Tag: قائم کرنے کا فیصلہ

  • لنک روڈ زیادتی کیس، حکومت کا نیشنل ایمرجنسی ہیلپ لائن قائم کرنے کا فیصلہ

    لنک روڈ زیادتی کیس، حکومت کا نیشنل ایمرجنسی ہیلپ لائن قائم کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے نیشنل ایمرجنسی ہیلپ لائن قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا اور وزیراعظم نے نیشنل ہیلپ لائن نمبر کے قیام کو 2 ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لنک روڈ زیادتی کیس میں حکومت نے نیشنل ایمرجنسی ہیلپ لائن قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا ، اس حوالے سے وزیر اعظم عمران خان نے پی ایم ڈلیوری یونٹ کو اہم ٹاسک سونپ دے دیا ہے۔

    وزیراعظم ڈلیوری یونٹ نے نیشنل ایمرجنسی ہیلپ لائن پرکام کا آغاز کر دیا ہے، نیشنل ایمرجنسی ہیلپ لائن کے لیے الگ نظام تشکیل دیا جائے گا اورایمرجنسی صورتحال میں پورے ملک کیلئے ایک ایمرجنسی ہیلپ لائن نمبر ہوگا جبکہ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں عوام کو ایک مخصوص نمبر میسر دیا جائے گا۔

    وزیر اعظم نے نیشنل ہیلپ لائن نمبر کے قیام کو 2 ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کردی ہے، وزیراعظم آفس کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام ایمرجنسی ہیلپ لائن نمبرز کو نئے نظام سےمنسلک کیا جائے گا اور ہیلپ لائن نمبرٹول فری ہو گا۔

    وزیراعظم آفس کا کہنا تھا کہ نیشنل ہیلپ لائن نمبر سے ناگہانی صورت میں فوری مددممکن ہوگی، نئے سسٹم میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا اور ملک کی موبائل کمپنیوں سےمعاونت حاصل کی جائے گی۔

    بیان میں کہا گیا کہ نظام مؤثر،مستحکم بنانے کیلئےقانون سازی کی جائے گی جبکہ قانون سازی کے لیے صوبوں سے بھی مشاورت ہو گی۔

  • حکومت کا صدارتی آرڈیننس کے ذریعے سی پیک اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ

    حکومت کا صدارتی آرڈیننس کے ذریعے سی پیک اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے سی پیک اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا ، مسودہ منظوری کے لیے صدر پاکستان کو بھجوا دیا گیا مسودہ میں کہا گیا ہے کہ آرڈیننس کا اطلاق پورے پاکستان میں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سی پیک منصوبوں میں تیزی لانے کیلئے حکومت نے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے سی پیک اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، سی  پیک اتھارٹی کا مسودہ تیار ہے اور منظوری کے لیے صدر پاکستان کو بھجوا دیا گیا ہے۔

    مسودے میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی،سینیٹ اجلاس نہ ہونے پرآرڈیننس لانےکافیصلہ کیا گیا، سی پیک اتھارٹی کیلئےآرڈیننس کا اطلاق پورے پاکستان میں ہو گا، سی پیک اتھارٹی 10 ارکان پر مشتمل ہوگی۔

    مسودے کے مطابق وزیراعظم اتھارٹی چیئرپرسن،ایگزیکٹوڈائریکٹرز،ارکان کی تعیناتی کریں گے ، چیئر پرسن، ایگزیکٹو ڈائریکٹرز اور ارکان کی تعیناتی چار سال کیلئے ہوگی، اتھارٹی کا چیف ایگزیکٹو 20 گریڈ کا سرکاری آفسر ہو گا۔

    مسودہ میں کہا گیا سی پیک اتھارٹی کا دفتروفاقی دارالحکومت میں بنایا جائے گا اور اتھارٹی پاکستان، چین میں مختلف شعبوں میں مزید تعاون کا تعین کرے گی اور جوائنٹ کوآپریشن، جوائنٹ ورکنگ گروپ میں رابطے کا کردار ادا کرے گا۔

    مسودے کے مطابق اتھارٹی سی پیک منصوبوں سے صوبوں اور وزارتوں میں رابطے رکھے گا، سی پیک کوئی بھی فیصلہ اتھارٹی کے اکثریتی ارکان کی منظوری سے ہوگا اور سی پیک منصوبوں سے مستفید ہونیوالا کوئی بھی اتھارٹی کاحصہ نہیں ہوگا۔

    مسودے میں کہا گیا سی پیک اتھارٹی پاکستان، چین میں مفاہمتی یادداشتوں کے مطابق کام کرے گی اور ہر سال اپنی فنانشل رپورٹ وزیراعظم کو جمع کرائے گی جبکہ اتھارٹی سی پیک سے متعلق کوئی بھی تفصیلات طلب کرنے کی مجاز ہوگی۔

    مسودہ کے مطابق سی پیک اتھارٹی کے لیے بجٹ مختص ہو گا، اتھارٹی کو اپنے ماتحت ملازمین کی تقرری کا بھی اختیار حاصل ہو گا، اتھارٹی رولز کے مطابق سی پیک بزنس کونسل قائم کرے گی۔

    مسودے میں کہا گیا سی پیک بزنس کونسل اتھارٹی کو مقاصد میں رہنمائی فراہم کرے گی، اتھارٹی وزیراعظم کی منظوری سے مزید قوانین بنانے کی مجاز ہوگی اور سی پیک اتھارٹی وزارت منصوبہ بندی کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔

  • الیکشن کمیشن میں پولٹیکل فنانس ونگ قائم کرنے کا فیصلہ

    الیکشن کمیشن میں پولٹیکل فنانس ونگ قائم کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن میں پولٹیکل فنانس ونگ قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے پولٹیکل فنانس ونگ کے قیام کے لئے تجاویز تیار کرلی ہیں، ذرائع کے مطابق یہ تجاویز انتخابی اصلاحات کمیٹی کو بھجوائی جائیں گی، پولٹیکل فنانس ونگ کے قیام کے بعد سیاسی جماعتوں اور اراکین پارلیمنٹ کے اثاثوں کی چھان بین کرائی جائے گی، اراکین اسمبلی کے انتخابی اخراجات کی بھی تحقیقات کرائی جائی گی۔