Tag: قائمہ کمیٹیاں

  • قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینوں کا نئی گاڑیاں فراہم کرنے کا مطالبہ مسترد، پرانی گاڑیوں کی مرمت

    قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینوں کا نئی گاڑیاں فراہم کرنے کا مطالبہ مسترد، پرانی گاڑیوں کی مرمت

    اسلام آباد: قومی اسمبلی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینوں نے نئی گاڑیاں فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا، تاہم اسپیکر نے اسے مسترد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینوں نے اسپیکر قومی اسمبلی سے پہلے سے فراہم گاڑیاں پرانی اور ناکارہ ہونے کی شکایت کی تھی، جس پر اسپیکر نے تمام گاڑیوں کی مرمت کی ہدایت جاری کی اور مرمت کے بعد یہ گاڑیاں چیئرمینوں کے حوالے کر دی گئیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ چیئرمین مسلسل نئی گاڑیاں فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے رہے مگر اسپیکر نے انکارکر دیا، اسپیکر نے چیئرمینوں کو جواب دیا کہ خود ان کے پاس موجود گاڑی 2015 ماڈل کی ہے، جب کہ چیئرمینوں کو دی گئی گاڑیاں 2017 اور 2019 ماڈل کی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی کا مؤقف تھا کہ اتنے فنڈز نہیں ہیں کہ نئی گاڑیاں خریدی جائیں، وزیر اعظم کی طرف سے بھی نئی گاڑیوں کی خریداری پر پابندی ہے، اور وزارت خزانہ نے بھی نئی گاڑیوں کے لیے فنڈز دینے سے انکار کر دیا تھا۔

  • قائمہ کمیٹیوں کی تقسیم کے لیے فارمولا تیار

    قائمہ کمیٹیوں کی تقسیم کے لیے فارمولا تیار

    اسلام آباد: قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے پارلیمانی جماعتوں کے عددی تناسب سے قائمہ کمیٹیوں کی تقسیم کا فارمولا تیار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے سلسلے میں اسپیکر سے حکومت اور اپوزیشن پارلیمانی لیڈرز اور چیف وہپ نے مشاورت کی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے پارلیمانی جماعتوں کے عددی تناسب سے قائمہ کمیٹیوں کی تقسیم کا فارمولا تیار کر لیا ہے، اسی فارمولے کے تحت حکومت اور اپوزیشن میں کمیٹیوں کی تقسیم ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق حکمران اتحاد کو 26 اور اپوزیشن جماعتوں کو 11 کمیٹیوں کی سربراہی دینے کی تجویز دی گئی ہے، قومی اسمبلی کی فنانس کمیٹی اور ہاؤس بزنس مشاورتی کمیٹی کے سربراہ اسپیکر خود ہوں گے۔

    پارلیمانی کشمیر کمیٹی کی سربراہی حکمران جماعت کو ملے گی، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین اپوزیشن سے ہوں گے، پی اے سی اور کشمیر کمیٹی کے اراکین 30،30 رکھنے کی تجویز دی گئی ہے، قومی اسمبلی کی ہاؤس کمیٹی کے سربراہ ڈپٹی اسپیکر ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق ہر کمیٹی میں حکمران اتحاد کے اراکین کی اکثریت ہوگی، 8 کمیٹیوں کی سربراہی پی پی، 2 ایم کیو ایم، ق لیگ اور آئی پی پی کو 1،1 سربراہی دینے کی تجویز سامنے آئی ہے، 14 کمیٹیوں کی سربراہی ن لیگ کو ملنے کا امکان ہے، اس سلسلے میں حتمی فارمولا اسپیکر کی زیر صدارت اجلاس میں طے ہوگا۔

  • مسلم لیگ ن کے صوبائی اراکین اسمبلی قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی

    مسلم لیگ ن کے صوبائی اراکین اسمبلی قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی اراکین اسمبلی قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صوبائی اسمبلی کے ارکان نے قائمہ کمیٹیوں سے اسعفیٰ دے دیا ہے، لیگی ارکان نے اپنے استعفے پنجاب اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرا دیے۔

