Tag: قائمہ کمیٹی

  • اسپیکر قائمہ کمیٹی کے اجلاس منسوخ کرنے کا فیصلہ واپس لیں: بلاول بھٹو زرداری

    اسپیکر قائمہ کمیٹی کے اجلاس منسوخ کرنے کا فیصلہ واپس لیں: بلاول بھٹو زرداری

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹور زرداری نے کہا ہے کہ پارلیمان کے اندر سے ہی آج پارلیمان پر حملہ ہو رہا ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ کل راتوں رات اسپیکر صاحب کے دفتر سے نوٹیفکیشن نکلا، جس نے تمام کمیٹی اجلاس منسوخ کردیا.

    قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس منسوخ کرنا پارلیمنٹ پر حملہ ہے، پارلیمان کو چلانے کے لئے قائمہ کمیٹیوں کا کرداراہم ہوتاہے، ان کمیٹیوں کے فنکشن کے بغیر پارلیمنٹ ادھوری ہے.

    انھوں نے کہا کہ اسپیکرڈپٹی اسپیکر سرکاری خرچے پر بیرون ملک ہیں، انسانی حقوق کے بہت سے مسائل پر آج اجلاس میں بات کرنا تھی، سینیٹ کمیٹیوں کے اجلاس تو چل رہے ہیں، اسپیکر قوانین کے تحت اسمبلی کمیٹیوں کو محدود نہیں رکھ سکتے. کمیٹیوں کے اجلاس منسوخ کرنا غیرجمہوری قدم ہے.

    انھوں نے کہا کہ اسپیکر کو قائمہ کمیٹی کےاجلاس منسوخ کرنے کافیصلہ واپس لینا چاہیے، ایسے اقدامات سے اپوزیشن کے لئے آپشنز کم ہوتے جا رہے ہیں، جمہوریت پسند لوگوں کو مجبور کریں گے، تو انارکی پھیلے گی، پارلیمان کو سسٹم کے ذریعے چلانا کوئی کرکٹ میچ نہیں ہے، پیپلز پارٹی ہمیشہ کی طرح آج بھی جمہوریت پر چلنے کو تیار ہے، یہ نظام اور پارلیمان پر ڈاکہ ڈالنا چاہتے ہیں.

    مزید پڑھیں: ملک کی معیشت کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا گیا، بلاول بھٹو زرداری

    جمہوری راستے بند کریں گے تو سنگین اثرات ہوں گے، ٹوٹی پھوٹی جمہوریت آمریت سے بہتر ہے، مگراب آپشنز کم ہورہے ہیں، رہبر کمیٹی اوراپوزیشن متفقہ چیئرمین سینیٹ لانا چاہتی ہے، چیئرمین سینیٹ کے لئے بہتر ہوگا عزت کے ساتھ استعفیٰ دے دیں، اپوزیشن کا متفقہ چیئرمین سینیٹ آنا جمہوریت کی جیت ہوگی.

    چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ بجٹ میں عوام کے لئے تکلیف اورامیر کے لئے ریلیف ہے، پیپلز پارٹی نے پہلے دن سے کہا کہ معاشی مسائل پر بات کرنے کو تیار ہیں

    انھوں نے کہا کہ ویڈیو اسکینڈل پر سپریم کورٹ کونوٹس لینا چاہیے، تاکہ حقائق سامنے آئیں.

