اسلام آباد : چیئرپرسن نزہت صادق کے کراچی میں کتنے گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے متعلق سوال پر نمائندہ کے الیکٹرک نے بڑا دعویٰ سامنے آگیا۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانیوں کا اجلاس ہوا، سیکرٹری توانائی کی اجلاس میں عدم شرکت پر کمیٹی نے اظہارِ برہمی کیا۔
رکن کمیٹی قمراسلام نے بتایا کہ قائمہ کمیٹی نے کہا تھا کے الیکٹرک کے علاوہ کسی اور کو لائسنس کیوں نہیں دیا جاسکتا ، وزارت توانائی نے کیوں کے الیکٹرک کے ساتھ میٹنگ نہیں کی۔
چیئرپرسن نزہت صادق نے کہا کہ کے ای کیسے بتائے گا کہ کوئی دوسرا بھی اس کے مقابلے میں لائسنس لے سکتا ہے،کراچی میں بتائیں کتنے گھنٹے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔
مزید پڑھیں : 200 یونٹ تک 5000 روپے بل اور 201 یونٹ ہوتے ہی بل 15 ہزار کیوں؟ سوالات کھڑے ہوگئے
نمائندہ کے الیکٹرک نے دعویٰ کیا کہ کراچی میں دس گھنٹے تک لوڈشیڈنگ ہورہی ہے ، ہم نے لوڈشیڈنگ کی وجوہات پر کھلی کچہریاں کی ہیں ، ہم نے ایم پی ایز کو بلاکر میٹنگ کی اور بجلی چوری روکنے کیلئے تعاون کا کہا۔
رکن کمیٹی شاہدہ رحمانی نے کہا کہ ارکان قومی اسمبلی سے ملاقات کا کہا گیا تھا ایم پی ایز کا نہیں، نمائندہ نے بتایا کہ بجٹ اجلاس چل رہا تھا اس لئے ارکان قومی اسمبلی دستیاب نہیں تھے، جولائی میں ارکان قومی اسمبلی سے ملاقات کرکے رپورٹ قائمہ کمیٹی کو دوں گا۔