    خیال رہے کہ پی ایم ایل این نے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین نہ بنانے پر گزشتہ روز اسٹینڈنگ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

    صوبائی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں سے استعفوں کا یہ فیصلہ ایک اہم موقع پر آیا ہے جب نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالے جانے کا معاملہ تقریباً حل ہو گیا ہے تاہم ضمانتی بانڈز کی شرط تسلیم نہ کرنے پر پر ن لیگ اَڑی ہوئی ہے۔

    واضح رہے کہ پنجاب کی صوبائی اسمبلی میں ن لیگ کے 70 ارکان قائمہ کمیٹیوں کے ممبرز ہیں، 67 ارکان کے استعفے پارٹی کے پاس گزشتہ روز ہی جمع کرا لیے گئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نوازشریف کو4 ہفتےکیلئےبیرون ملک جانے کی مشروط اجازت

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ن لیگ سلمان رفیق و دیگر ارکان اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ ہونے پر سخت نالاں ہے، قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کی ایک وجہ یہ بھی ہے۔

    واضح رہے کہ آج لاہور ہائی کورٹ میں بھی شاہد خاقان عباسی کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے اس کیس میں وفاقی حکومت کو 18 نومبر تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کر دی ہے۔ سرکاری وکیل نے جواب داخل کرانے کے لیے عدالت سے مہلت کی استدعا کی۔

    سرکاری وکیل نے جج کے استفسار پر بتایا کہ اسمبلی سیشن جمعہ کو شروع ہو رہا ہے، اگلا سیشن 13 دسمبر کو ہوگا۔

  • آصف زرداری کو 3 قائمہ کمیٹیوں کا ممبر بنا دیا گیا

    آصف زرداری کو 3 قائمہ کمیٹیوں کا ممبر بنا دیا گیا

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو 3 قائمہ کمیٹیوں کا ممبر بنا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری کو تین قائمہ کمیٹیوں کی ممبر شپ دی گئی ہے، جن میں کامرس اینڈ ٹیکسٹائل، صنعت و تجارت اور آبی وسائل شامل ہیں۔

    ممبر بننے کے بعد اب اسمبلی اجلاس کے علاوہ بھی آصف زرداری کمیٹی اجلاسوں میں شریک ہو سکیں گے۔

    قائمہ کمیٹی کے چیئرمین کو بھی پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا اختیار ہے، اسپیکر اسد قیصر نے آصف زرداری کو 3 کمیٹیوں کا ممبر بنانے کا حکم جاری کیا۔

    تازہ خبر پڑھیں:  پیپلز پارٹی نے آل پارٹیز کانفرنس کے لیے 5 رکنی وفد کا اعلان کر دیا

    خیال رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے وزیر اعظم عمران خان سے ایک ملاقات میں ملک کی معاشی صورت حال بہتر بنانے کے لیے میثاق معیشت کمیٹی مشورہ دیا تھا جس میں سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اپوزیشن کے اراکین کو شامل کرنے کی بات کی گئی تھی۔

    دو دن قبل چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے آصف زرداری سے ملاقات کی تھی، جس کے بارے میں ذرایع نے کہا تھا کہ وہ تحریک عدم اعتماد سے بچنے کے لیے سابق صدر سے ملے، تاہم صادق سنجرانی نے اس بات سے انکار کر دیا تھا۔

    ادھر پیپلز پارٹی نے اے پی سی میں شرکت کے لیے پانچ رکنی وفد کا اعلان کر دیا ہے، بلاول بھٹو اے پی سی میں شرکت کریں گے یا نہیں، اس کا فیصلہ کل ہوگا۔

  • ن لیگ نے قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینز کے انتخاب کا بائیکاٹ کر دیا

    ن لیگ نے قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینز کے انتخاب کا بائیکاٹ کر دیا

    لاہور: اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کو چیئرمین پی اے سی نہ بنائے جانے پر ن لیگ نے آج قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینز کے انتخاب کا بائیکاٹ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کو چیئرمین پی اے سی نہ بنائے جانے پر ناراض ہو گئی، ن لیگ نے آج قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینز کے انتخاب کا بائیکاٹ کر دیا۔

