Tag: قائم علی شاہ

  • امجد صابری کے قاتلوں‌ کو ہرگز نہیں چھوڑیں‌گے، وزیراعلیٰ سندھ کی اہل خانہ کو یقین دہانی

    امجد صابری کے قاتلوں‌ کو ہرگز نہیں چھوڑیں‌گے، وزیراعلیٰ سندھ کی اہل خانہ کو یقین دہانی

    وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ امجد صابری کے قاتلوں کو ہرگز نہیں چھوڑیں گے،انہیں ہر صورت ڈھونڈ نکالا جائے گا،قاتلوں کو قانون کے حوالے کرکے انہیں ضرور سزا دلوائی جائے گی۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے یہ بات لیاقت آباد میں واقع امجد صابری کے گھر جا کر اہل خانہ سے تعزیت کے بعد میڈیا سے گفت گو کرتے ہوئے کہی۔

    انہوں نے کہا کہ امجد صابری عالمی شخصیت تھے، انہوں نے اپنی قوالی کے ذریعے اسلام اور ملک کا نام روشن کیا، ان کاکوئی نعم البدل نہیں، ہمیں ان کے قتل پر نہایت افسوس ہے،امجد صابری عالمی شخصیت تھے، انہوں نے اپنی قوالی کے ذریعے اسلام اور ملک کا نام روشن کیا، ان کاکوئی نعم البدل نہیں۔

    وزیراعلیٰ نے کہا کہ امجد صابری نے پاکستان، سندھ اور کراچی کا مثبت امیج اجاگر کیا، ہمیں ان کے جانے کا غم ہے ، میں امجد کو اپنے بھائیوں کی طرح سمجھتا ہوں، امجد صابری سیاست میں نہیں تھے، وہ قوالی کے ذریعے اسلام کو پھیلانے میں مگن رہے، اللہ تعالیٰ انہیں جنت عطا کرے۔

    امجد صابری کے اہل خانہ کی امداد سے متعلق انہوں نے کہاکہ لواحقین کے لیے ایک کروڑ روپے کی امداد دی جائے گی، یہ امداد کچھ بھی نہیں لیکن اہل خانہ کے لیے ایک سہارا ہے، قابلیت کے مطابق ان کے بچوں کو نوکری فراہم کریں گے اور بچوں کے تعلیمی اخراجات سندھ حکومت برداشت کرے گی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ ان کے مرتبے اور خدمات کی مناسبت سے یہ کچھ بھی نہیں ہے تاہم جو ہوسکا وہ کریں گے۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ کی بلاول بھٹو زرداری کو صوبے کی موجودہ صورتحال پربریفنگ

    وزیر اعلیٰ سندھ کی بلاول بھٹو زرداری کو صوبے کی موجودہ صورتحال پربریفنگ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے آج بلاول ہاوٴس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی اور انہیں صوبے میں امن و امان کی صورتحال اور حالیہ پیش ہونے والے بجٹ پر بریفنگ دی۔

    اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے زوردیا کہ امن امان کی صورتحال حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے اور سکیورٹی میں موجود کسی بھی خلا کو پر کیا جائے۔

    دہشت گرد عناصر کو روکنے کے لیے پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مزید فعال بنایا جائے، بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پورے ملک میں دہشتگردی کے خلاف جنگ جاری ہے۔

    اس لیے قوال امجد صابری کے قتل اور اویس شاہ کے اغواء سمیت کراچی میں دہشتگردی کے واقعات امن امان کے حوالے سے معمولی نہیں۔

    اس موقع پر سید قائم علی شاہ نے کہا کہ امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے مناسب وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں، دہشتگردی کے خلاف آپریشن کی فنڈنگ صوبائی وسائل سے کی جا رہی ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ کچھ وفاقی وزراء نیشنل ایکشن پلان کی ایک صوبے سے دوسرے صوبے کی سطح تک الگ تشریح کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ وفاقی وزراء سندھ میں ہونے والے دہشتگردی کے واقعات کوامن و امان کی صورتحال سے منسلک کرکے پیپلزپارٹی کی حکومت پر الزام لگا رہے ہیں، جبکہ دیگر صوبوں میں پیش آنے والے اس طرح کے مجرمانہ واقعات کودہشتگردی کے طور پر لیا جا رہا ہے۔

