کراچی: پیپلزپارٹی کے رہنماء سردار نبیل گبول نے کہا ہے کہ قائد ایم کیو ایم نے میرے قتل کا منصوبہ بنایا، متحدہ پہلے بوری بند لاشے دیتی تھی اب نالوں میں بوریاں ڈال کر انہیں بند کردیتی ہے۔
اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے متحدہ کے سابق رہنماء اور رکن قومی اسمبلی نے انکشاف کیا کہ بانی ایم کیو ایم نے میرے قتل کا منصوبہ بنایا اور اس کا ٹاسک خصوصی لوگوں کو دیا مگر رابطہ کمیٹی کے کچھ دوستوں نے بروقت اطلاع دی۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ متحدہ والے پہلے بوری بند لاشیں دیتے تھے اب نالوں میں بوریاں ڈال کر انہیں بند کردیتے ہیں، بوریوں میں گوبر ڈال کر نالوں کو بند کرنے کا مقصد سیوریج کا پانی سڑکوں پر لانا اور پی پی پر الزام عائد کرنا ہوتا ہے‘‘۔
دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماء اور رکن قومی اسمبلی ساجد احمد نے نبیل گبول کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جماعت میں کام کرنے والوں کی جگہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نبیل گبول کو پارٹی کام نہ کرنے کی بنیاد پر نکلا گیا جبکہ انہوں نے لیاری والوں سے بے وفائی کا ثبوت دیتے ہوئے ایک بار پھر ییپلزپارٹی سے سمجھوتہ کیا۔
کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے رہنما مصطفیٰ کمال نے قائد ایم کیو ایم اور گورنر سندھ کو ناسور قرار دیتے ہوئے انہیں پاکستان کی ترقی میں رکاوٹ قرار دے دیا۔
کراچی میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ قائد ایم کیو ایم اور گورنر سندھ عشرت العباد پاکستان کے لیے ناسور کی حیثیت رکھتے ہیں۔ جس طرح جسم کی نشونما کے لیے پہلے ناسور کا علاج ضروری ہے اسی طرح پاکستان کی ترقی کے لیے بھی ان ناسوروں کا علاج ضروی ہے ورنہ پاکستان ترقی نہیں کر سکتا۔
انہوں نے کہا کہ گورنر سندھ نے جو کل انٹرویو دیا اس میں انہوں نے کہا کہ آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی رینجرز، کور کمانڈرز اور ہم ایک صفحہ پر ہیں۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ہمارے عسکری ادارے بہترین صلاحیتوں کے حامل ہیں اور انہوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ان کی جانب سے شروع کیے جانے والے آپریشن ضرب عضب کی پوری دنیا میں پذیرائی کی جارہی ہے۔ عشرت العباد کا ان لوگوں کے ساتھ اپنا نام جوڑنے کا مقصد ان کی نیک نامی کے پیچھے اپنے گناہوں کو چھپانا ہے، لیکن ہم انہیں چھپنے نہیں دیں گے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ عشرت العباد نے مجھ پر جو الزامات لگائے ہیں وہ ان کی تحقیق کے لیے جے آئی ٹی بنائیں، میں ہر قسم کے تعاون کے لیے تیار ہوں۔انہوں نے الزام لگایا کہ سانحہ 12 مئی میں گورنر کا ہاتھ ملوث ہے جس میں 40 افراد اپنی جانوں سے دھو بیٹھے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیہ ٹاؤن کی فیکٹری میں آتش زدگی کے ہولناک سانحے کی بھی دوبارہ تحقیقات کی جانی چاہیئں۔ سیکیورٹی اداروں کو اس کے تانے بانے بھی گورنر ہاؤس سے ملیں گے۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ عشرت العباد دوہری شہریت کے حامل ہیں اور ان کے پاس برطانوی پاسپورٹ ہے، یعنی انہوں نے ملکہ برطانیہ کی وفاداری کا حلف اٹھایا ہوا ہے۔ ایسا شخص قومی سلامتی کے حساس اجلاسوں میں شریک ہوتا ہے۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ پہلے ہم نے ایک اور اب دوسرے سانپ کو بین بجا کر بل سے باہر نکالا جس کے بعد اللہ تعالیٰ بند کمرے کی باتیں گورنز کی زبان پر لے آیا، انہوں نے کہا کہ گورنر سندھ نے پاکستان مخالف نعرے لگانے والے شخص کو اپنا محسن تسلیم کیا اس بات پر انہیں گرفتار کیا جائے۔
