Tag: قائمہ کمیٹی

  • ٹیکس چوری اور مالی بے ضانطگیاں منی لانڈرنگ میں شامل

    ٹیکس چوری اور مالی بے ضانطگیاں منی لانڈرنگ میں شامل

    اسلام آباد: وزارت خزانہ نے مالی بے ضابطگیوں اور ٹیکس چوری کو منی لانڈرنگ کے زمرے میں شامل کرنے کا پلان تیار کر لیا ہے۔

    اسلام آباد میں سینیٹر نسرین جلیل کی زیر صدرات سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے جلاس میں سیکریٹری خزانہ وقار مسعود نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مالی بے ضابظگیوں اور ٹیکس چوری کو منی لانڈرنگ بل میں شامل کیا گیا ہے۔

     انہوں نے مزید بتایا کہ آئی ایم ایف اور عالمی بینک بھی یہی چاہتا ہے کہ ٹیکس چوری اور اسمگلنگ بھی منی لانڈرنگ میں شامل کی جائے۔

     سیکریٹری خزانہ نے بتایا کہ اب تک اینٹی منی لانڈرنگ قانون کے تحت اب تک دو سو ستر افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور دو سو کاوانٹس کو منجمد کیا گیا ہے۔

  • اراکین پارلیمنٹ کیلئے سہولیات میں مزید اضافے کا فیصلہ

    اراکین پارلیمنٹ کیلئے سہولیات میں مزید اضافے کا فیصلہ

    اسلام آباد : قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور نے اراکین کو ڈیبٹ کارڈز جاری کرنے کا فیصلہ کردیا۔میاں عبدالمنان کی صدارت قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کے اجلاس میں اراکین پارلیمنٹ کو ایئرٹکٹ اور واچرز کی بجائے ڈیبٹ کارڈز جاری کرنےکا فیصلہ کیا گیا۔

    اراکین پارلیمنٹ اس کارڈ کے ذریعے اندورن ملک پی آئی اے کے ذریعے سفرکرسکیں گے۔ اراکین پارلیمنٹ کا اسٹاف اور خاندان کے ارکان بھی یہ کارڈ استعمال کرسکیں گے۔

    وزارت پارلیمانی امور نے اراکین پارلیمنٹ کو کارڈ ز جاری کرنے کی مخالفت کردی۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی کا کہنا تھا کہ قانون ہم نے بنانا اور تبدیل کرنا ہے۔ بدنام ہم سب سے زیادہ ہیں جب کہ مراعات سب سے کم ہیں۔

  • ایم سی بی کیخلاف تحقیقات کا معاملہ نیب کے سپرد

    ایم سی بی کیخلاف تحقیقات کا معاملہ نیب کے سپرد

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط و استحقاق نے ایم سی بی کی بدعنوانیوں کا معاملہ نیب کے حوالے کرتے ہوئے نیب کو پندرہ فروری تک تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ کمیٹی کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    سینیٹر طاہر مشہدی نے صدارت میں قائمہ کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاوٴس میں ہوا جس میں گورنر اسٹیٹ بینک نے بھی شرکت کی۔ کمیٹی نے نیب کو حکم دیا کہ وہ ایف آئی اے کی ماضی میں کی جانے والی تحقیقات کو بھی اپنی تحقیقات کا حصہ بنائے اور قانون کے مطابق ایم سی بی میں پائی جانے والی بے ضابطگیوں اور بدعنوانیوں پر کارروائی کرے۔

    کمیٹی نے واضح کیا کہ اگر نیب اپنی تحقیقات کے بعد دو ماہ تک قانونی کارروائی کرنے سے قاصر رہتی ہے تو معاملہ پارلیمنٹ کے سامنے لے جایا جائے گا ۔

    اجلاس میں گورنر اسٹیٹ بینک نے ایم سی بی میں پائی جانے والی بے ضابطگیوں اوربدعنوانیوں پر جامع تحقیقات کو تسلیم کرلیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات کے بعد تیار کی جانے والی سمری میں ایم سی بی پربدعنوانیوں کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

    کمیٹی نے انیس سو نوے سے لے کر اب تک نج کاری کے تمام کیسوں کی تفصیلات طلب کی تھیں مگر وزارت خزانہ کی جانب سے صرف انیس کیس سامنے لائے گئے جن میں ایم سی بی کو شامل نہیں کیا گیا تھا۔