    سید قائم علی شاہ نے کہا کہ قانون کے نفاذ اور مالیاتی شعبوں میں تعاون کی کمی کی وجہ سے صوبائی حکومت کو صورتحال کا سامنا کرنے میں دشواریاں پیش آ رہی ہیں،انہوں نے کہا کہ سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت قانون نافذ کرنے والی مشینری کے تعاون سے دہشتگردی اور ان کے سرپرستوں کو شکست دینے کے لیے اپنے تمام وسائل استعمال کرے گی۔

     

  • کورکمانڈر کراچی کی وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے ملاقات

    کورکمانڈر کراچی کی وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے ملاقات

    کراچی: کورکمانڈرکراچی لیفٹیننٹ جنرل نویدمختار نے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے ملاقات کی جس میں چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے بیٹے کی بازیابی پر بھی گفتگو ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں حالیہ دہشت گردی کے یکے بعد دیگرے واقعات کے بعد ڈی جی رینجرز کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں کراچی کی امن وامان کی صورتحال کاجائزہ لیا گیا۔

    ترجمان وزیراعلیٰ ہاؤس کے مطابق ملاقات میں امن وامان کی صورتحال ،حالیہ دہشت گردی اورٹارگٹ کلنگ کے محرکات پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات میں چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے بیٹے کے اغوا سے متعلق بات چیت بھی ہوئی۔

    اجلاس میں مربوط تحقیقاتی عمل کافیصلہ بھی کیا گیا، اس موقع پر تمام سیکیورٹی اداروں کے باہمی تعاون سے اویس شاہ کی بازیابی پر بھی گفتگو ہوئی ۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق دہشتگردی،عسکری ونگ کیخلاف بلاتفریق کارروائی کی جائے گی، شہریوں کےجان ومال کاتحفظ ہرقیمت یقینی بنایاجائے گا۔

    اس سے قبل کراچی میں ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبرنے سندھ ہائیکورٹ میں چیف جسٹس سے ملاقات کی اور ان کے بیٹے کی جلد بازیابی کی یقین دہانی کرائی۔

  • وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت امن وامان سے متعلق اجلاس منعقد

    وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت امن وامان سے متعلق اجلاس منعقد

    کراچی :شہر قائد کے امن وامان سے متعلق اجلاس وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں وزیر اعلی نے اویس شاہ کے مبینہ اغوا پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا، اجلاس میں اکیس رمضان کو یوم علی کے موقع پر سیکوریٹی انتظا مات کا بھی جا ئزہ لیا گیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی زیر صدارت امن وامان سے متعلق اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیر داخلہ سندھ ،چیف سیکریٹری، ڈی جی رینجرز اور مشیرقانون بھی شریک تھے، آئی جی، ڈی جی رینجرز اورانٹیلی جنس اداروں نے وزیراعلیٰ سندھ کوشہر میں امن وامان اور اویس شاہ کی بازیابی کیلئے کی جانے والی کوششوں پر بریفنگ دی ۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے واقعے کی ہر طرح سے انکوائری کی ہدایت دی،قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ کیا یہ اغوابرائے تاوان ہے،یا دہشت گرد عدالتوں پراثرانداز ہونا چاہتے ہیں، اجلاس میں یوم علیٰ کے سیکیورٹی انتظامات پر بھی غور کیا گیا۔

    دوسری جانب سابق صدر آصف علی زرداری کا صوبائی وزیر داخلہ سندھ سہیل انور خان سیال سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا ،آصف علی زرداری نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے لاپتہ ہونے والے صاحبزادے کے بارے میں تفصیلات معلوم کیں اور انھیں ہدایات دیں۔

    آصف علی زرداری نے وزیر داخلہ سندھ سہیل انور خان سیال کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے صاحبزادے کی بحفاظت بازیابی کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے اور انھیں لمحہ بہ لمحہ صورتحال سے آگاہ کیا جائے۔

