Tag: قائد ایوان

  • سینیٹ میں شبلی فراز قائد ایوان اور راجہ ظفرالحق اپوزیشن لیڈر مقرر

    سینیٹ میں شبلی فراز قائد ایوان اور راجہ ظفرالحق اپوزیشن لیڈر مقرر

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹرشبلی فراز سینیٹ میں قائد ایوان اور مسلم لیگ ن کے رہنما راجہ ظفرالحق اپوزیشن لیڈر مقرر ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے پاکستان تحریک انصاف کے شبلی فراز کو سینیٹ میں قائد ایوان جبکہ مسلم لیگ ن کے راجہ ظفرالحق کو قائد حزب اختلاف مقرر کردیا۔

    سینیٹ سیکرٹریٹ کی جانب سے دونوں کی تقرری کا باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

    مسلم لیگ ن کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کو درخواست دی گئی تھی کہ سینیٹ میں ان کے ارکان کی تعداد زیادہ ہے لہذا ان کی پارٹی کے راجہ ظفرالحق کو قائد حزب اختلا ف بنایا جائے۔

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے پیپلزپارٹی سے بھی حمایتی ارکان کے دستخط کے ساتھ درخواست طلب کی تھی۔

    بعدازاں چیئرمین سینیٹ نے ایوان بالا کی پہلی خاتون اپوزیشن لیڈر شیری رحمان کو ہٹاکر مسلم لیگ ن کے راجہ ظفرالحق کو سینیٹ کا نیا اپوزیشن لیڈر مقرر کردیا۔

    سینیٹ کی تاریخ میں شیری رحمان سینیٹ میں بارہویں اپوزیشن لیڈر تھیں جبکہ پیپلزپارٹی کی جانب سے اس عہدے پرفائز ہونے والی وہ ساتویں اپوزیشن لیڈر تھیں۔

    شیری رحمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں سینیٹرشبلی فراز کو قائد ایوان اور راجہ ظفرالحق کے اپوزیشن لیڈر مقرر ہونے پرانہیں مبارکباد پیش کی۔

    شبلی فراز سینیٹ میں قائد ایوان نامزد

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے سینیٹرشبلی فراز کو سینیٹ میں قائد ایوان نامزد کیا تھا۔

  • شبلی فراز سینیٹ میں قائد ایوان نامزد

    شبلی فراز سینیٹ میں قائد ایوان نامزد

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کوہاٹ سے تعلق رکھنے والے رہنما شبلی فراز کو سینیٹ میں قائد ایوان نامزد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے سینیٹ کا قائد ایوان شبلی فراز کو نامزد کیا گیا۔

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو نئے قائد ایوان کی درخواست بھجوا دی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ شبلی فراز معروف شاعر احمد فراز کے صاحبزادے ہیں۔ ان کا تعلق صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر کوہاٹ سے ہے۔

    شبلی فراز پیشے کے لحاظ سے بینکر ہیں۔ ان کا تعلق فضائیہ سے بھی رہا جبکہ وہ سول سروس سے بھی منسلک رہے۔

    سنہ 2002 میں انہوں نے اپنے سیاسی سفر کا آغاز کیا جب وہ شہر کے میئر بنے۔ وہ سنہ 2015 سے سینیٹر رہے ہیں۔

  • بلوچستان اسمبلی کے قائد ایوان کا انتخاب کل ہوگا

    بلوچستان اسمبلی کے قائد ایوان کا انتخاب کل ہوگا

    کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی کے قائد ایوان کے لئے انتخاب کل ہوگا، حکومتی اتحاد کے جام کمال اور اپوزیشن کے یونس عزیز زہری مد مقابل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر کی جانب سے بلوچستان اسمبلی کا اجلاس کل صبح گیارہ بجے طلب کیا گیا ہے، جس میں نئے قائد ایوان کا انتخاب ہوگا۔

    قائد ایوان کے لئے حکومتی اتحادیوں جماعتوں کی جانب سے بی اے پی کے صدر جام کمال اور اپوزیشن نے ایم ایم اے کے یونس عزیز زہری کو نامزد کردیا ہے۔

    دونوں امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے ہیں۔

    قائد ایوان منتخب ہونے کے لئے جام کمال کو واضع اکثریت حاصل ہے حکومتی اتحادی جماعتوں میں بی اے پی ، پی ٹی آئی ، اے این پی ، بی این پی عوامی ، ایچ ڈی پی ، اور جے ڈبلیوپی شامل ہیں جبکہ پوزیشن میں بی این پی مینگل ، ایم ایم اے ، ن لیگ، پشتونخواء میپ شامل ہیں۔