    آج پنجاب اسمبلی کی 3 قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینز کا انتخاب ہونا تھا، جن میں قائمہ کمیٹی برائے داخلہ، پبلک پراسیکیوشن اور ریونیو شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا چیئر مین اسد عمر کو منتخب کر لیا گیا ہے، سید نوید قمر نے کمیٹی چیئرمین شپ کے لیے اسد عمر کو نامزد کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسد عمر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئر مین منتخب

    قبل ازیں وزیر اعظم عمران خان نے اپنے سابق وزیر خزانہ اسد عمر کو چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے خزانہ مقرر کرنے کی ہدایت جاری کی تھی۔

    حال ہی میں شہباز شریف کے لندن جانے کے بعد قومی اسمبلی میں بھی پی اے سی کی چیئرمین شپ کا تنازعہ سامنے آیا تھا، اور مطالبہ کیا گیا تھا کہ شہباز شریف کو چیئرمین شپ سے ہٹا کر رانا تنویر کو چیئرمین بنایا جائے۔

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی حکومت بننے کے بعد سے قومی اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل اور ان کے لیے چیئرمینز کے انتخاب کے معاملے پر اختلافات موجود ہیں جس کی وجہ سے قانونی سازی کا عمل متاثر رہا۔

  • کے پی اسمبلی میں اپوزیشن نے قائمہ کمیٹیوں سے استعفے دے دیے

    کے پی اسمبلی میں اپوزیشن نے قائمہ کمیٹیوں سے استعفے دے دیے

    پشاور: خیبر پختون خوا کی اسمبلی میں اپوزیشن نے قائمہ کمیٹیوں سے استعفے دے دیے، استعفے اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی نے اسپیکر مشتاق غنی کو جمع کرا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق ترقیاتی فنڈز میں اپوزیشن کو نظر انداز کرنے پر اپوزیشن کے ارکان نے قائمہ کمیٹیوں سے استعفے دے دیے، جو اکرم درانی نے اسپیکر کو جمع کرا دیے۔

    کے پی اسمبلی میں اپوزیشن رہنما اکرم درانی نے کہا کہ ترقیاتی فنڈز میں اپوزیشن ارکان کو نظر انداز کیا جا رہا ہے، جس پر اسمبلی کی تمام کمیٹیوں سے مستعفی ہو گئے ہیں۔

    اکرم خان درانی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا کمیٹیوں سے مستعفی ہونا حکومت کے لیے باعث شرم ہے، اب ہم وہ کردار ادا کریں گے کہ حکومت کے لیے اسمبلی چلانا مشکل ہو جائے گا۔

    حزب اختلاف کے رہنما نے کہا کہ حکومت کا ہر منصوبہ کرپشن سے بھرا پڑا ہے، محکمہ تعلیم کا ایم ڈی خود کرپشن کا الزام لگا چکا ہے، حکمران کب تک لوگوں کو جھوٹے نعروں پر ورغلاتے رہیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  قومی اسمبلی میں جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کا بل پیش

    اکرم درانی نے مزید کہا کہ حکومت بی آر ٹی منصوبے پر پارلیمانی کمیٹی سے پسپا ہو چکی ہے، بلین ٹری سونامی کی ادائیگیوں کی بھی ہم بائیو میٹرک تصدیق کرائیں گے۔

    دوسری طرف کے پی اسمبلی کے اسپیکر مشتاق غنی نے کہا کہ اپوزیشن نے استعفوں میں جلد بازی کا مظاہرہ کیا، اپوزیشن کو شکایت حکومت سے ہے تو کمیٹیوں سے کیوں مستعفی ہوئے۔

    مشتاق غنی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اراکین کو منانے کی کوشش کروں گا، امید ہے اپوزیشن کی جانب سے استعفے واپس لیے جائیں گے۔