  • سمندری بڑھاؤکو روکنے کیلئے باربارآواز اٹھائی، قائم علی شاہ

    سمندری بڑھاؤکو روکنے کیلئے باربارآواز اٹھائی، قائم علی شاہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ کوٹری ڈاؤن اسٹریم پرکم سے کم 10ملین ایکڑ فٹ پانی چھوڑنے کیلئے انہوں نے بار بار آواز اٹھائی تاکہ سمندر کی انٹریوژن کو روکا جا سکے، لیکن ان کی کسی نے ایک نہ سنی اوراب سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے منصوبہ بندی و ترقیات کی اپنی رپورٹ میں یہ تسلیم کیا گیا ہے کہ سندھ کی 22لاکھ ایکڑ زمین سمندر نے تجاوز کرلی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج وزیراعلیٰ ہاوٴس آئے ہوئے سینیٹر ڈاکٹر کریم خواجہ سے ملاقات کے دوران کیا جنہوں نے وزیراعلیٰ سندھ کو سینیٹ کی ذیلی کمیٹی کی طرف سے سمندر ی انٹریوژن کے حوالے سے مرتب کی گئی50 صفحات پرمشتمل رپورٹ پیش کی۔

    سینیٹر ڈاکٹر کریم خواجہ نے وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دی کہ انہوں نے سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے منصوبہ بندی و ترقیات کی سربراہی کی اور سمندری انٹریوژن اور ڈاوٴن اسٹریم تک پانی چھوڑنے کی ضروریات کے حوالے سے تحقیق کی۔

    انہوں نے بتایا کہ سینیٹ کی ذیلی کمیٹی اس نتیجہ پر پہنچی کہ سمندر ی انٹریوژن کو روکنے کیلئے کم از کم 10ایم اے ایف پانی کی اشد ضرورت ہے، ورنہ سمندر زمین کو کھاتاجائے گا،حالانکہ 1991کے پانی معاہدے میں کوٹری ڈاوٴن اسٹریم تک 10ایم اے ایف پانی چھوڑنے کا مطالبہ شامل ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وہ وفاقی حکومت پر بار بار زور دیتے رہے کہ پانی معاہدے پر من و عن عمل کرالیا جائے لیکن مرکز میں انکی کسی نے ایک نہ سنی، ڈاکٹر کریم خواجہ نے وزیراعلیٰ سندھ کو مشورہ دیا کہ سندھ حکومت کو وزیراعظم پاکستان پر زور دیناچاہے کہ وہ اس معاملے پر مشترکہ مفاداتی کونسل کا خصوصی اجلاس بلائیں اور یہ معاملہ اٹھائیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سینیٹ کی ذیلی کمیٹی نے یہ بھی تجویز پیش کی ہے کہ ٹھٹھہ کے سرکریک کے علاقے سے کراچی تک کوسٹل ہائی وے کی تعمیر شروع کی جائے تاکہ سمندری تجاوز ات کو روکا جاسکے اور یہ تجویز کردہ ہائی وے سمندری انٹریوژن کے مقابلے میں ایک دیوار ثابت ہوگا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وہ سندھ گورنمنٹ کی ٹیم کو سمندری انٹریوژن کے حوالے سے فوری طور پر حرکت میں لائیں گے اور وفاقی حکومت پر پانی معاہدہ کے تحت اس اہم اشو کے حوالے سے ضروری اقدامات اٹھانے اور اپنا کردار ادا کرنے کیلئے زور دیں گے۔

     

  • چھاپے اور گرفتاریاں : ایم کیو ایم کے وفد کی قائم علی شاہ سے ملاقات

    چھاپے اور گرفتاریاں : ایم کیو ایم کے وفد کی قائم علی شاہ سے ملاقات

    کراچی : ایم کیو ایم کے آٹھ رکنی وفد نے وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے ملاقات کی اور اپنے تحفظات سے آگاہ کیا، وزیراعلیٰ نے وفد کو ان کے تحفظات دور کرانے کی یقین دہانی کرائی۔

