول بھٹو کے ہمراہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا ، منظور وسان ، مولا بخش چانڈیو اور دیگر ارکان سندھ اسمبلی نے بھی مزار قائد پر حاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھائی اور بابائے قوم کےلیے فاتحہ خوانی بھی کی۔

    مزید پڑھیں:پیپلزپارٹی2018 کے انتخابات میں کامیاب ہوگی،مرادعلی شاہ

    واضح رہے کہ اس سے قبل مزار قائد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرادعلی شاہ کاکہناتھا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کی وطن واپسی سے مخالفین کو پریشانی ضرور ہوئی ہے۔

  • بانی پاکستان قائداعظم محمدعلی جناح کایوم ولادت آج منایاجارہاہے

    بانی پاکستان قائداعظم محمدعلی جناح کایوم ولادت آج منایاجارہاہے

    اسلام آباد: بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کا 141 واں یوم ولادت آج ملک بھر میں قومی جوش و جذبے سے منایا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق قائداعظم محمد علی جناح کے141ویں یوم ولادت کے موقع پر تمام بڑے وچھوٹے شہروں میں سرکاری و غیر سرکاری تنظیموں و سیاسی جماعتوں کے زیراہتمام پروقارتقریبات، سیمینارز، کانفرنسز کا انعقاد کیا جائے گا۔

    بابائے قائداعظم کےیوم ولادت پروفاقی وصوبائی دارالحکومتوں میں توپوں کی سلامی دی جائے گی،مختلف مساجد میں قرآن خوانی کا اہتمام کیا جائے گا اور ملک کی ترقی و خوشحالی کےلیے دعائیں مانگی جائیں گی۔

     مزارقائدپرگارڈزکی تبدیلی کی تقریب

    بابائے قوم قائداعظم محمدعلی جناح کے 141ویں یوم ولادت کے موقع پر مزارقائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی۔

    پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول کے کیڈٹس نےگارڈز کے فرائض سنبھال لیے۔پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول کے کیڈٹس کی قیادت سینیئر کیڈٹ آفیسر عمران نے کی۔

    مزار قائد پر گارڈز کی پروقارتقریب کے مہمان خصوصی کمانڈنٹ پی ایم اے کاکول میجرجنرل عبداللہ ڈوگرتھے۔انہوں نے مزار قائدپرفاتحہ خوانی کی اور مزار پر پھول چڑھائے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل مزار قائد پر پاک فضائیہ کےکیڈٹس گارڈز کے فرائض سر انجام دے رہے تھے۔

  • قائداعظم محمدعلی جناح کایوم پیدائش آج ملی جوش وجذبے سے منایاجارہا ہے

    قائداعظم محمدعلی جناح کایوم پیدائش آج ملی جوش وجذبے سے منایاجارہا ہے

    کراچی: بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کا ایک سو انتالیس واں یوم ولات آج ملک بھر میں قومی جوش و جذبے سے منایا جا رہا ہے۔

    قائد اعظم محمد علی جناح ایک عہد کا نام ہے، قائد اعظم محمد علی جناح پچیس دسمبر اٹھارہ سو چھیتر میں پیدا ہوئے، انہوں نے ابتدائی تعلیم کا آغاز اٹھارہ سو بیاسی میں کیا، قائد اعظم اٹھارہ سو ترانوے میں اعلی تعلیم کے حصول کے لئے انگلینڈ روانہ ہوگئے جہاں آپ اعلی تعلیم حاصل کی، اٹھارہ سو چھیانوے میں قائد اعظم نے بیرسٹری کا امتحان پاس کیا اور وطن واپس آگئے ۔

    محمد علی جناح نے اپنی سیاسی سرگرمیوں کا آغاز انیس سو چھ میں انڈین نیشنل کانگریس میں شمولیت سے کیا تاہم انیس سو تیرہ میں محمد علی جناح نے آل انڈیا مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کرلی، آپ نے خودمختار ہندوستان میں مسلمانوں کے سیاسی حقوق کے تحفظ کی خاطر مشہور چودہ نکات پیش کیے۔