  • کہیں سنسر شپ نہیں لگانا چاہتے، ذمے دار میڈیا چاہتے ہیں: فردوس عاشق اعوان

    کہیں سنسر شپ نہیں لگانا چاہتے، ذمے دار میڈیا چاہتے ہیں: فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کے اجلاس میں معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کہیں سنسر شپ نہیں لگانا چاہتے، ذمے دار میڈیا چاہتے ہیں۔ سوشل میڈیا کو مانیٹر کرنے کا کوئی نظام نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس کمیٹی چیئرمین فیصل جاوید کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں سیاسی قیادت کی کردار کشی کا معاملہ زیر بحث آیا۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ فیک نیوز، کسی کو نشانہ بنانا یا ٹمپرنگ پر تشویش ہے، کہیں سنسر شپ نہیں لگانا چاہتے۔ ذمے دار میڈیا چاہتے ہیں۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ آج کے حالات میں پیمرا میں بھی بہتری لانے کی ضرورت ہے، سوشل میڈیا کو مانیٹر کرنے کا کوئی نظام نہیں۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو جھوٹی خبروں پر لائحہ عمل تیار کرنے کا کہا تھا۔ سوشل میڈیا پر ان گائیڈڈ میزائل چل رہے ہوتے ہیں۔

    سینیٹر رحمٰن ملک نے کہا کہ جھوٹی خبروں کے باعث کردار کشی ہوتی ہے، صرف اپنی نہیں بلکہ تمام جماعتوں کی بات کر رہا ہوں۔

    معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پی ٹی وی کے ملازمین کی پنشنز 2016 سے رکی ہوئی ہیں، ملازمین کو دینے کے لیے تنخواہیں نہیں پنشن کہاں سے دیں۔ پی ٹی وی کے گیٹ پر ملازمین کا احتجاج دیکھ کر افسوس ہوتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ایک سال کی پنشن جاری کر کے آئندہ کی منصوبہ بندی کی ہے، پنشنرز کو ادائیگیوں کے لیے 70 کروڑ روپے کا اجرا کیا ہے۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ سوشل میڈیا پر کردار کشی پر مانیٹرنگ پیمرا نہیں آئی ٹی کا کام ہے۔ سوشل میڈیا پر منفی خبروں اور پروپیگنڈا روکنے کے اقدامات ضروری ہیں۔

  • آصف زرداری کو 3 قائمہ کمیٹیوں کا ممبر بنا دیا گیا

    آصف زرداری کو 3 قائمہ کمیٹیوں کا ممبر بنا دیا گیا

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو 3 قائمہ کمیٹیوں کا ممبر بنا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری کو تین قائمہ کمیٹیوں کی ممبر شپ دی گئی ہے، جن میں کامرس اینڈ ٹیکسٹائل، صنعت و تجارت اور آبی وسائل شامل ہیں۔

    ممبر بننے کے بعد اب اسمبلی اجلاس کے علاوہ بھی آصف زرداری کمیٹی اجلاسوں میں شریک ہو سکیں گے۔

    قائمہ کمیٹی کے چیئرمین کو بھی پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا اختیار ہے، اسپیکر اسد قیصر نے آصف زرداری کو 3 کمیٹیوں کا ممبر بنانے کا حکم جاری کیا۔

    تازہ خبر پڑھیں:  پیپلز پارٹی نے آل پارٹیز کانفرنس کے لیے 5 رکنی وفد کا اعلان کر دیا

    خیال رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے وزیر اعظم عمران خان سے ایک ملاقات میں ملک کی معاشی صورت حال بہتر بنانے کے لیے میثاق معیشت کمیٹی مشورہ دیا تھا جس میں سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اپوزیشن کے اراکین کو شامل کرنے کی بات کی گئی تھی۔

    دو دن قبل چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے آصف زرداری سے ملاقات کی تھی، جس کے بارے میں ذرایع نے کہا تھا کہ وہ تحریک عدم اعتماد سے بچنے کے لیے سابق صدر سے ملے، تاہم صادق سنجرانی نے اس بات سے انکار کر دیا تھا۔

    ادھر پیپلز پارٹی نے اے پی سی میں شرکت کے لیے پانچ رکنی وفد کا اعلان کر دیا ہے، بلاول بھٹو اے پی سی میں شرکت کریں گے یا نہیں، اس کا فیصلہ کل ہوگا۔

