Tag: قائمہ کمیٹی

  • منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے لیے جرمانے اور سزا میں اضافہ

    منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے لیے جرمانے اور سزا میں اضافہ

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے لیے 50 لاکھ جرمانے، زیادہ سے زیادہ 10 سال قید کی سزا اور جائیداد ضبط کی سفارش منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں اینٹی منی لانڈرنگ ترمیمی بل 2019 کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے لیے سزاؤں میں اضافے کی تجویز دی گئی، تجویز میں کہا گیا کہ منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کو 50 لاکھ جرمانہ، 10 سال قید کی سزا اور جائیداد ضبط کی جائے۔

    فنانشنل مانیٹرنگ یونٹ (ایف ایم یو) کے ڈائریکٹر جنرل منصور صدیقی نے کہا کہ سخت سزاؤں کا مقصد منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کے خلاف سفارشات پر عمل ہے۔ سعودی عرب میں منی لانڈرنگ پر 10 سال قید اور 50 لاکھ ریال جرمانہ ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ سنگاپور میں منی لانڈرنگ پر 5 لاکھ ڈالر جرمانہ ہے۔

    چئیرمین کمیٹی فاروق ایچ نائیک نے اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کا متعلقہ حصہ پڑھا جس کے بعد سینیٹر عائشہ رضا نے کہا کہ جو ترمیم کی جا رہی ہے وہ ایف اے ٹی ایف سفارشات کے مطابق نہیں۔

    فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ منی لانڈرنگ کے خلاف کم از کم سزا ایک سال برقرار رہنی چاہیئے، اصل مسودہ قانون مناسب ہے اس میں ترمیم کی ضرورت نہیں۔ کم از کم سزا ختم کرنا مناسب نہیں۔

    بعد ازاں کمیٹی نے جائیداد ضبطگی کا دورانیہ 90 دن سے بڑھا کر 180 دن کرنے کی سفارش منظور کر لی۔

    وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر جنرل واجد ضیا نے کہا کہ منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے لیے زیادہ دورانیہ درکارہے۔ منی لانڈرنگ کے ملزمان کے خلاف تحقیقات 90 دن میں مکمل نہیں ہوسکتی۔

    واجد ضیا نے کہا کہ بینک ریکارڈ اور تحقیقات کے لیے 190 دن ضروری ہیں۔

  • چائلڈ پورنو گرافی کی 2 ہزار سے زائد ویب سائٹس بلاک کی گئیں: چیئرمین پی ٹی اے

    چائلڈ پورنو گرافی کی 2 ہزار سے زائد ویب سائٹس بلاک کی گئیں: چیئرمین پی ٹی اے

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کو پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے بتایا گیا کہ پورنو گرافی کی 8 لاکھ 30 ہزار جبکہ چائلڈ پورنو گرافی کی 2 ہزار 384 ویب سائٹس بلاک کی جا چکی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کا اجلاس چیئرمین روبینہ خالد کی زیر صدارت ہوا۔ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) حکام نے چائلڈ پورنو گرافی کے حوالے سے کمیٹی کو بریفنگ دی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایف آئی اے نے چائلڈ پورنو گرافی کے حوالے سے 14 کیسز رجسٹرڈ کیے، چائلڈ پورنو گرافی کی 5 انکوائریاں جاری ہیں۔ ’ایف آئی اے کے پاس شکایت آتی ہے تو کارروائی کرتے ہیں۔ از خود کچھ نہیں کرسکتے‘۔

    کمیٹی رکن فیصل جاوید نے کہا کہ ایف آئی اے بہتری کے لیے قانون میں ترامیم تجویز کرے اور چائلڈ پورنو گرافی کی شکایت کا نظام آسان بنائے۔

    روبینہ خالد نے کہا کہ ایسے کیسز میں غریبوں کو پیسے دے کر یا دھمکا کر خاموش کر دیا جاتا ہے۔ چائلڈ پورنو گرافی میں معافی کی گنجائش نہیں ہونی چاہیئے۔

    پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین نے بتایا کہ پورنو گرافی کی 8 لاکھ 30 ہزار جبکہ چائلڈ پورنو گرافی کی 2 ہزار 384 ویب سائٹس بلاک کی جاچکی ہیں۔

    ان کے مطابق چائلڈ پورنو گرافی ویب سائٹس کی معلومات انٹر پول نے شیئر کی تھیں۔ چائلڈ پورنو گرافی کی ویڈیوز ڈارک ویب پر موجود ہیں۔ ڈارک ویب تک عام آدمی کی رسائی نہیں ہوسکتی۔

    اجلاس میں راولپنڈی پولیس کی جانب سے چائلڈ پورنو گرافی کے ملزم سہیل ایاز سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی۔ پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ ملزم کے گھر سے برآمد بچے کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوگئی۔ ملزم سہیل ایاز کا ڈی این اے میچ کر گیا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزم کے کمپیوٹر سے ایک لاکھ پورنو گرافک تصاویر ملی ہیں۔ ملزم کے موبائل کا تمام ڈیٹا حاصل کر لیا گیا ہے۔ موبائل سے بچوں کے ایکسچینج کے حوالے سے بھی پیغامات ملے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ سہیل ایاز پولی گرافک ٹیسٹ میں بھی جھوٹ بولتا رہا۔ ملزم اور متاثرہ بچوں کے ڈرگ ٹیسٹ بھی پازیٹو آئے ہیں۔ متاثرہ بچوں کو آئس اور چرس کا نشہ کروایا جاتا تھا۔ ’سہیل ایاز کے خلاف کیس 100 فیصد مضبوط ہے‘۔

  • قومی اسمبلی میں بلوچستان کی نمائندگی رقبے کے حساب سے بڑھانے کا مطالبہ

    قومی اسمبلی میں بلوچستان کی نمائندگی رقبے کے حساب سے بڑھانے کا مطالبہ

    کوئٹہ: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے اجلاس میں بلوچستان اسمبلی کے ارکان نے کہا کہ قومی اسمبلی میں بلوچستان کی نمائندگی رقبے کے حساب سے بڑھائی جائے، 800 کلو میٹر سے زائد پر قومی اسمبلی کا صرف ایک حلقہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس ہوا۔ رکن صوبائی اسمبلی جان جمالی نے کہا کہ بلوچستان کی آبادی ایک کروڑ 30 لاکھ ہے، آبادی کے تناسب سے اسمبلی کی نشستیں بڑھائی جائیں۔

    رکن بلوچستان اسمبلی نصر اللہ نے کہا کہ رقبے کے لحاظ سے بلوچستان ملک کا 43 فیصد ہے، 342 کے ایوان میں بلوچستان کی نمائندگی صرف 16 نشستوں کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وفاق میں بلوچستان کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے، وفاقی بجٹ کی منظوری میں بلوچستان کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے۔ کوئٹہ سے ڈی جی خان تک بلوچستان کی ایک نشست ہے۔

    نصر اللہ کا کہنا تھا کہ 800 کلو میٹر سے زائد پر قومی اسمبلی کا صرف ایک حلقہ ہے۔ کراچی سے مکران بارڈر تک قومی اسمبلی کی ایک نشست ہے۔ ایک رکن قومی اسمبلی 5 سال میں بھی اپنے پورے حلقے کا دورہ نہیں کرسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کو آبادی کے بجائے رقبے کی بنیاد پر لایا جائے۔ بلوچستان میں 72 فیصد بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔

    سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ نئے صوبوں کے لیے آئین میں بڑی تبدیلی کرنا پڑے گی، آئین کے کئی آرٹیکلز میں ترامیم کرنا ہوگی۔

    میر اختر لانگو نے کہا کہ پنجاب میں نئے صوبے سے سینیٹ میں کیسے نمائندگی کا توازن لایا جائے گا۔