انہوں نے وزیر اعظم سمیت متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر عشرت العباد کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے اور انہیں گرفتار کیا جائے، ان کا برطانوی پاسپورٹ ضبط کر کے قوم کو دکھایا جائے، اور مجھ پر لگائے گئے الزامات کی جے آئی ٹی بنا کر اور میرے خلاف تحقیقات کی جائیں۔
کراچی: حیدرآباد کے مختلف علاقوں میں نامعلوم افراد سرگرم ہوگئے، بانی ایم کیوایم کی سالگرہ سے پہلے مبارکباد کے بینرز لگادیئے، جس کو انتظامیہ نے ہٹا دیا ہے۔
حیدرآباد میں بھی نامعلوم افراد سرگرم ہوگئے شہر میں بانی ایم کیوایم کے حق میں بینر لگا دیئے گئے، بانی ایم کیو ایم کی سالگرہ سے دو روز پہلے نامعلوم افراد نے مختلف علاقوں میں وال چاکنگ کی اور بینرز لگائے، جس پر بلدیہ حیدرآباد نے کارروائی کرتے ہوئے بینر اتار دیے اور وال چاکنگ مٹادی۔
نامعلوم افراد نے سکھر میں بھی اس طرح کی وال چاکنگ کی گئی تھی جس کو مٹادیا گیا تھا، اس سے پہلے نامعلوم افراد نے کراچی میں سپریم کورٹ کی عمارت کے باہر بھی بانی ایم کیوایم کے حق میں بینر لگائے تھے۔
چند روز قبل بھی کراچی میں سندھ ہائی کورٹ کی بلڈنگ کی اطراف اچانک نامعلوم افراد کی جانب سے بینرزآویزاں کردیے گئے تھے بینرزپرجو”قائد کاغدارہے وہ موت کا حق دارہے” تحریرتھا۔
بینرز لگنے کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی تھی اور بینرز کو اتار کراپنے ہمراہ لے گئی تھی تاہم یہ معلوم نہ ہو سکا کہ یہ بینرز کس نے لگائے تھے۔
کراچی : آج سندھ ہائی کورٹ کے اطراف میں ایم کیو ایم قائد کے حق میں جانشین الطاف حسین کی جانب سے بینرزآویزاں کر دیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق آج سندھ ہائی کورٹ کی بلڈنگ کی اطراف اچانک نامعلوم افراد کی جانب سے بینرزآویزاں کردیے گئے بینرزپرجو”قائد کاغدارہے وہ موت کا حق دارہے” تحریرتھا۔
بینرز لگنے کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور بینرز کو اتار کراپنے ہمراہ لے گئے تا ہم یہ معلوم نہ ہو سکا کہ یہ بینرز کس نے لگائے تھے۔
واضح رہے 22 اگست کو قائد ایم کیو ایم کی پاکستان مخالف تقریراورنعروں کے بعد ایم کیوایم پاکستان نے خود کو قائد ایم کیو ایم سے لا تعلق کرلیا تھا جس کی سربراہی ڈاکٹرفاروق ستارکررہے ہیں۔
ایم کیو ایم کی اعلیٰ قیادت نے آئین میں تبدیلی کر کے رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کے لیے خود کو قائد ایم کیوایم کی مشروط اجازت سے مبرا کرلیا تھا۔
تا ہم آج اچانک ایم کیو ایم قائد کے حق میں ریڈ زون میں بینرز آویزاں ہونے سے شہرمیں سراسمیگی پھیل گئی۔
اس حوالے سے اے آر وائی سے بات کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی، پاک سرزمین پارٹی کے رہنما انیس ایڈوکیٹ اور جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کا یہ پُرانا وطیرہ ہے کہ جب بھی کوئی اُن کے قائد کا چہرہ بے نقاب کرتا ہے وہ اسی طرح کی دھمکی آمیز نعروں کے بینرز لگوا دیتے اور چاکنگ کروا دیتے ہیں۔
صدر کے علاقے میں بھی بینرز لگادیئے گئے
علاوہ ازیں صدر کے علاقے میں بھی بینرز لگا دیئے گئے ہیں ، جس میں ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کے خلاف نعرے درج ہیں ۔ ان کی تعداد ایک درجن سے زائد ہے۔
نامعلوم افراد یہ بینرز لگا کر باآسانی فرار ہوگئے، جس میں رابطہ کمیٹی پاکستان نامنظور اور فاروق ستار گروپ نامنظور کے نعرے درج ہیں۔
اس سے قبل سندھ ہائیکورٹ کے اطراف لگائے گئے بینرز میں متحدہ قائد کی حمایت میں نعرے درج تھے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے سختی سے نوٹس لے لیا