  • گاڑیوں کی رجسٹریشن پر 10 ہزار روپے ٹوکن ٹیکس کی تجویز منظور

    گاڑیوں کی رجسٹریشن پر 10 ہزار روپے ٹوکن ٹیکس کی تجویز منظور

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں اسلام آباد میں گاڑیوں کی رجسٹریشن پر 10 ہزار ٹوکن ٹیکس اور 10 سال سے زیادہ پرانی گاڑی پر 2 ہزار روپے ٹوکن ٹیکس کی تجویز منظور کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس سینیٹر فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں اسلام آباد میں گاڑیوں کی رجسٹریشن پر 10 ہزار ٹوکن ٹیکس کی تجویز منظور کرلی گئی۔

    درآمد شدہ ہزار سی سی گاڑی کی رجسٹریشن پر 15 ہزار ٹوکن ٹیکس کی تجویز منظور کی گئی۔ 10 سال تک پرانی گاڑی پر 10 ہزار روپے ٹوکن ٹیکس عائد ہوگا۔ گاڑیوں کا 10 سال میں ادا شدہ ٹیکس 10 ہزار ٹوکن سے شامل کرلیا جائے گا۔

    اجلاس میں 10 سال سے زیادہ پرانی گاڑی پر 2 ہزار روپے ٹوکن ٹیکس کی تجویز منظور کی گئی۔ مس ڈیکلیئریشن پر منی لانڈرنگ کا قانون لگانے کی تجویز مسترد کردی گئی۔

    مس ڈیکلیئریشن پر 5 سال کی سزا اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی تجویز منظور کرلی گئی۔ اجلاس میں کرپٹ ٹیکس افسران کے کیسز نیب و دیگر اداروں کو بھیجنے کی تجویز بھی منظور کرلی گئی۔

    اس سے قبل قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے گزشتہ اجلاس میں کمیٹی رکن مرزا آفریدی کا کہنا تھا کہ فاٹا علاقوں کو ٹیکس سے استثنیٰ حاصل ہے، فاٹا کی صنعتوں پر 17 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کر دی گئی۔ کمیٹی نے سابق فاٹا میں ٹیکس استثنیٰ برقرار رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

    گزشتہ اجلاس میں پرانے جہاز کے 100 فیصد وزن کے مطابق جی ایس ٹی کی تجویز کی مخالفت کی گئی تھی۔ انڈسٹری حکام نے بتایا تھا کہ پرانے جہاز کی درآمد پر 3 فیصد کسٹم ڈیوٹی لی جا رہی ہے۔ حکومت خام مال کی درآمد پر ڈیوٹی ختم کر چکی ہے۔

  • سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس

    سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں سابق فاٹا میں ٹیکس استثنیٰ برقرار رکھنے کی ہدایت کردی گئی، کمیٹی نے تمام اسٹیل سیکٹر کے لیے یکساں ٹیکس وصولی کی سفارش بھی کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین فاروق نائیک کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں سابق فاٹا میں اسٹیل اور گھی ملوں پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز مسترد کردی گئی۔

    کمیٹی رکن مرزا آفریدی کا کہنا تھا کہ فاٹا علاقوں کو ٹیکس سے استثنیٰ حاصل ہے، فاٹا کی صنعتوں پر 17 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کر دی گئی۔ کمیٹی نے سابق فاٹا میں ٹیکس استثنیٰ برقرار رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

    اجلاس میں پرانے جہاز کے 100 فیصد وزن کے مطابق جی ایس ٹی کی تجویز کی مخالفت کی گئی۔ پرانے جہاز کے 70 فیصد وزن پر سیلز ٹیکس عائد کیا جائے۔ انڈسٹری حکام نے بتایا کہ پرانے جہاز کی درآمد پر 3 فیصد کسٹم ڈیوٹی لی جا رہی ہے۔ حکومت خام مال کی درآمد پر ڈیوٹی ختم کر چکی ہے۔

    اجلاس میں پرانے جہاز کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی ختم کرنے کی سفارش کی گئی۔ کسٹم حکام نے کہا کہ شپ بریکنگ انڈسٹری پر انکم ٹیکس ساڑھے 4 فیصد لیا جا رہا ہے۔ اسٹیل سیکٹر سے انکم ٹیکس ایک فیصد لیا جا رہا ہے۔ کمیٹی نے تمام اسٹیل سیکٹر کے لیے یکساں ٹیکس وصولی کی سفارش کر دی۔

