Tag: قائم مقام صدر مملکت

  • سروسز چیفس کی مدت 5 سال : قائم مقام صدر مملکت کے دستخط سے تمام 6  بلز قانون بن گئے

    سروسز چیفس کی مدت 5 سال : قائم مقام صدر مملکت کے دستخط سے تمام 6 بلز قانون بن گئے

    اسلام آباد : قائم مقام صدر مملکت یوسف رضا گیلانی کے دستخط کے بعد سینیٹ اور قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے تمام 6 بلز قانون بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق قائمقام صدر یوسف رضا گیلانی نے سینیٹ اور قومی اسمبلی سے منظور 6 بلز کی توثیق کردی۔

    قائم مقام صدر مملکت کے دستخط کے بعد پارلیمنٹ سے تمام منظور بلز قانون بن گئے ، جس میں سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 17 سے بڑھا کر 34 اور اسلام آبادہائیکورٹ کے ججز کی تعداد 9 سے بڑھا کر 12 کی جائے گی۔

    قائم مقام صدر نے پاکستان آرمی ایکٹ 1952ترمیمی بل پر بھی دستخط کردیئے، دستخط کے بعد تینوں سروسز چیفس کی مدت ملازمت اب 5 سال ہوگی۔

    مزید پڑھیں : سینیٹ سے بھی آرمی ایکٹ ترمیمی اور ججز کی تعداد بڑھانے کا بل منظور

    قائم مقام صدر  نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ ترمیمی بل ، پاکستان ایئرفورس اور پاکستان نیوی ایکٹ ترمیمی بل پربھی دستخط کردیئے۔

    گذشتہ روز قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اہم قانون سازی کا عمل مکمل کیا گیا ، اپوزیشن کے نعرے اور احتجاج کے شور میں اہم بل منظور کر لیے گئے، احتجاج میں جمعیت علمااسلام نے بھی حصہ لیا۔

  • قائم مقام صدر مملکت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری دے دی

    قائم مقام صدر مملکت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری دے دی

    اسلام آباد :‌ قائم مقام صدر مملکت صادق سنجرانی نے فنانس بل 24-2023 پر دستخط کردیئے ، جس کے بعد بجٹ کی منظوری کاعمل مکمل ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق قائم مقام صدر مملکت صادق سنجرانی نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری دے دی اور فنانس بل 2023-24 پر دستخط کردیئے ہیں۔

    قائم مقام صدر صادق سنجرانی کے دستخط سے بجٹ کی منظوری کاعمل مکمل ہوگیا۔

    گذشتہ روز قومی اسمبلی نے فنانس بل 2023 کی کثرت رائے سے منظوری دی تھی ، فنانس بل میں مزید ترامیم کے تحت 215 ارب کے نئے ٹیکس عائد کیے گئے ہیں۔ جس کے بعد آئندہ مالی سال 2023-24 کے 14 ہزار 480 ارب روپے کے وفاقی بجٹ کو منظور کر لیا گیا تھا۔

    نئے مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف 9200 سے بڑھا کر 9415 ارب مقرر کر دیا گیا۔ پنشن ادائیگی 761 ارب سے بڑھا کر 801 ارب کر دی گئی۔ این ایف سی کے تحت صوبوں کو 5276 ارب کے بجائے 5390 ارب ملیں گے۔ وفاقی ترقیاتی بجٹ 950 ارب روپے کا ہوگا جب کہ بی آئی ایس پی کیلیے فنڈز 459 ارب سے بڑھا کر 466 ارب روپے کر دیے گئے ہیں۔

    سب سے پہلے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی آرڈیننس میں ترمیم پیش کی، جس کو ایوان میں کثرت رائے سے منظور کیا گیا تھا۔

    اس کے بعدپرانے پنکھوں اور بلب پر یکم جنوری 2024 سے اضافی ٹیکسز کے نفاذ کی ترمیم منظور کی گئی تھی۔ اس ترمیم کے مطابق اجلاس میں پرانی ٹیکنالوجی کے پنکھوں پ ریکم جنوری 2024 سے 2 ہزار روپے فی پنکھا ٹیکس عائد ہوگا، پرانے بلب پر یکم جنوری 2024 سے 20 فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔

    ترمیم کے مطابق 3200 ارب کے زیر التوا 62 ہزار کیسز سمیت تنازعات کے حل کے لیے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جب کہ کمیٹی کے فیصلے کے خلاف ایف بی آر اپیل دائر نہیں کرسکے گا تاہم متاثرہ فریق کو عدالت سے رجوع کرنے کا اختیار ہوگا۔

    قومی اسمبلی میں فنانس بل میں مجموعی طور پر 9ترامیم کی گئیں جن میں 8 ترامیم حکومت جب کہ ایک ترمیم اپوزیشن کی جانب سے شامل کی گئی۔

  • کرونا وائرس: کل صبح ساڑھے 10 بجے ایوان صدر میں دعا ہوگی

    کرونا وائرس: کل صبح ساڑھے 10 بجے ایوان صدر میں دعا ہوگی

    اسلام آباد: مہلک کرونا وائرس پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر کل ملک بھر میں اجتماعی دعا کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قائم مقام صدر صادق سنجرانی کرونا وائرس کے خلاف میدان میں آ گئے، وائرس سے بچاؤ کے لیے کل اجتماعی دعا کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    قائم مقام صدر نے کہا کہ کل صبح ساڑھے 10 بجے ایوان صدر میں دعا ہوگی، قوم سے گزارش ہے کل جس جگہ پر بھی ہوں وہاں رک کر اجتماعی دعا میں شریک ہوں، گورنرز اور وزرائے اعلیٰ بھی اپنے دفاتر میں دعا کرائیں۔

    دنیا سناٹے کی طرف بڑھنے لگی، کرونا وائرس سے 6521 افراد ہلاک

    صادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ وہ کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے کیے جانے والے اقدامات سے مطمئن ہیں، تاہم انھوں نے کہا کہ یہ صرف وزارت صحت کی ذمہ داری نہیں، کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے تمام محکمے یک جا ہو جائیں۔

    سندھ میں کرونا وائرس کے 41 نئے کیسز رپورٹ ، مریضوں کی تعداد 94 ہوگئی

    خیال رہے کہ صوبہ سندھ میں ایک دن میں کرونا وائرس کے مزید 41 کیسز سامنے آ گئے ہیں، جس کے بعد صوبے میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 76 جب کہ ملک بھر میں کرونا کے مریضوں کی تعداد 94 ہو گئی ہے۔ نہایت مہلک اور نئے وائرس کرونا نے 157 ممالک کو لپیٹ میں لے لیا ہے، وائرس کے خوف سے ہر سو سناٹا پھیل گیا، بازار ویران ہو گئے، دنیا بھر میں وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 6,521 ہو چکی ہے جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 169,925 تک پہنچ گئی۔