دریں اثناء وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے شہر میں مختلف مقامات پر لگنے والے بینرز لگانے کا سختی سے نوٹس لیا ہے،
انہوں نے آئی جی سندھ پولیس اور رینجرز کو ہدایت کی ہے کہ بینرز لگانے والے افراد کیخلاف فی الفور کاررروائی کرتے ہوئے ملوث افراد کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں شر پسندانہ بینرز اور چاکنگ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی سندھ پولیس اور رینجرز کو ہدایت کی ہے کہ شہر میں جو بھی تعصب نفرت، خوف پھیلانے کی کوشش کرے اسکے خلاف سخت ا یکشن لیا جائے اور اس حوالے سے مجھے واضح رزلٹ چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کون لوگ ہیں جو بینرز اور چاکنگ سے دہشت گردی پھیلانے کی حمایت کر رہے ہیں ان کے خلاف سخت ایکشن لے کر مجھے آگاہ کریں اور اس قسم کی نفرت اور تعصب پھیلانے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائیگی۔
انہوں نے آئی جی پولیس سندھ اے ڈی خواجہ اور ڈی جی رینجرز کو ہدایت کی کہ ان سماج دشمن عناصر کے خلاف سخت کاروائی کرکے انہیں یہ پیغام دیا جائے کہ وہ کسی بھی غلط فہمی میں نہ رہیں کراچی کا امن خراب کرنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا۔
بعد ازاں صدر میں لگائے جانے والے بینرز اتار دیئے گئے ہیں، پولیس کے سادہ لباس اہلکاروں کی جانب سے بینرز اتارنے کے موقع پر اے آر وائی نیوز کے کیمرہ مین نے جب فوٹیج بنانے کی کوشش کی تو مذکورہ اہلکاروں نے انہیں زدو کوب کیا اور کیمرہ چھیننے کی کوشش کی۔
بینرز لگانے کے الزام میں تین مشتبہ افراد گرفتار
اطلاعات کے مطابق پریڈی پولیس نے متنازعہ بینرز لگانے کے الزام میں تین مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے، جو ایک کار میں سوار تھے ان افراد کو پوچھ گچھ کیلئے شک کی بنیاد پر حراست میں لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق مذکورہ افراد جس کار میں سوار تھے اس کے مالک کو بھی تھانے میں طلب کیا گیا ہے اگر یہ افراد واقعے میں ملوث نہ ہوئے تو ان کو رہا کردیا جائے گا۔
اسلام آباد: وزارت داخلہ نے بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کے خلاف برطانوی حکومت کو ریفرنس بھیج دیا جس میں قائد ایم کیو ایم کے خلاف شواہد بھی منسلک ہیں۔
ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق حکومت برطانیہ کو بھیجے گئے ریفرنس میں بانی ایم کیو ایم کے خلاف شواہد بھی مہیا کیے گئے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ برطانوی حکومت اپنے قوانین کے تحت بانی متحدہ قومی موومنٹ کے خلاف کارروائی کرے۔
ریفرنس کے متن میں درج ہے کہ بانی ایم کیو ایم بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیہں ان کی اشتعال انگیز تقاریرنے عوام الناس کو تشدد پر اکسانے کے شواہد ہیں جس کے لیے انہوں نے برطانیہ کی سرزمین استعمال کی ہے اس لیے برطانیہ پاکستان میں بےامنی پھیلانےوالےذے داران کے خلاف کارروائی کرے۔
واضح رہے کہ 22 اگست کو بانی ایم کیو ایم نے پاکستان مخالف نعرے لگوائے اور لوگوں کو میڈیا چینلز پر حملہ کرنے کے لیے اکسایا جس کے بعد اے آر وائی سمیت کئی چینلز ہر ایم کیو ایم کارکنان کی جانب سے حملے کیے گئے تھے۔
ساہیوال : وفاقی وزیرمملکت برائے پانی و بجلی عابد شیرعلی نے کہا ہے کہ عمران خان اور قائد ایم کیوایم کو وہ بیماری ہے جس کا علاج اندرون و بیرون ملک کہیں بھی نہیں۔
ساہیوال کے دورے کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ قائد ایم کیو ایم اورعمران خان میں کوئی فرق نہیں ہے دونوں لاعلاج مرض میں مبتلا ہیں اور دونوں لاشوں کی سیاست کرنے والے ملک دشمن لیڈرہیں۔
