Tag: قائم علی شاہ
-
سندھ پولیس کو 300 بلٹ پروف گاڑیاں دینے کا فیصلہ
سندھ حکومت نےکراچی پولیس کو تین سو پولیس کو تین سو بلٹ پروف موبائل وینز دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کی باضابط سمری وزیر اعلیٰ سندھ نے منظوری دیدی ہے یہ موبائل وینز فوری طور پر کراچی پولیس کو دی جائیں گے۔
سندھ حکومت نے بالآخر پولیس کو تین سو نئی بلٹ پروف بکتر بند گاڑیاں فراہم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔۔ وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ نے سمری کی باضابطہ منظوری بھی دیدی ہے، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ سید ممتازشاہ کا کہنا ہے کہ فوری طور پر تین سونئی گاڑیاں خرید کر کراچی پولیس کو دی جا رہی ہیں،جس کے لئے ساٹھ کروڑ روپے بھی فراہم کردیئے گئے ہیں۔
ممتاز شاہ نے بتایا کہ جو بکتر بند گاڑیاں بہترحالت میں ہیں انھیں بھی بلٹ پروف کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کیلئے اضافی رقم فراہم کی جائے گی، سندھ حکومت کا یہ فیصلہ کراچی میں پولیس پر بڑھتے واقعات اور چوہدری اسلم شہید پر حملے کے بعدعملی شکل میں سامنے آیا ہے۔
-
مفتی عثمان قتل: سمیع الحق، فضل الرحمن، الطاف حسین اور وزیرَاعلی سندھ کی مذمت
جمعیت علما اسلام کے رہنما مولانا سمیع الحق نے مفتی عثمان یار پر فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے تین روزہ سوگ کا اعلان کردیا
جمعیت علما اسلام کے رہنما مولانا سمیع الحق کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت عام لوگوں کو تحفظ دینے میں ناکام ہوگئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مفتی عثمان یار خان کی شہادت علمی دنیا کا بڑا سانحہ ہے ۔۔مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ کراچی میںکوئی محفوظ نہیں علما کرام کو بھی قتل کیا جارہا ہے انہوں نے بتایا کہ مفتی عثمان مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری اورسندھ کےامیرتھے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے آج مفتی عثمان یار خان کی گاڑی پر مسلح افراد کی فائرنگ سے انکے ساتھیوں سمیت انکے قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے انہوں نے سوگوار خاندانوں کے ساتھ اپنے رنج و دکھ کا اظہار کیا ہے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے مفتی عثمان یار خان اور انکی ساتھیوں کی شہادت کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سندھ کو معاملے کی چھان بین کرنے اور قاتلوں کو جلد سے جلد گرفتار کرنے کے ہدایت کی ہے اور اسکے ساتھ ساتھ انہوں نے شہر کی اہم شاہراہوں پر مزید گشت بڑھانے اور حساس اداروں کو اپنے نیٹ ورک کو مزید موئثر بنانے کی بھی ہدایت کی ہے تاکہ آئندہ اس قسم کے ناخوشگوار واقعات سے بروقت نمٹا جاسکے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ایکسپریس ٹی وی چینل کی گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں 3افراد کے قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے انہوں نے سوگوار خاندانوں اور ایکسپریس ٹی وی کی انتظامیہ کے ساتھ اپنے رنج و دکھ کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ایکسپریس ٹی وی چینل کی ٹیم کی شہادت کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سندھ سے فوری رپورٹ طلب کرتے ہوئے قاتلوں کو جلد سے جلد گرفتار کرنے کے ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ واقع شہر میں امن و امان کو بگاڑنے کی ایک سوچی سمجھی سازش ہے انہوں نے ٹی وی چینل کی انتظامیہ اور سوگوار خاندان کو انصاف مہیا کرنے کی بھی یقین دھانی کرائی۔
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے کراچی میں مسلح دہشت گردوں کی فائرنگ سے جمعیت علمائے اسلام( سمیع الحق گروپ )کے رہنمامفتی عثمان یارخان اوران کے دوساتھیوں کے بہیمانہ قتل کی شدیدمذمت کی ہےاپنے بیان میں الطاف حسین نے کہاکہ حکومت سندھ کی جانب سے کراچی میں قیام امن کیلئے ٹارگٹڈآپریشن کے دعوے کئے جارہے ہیں لیکن حکومت کے تمام تردعووں کے باوجود شہرمیں روزانہ قتل اوردہشت گردی کے واقعات ہورہے ہیں۔ لیکن حکومت کی جانب سے کوئی سنجیدہ ایکشن نہیں کیاجارہاہے ۔الطاف حسین نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ مفتی عثمان یارخان اورانکے ساتھیوں کے بہیمانہ قتل کے واقعہ کی تحقیقات کرائی جائے اور قاتلوں کوفی الفورگرفتارکیا جائے۔
دوسری جانب جمعیت العلمائے اسلام (فضل) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے بھی مفتی عثمان کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کل احتجاج کا اعلان بھی کیا ہے۔
-
چوہدری اسلم دلیر اور بہادر افسر تھے، وزیر اعلی سندھ
وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ نے کہا ہے چوہدری اسلم دلیر اور بہادر افسر تھے انہوں نے دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے بہادری سے جان دی۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا چوہدری اسلم دلیر اور بہادر افسر تھے۔۔ انہوں نے دہشت گردوں کے خلاف لڑتے ہوئے بہادری سے جان کا نزرانہ پیش کیا ۔
ان کا کہنا تھا کراچی میں امن وامان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے اور اس کے لیے قیمتی جانوں کی قربانی دی ہے، ان کا کہنا تھا عوام کے جان ومال کی حفاظت حکومت کا فرض ہے۔
کراچی کو اچھی طرح چلانے اور رونقیں بحال کرنے کی ہر کوشش کررہے ہیں،وزیر اعلی سندھ کا ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا تئیس فروری تک بلدیاتی انتخابات کرائے جا سکتے ہیں ۔
-
وکلاء سے مشاورت کے بعد سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کو چیلنج کریں گے،قائم علی شاہ
بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے پر ردعمل سامنے آنا شروع ہوگیا، قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ وکلاء سے مشاورت کےبعد فیصلے کو چیلنج کریں گے جبکہ ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے انتخابات ملتوی ہونے کا عندیہ دے دیا۔
سندھ ہائیکورٹ کے لوکل ایکٹ گورنمنٹ ایکٹ سے متعلق فیصلے پرسندھ حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کا ردعمل سامنے آگیا، سکھرایئرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ نے کہا کہ تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد وکلاء سے مشاورت کے بعد سپریم کورٹ سے رجو ع کریں گے، الیکشن ملتوی نہیں ہوں گے تاریخ میں توسیع کا امکان ہے۔
دوسری جانب متحدہ وقومی موومنٹ سمیت دیگر اپوزیشن سیاسی و سماجی جماعتوں نے فیصلے پر خوشی اور اطمینان کا اظہارکیا ہے، ایم کیو ایم کے وکیل بیرسٹرفروغ نسیم نے فیصلے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے من پسند حد بندیاں کالعدم قرار دی دیں اور عدالت نے حکم دیاہے کہ پرانی حدبندیوں کے تحت انتخابات اٹھارہ جنوری کو ہی کرائے جائیں، شکار پور میں فنکشنل لیگ کے رہنما امیتازشیخ نے کہا کہ عدالتی فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں، پیپلزپارٹی کو فرارکا راستہ نہیں دیں گے۔