    اجلاس میں فنانس بل 20-2019 پر بھی غور کیا گیا، ٹیکسٹائل شعبے نے 5 برآمدی شعبوں کے لیے زیرو ریٹنگ سہولت ختم کرنے پر احتجاج کیا۔ صنعتکار زبیر موتی والا نے کہا کہ 5 برآمدی شعبوں کے لیے زیرو ریٹنگ کی سہولت ختم نہ کی جائےاس سے برآمدات متاثر ہوں گی۔

    انہوں نے کہا کہ عدم بحالی پر ٹرانزٹ کی آڑ میں افغانستان سے کپڑا درآمد ہوگا، زیرو ریٹنگ کے ایس آر او کو ایکٹ میں تبدیل کیا جائے۔ برآمد کنندگان کے لیے فوری ری فنڈز جاری کیے جائیں۔

    چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا کہ برآمد کنندگان کو اپ فرنٹ ری بیٹ ادا کیا جائے گا، کمیٹی ارکان کی اکثریت نے زیرو ریٹنگ کی سہولت ختم نہ کرنے کی حمایت کی۔

  • وزیر اعظم کی تقریر پاکستان کا چہرہ ہوتی ہے: فردوس عاشق اعوان

    وزیر اعظم کی تقریر پاکستان کا چہرہ ہوتی ہے: فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی تقریر پاکستان کا چہرہ ہوتی ہے، بجٹ کے روز وزیر اعظم قوم سے بات کرنا چاہتے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس چیئرمین کمیٹی جاوید لطیف کی زیر صدارت ہوا۔

    اجلاس میں معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی تقریر پاکستان کا چہرہ ہوتی ہے، تقریر کا ایک ایک لفظ اہم ہوتا ہے، بجٹ کے روز وزیر اعظم قوم سے بات کرنا چاہتے تھے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے پبلک سروس میسج بنی گالہ میں ریکارڈ کروایا، وزیر اعظم کے پبلک سروس میسج میں مواد زیادہ تھا۔

    انہوں نے کہا کہ ذرائع سے غلط خبر نشر کر دی جاتی ہے۔ یہ دیکھنا ہوگا کہ پی ٹی وی ایچ ڈی ٹیکنالوجی پر کیوں نہ جا سکا۔ وزیر اعظم کی تقریر ریکارڈنگ ایچ ڈی تھی پی ٹی وی کا نظام ایس ڈی۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد وزیر اعظم کی تقریر کو اندھیرے میں چلانا نہیں تھا۔ وزیر اعظم کے کہنے پر اسی روز تقریر نشر کی گئی۔ ایسے واقعات سے بچنے کے لیے پی ٹی وی کی ڈیجیٹلائزیشن کی جائے گی۔

    معاون خصوصی نے مزید کہا کہ ٹیکنالوجی مس میچ سے وزیر اعظم کی تقریر نشر کرنے میں مسئلہ ہوا۔

  • موٹر وہیکلز ٹیکس میں اضافے کی تجویز منظور کرلی گئی: چیئرمین ایف بی آر

    موٹر وہیکلز ٹیکس میں اضافے کی تجویز منظور کرلی گئی: چیئرمین ایف بی آر

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اجلاس کو بتایا کہ موٹر وہیکلز ٹیکس میں اضافے کی تجویز منظور کرلی گئی، پسماندہ علاقوں کو ٹیکس چھوٹ اور نفاذ کے اختیارات پارلیمنٹ کو دے دیے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی فاروق نائیک کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں فنانس بل 2019 کے لیے تجاویز زیر غور آئیں۔

    اجلاس میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ اور سیکریٹری خزانہ کی عدم شرکت پر کمیٹی ارکان نے برہمی کا اظہار کیا۔ فاروق نائیک نے کہا کہ کمیٹی اجلاس میں وزیر کا آنا بہت ضروری ہے۔