وفاقی وزیر مملکت بجلی و پانی عابد شیرعلی ساہیوال کے لوگوں کی اووربلنگ سے متعلق شکایات کے حوالے سے لوگوں سے ملاقات کر رہے تھے جس کے دوران انہوں نے دو واپڈا اہلکاروں کو معطل جب کہ 2 ایس ڈی اوز کی سرزنش کی اور کارکردگی بہتر نہ بنانے پرمعطلی سمیت ملازمت سے خارج کیے جانے کا عندیہ دیا۔
دورے کے بعدعابد شیر علی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلے بھی جمہوری حکومت کو گرانے کی کوشش کی تھی اوراب بھی جمہوریت کے خلاف ہرسازش کو ناکام بنا دیا جائے گا۔
اس موقع پر وفاقی وزیر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ روشن چمکتا ستارہ ملک کواندھیروں سے چھٹکارا دلائیں گے عوام مایوس نہ ہوں ،یقین دلاتے ہیں کہ 2018 تک ملک سے اندھیروں کا خاتمہ ہو جائے گا۔
کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی میں بھارتی وزیراعظم کے بیان اور قائد ایم کیو ایم کی پاکستان مخالف تقریر کے خلاف مذمتی قرارداد کو منظور کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کا خصوصی اجلاس اسپیکر راحیلہ حمید درانی کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں بھارتی وزیراعظم مودی کے بیان اور قائد ایم کیو ایم کی پاکستان مخالف تقریر کے خلاف قراردادیں پیش ہوئیں جنہیں ایوان نے اتفاق رائے منظور کر لیا۔
ارکین اسمبلی نے مطالبہ کیا ہے کہ قائد ایم کیو ایم کی پاکستان کے خلاف زبان درازی غداری کے زمرے میں آتی ہے ان کیخلاف کارروائی کی جائے۔
اراکین نے بھارتی وزیراعظم کے بیان پر بھی شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیراعظم کے بیان سے ثابت ہوگیا کہ بلوچستان میں دہشتگردی بھارتی سرکار کروارہی ہے۔
، قائد ایم کیو ایم کا بیان پاکستان کی خود مختاری اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔ ایوان میں دونوں قراردادوں پرچار گھنٹے تک گرما گرم بحث ہوئی۔
اراکین اسمبلی کا کہنا تھا کہ ملک کے خلاف زبان درازی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی جسے اس ملک میں رہنا ہے تو اُسے پاکستان زندہ باد کہنا ہوگا۔
لندن: لندن سیکریٹریٹ کے باہراورقائد متحدہ کے گھرکے سامنے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد کے خلاف پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور قائد متحدہ کےخلاف نعرے لگائے گئے۔
اے آر وائی کے نمائندہ لندن احمد علی سید کے مطابق پاکستان کی بڑی تعداد وہاں موجود تھی جس نے قائد متحدہ کے خلاف بھی نعرے لگائے مظاہرین میں بہت زیادہ غم و غصہ پایا جاتا ہے اور پاکستان کے حق میں مظاہرے کررہے تھے اور نعرے لگا رہے تھے کہ جو مودی کا یار ہے وہ غدار ہے غدارہے۔
قائد ایم کیو ایم کے پاکستان مخالف نعروں نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں میں بھی غم و غصہ کی لہر دوڑا دی ہے جس کے بعد برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں نے کی کثیر تعداد نے قائد متحدہ کے گھر اور ایم کیو ایم کے لندن سیکریٹیریٹ کے سامنے مظاہرہ کیا، مظاہرہین نے قائد ایم کیو ایم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور اُن کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
مظاہرین پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے جس میں پاکستان کے حق میں اور قائد ایم کیو ایم کے خلاف نعرے درج تھے، مظاہرین نے حکومت برطانیہ سے اپیل کی کہ قائد ایم کیو ایم کو ملک بدر کر کے پاکستان کی تحویل میں دیا جائے تا کہ آئین پاکستان کے مطابق انہیں قرار واقعی سزا دی جائےسکے۔