    اس معاملے پر سنیٹر سعید غنی نے اپنے استحقاق کو بروئے کار لاتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک کو کمیٹی میں طلب کروایا اور ایم سی بی کی بدعنوانیوں سے متعلق سوال جواب کیے جس پر گورنر اسٹیٹ بینک نے اجلاس کو بتایا کہ ایم سی بی کے خلاف تحقیقاتی سمری میں واضح بے ضابطگیاں پائی جاتی ہیں۔

    کمیٹی نے اکیس فولڈرز پر مبنی رپورٹ نیب کے حوالے کرتے ہوئے وزارت خزانہ، وزارت قانون اور نج کاری کمیشن کو تحقیقات میں تعاون کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ ایف آئی اے کی جانب سے دو ہزار سات میں مکمل کی جانے والی تحقیقات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایم سی بی کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے۔

  • اراکین پارلیمنٹ کیلئے وی آئی پی حیثیت ختم کرنے کی تجویز

    اراکین پارلیمنٹ کیلئے وی آئی پی حیثیت ختم کرنے کی تجویز

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کا اجلاس میاں عبدالمنان کی صدرات میں پارلیمنٹ ہاوٴس میں ہوا۔ قائمہ کمیٹی نے اراکین پارلیمنٹ کے لیے وی آئی پی حیثیت ختم کرنے کی تجویزدے دی۔

    اجلاس میں کراچی میں پی آئی اے کے طیارے میں دو اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی نے زور دیا کہ کراچی جیسا واقعہ دوبارہ پیش نہیں آنا چاہیے۔

    کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ عوام کو تکلیف دے کرعوامی نمائندہ کہلوانے کا کوئی شوق نہیں۔ اراکین پارلیمنٹ کے لیے ائیر ٹکٹ کے بجائے ٹریول کارڈ جاری کیا جائے اوراراکین پارلیمنٹ کی وجہ سے عوام کی مشکلات کم کرنے کے اقدامات کیے جائیں۔

  • کراچی آپریشن: کرنل طاہر محمود کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ

    کراچی آپریشن: کرنل طاہر محمود کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ

    اسلام آباد: کراچی آپریشن کوایک سال مکمل ہونے پرسینیٹر طلحہ محمودکی زیرصدارت قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں رینجرزکے کرنل طاہر محمودنے کراچی آپریشن سے متعلق بریفنگ دی۔

    طاہر محمود نے بتایا کہ کراچی میں قیام امن کےلئے لگاتارکوششیں کررہے ہیں ۔بھتہ خوری کے واقعات میں پچیس فیصد کمی آئی ہے۔طاہر محمود نےکارروائیوں کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ایم کیوایم کے پانچ سو ساٹھ کارکن حراست میں ہیں۔

    چوبیس ستمبرکو گلشن معمار کارروائی میں تین ٹارگٹ کلرزبھی پکڑے گئے جبکہ دیگر آٹھ ملزمان پولیس کو مخلتف مقدمات میں مطلوب ہیں۔کرنل طاہر محمود نے بتایا کہ ایم کیو ایم کے خلاف تین سو تہتر چھاپے مارکردوسواکتالیس اقسام کے ہتھیار قبضے میں لئے گئے۔

    پیپلزامن کمیٹی کےخلاف تین سو چھیانوے چھاپے مارے گئے، امن کمیٹی کےپانچ سو انتالیس افراد گرفتار ہیں جبکہ پانچ سو اکیانوے غیر قانونی ہتھیار بھی برآمد ہوئے، جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کے چالیس کارکن گرفتار ہیں،اٹھارہ ٹارگٹڈ کارروائیوں میں ملوث ہیں جبکہ اکیس ہتھیاربھی پکڑے گئے۔

    کرنل طاہرمحمودکے مطابق سب سے زیادہ چار سوتین ٹارگٹڈ ایکشن تحریک طالبان پاکستان کے خلاف کئے گئے، مختلف مقامات سے ٹی ٹی پی کےسات سو ساٹھ مشتبہ کارکنوں کوگرفتارکرکے چھ سو ہتھیار بھی قبضے میں لئے گئے۔

    دیگر کالعدم تنظیموں کے خلاف ایک سو انہتر چھاپہ مار کارروائیوں میں تین سو باون ملزمان کو گرفتار ہیں جبکہ چار سو تریسٹھ اقسام کااسلحہ بھی ملزمان کے قبضے سے برآمد کیا گیا ہے۔