    کمیٹی ارکان کا کہنا تھا کہ معاملے پر احتجاج کرنا چاہیئے، پوری قوم کو بتانا چاہیئے۔ چیئرمین ایف بی آر اور دیگر افسران کی موجودگی ناکافی ہے۔

    فاروق نائیک نے کہا کہ اجلاس چلانے کی ضرورت نہیں، یہ وقت کا ضیاع ہے۔

    سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ ایسے لگ رہا ہے ملک میں سول مارشل لا لگا ہے جس پر شیری رحمٰن نے کہا کہ سول مارشل لا کا دور اس سے بہتر تھا۔

    اجلاس میں چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) شبر زیدی نے بتایا کہ اسلام آباد میں پراپرٹی کی ویلیو بڑھائی گئی ہے۔ پراپرٹی ویلیو ایشن ڈی سی ویلیو سے کم نہیں ہوسکتی۔

    فاروق نائیک نے کہا کہ ڈی سی ویلیو پر کوئی اعتراض نہیں ہے، پراپرٹی ویلیو ایشن کے تحت نیب کارروائی کرے گا۔ کم ویلیو پر جائیداد ڈیکلیئرڈ کرنے والوں کو نیب پکڑے گا۔

    کمیٹی نے سفارش کی کہ پراپرٹی ویلیو ایشن کے قوانین پر نظر ثانی کی جائے۔

    شبر زیدی نے کہا کہ موٹر وہیکلز ٹیکس میں اضافے کی تجویز منظور کرلی گئی، وفاقی کابینہ کے اختیارات وفاقی وزرا کو منتقل کردیے گئے۔ پسماندہ علاقوں کو ٹیکس چھوٹ اور نفاذ کے اختیارات پارلیمنٹ کو دے دیے۔ کسٹمز ویلیو ایشن کے اختیارات کلیکٹر سے ڈائریکٹر کو دے دیے گئے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ بیرون ملک رقوم کی غیر قانونی منتقلی روکنے کے لیے قانون سازی کی گئی ہے، امپورٹ میں انڈر انوائسنگ اور ایکسپورٹ میں اوور انوائسنگ ہورہی ہے۔ انڈر انوائسنگ ایف اے ٹی ایف کی منی لانڈرنگ شق میں شامل ہے۔ انڈر انوائسنگ کی صورت میں مال بند کر دیا جائے گا۔

  • ریاض فتیانہ کا حلقے کے کارکنوں کی بھرتی کے لیے سفارشی خط منظر عام پر آ گیا

    ریاض فتیانہ کا حلقے کے کارکنوں کی بھرتی کے لیے سفارشی خط منظر عام پر آ گیا

    ٹوبہ ٹیک سنگھ: چیئرمین قائمہ کمیٹی قانون و انصاف ریاض فتیانہ نے قانون کی دھجیاں اڑا دیں، 13 کارکنوں کی بھرتی کے لیے سفارشی خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹوبہ ٹیک سنگھ میں قانون و انصاف کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین ریاض فتیانہ نے 13 کارکنوں کی بھرتی کے لیے سفارشی خط لکھ کر قانون کی دھجیاں اڑا دیں۔

    پی ٹی آئی رہنما ریاض فتیانہ نے سفارشی خط سی ای او پنجاب ہیلتھ فسیلیٹیز مینجمنٹ کمپنی کو لکھا، عرفان نواز میمن ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بہ طور ڈپٹی کمشنر تعینات رہ چکے ہیں۔

    ریاض فتیانہ نے سفارشی خط میں لکھا کہ فہرست میں شامل افراد کو انسانی بنیاد پر ملازمت فراہم کی جائے، یہ تمام افراد میرے حلقے این اے 113 سے تعلق رکھتے ہیں۔

    خط میں 2 خواتین ظرافت اقبال اور منہا عدین کو بھی ملازمت دینے کی سفارش کی گئی ہے، 5 کارکنوں کو آیا، ڈریسر، فزیو تھراپسٹ، ایڈمنسٹریٹر، فارماسسٹ بھرتی کرنے کی فرمایش کی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  زرتاج گل نے اپنی بہن کی نیکٹا میں بطور ڈائریکٹر تعیناتی سے متعلق خط واپس لے لیا

