Tag: قائد حزب اختلاف

  • چیف جسٹس کا قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کی خدمات واپس لینے کاحکم

    چیف جسٹس کا قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کی خدمات واپس لینے کاحکم

    اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئےمہلت دینے سے انکارکے بعد چیف جسٹس نے قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کی خدمات واپس لینے کاحکم جاری کردیا ہے۔

    حکومت اور اپوزیشن کے درمیان چیف الیکشن کمشنر کے حوالے سے کسی بھی نام پر اتفاق نہ ہو نے کے  اور سپریم کورٹ کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لئے مزید مہلت دینے سے انکار کے بعد چیف جسٹس پاکستان نے قائم مقام چیف الیکشن کمشنرکی تقرری سےمتعلق انتظامی حکم بھی جاری کردیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ جسٹس انورظہیرجمالی پانچ دسمبر تک قائم مقام چیف الیکشن کمشنر رہیں گے، اس کے بعد ان کی خدمات واپس لے لی جائیں گی۔

    گزشتہ روز چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے چیف الیکشن کمشنرکی تقرری سے متعلق درخواست کی سماعت کی اور تین بار مہلت کے باوجودعہدے پر تقرری نہ ہونے پربرہمی کا اظہار کیا۔

    اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ خورشیدشاہ علاج کی غرض سے بیرون ملک ہیں، اس لیے چیف الیکشن کمشنر کے نام کو حتمی شکل نہیں جا سکی ہے۔ جس پرچیف جسٹس کا کہنا تھا چیف الیکشن کمشنر کے نام پر قائد حزب اختلاف سے ٹیلی فون پر بھی مشاورت ہو سکتی تھی۔ قائد حزب اختلاف ملک میں واپس آئیں گے تو وزیر اعظم غیر ملکی دورے پر چلے جائیں گے اور یہ معاملہ اسی طرح طول پکڑتا جائے گا۔

    عدالت کا کہنا تھا بادی النظر میں محسوس ہو رہا ہے کہ حکومت عدالتی احکامات پر عمل درآمد کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عدالت اس ضمن میں وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف کو نوٹس جاری کرے گی۔ پاکستان میں چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ سولہ ماہ سے خالی پڑا ہے اور اس عرصے کے دوران سپریم کورٹ کے حاضر سروس جج قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہے ہیں۔

  • اپوزیشن آئین جمہوریت اور پارلیمنٹ بچانے پر متفق ہے, خورشید شاہ

    اپوزیشن آئین جمہوریت اور پارلیمنٹ بچانے پر متفق ہے, خورشید شاہ

    اسلام آباد: قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ اپوزیشن آئین جمہوریت اور پارلیمینٹ بچانے پر متفق ہے، عمران خان اور طاہرالقادری سے رابطہ کی کوشش کر رہے ہیں، عمران خان، طاہرالقادری سے بات چیت کیلئے تیار ہیں ،رات تین بجے سے عمران خان سے رابطے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    اسلام آباد میں سیاسی پارہ ہائی ہوگیا، انقلاب اور آزادی دھرنے میں گھری حکومت پر کڑا وقت ٹالنے کیلئے اپوزیشن میدان میں آگئی ۔اسلام آباد میں قائد حزب اختلاف کی زیر صدارت اپوزیشن جماعتوں کی بیٹھک ہوئی۔

    پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ تمام جاعتیں جہموریت کی بقاء کیلئے ایک ساتھ کھڑی ییں، ہماری ضمانت پر حکومت نے انقلاب اور آزادی مارچ کی اجازت دی۔

     خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ ملک کی جمہوریت، آئین اور پارلیمنٹ کو بچانے کیلئے سب متفق ہیں، حکومت نے انتظامی طور پر کس طرح نمٹنا ہے یہ اس کامسئلہ ہے۔ ایسی کوئی بات نہ کی جائے جس سے ملک کو نقصان ہو اور بد نامی ہو۔

    قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ ہم نے انا کا مسئلہ نہیں بنایا ہوا،جب وقت دیا جائے گا ہم بات کیلئے تیار ہیں،ہمارا کام ہے کہ ہم پل کا کام کریں۔

    سید خورشید شاہ نے کہا اس وقت حکومت کو مشورہ دینے یا کوئی ضمانت دینے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، اگر ریڈ زون کراس کیا جائے گا تہ یہ قابل افسوس بات ہوگی۔

  • ہر قسم کی غیر جمہوری اقدام کیخلاف ہیں ، خورشید شاہ

    ہر قسم کی غیر جمہوری اقدام کیخلاف ہیں ، خورشید شاہ

    اسلام آباد: قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی ہر قسم کی غیر جمہوری اقدام کیخلاف ہے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے لیے قربانیاں دی ہیں اور جمہوریت میں ہی ملک کا مستقبل ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام جماعتوں نے نواز شریف کو وزیراعظم تسلیم کیا تھا چودہ ماہ بعد انہیں وزیراعظم تسلیم نہ کرنا کیسے ممکن ہے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کو حقائق سے آگاہ کرنے کی کوشش کی ہے، کسی بھی صورتحال کے ذمہ دار چئیرمین تحریک انصاف ہونگے۔

  • مائنس ون فارمولہ قبول نہیں ہے ، خورشید شاہ

    مائنس ون فارمولہ قبول نہیں ہے ، خورشید شاہ

    اسلام آباد: قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اور طاہر القادری کی جانب سے دیا گیا مائنس ون فارمولہ قبول نہیں ہے۔

    قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ مائنس ون فارمولا ممکن نہیں ، حکومت تحریک انصاف کے آزادی مارچ میں روکاوٹیں نہ ڈالے ۔

    اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ اگر حکومت نے لانگ مارچ روکنے کی کوشش کی تو فساد پیدا ہوگا۔ حکومت مذاکرات کو موقع دے ۔ اگر حکومت نےلانگ مارچ کو روکا تو مذاکرات کا راستہ بھی رک جائےگا۔

    پارلیمنٹ ہاوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ تحریک انصاف سیاسی جماعت ہے عمران خان لانگ مارچ ملتوی نہیں کریں گے انہیں اسلام اباد انے دیا جائے خورشید شاہ نے کہا کہ اگر راستے بند کیئے گئے تو بات چیت کا عمل بھی رک جائے گا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سیاست میں مائنس ون فارمولا نہیں چلتا کوئی جماعت اس مطالبے کو تسلیم نہیں کرتی انھوں نے مطالبہ کیا کہ گرفتاریوں اور پکڑ دھکڑ کا عمل فوری بند کیا جائے۔

  • اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ کی اے این پی کے رہنما اسفندیارولی سے ملاقات

    اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ کی اے این پی کے رہنما اسفندیارولی سے ملاقات

    اسلام آباد : اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ نے اسلام آباد میں اے این پی کے رہنما اسفندیار ولی سے ملاقات کی، دونوں رہنماؤں نے ملک کی حالیہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی خان کے گھر آمد کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ وہ جانتے ہیں کہ عمران خان آزادی مارچ سے پیچھے نہیں ہٹیں گے لیکن بھر پور کوشش سے مسئلے کا حل نکالنا چاہتے ہیں، نہیں چاہتے کہ ملک میں پھر ایم آر ڈی یا اے آر ڈی بنے، ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتیں ن لیگ اور تحریک انصاف پر دباؤ بڑھا رہی ہیں اورایسے حالات بنانے کی کوشش جاری ہیں کہ خطرہ ٹل جائے اور سسٹم بھی ڈی ریل نہ ہو، تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر کام کرنا چاہئے لیکن پی ٹی آئی کادیگر سیاسی جماعتوں سے فاصلہ بڑھ رہا ہے ۔

    سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ جمہوری نظام کو بچانے کے لئے تمام سیاسی جماعتوں سے ملاقاتیں جاری ہیں اور کل وہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سے ملاقات کریں گے،ان کا کہنا تھا کہ ملک میں چھپن سال تک آمریت رہی اس لئے صبر سے کام لیتے ہوئے آہستہ چلنا ہو گا ۔

    اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور عمران خان بات چیت سے مسائل کا حل نکالیں،اگر اناء کی وجہ سے دونوں ساتھ نہیں بیٹھ سکتے تو معاملے پر کمیٹی بنا کر بات چیت جاری رکھی جائے،ان کا کہنا تھا کہ دونوں سیاسی جماعتیں انتہاء کی طرف جا رہی ہیں دونوں فریقین انتہاء پر جائیں گے تو مسئلہ حل نہیں ہو گا،ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور تحریک انصاف کو صبر و تحمل سے کام لینا چاہئے، اگر نظام کو نقصان ہوا تو ہمارے بڑوں کی ساری جدوجہد رائیگاں چلی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں جمہوری نظام کو بچانے اور پروان چڑھانے کے لئے قربانیاں دیں، نواز شریف کو نہیں عوام کی جانب سے دئیے گئے مینڈیٹ اور پارلیمنٹ کو سپورٹ کر رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ اے این پی تمام سیاسی جماعتوں کے مینڈیٹ کا احترام کرتی ہے خیبر پختونخواہ حکومت کے خلاف بھی کسی غیر جمہوری اقدام کی حمایت نہیں کریں گے۔

  • حکومت شدت پسندوں کی سر کوبی کا فیصلہ کرے، سید خورشید شاہ

    حکومت شدت پسندوں کی سر کوبی کا فیصلہ کرے، سید خورشید شاہ

    قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا سکھر ائیر پورٹ پر میڈیاسے گفتگو میں کہنا تھامذاکرات میں تاخیرمجرمانہ عمل ہے، حکومت کو چاہیےکہ طالبان سے جلد بات چیت کا آغازکرے یا ان کی سر کوبی کا اعلان کرے، حکومت مسائل حل کر نےمیں سنجیدہ نہیں، بار بار احتجاج کےباوجود وزیر اعظم اسمبلی میں نہیں آتے۔

    پرویز مشرف سے متعلق انھوں نے کہا ہم نہیں چاہتے کہ سابق صدر کو کسی ڈیل کے تحت ملک سے باہر بھیجا جائے اسیلئے ہم عدالت کے فیصلے کے منتظر ہیں، قائد حزب اختلاف کاکہنا تھا کہ بلدیاتی الیکشن ہر حال میں ہوں گے لیکن انتخابات کی تاریخ مقرر کرنا ہے ہمارا نہیں بلکہ الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ کا کام ہے۔

    انھوں نے کہا چوہدری نثارکے مطابق ملک بھرسے اسی ہزار ووٹ ایسے ہیں جن کی تصدیق نہیں کی جا سکتی، اس سے ثابت ہوا کہ دھاندلی سے متعلق ہمارے خدشات درست تھے ۔ایک سوال ان کا کہنا تھا حکومت فرینڈلی اپوزیشن کافائدہ نہ اٹھائے بلکہ جلدعوامی مسائل کا حل نکالے ورنہ اپوزیشن حکومت کا کاؤنڈاؤن شروع کر دے گی۔