  • قائمہ کمیٹی اجلاس: سی پیک پر امریکی مداخلت کے خلاف قرارداد منظور

    قائمہ کمیٹی اجلاس: سی پیک پر امریکی مداخلت کے خلاف قرارداد منظور

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ کے اجلاس میں پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) پر امریکا کی مداخلت کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے قرارداد منظور کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ کے اجلاس میں پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) میں امریکی مداخلت کے خلاف قرارداد منظور کرلی گئی۔

    کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق قرارداد میں سی پیک کے معاملے پر امریکا کی مداخلت کو ناقابل قبول قرار دیا گیا ہے۔

    اجلاس میں وزیر خارجہ نے کشمیر، کرتار پور اور ایران سعودی ثالثی کے کردار پر بریفنگ دی۔ کمیٹی کی جانب سے کہا گیا کہ حکومت واضح جواب دے کہ پاکستان کسی کے کہنے پر نہیں چلے گا۔

    چیئرمین کمیٹی مشاہد اللہ نے کہا کہ پوری قوم کشمیر کے معاملے پر یک زبان ہے۔

    اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ کشمیر پر عالمی کانفرنس بلانے کی حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے، کشمیر کے معاملے پر بیرون ملک ایک وفد بھی بھجوایا جائے گا۔

    اجلاس میں قونصل جنرل بارسلونا میں لوگوں سے ناروا سلوک کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔ کمیٹی نے معاملے پر فوری طور پر تحقیقات کی ہدایت کرتے ہوئے 15 دسمبر تک رپورٹ طلب کرلی۔

    خیال رہے کہ 2 روز قبل واشنگٹن ڈی سی میں تھنک ٹینک میں تقریر کے دوران امریکی نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز نے کہا تھا کہ چین اس وقت دنیا میں قرضے دینے والا سب سے بڑا ملک ہے تاہم یہ قرضے دینے کی اپنی شرائط کو شائع نہیں کرتا جس کی وجہ سے پاکستانیوں کو سی پیک کے حوالے سے چینی سرمایہ کاری پر سوالات اٹھانے چاہئیں۔

    بعد ازاں پاکستان نے سی پیک پر امریکی نائب وزیر خارجہ کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے مذکورہ تجزیے کو بے بنیاد قرار دیا تھا۔

  • ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے میں مددگار ترمیمی بل منظور

    ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے میں مددگار ترمیمی بل منظور

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی ذیلی کمیٹی نے ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے میں مددگار ترمیمی بل منظور کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں کمیٹی نے باہمی قانونی معاونت ترمیمی بل 2019 منظور کر لیا، کمیٹی کے بیش تر ارکان نے بل کی حمایت کی تاہم پیپلز پارٹی کے رکن عبدالقادر پٹیل کی جانب سے بل کی مخالفت کی گئی۔

    سیکریٹری داخلہ اعظم سلیمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے یہ بل انتہائی ضروری ہے، بل ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے پاکستان کو نکلنے میں مدد دے گا۔

    دوسری طرف پی پی رکن عبدالقادر پٹیل کا کہنا تھا کہ یہ دیکھنا پڑے گا کہ کہیں بل سے سیاسی مقاصد تو حاصل نہیں ہوں گے، کیوں کہ اس بل سے متعلق پہلے دن ہی سے اختلاف تھا کہ اس سے سیاسی فوائد حاصل ہوں گے، یہ بھی دیکھا جائے جس ملک سے معاہدہ ہو وہ یک طرفہ نہ ہو۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایف اے ٹی ایف کا معاملہ، چین پاکستان کی حمایت بول پڑا