  • سندھ میں قائمہ کمیٹیوں کے نوٹیفکیشن غیر قانونی ہونے کا انکشاف

    سندھ میں قائمہ کمیٹیوں کے نوٹیفکیشن غیر قانونی ہونے کا انکشاف

    کراچی: سندھ میں قائمہ کمیٹیوں کے نوٹیفکیشن کے غیر قانونی ہونے کا انکشاف ہوا ہے، اس سلسلے میں پی ٹی آئی رکن ارسلان تاج نے سیکریٹری سندھ اسمبلی کو خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ صوبہ سندھ میں قائمہ کمیٹیوں کا نوٹیفکیشن غیر قانونی طور پر جاری کیا گیا، تحریک انصاف کے رکن ارسلان تاج نے سندھ اسمبلی کے سیکریٹری کو خط لکھ کر نوٹیفکیشن کے اجرا پر اعتراض کر دیا۔

    ارسلان تاج حسین نے خط میں سیکریٹری سندھ اسمبلی کو لکھا کہ نوٹیفکیشن جاری کرنے کا اختیار قائم مقام اسپیکر کے پاس ہے، آپ نے کس اختیار کے تحت از خود نوٹیفکیشن جاری کیے؟

    پی ٹی آئی رکن اسمبلی کا کہنا تھا کہ آر او کے طور پر آپ کا کردار سندھ اسمبلی رولز میں واضح ہے، آپ کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن سندھ اسمبلی کے قواعد کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پی اے سی کی چیئرمین شپ نہ ملنے پرسندھ میں اپوزیشن کا احتجاج

    یاد رہے کہ 20 مارچ کو سندھ اسمبلی کی 34 قائمہ کمیٹیوں میں سے 22 قائمہ کمیٹیوں کے سربراہ بلا مقابلہ منتخب ہوئے تھے، جن کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا تھا۔ ان قائمہ کمیٹیوں کے لیے پیپلز پارٹی اور اپوزیشن کی دو جماعتوں ٹی ایل پی اور ایم ایم اے کے اراکین منتخب ہوئے تھے۔ پی ٹی آئی، ایم کیوایم پاکستان اور جی ڈی اے نے الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا۔

  • اسپیکر قومی اسمبلی نے شہباز شریف کی 3 قائمہ کمیٹیوں کی رکنیت  ختم کر دی

    اسپیکر قومی اسمبلی نے شہباز شریف کی 3 قائمہ کمیٹیوں کی رکنیت ختم کر دی

    اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی 3 قائمہ کمیٹیوں کی رکنیت ختم کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کے لیڈر میاں شہباز شریف کی تین قائمہ کمیٹیوں کی رکنیت اسپیکر قومی اسمبلی نے ختم کر دی۔

    [bs-quote quote=”اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے شہباز شریف کی درخواست پر رکنیت ختم کی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے باقاعدہ نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا۔

    اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے شہباز شریف کی درخواست پر رکنیت ختم کی، جن قائمہ کمیٹیوں کی رکنیت ختم کی گئی ان میں کمیٹی برائے قانون و انصاف، اطلاعات و نشریات اور امور کشمیر شامل ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے حکومت کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر شہباز شریف کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کی چیئرمین شپ سے ہٹایا گیا تو حالات مزید بگڑ جائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: شہبازشریف کو پی اے سی کی چیئرمین شپ سے ہٹایا تو حالات بگڑجائیں گے، خواجہ آصف

    یاد رہے کہ حکومت اور اپوزیشن نے طویل مذاکراتی عمل کے بعد شہباز شریف کو پی اے سی کا چیئرمین منتخب کیا تھا جب کہ شیخ رشید احمد سمیت دیگر تحریک انصاف کے رہنماؤں نے شہباز شریف کے نام پر تحفظات کا اظہار کیا۔

  • حکومت اور اپوزیشن میں قائمہ کمیٹیوں سے متعلق بڑا بریک تھرو

    حکومت اور اپوزیشن میں قائمہ کمیٹیوں سے متعلق بڑا بریک تھرو

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سمیت دیگر قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے بڑا بریک تھرو سامنے آیا ہے، اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں قائمہ کمیٹیوں سے متعلق حکومت اور اپوزیشن کا اجلاس منعقد ہوا، مسلم لیگ ن کا کہنا ہے کہ حکومت کے ساتھ اپوزیشن کا ڈیڈ لاک ختم ہو گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”قانون سازی اور عوامی فلاح کے لیے اپوزیشن کی مثبت تجاویز کا خیر مقدم کریں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”علیم خان” author_job=”سینئرصوبائی وزیر”][/bs-quote]