    ریاض فتیانہ نے سفارشی خط میں 8 کارکنوں کو ڈسپنسر، کمپیوٹر آپریٹر، نائب قاصد کی ملازمت دینے کی درخواست کی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل کے اپنی بہن شبنم گل کی نیکٹا میں تعیناتی کے سلسلے میں لکھے گئے سفارشی خط کا معاملہ بھی شہ سرخیوں کی زینت بنا تھا، جس پر وزیر اعظم عمران خان نے سخت رد عمل ظاہر کیا۔

    بعد ازاں 2 جون کو زرتاج گل نے وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر اپنی بہن کی نیکٹا میں بہ طور ڈائریکٹر تعیناتی سے متعلق خط واپس لے لیا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ایسے اقدامات سے حکومت اور پارٹی کو نقصان پہنچتا ہے، ماضی کی حکومتوں کے کام نہیں دہرائے جائیں گے۔

  • پولیو کا شکار 19 میں 17 بچوں کا انسداد پولیو قطرے نہ پینے کا انکشاف

    پولیو کا شکار 19 میں 17 بچوں کا انسداد پولیو قطرے نہ پینے کا انکشاف

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے پولیو بابر بن عطا کا کہنا ہے کہ ملک میں رواں برس سامنے آنے والے 19 پولیو کیسز کے خون کے نمونے لے کر ٹیسٹ کروائے گئے جس سے پتہ چلا کہ 17 بچوں نے پولیو کے قطرے پیے ہی نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت کا اجلاس سینیٹر عتیق شیخ کی سربراہی میں ہوا۔ وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے پولیو بابر بن عطا کمیٹی اجلاس میں شریک ہوئے۔

    بابر بن عطا نے اجلاس کو بتایا کہ ملک میں رواں برس سامنے آنے والے 19 پولیو کیسز کے خون کے نمونے لے کر ٹیسٹ کروائے گئے جس سے پتہ چلا کہ 17 بچوں نے پولیو کے قطرے پیے ہی نہیں۔

    سینیٹر عتیق شیخ نے کہا کہ پولیو پر سینیٹر عائشہ رضا کے حوالے سے ٹویٹر پر دیے گئے پیغامات پر ہمارے تحفظات ہیں، بابر عطا اس کی وضاحت کریں۔ ’ٹویٹ ٹویٹ نہ کھیلا جائے اس لیے ہم نے اس مسئلہ کو کمیٹی ایجنڈے پر لیا ہے‘۔

    بابر عطا نے کہا کہ میں نے سینیٹ کا نام کسی بھی ٹویٹ میں استعمال نہیں کیا اگر ایسا ثابت ہو تو استعفیٰ دے دوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ جس دن میرا نوٹیفکیشن ہوا اس دن مجھے ایک اخبار میں تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ اس انٹرویو میں عائشہ رضا فاروق نے کہا کہ بابر عطا یونیسیف میں ایک کلرک تھا۔ ’جب سوشل میڈیا پر مجھ پر حملہ کیا جاتا ہے تو میں کس جگہ جاﺅں‘۔

    عتیق شیخ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے میڈیکل کالجز کی فیس مقرر کر دی ہے پھر اضافی پیسے کیوں وصول کیے جا رہے ہیں۔

    سیکریٹری صحت زاہد سعید نے کہا کہ پرائیویٹ میڈیکل کالجز نے طلبا کی انشورنس کے لیے انشورنس کمپنیوں سے مک مکا کر لیا ہے۔ پی ایم ڈی سی قوانین کے مطابق پرائیویٹ میڈیکل کالجز خود سے اپنی مرضی کی انشورنس کمپنی سے انشورنس نہیں کروا سکتے۔