    سیکریٹری داخلہ نے جواب میں کہا کہ مجوزہ بل کے سیکشن 8 کے تحت یہ کسی طور بھی یک طرفہ نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وفاقی وزیر برائے معاشی امور حماد اظہر نے عندیہ تھا کہ پاکستان 2020 میں ایف اے ٹی ایف کی گرے سے وائٹ لسٹ میں آجائے گا۔ رواں ماہ یکم نومبر کو چین نے ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر پاکستان کی حمایت کی، اور کہا کہ ایف اے ٹی ایف رکن ممالک کے ساتھ مل کر پاکستان کو مزید تعاون اور مدد فراہم کرنے کے لیے کام کریں گے۔

  • قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر غور

    قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر غور

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس میں وزارت خارجہ کے حکام نے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر سے گرفتار قیدیوں کو بھارت کی جیلوں میں منتقل کیا گیا ہے، بھارتی جیلوں میں قیدیوں کے رکھنے کی جگہ ختم ہو چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں کرفیو و دیگر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر غور کیا گیا۔

    وزارت خارجہ کے حکام نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر کمیٹی کو بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گنز کا استعمال کر رہا ہے، مقبوضہ وادی میں تعلیمی ادارے مکمل طور پر بند ہیں۔

    حکام وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں 7 ہزار افراد گرفتار کر چکی ہے، بھارتی جیلوں میں قیدیوں کے رکھنے کی جگہ ختم ہو چکی ہے۔ کشمیر سے گرفتار قیدیوں کو بھی بھارت کی دیگر جیلوں میں منتقل کیا گیا۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق حل ہونا چاہیئے، امریکی سینیٹرز، کانگریس اور دیگر رہنما بھی بھارت کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ بھارت پر مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے آج تک اتنی تنقید نہیں ہوئی۔

    حکام کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے جنرل اسمبلی کے دوران متعدد اہم ملاقاتیں کیں، وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ سیکریٹری جنرل کو بھی اپنے خدشات سے آگاہ کیا تھا۔

  • اسٹیل ملز ملازمین کے گھروں میں فاقے ہو رہے ہیں: سینیٹ قائمہ کمیٹی

    اسٹیل ملز ملازمین کے گھروں میں فاقے ہو رہے ہیں: سینیٹ قائمہ کمیٹی

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کے اجلاس میں چیئرمین نے کہا کہ اسٹیل ملز سالانہ ساڑھے 18 ارب روپے کا نقصان پہنچا رہی ہے، اسٹیل ملز ملازمین کے گھروں میں فاقے ہو رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کا اجلاس چیئرمین احمد خان کی زیر صدارت ہوا۔ کمیٹی اجلاس میں پاکستان اسٹیل کی بحالی کا معاملہ زیر غور آیا۔

    سیکریٹری برائے صنعت و پیداوار کا کہنا تھا کہ کمیٹی نے تجاویز دی ہے اسٹیل ملز کو نجکاری فہرست میں ڈالا جائے، اسٹیل ملز کے لیے فنانشل ایڈوائزر کی تعیناتی کی جائے، فنانشل ایڈوائزر کی تعیناتی سے ملز پر اخراجات کا اندازہ لگایا جا سکے گا۔

    سیکریٹری صنعت نے کہا کہ اسٹیل ملز کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلانا ممکن ہے، تجویز سے وزیر اعظم عمران خان کو آگاہ کر چکے ہیں۔ اسٹیل ملز کی وجہ سے سالانہ اربوں کا نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔

    چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ساڑھے 5 ہزار لوگ ریٹائرڈ ہوئے مگر پنشنز نہیں دی گئی، اسٹیل ملز سالانہ ساڑھے 18 ارب روپے کا نقصان پہنچا رہی ہے، جس پر سیکریٹری نے کہا کہ حکومت 15 ارب روپے جاری کرے تو پنشن دے سکتے ہیں۔

    سینیٹر آصف کرمانی نے کہا کہ اسٹیل ملز میں کرپشن ہے تو نیب کیا کر رہا ہے، چیئرمین نیب کو اسٹیل ملز کرپشن کے خلاف ایکشن لینا چاہیئے۔

    چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اسٹیل ملز میں غریب ملازم پس چکا ہے، اسٹیل ملز ملازمین کا یہ حال ہے کہ ان کے گھروں میں فاقے ہو رہے ہیں، ایک ملازم نے بتایا کہ بھائی کے انتقال پر کفن کے لیے بھی پیسے نہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے دوران 6 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا: سیکریٹری دفتر خارجہ

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے دوران 6 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا: سیکریٹری دفتر خارجہ

    اسلام آباد: سیکریٹری دفتر خارجہ نے سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ عالمی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے دوران 6 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا، خواتین کی عصمت دری کی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس ہوا جس میں سیکریٹری دفتر خارجہ نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔ اپنی بریفنگ میں ان کا کہنا تھا کہ بھارتی اقدام قانونی، انسانی حقوق اور امن و سیکیورٹی سے وابستہ ہے۔ کشمیر میں 45 روز سے کرفیو ہے، کشمیریوں کا دنیا سے رابطہ منقطع ہے۔

    سیکریٹری دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے کشمیر کی صورتحال تشویشناک ہے۔ بھارت نے 5 اگست کے بعد سرحد پر بھی اشتعال انگیزی شروع کی۔ ممکن ہے بھارت کوئی مس ایڈونچر کرے اور الزام پاکستان پر لگا دے۔

    انہوں نے کہا کہ کمیٹی کا مینڈیٹ انسانی حقوق ہے اس لیے اس پر فوکس کروں گا، کشمیر میں انسانی حقوق کی شدید پامالیاں ہو رہی ہے۔ عالمی میڈیا کے مطابق 6 ہزار افراد کو کرفیو کے دوران گرفتار کیا گیا۔ کشمیریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور مذہبی رسومات کی ادائیگی سے روکا جارہا ہے۔

    سیکریٹری دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ وادی میں دواؤں اور خوراک کی شدید قلت ہے۔ خواتین کو عصمت دری کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اس وقت 80 لاکھ لوگوں کو محصور کر کے وادی کو جیل بنا دیا گیا۔ کشمیر میں 9 لاکھ سے زائد قابض فوج موجود ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بڑی تعداد میں کشمیریوں کو مختلف جیلوں میں رکھا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کشمیر کے معاملے کو دنیا بھر میں اجاگر کیا ہے۔ وزیر خارجہ عالمی رہنماؤں سے رابطے میں ہیں، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کمیشن کو صورتحال سے آگاہ رکھا جارہا ہے۔ او آئی سی کو بھی اس پر آگاہ رکھا گیا جس کے باعث ہنگامی اجلاس بلایا گیا۔

    سیکریٹری دفتر خارجہ نے اپنی بریفنگ میں مزید کہا کہ او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھانے کا مطالبہ کیا۔ عالمی میڈیا کو کشمیر کے معاملے پر آزادانہ رپورٹنگ کے لیے متحرک کیا گیا۔ وزیر اعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں کشمیر پر خصوصی توجہ دیں گے۔

  • قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس

    قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں فارن ایکسچینج ریگولیشن ترمیمی بل 2019 اور اینٹی منی لانڈرنگ ترمیمی بل 2019 کا جائزہ لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین اسد عمر کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں فارن ایکسچینج ریگولیشن ترمیمی بل 2019 پر غور کیا گیا۔

    قائمہ کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ نئے بل کے تحت 10 ہزار ڈالر سے زائد غیر ملکی کرنسی کی نقل و حمل پر پیشگی اجازت لینا ہوگی۔ اجازت اسٹیٹ بینک سے ضروری لینا ہوگی۔

    کمیٹی ارکان نے کہا کہ مؤقف تھا کہ غیر ملکی کرنسی ساتھ رکھنے کی حد متعین ہونی چاہیئے۔ اسد عمر نے کہا کہ وزیر خزانہ کو ہر صورت میں کمیٹی اجلاس میں شرکت کرنی چاہیئے۔

