Tag: قابل تجدید توانائی

  • کے۔ الیکٹرک کا 150 میگاواٹ قابل تجدید توانائی کا منصوبہ، نیپرا کی سماعت مکمل

    کے۔ الیکٹرک کا 150 میگاواٹ قابل تجدید توانائی کا منصوبہ، نیپرا کی سماعت مکمل

    کے۔ الیکٹرک نے قابل تجدید توانائی (رینوایبل انرجی) کی جانب اپنے سفر میں نمایاں پیش رفت کرتے ہوئے وندر اور بیلہ ( بلوچستان) میں اپنے 150 میگاواٹ کے شمسی توانائی (سولر انرجی) کے منصوبوں کے لیے بڈ ایویلیویشن رپورٹ نیپرا کو پیش کردی۔

    ریگولیٹر نے آج اس حوالے سے سماعت مکمل کرلی ہے، جو ان منصوبوں کی تکمیل کی جانب ایک اہم قدم ہے اور پاکستان کے توانائی کے منظرنامے کو تبدیل کرنے کی کے۔ الیکٹرک کی کوششوں کی عکاس ہے۔

    رواں سال کے اوائل میں نیپرا سے منظوری ملنے کے بعد کے۔ الیکٹرک نے قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کا آغاز کرنے کے لیے صنعت کی پہلی مسابقتی بولی کا عمل شروع کیا تھا۔ 150 میگاواٹ کے وندر اور بیلہ منصوبے، جو کہ مجموعی طور پر 640 میگاواٹ قابل تجدید توانائی منصوبوں کا حصہ ہیں۔

    کمپنی کے طویل المدت وژن کا پہلا مرحلہ ہے، جس کے تحت جنریشن مکس میں 1300 میگاواٹ پائیدار توانائی شامل کیا جائےگا۔ یہ سنگ میل کے۔ الیکٹرک کے وسیع تر قابل تجدید توانائی روڈ میپ کا حصہ ہے جس کا مقصد 2030 تک جنریشن مکش میں 30 فیصد قابل تجدید توانائی کو شامل کرنا ہے۔

    گزشتہ ایک سال کے دوران کے۔ الیکٹرک کے قابل تجدید منصوبوں میں سرمایہ کاروں کی نمایاں دلچسپی دیکھی گئی ہے، جس میں وندر اور بیلہ منصوبوں کے لیے 15 بولیاں اور اس کے بعد دھابیجی( سندھ) میں 220 میگاواٹ کے ہائبرڈ سولر ونڈ پروجیکٹ کے لیے سات بولیاں شامل ہیں۔

    پاکستان میں قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کے حوالے سے اُس وقت ایک نئی مثال قائم ہوئی جب کے۔ الیکٹرک کو 100 میگاواٹ بیلہ اور 50 میگاواٹ وندر منصوبے اور 220 میگاواٹ ہائبرڈ سولر ونڈ پروجیکٹ کے لیے انتہائی مسابقتی ٹیرف بولیاں موصول ہوئیں۔

    مزید برآں پاور یوٹیلیٹی نے 270 میگاواٹ سندھ سولر پروجیکٹس کے لیے بڈنگ کا عمل مکمل کرنے کے بعد نیلامی کی تشخیصی رپورٹ نیپرا میں جمع کرا دی ہے، مجموعی طور پر یہ منصوبے کے۔ الیکٹرک کے انرجی مکس کو متنوع بنانے، درآمدی ایندھن پر انحصار کم کرنے اور سرمایہ کاروں کےاعتماد کو فروغ دینے کے عزم کو اجاگر کرتے ہیں۔

    کے۔الیکٹرک کے چیف اسٹریٹجی آفیسر شہاب قادر نے کہا کہ ہماری بڈ ایویلیویشن رپورٹ کی سماعت انرجی ٹرائیلیما سے نمٹنے اور کاربن فٹ پرنٹ کو کم کرنے کی ہماری کوششوں میں ایک اہم سنگ میل ہے۔