    عتیق شیخ نے کہا کہ اسلام آباد کے میڈیکل کالجز کی فیس کی مد میں تفصیلات کمیٹی میں پیش کی جائیں۔ پی ایم ڈی س کونسل کے صدر طارق بھٹہ شریف آدمی ہیں ان کے اختیار میں کچھ نہیں اصل اختیارات تو رکن علی رضا کے پاس ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ فیڈرل ہیلتھ اتھارٹی کا ایکٹ بنے ایک سال گزر گیا لیکن آج تک اس پر عمل درآمد نہیں ہوسکا۔ وزیر اعظم کو خط لکھیں گے کہ ریگولیٹری اتھارٹی کے معاملات کو جلد ختم کیا جائے۔

  • پاکستان میں پہلی بار 4 آبدوزیں تیار کرنے پر کام جاری

    پاکستان میں پہلی بار 4 آبدوزیں تیار کرنے پر کام جاری

    اسلام آباد: کراچی شپ یارڈ کے مینیجنگ ڈائریکٹر ریئر ایڈمرل اطہر سلیم نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کو بتایا کہ پاکستان تاریخ میں پہلی بار 4 آبدوزیں تیار کرنے جا رہا ہے، شپ لفٹ ٹرانسفر سہولت کے سول ورک پر 3.95 ارب خرچ ہو رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں کراچی شپ یارڈ کے مینیجنگ ڈائریکٹر ریئر ایڈمرل اطہر سلیم نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔

    ریئر ایڈمرل اطہر سلیم نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں گودی، مزدوری، المونیم اور دیگر کام سستا ہے۔ کراچی شپ یارڈ انتہائی محنت سے آگے بڑھ رہا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ پاکستان تاریخ میں پہلی بار 4 آبدوزیں تیار کرنے جا رہا ہے، شپ لفٹ ٹرانسفر سہولت کے سول ورک پر 3.95 ارب خرچ ہو رہے ہیں۔ پلیٹ فارم پر ناروے کی مدد سے 29.72 ملین ڈالر کی لاگت پر کام کر رہے ہیں۔

    ایم ڈی کا کہنا تھا کہ شپ یارڈ پلیٹ فارم خود تیار کرے گا، 29.72 ملین ڈالر واپس مل جائیں گے۔ سنہ 2009 میں ایف 22 فریگیٹس کے لیے پلیٹ فارم اور کرینز کو بہتر بنایا گیا۔

    انہوں نے بتایا کہ شپ یارڈ میں بہتری کے منصوبے کے تحت 5.86 ارب خرچ ہوں گے، تاحال 2.74 ارب روپے منظوری دی گئی۔

    سینیٹر نعمان وزیر نے پوچھا کہ کراچی شپ یارڈ اسٹیل درآمد کرتا ہے، مقامی صنعت سے کیوں نہیں لیتا؟ جس پر ایم ڈی نے بتایا کہ مقامی صنعت سے بات کی، مخصوص موٹائی کی اسٹیل شیٹ مہنگی پڑتی ہے۔

    بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ گوادر شپ یارڈ 750 ایکڑ زمین اور 4 کلو میٹر سمندر کی جانب تعمیر ہوگا۔ منصوبے کے انتظامی سیل کے لیے 20 کروڑ جاری ہو چکے ہیں۔ عمان نے دوقم بندرگاہ پر 4 اور 5 لاکھ ٹن کی دو گودیاں شروع کی ہیں۔

    ایم ڈی کا کہنا تھا کہ گوادر کی بندرگاہ پر سالانہ 3 ہزار سے زیادہ بحری جہاز آئیں گے، گوادر شپ یارڈ میں بھی دو گودیاں بنیں گی، 5 لاکھ ٹن تک جہاز آسکیں گے۔

    نعمان وزیر نے کہا کہ مفاہمتی یادداشت وہ قانونی دستاویز ہے جس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، اس حوالے سے معاہدہ کیوں نہیں کیا جا رہا جس پر وفاقی وزیر زبیدہ جلال نے کہا کہ مفاہمتی یادداشت کی منظوری پر معاہدہ کیا جائے گا۔