    قائد اعظم کی قیادت میں برِّصغیر کے مسلمانوں نے نہ صرف برطانیہ سے آزادی حاصل کی، بلکہ تقسیمِ ہند کے ذریعے پاکستان کا قیام عمل میں آیا اور آپ پاکستان کے پہلے گورنر جنرل بنے۔

    پچیس دسمبراٹھارہ سوچھیترکو کراچی میں جناح پونجا کے گھرجنم لینے والے بچے نے برصغیر کی نئی تاریخ رقم کی اور مسلمانوں کی ایسی قیادت کی جس کے بل پر پاکستان نے جنم لیا ، بہت کم لوگ ایسے ہوتے ہیں جو تاریخ کا دھارا بدل دیتے ہیں اور ایسے لوگ تو اور بھی کم ہوتے ہیں جو دنیا کا نقشہ بدل کر رکھ دیتے ہیں۔

    قائداعظم محمد علی جناح ان میں سے ایک ہیں، قائد اعظم محمدعلی جناح کی زندگی جرات،انتھک محنت ،دیانتداری عزم مصمم ،حق گوئی کاحسن امتزاج تھی، برصغیر کی آزادی کے لئے بابائے قوم کامؤقف دو ٹوک رہا،  نہ کانگریس انہیں اپنی جگہ سے ہلا کسی نہ انگریز سرکار ان کی بولی لگا سکی ۔

    پاکستانیوں کے حوالے سے بھی ان کا وژن واضح تھا ، پچیس مارچ انیس سو اڑتالیس کو مشرقی پاکستان میں سرکاری افسران سے خطاب کے الفاظ سنہری حروف سے لکھنے کے قابل ہے، قائد اعظم نےسرکاری افسران کومخاطب کرتے ہوئے فرمایا : ’ آپ کسی بھی فرقے ذات یا عقیدے سے تعلق کیوں نہ رکھتے ہوں اب آپ پاکستان کے خادم ہیں، وہ دن گئے جب ملک پرافسرشاہی کاحکم چلتاتھا، آپ کواپنافرض منصبی خادموں کی طرح انجام دیناہے، آپ کو کسی سیاسی جماعت سے کوئی سروکار نہیں رکھنا چاہیئے‘۔

    شیکسپیئرکا کہنا ہے کہ کچھ لوگ پیدائشی عظیم ہوتے ہیں اور کچھ اپنی جدوجہد اور کارناموں کی بدولت عظمت پاتے ہیں ۔ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کا شمار بھی ان لوگوں میں ہوتا ہے جو اپنی جدوجہد اور لازوال کارناموں کی بدولت عظمت کے میناروں کو چھوتے ہیں۔

    جہاں ایک طرف اقبال  نے اپنی انقلابی شاعری سے قوم کو جھنجوڑا وہاں آپ نے اپنی سیاسی بصیرت ،فہم و فراست اور ولولہ انگیز قیادت کے ذریعے ان کو آل انڈیا مسلم لیگ کے پلیٹ فارم پر یکجا کیا۔ یوں پاکستان کا قیام جو بظاہر دیوانے کا خواب دکھائی دیتا تھا ممکن بنا۔

    تعمیر پاکستان بلاشبہ ایک مشکل مرحلہ تھا مگر تکمیل پاکستان اس سے بھی کٹھن کام ہے، آج بانی پاکستان کے یوم ولادت کے دن تجدید عہدکرتے ہیں کہ ہم ہر قسم کے نسلی ،مذہبی اور فرقہ ورانہ تعصبات سے بالاتر ہو کرصرف اورصرف ملک کی تعمیر و ترقی میں کردار ادا کریں گے۔ یہ تبھی ممکن ہوگا جب قائدکے افکا ر کو سمجھا جائے اور ان پر عمل کیا جائے۔

    ہم تو مٹ جائیں گے اے ارضِ وطن تجھ کو مگر

     زندہ رہنا ہے قیامت کی سحر ہونے تک