    ن لیگی رہنما ملک ندیم کامران نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’ڈیڈ لاک ختم ہو گیا، اب معاملات آگے بڑھ رہے ہیں۔‘

    سابق صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ آج مثبت مشاورت ہوئی ہے، چند دن بعد دوبارہ اجلاس ہوگا، قیادت اور حکومتی ارکان نے وزیرِ اعلیٰ عثمان بزدار سے مشاورت کے لیے وقت مانگا۔

    ملک ندیم کامران نے کہا ’پاکستان پیپلز پارٹی اپوزیشن کا حصہ ہے، ان کی نمائندگی بھی ہم کر رہے ہیں، کمیٹیوں سے متعلق جو بھی حتمی فیصلہ ہوگا، پی پی کی مشاورت اس میں شامل ہوگی۔‘


    یہ بھی پڑھیں:  سینئر صوبائی وزیر علیم خان نیب پر برس پڑے


    صوبائی وزیر برائے بلدیات علیم خان نے کہا کہ اجلاس مثبت ہوا، اپوزیشن کا رویہ بھی مثبت تھا، حکومت بھی اپوزیشن کے مثبت رویے پر مثبت پیش رفت کرے گی۔

    سینئرصوبائی وزیر نے کہا ’قانون سازی اور عوامی فلاح کے لیے اپوزیشن کی مثبت تجاویز کا خیر مقدم کریں گے، عوام نے مسائل کے حل کے لیے ووٹ دیے، حکومت اور اپوزیشن کو عوامی مسائل کے حل کی طرف جانا ہوگا۔‘

  • حکومت اور اپوزیشن قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے فارمولے پر رضا مند

    حکومت اور اپوزیشن قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے فارمولے پر رضا مند

    اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی کی زیرِ صدارت پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے فارمولے پر رضا مند ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اپوزیشن اور حکومتی اراکین کو کمیٹیاں ان کی پارٹی ارکان کے تناسب سے ملیں گی۔

    [bs-quote quote=”قائمہ کمیٹیوں پرحکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک نہیں ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”اسد قیصر” author_job=”اسپیکر قومی اسمبلی”][/bs-quote]

    پہلے مرحلے میں 2 کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی، جن میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اور قانون و انصاف کی کمیٹی شامل ہیں۔

    اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ قائمہ کمیٹیوں پرحکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک نہیں ہے، اپوزیشن کے پاس جو کمیٹیاں تھیں وہ ان کے پاس رہیں گی۔

    اسد قیصر نے انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ کمیٹیوں کی سربراہی کی تقسیم گزشتہ حکومت کے فارمولے کے تحت ہوگی، وزیرِ اعظم نے بڑے پن کا مظاہرہ کیا، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ پر اپوزیشن لیڈر کے حق میں فیصلہ کیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  قانون سازی کے عمل میں مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی: وزیرِ اعظم


    مسلم لیگ ن کے رہنما رانا تنویر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’ہمیں یقین دلایا گیا ہے کہ اپوزیشن کو اس کا حصہ پورا ملے گا، دونوں کمیٹیاں جمعے کے روز تشکیل دی جائیں گی، حکومت نے اپنے اراکین کی لسٹ ابھی تک فائنل نہیں کی۔‘

    پاکستان پیپلز پارٹی کے سنیئر رہنما نوید قمر نے کہا کہ اپوزیشن نے اپنی لسٹ تیار کرلی ہے، کل تک دے دیں گے، 19 کمیٹیوں کی سربراہی اپوزیشن کا حق ہے، حکومت کہہ رہی ہے اس فارمولے پر نظرِ ثانی ہوگی، اب دیکھتے ہیں حکومت کیا فارمولا سامنے لے کر آتی ہے۔