    مزید پڑھیں : بلوچستان اسمبلی:‌ عبدالقدوس بزنجو اسپیکراور موسیٰ خیل ڈپٹی اسپیکر منتخب


    گذشتہ روز سابق وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو 15ویں اسپیکر بلوچستان اسمبلی منتخب ہوئے تھے ، ان کو 39 ووٹ جبکہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے محمد نواز 20 ووٹ حاصل کرسکے۔

    بعدازاں سبکدوش اسپیکر راحیلہ درانی نے عبدالقدوس بزنجو سے نئے اسپیکر کے عہدے پر حلف لیا۔

    بعد ازاں تحریک انصاف کے امیدوار موسیٰ خیل کو ڈپٹی اسپیکر منتخب کیا گیا ، انہوں نے 58 میں سے 36 ووٹ حاصل کیے جب کہ ان کے مدمقابل اپوزیشن اتحاد کے امیدوار احمد نواز کو 21 ووٹ ملے۔ بابر موسیٰ خیل کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے ہے۔

  • مراد علی شاہ ایک بار پھر وزیر اعلیٰ سندھ منتخب

    مراد علی شاہ ایک بار پھر وزیر اعلیٰ سندھ منتخب

    کراچی: مراد علی شاہ ایک بار پھر وزیر اعلیٰ سندھ منتخب ہوگئے ہیں۔ ان کا مقابلہ گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کے شہریار مہر سے تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ کے لیے ووٹنگ کی گئی۔

    قائد ایوان کے انتخاب کے لیے سندھ میں اکثریت حاصل کرنے والی جماعت پیپلز پارٹی نے مراد علی شاہ کو نامزد کیا تھا جبکہ اپوزیشن کی جانب سے گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کے شہریار مہر امیدوار تھے۔

    مراد علی شاہ نے97 ووٹ حاصل کیے جبکہ شہریار مہر کو 61 ووٹ ملے۔

    گزشتہ روز سندھ اسمبلی میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب ہوا جس میں پیپلز پارٹی کے رکن آغا سراج درانی اسپیکر جبکہ ریحانہ لغاری ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئیں۔ آغا سراج نے دوسری بار اسپیکر کے عہدے کا حلف اٹھایا ہے۔

    اسپیکر کے لیے آغا سراج درانی کا مقابلہ متحدہ اپوزیشن کے جاوید حنیف سے تھا۔

    آغا سراج کو 96 ووٹ جبکہ ایم کیو ایم پاکستان سے تعلق رکھنے والے جاوید حنیف کو 59 ووٹ ملے، تین ووٹ مسترد بھی کیے گئے۔

    دوسری جانب ڈپٹی اسپیکر کے لیے پیپلز پارٹی کی ریحانہ لغاری اور تحریک انصاف کی رابعہ اظفر آمنے سامنے تھیں۔

    پولنگ کے بعد ریحانہ لغاری نے 98 جبکہ رابعہ اظفر نے 59 ووٹ حاصل کیے۔ ڈپٹی اسپیکر کے لیے کل 158 ووٹ کاسٹ کیے گئے جس میں سے ایک ووٹ مسترد ہوا۔

    یاد رہے کہ انتخابات کے بعد سندھ اسمبلی کا پہلا اجلاس 13 اگست کو ہوا تھا جس میں نو منتخب اراکین اسمبلی نے حلف اٹھایا تھا۔

    پیپلز پارٹی کو سندھ اسمبلی میں 75 ارکان کے ساتھ واضح اکثریت حاصل ہے۔ اسمبلی میں تحریک انصاف کے پاس 23، ایم کیو ایم کے پاس 16، گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کے پاس 11، تحریک لبیک پاکستان کے پاس 2 اور متحدہ مجلس عمل کے پاس 1 نشست موجود ہے۔


    سندھ اسمبلی کا قیام

    یاد رہے کہ سندھ اسمبلی آئین پاکستان کے آرٹیکل 106 کے تحت قائم کی گئی۔

    اس ایوان کی 168 نشستیں ہیں جن میں سے 130 پر براہ راست انتخابات منعقد ہوتے ہیں جبکہ 38 نشستیں خواتین اور غیر مسلم اقلیتوں کے لیے مخصوص ہیں۔

    سندھ اسمبلی کا قیام سنہ 1937 میں عمل میں آیا تھا۔ اس کے پہلے اسپیکر دیوان بوج سنگھ تھے۔