    اجلاس کو ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے ہنڈی و حوالہ کے خلاف اقدامات پر بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ہنڈی و حوالہ کے انسداد کے لیے سخت سزاؤں کی ضرورت ہے۔

    کمیٹی رکن نوید قمر کا کہنا تھا کہ آج کل چرس برآمد کرنا مشکل ہے مگر ڈالر برآمد کرنا آسان ہے، ہنڈی و حوالہ کے قانون کے غلط استعمال کی سزا کیا ہے۔

    ایک اور رکن رمیش کمار کا کہنا تھا کہ ایکسچینج ریگولیشن قانون میں ترامیم پر عملدر آمد مشکل ہے، لوگوں کے لیے آسان قانون بنایا جائے۔ ہنڈی حوالہ کا استعمال اس لیے ہوتا ہے کہ چینل مشکل ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ 5 ملین ڈالر تک سرمایہ کاری کے لیے اسٹیٹ بینک سے اجازت لازمی ہے، 10 ملین ڈالر تک یا اس سے زائد کی اجازت ای سی سی سے لینی ہوتی ہے۔ اسٹیٹ بینک اتنے سوالات پوچھتا ہے کہ سرمایہ کار بھاگ جاتا ہے۔

    اجلاس میں اینٹی منی لانڈرنگ ترمیمی بل 2019 کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اسٹیٹ بینک کے نمائندے نے کہا کہ مشکوک ٹرانزیکشن پر 7 دن میں رپورٹ کی جاتی ہے، مشکوک ٹرانزیکشن کی فوری رپورٹ کی تجویز ہے۔

  • ٹرین حادثات میں اضافہ، ریل گاڑیوں کے انجنز میں کیمرے لگانے کی سفارش

    ٹرین حادثات میں اضافہ، ریل گاڑیوں کے انجنز میں کیمرے لگانے کی سفارش

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور ریلوے نے ٹرین حادثات میں اضافے کے باعث ریل گاڑیوں کے انجنز میں کیمرے لگانے کی سفارش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور ریلوے کا چیئرمین اسد جونیجو کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ٹرین حادثات میں اضافے پر سینیٹ قائمہ کمیٹی نے سفارشات پیش کیں۔

    کمیٹی نے ریل گاڑیوں کے انجنز میں کیمرے لگانے کی سفارش کی، کمیٹی کا کہنا تھا کہ تمام ریل گاڑیوں کے انجن کے اندر اور سامنے کیمرے لگائے جائیں۔ کیمرے سے ٹرین ڈرائیور اور اسسٹنٹ کی مانیٹرنگ کی جائے۔

    کمیٹی نے سفارش کی کہ کیمرے انٹرنیٹ کی سہولت والے علاقوں میں لائیو کوریج دکھائیں، دور دراز کے علاقوں میں دوران سفر انجن والے کیمرے ریکارڈنگ کریں۔ مرکزی کنٹرول روم سے ٹرین ڈرائیورز کو ہمہ وقت مانیٹر کیا جائے۔

    دوران اجلاس سینیٹر مرزا محمد آفریدی نے کہا کہ بہت سے حادثات کے بعد پتہ چلتا ہے ڈرائیور سوگیا تھا، بسوں میں کیمرے لگ سکتے ہیں تو ریل گاڑیوں میں کیوں نہیں۔

    قائمہ کمیٹی نے ریلوے کے نئے ٹرین انجنز کو مصروف روٹس پر چلانے کی سفارش کردی، چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ مصروف روٹس پر نئے انجنز چلانے کے حادثات سے بچا جا سکے گا۔

    اجلاس میں سی ای او پاکستان ریلوے نے مزید نئی ٹرینیں نہ چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال میں مزید نئی ٹرینیں نہ چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اجلاس میں تمام مسافر بردار ٹرینوں کی از سر نو مکمل جانچ پڑتال کا فیصلہ بھی کیا گیا۔