    تفصیلات کے مطابق چھاپوں اور کارکنان کی گرفتاریوں پر ایم کیو ایم کا احتجاج جاری ہے، ایم کیو ایم کے آٹھ رکنی وفد نے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔

    اس موقع پر وفد نے وزیر اعلیٰ کو گرفتار اور لاپتہ کارکنوں کی تفصیلات پیش کیں۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنما محمد حسین کا کہنا تھا کہ ملاقات میں وزیراعلیٰ سندھ کو پانچ نکاتی ایجنڈا پیش کیا ہے.

    جس میں گرفتار اور لاپتہ کارکنوں کا معاملہ سرفہرست تھا۔ ایم کیوایم کے 172 کارکنان کی جبری گمشدگی ایجنڈے میں سرفہرست تھی،ملاقات کا مقصد جیلوں میں اسیرکارکنوں کی مشکلات سے آگاہ کرناتھا.

    محمدحسین نے کہا کہ چھاپوں اور گرفتاریوں میں بہت تیزی آگئی ہے۔ محمد حسین کا کہنا تھا کہ سائیں قائم علی شاہ نے تحفظات کو غور سے سنا اور مسائل کو حل کرنے کا یقین دلایا ہے۔

    ایم کیو ایم کے وفد میں محمد حسین، خواجہ اظہار الحسن، علی رضا عابدی، سید سردار احمد، امین الحق اور جمال احمد ودیگر شامل تھے۔

     

  • متحدہ قومی مومنٹ کے وفدکی وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ سے ملاقات

    متحدہ قومی مومنٹ کے وفدکی وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ سے ملاقات

    کراچی: متحدہ قومی مومنٹ کے وفد اور وزیر اعلی قائم علی شاہ کے درمیان ملاقات ہوئی، ملاقات میں میرپورخاص میں گرفتار کارکنوں کی رہائی کے حوالے سے بات چیت کی گئی ۔

    وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ایم کیو ایم کے گیارہ رکنی وفد نے ملاقات کی ہے ۔وزیر اعلیٰ ہاوس میں ہونے والی ملاقات میں ایم کیو ایم کے کارکنوں کی گرفتاریوں کے حوالے سے بات چیت کی گئی ہے۔

    ایم کیو ایم کے وفد کی قیادت ڈاکٹر فاروق ستار اور سید سردار احمد کر رہے تھے، وفد میں ایم این اے اقبال محمد علی،ہیر سوہو،ریحان ظفر،جمال احمد اور دیگر شامل تھے۔

    وزیر اعلیٰ ہاوس کے اعلامیہ کے مطابق ایم کیو ایم کے وفد نے میرپورخاص میں گرفتار کارکنوں کی رہائی کے حوالے سے بات چیت کی ہے اور کہا ہے کہ ایم کیو ایم کیخلاف انتقامی کاروائیاں بند کی جائے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہم کبھی انتقامی سیاست پر یقین نہیں رکھتے کسی سے بھی کوئی ذیادتی نہیں ہونے دیں گے۔

  • نیب اورایف آئی اے کی کارروائیاں سندھ پرحملہ ہیں، قائم علی شاہ

    نیب اورایف آئی اے کی کارروائیاں سندھ پرحملہ ہیں، قائم علی شاہ

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ نیب اور ایف آئی اے کی کارروائیاں سندھ پر حملہ ہیں ، نیب نے سندھ میں سیکریٹری ایکسائز کو بغیر بتائے گرفتار کیا۔ یہ بات انہوں نے وزیر اعلیٰ ہاؤس سندھ میں سی پی این ای کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    ان کا کہنا تھا کہ تاثر دیاجارہا ہے کہ کرپشن صرف سندھ میں ہے،نیب والےگرفتارلوگوں پرذہنی،جسمانی تشدد کرتے ہیں۔

    سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی میں آئی ڈی پیز کی آڑ میں دہشت گرد بھی آئے جس سے شہر کے حالات خراب ہوئے،شہر میں پولیس اوررینجرزکی کارروائیو ں سے امن ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیب کےبعدایف آئی اےبھی میدان میں آگئی،نیب ،ایف آئی اے کی کارروائیاں سندھ پر حملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں بہت سے لوگ غیرقانونی طور پر مقیم ہیں ہم نے اپنا پیٹ کاٹ کر تارکین وطن کی میزبانی کی ہے۔

    سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ 20لاکھ سےزائدبنگلادیشی،افغانی،برمی باشندےمقیم ہیں، ایف آئی اےغیرقانونی تارکین چھوڑکردیگرکارروائیوں میں لگی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کی ڈیڑ ھ کروڑ آبادی کے لئے صرف 32ہزار اہلکار ہیں ،شہر میں لوکل گینگ بھی سر گرم تھے جنہیں کچلا گیا، وزیر اعلیٰ سندھ نے سوال کیا کہ کیاایف آئی اےکوسندھ میں کارروائیوں کامینڈیٹ دیاگیاہے؟

     

  • وزیر اعلیٰ سندھ کا شہر میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز پر گہری تشویش کا اظہار

    وزیر اعلیٰ سندھ کا شہر میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز پر گہری تشویش کا اظہار

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے آئی جی سندھ کو فون کر کے شہر میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز اور بینک ڈکیتیوں کے واقعات پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس معاملے کو بھی سیریس لیتے ہوئے اسے بھی سنگین جرائم کی طرح لیا جائے اور ان سے نمٹا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ شہریوں نے شہر میں امن کی بحالی کے بعد سکھ کا سانس لیا تھا کہ انہیں اب دوبارہ اپ سیٹ کرنا شروع کر دیا گیا ہے ۔ انہوں نے آئی جی سندھ کو ہدایت کی کہ تمام ایس ایس پیز اپنے اپنے متعلقہ علاقوں میں سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے ذمہ دار ہیں انہیں چاہیے کہ علاقوں میں پیٹرولنگ میں اضافہ کریں اور ملزمان کی سرگرمیوں پر کڑنی نگاہ رکھی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ بینک ڈکیتیوں میں بھی اضافہ ہوا ہے اور یہ بھی سنگین نوعیت کا معاملہ ہے لہذا اس سے بھی آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایچ اوز اور دیگر متعلقہ پولیس اہلکار شہر میں الرٹ رہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی بھی علاقے میں اسٹریٹ کرائمز ہوئے یا بینک ڈکیٹی ہوئی تو متعلقہ افسر اس کا ذمہ دار ہوگا۔

    انہوں نے آئی جی سندھ پر زور دیا کہ وہ متعلقہ پولیس تھانوں کو ہدایت کریں کے وہ اسٹریٹ کرائم اور بینک ڈکیتیوں کے کیسیز پر کام کریں اور انہیں ہر پندرہ دن کے بعد رپورٹ پیش کریں۔

  • سندھ پولیس بالخصوص اسپیشل برانچ کی کارکردگی بہتر بنائی جائے، قائم علی شاہ

    سندھ پولیس بالخصوص اسپیشل برانچ کی کارکردگی بہتر بنائی جائے، قائم علی شاہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ ملک حالت جنگ میں ہے اور ہم قومی جوش و جذبے کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف لڑ رہے ہیں۔

    اس حوالے سے سندھ پولیس اور بالخصوص اسپیشل برانچ اور محکمہ انسداد دہشت گردی کی کارکردگی قابل ذکر ہے اور ضرورت اس بات کی ہے کہ ان دونوں محکموں کو مزید مستحکم اور موثر بنانے کے لئے نئے سرے سے پالیسی مرتب کی جائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ ہاوٴس میں اسپیشل برانچ اور محکمہ انسداد دہشت گردی کو نئے سرے سے مستحکم کرنے کے حوالے سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ اے ڈی خواجہ، آئی جی پولیس سندھ غلام حیدر جمالی، ایڈیشنل آئی جی کاوٴنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی)ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی ودیگر نے وزیر اعلیٰ سندھ کو بریفنگ دی۔