    ہم کراچی کے عوام کے لیے پائیداراور مستحکم توانائی کی فراہمی کے لیے پرعزم ہیں۔ہم ریگولیٹر کے فیصلے کے منتظر ہیں جو ہمارے وژن کو حقیقت میں بدلنے میں مدد دے گا۔ ہم حکومت، سرمایہ کاروں اور تمام شراکت داروں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے بولی کے عمل کو کامیاب بنانے کے لیے مل کر کام کیا، جس سے ملک میں سرمایہ کاری اور توانائی کی منتقلی کی رفتار تیز ہوئی ہے۔

    کے ۔الیکٹرک اس اہم معاملے کے حوالے سے ریگولیٹر کے ساتھ رابطے میں ہے جو اس کے صارفین کے لیے سستی توانائی تک رسائی کو ممکن بنا سکتا ہے۔

  • قابل تجدید، مقامی ذرائع سے توانائی کے حصول کے لیے اہداف طے کرلیے،کے الیکٹرک

    قابل تجدید، مقامی ذرائع سے توانائی کے حصول کے لیے اہداف طے کرلیے،کے الیکٹرک

    ڈائریکٹر کمیونیکیشن کےالیکٹرک عمران رانا کا کہنا ہے کہ 2030 تک کے اہم اہداف طے کر لیے گئے ہیں جن میں سے ایک یہ بھی ہے کہ بجلی کی پیداوار میں 30 فیصد حصہ قابل تجدید توانائی و مقامی پیداوار کے ذرائع سے ہوگا۔

    گفتگو کا محور کے الیکٹرک کا 2023 تا 2030 کا انوسٹمنٹ پلان تھا جو دسمبر 2022 میں نیپرا کے پاس منظوری کے لیے جمع کرایا جا چکا ہے۔ کےالیکٹرک کی جانب سے ملاقات میں کمپنی کے دیگر سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔

    کے الیکٹرک کے سرمایہ کاری منصوبے کے مطابق سال 2030 تک شہر اور ملحقہ علاقوں میں بجلی کی طلب 5000 میگا واٹ تک پہنچنے کی توقع ہے جب کہ صارفین کی تعداد بھی 50 لاکھ سے تجاوز ہونے کا امکان ہے۔

    اس طلب کو پوار کرنے کے لیے کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کے نظام میں تقریباً 484 ارب روپے کی خطیر سرمایہ کاری کی جائے گی۔

    کراچی میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران رانا کا کہنا تھا کہ نان ایکسکلیوسو لائسنس کے تحت کے الیکٹرک اپنے نظام میں مزید جدت لائے گا اور اپنے کسٹمرز کی سہولت کو مدنظر رکھے گا۔

    ترجمان کے الیکٹرک نے بتایا کہ کے الیکٹرک کے سرمایہ کاری منصوبے کے مطابق سال 2030 تک درآمدی ایندھن کا بجلی کی پیداوار میں حصہ کم ہوکر 51 فیصد رہ جائے گا جب کہ مبتادل توانائی 28 فیصد اور مقامی وسائل سے 21 فیصد بجلی پیداکی جائے گی۔

    سرمایہ کاری منصوبے کے مطابق 2172 میگاواٹ بجلی کی پیداوار سسٹم میں بڑھائی جائے گی، 2030 سے قبل 900 میگاواٹ بجلی شمسی توانائی کے ذریعے سسٹم میں لائی جائے گی۔

    نیپرا کی منظوری کے منتظر 484 ارب روپے کی خطیر سرمایہ کاری کے منصوبے کے تحت دوسرے اہم اہداف میں بجلی جانے کے دورانیہ میں 30 فیصد تک کمی اور کسٹمرز کی تعداد میں 30 فیصد اضافہ کرنا بھی شامل ہے۔

  • کے الیکٹرک اور چینی کمپنی کے مابین اہم معاہدہ ہو گیا

    کے الیکٹرک اور چینی کمپنی کے مابین اہم معاہدہ ہو گیا

    کراچی: کے الیکٹرک اور چینی کمپنی کے درمیان 1000 میگا واٹ قابل تجدید توانائی کا معاہدہ ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک اور چائنا تھری گورجز کارپوریشن کے درمیان ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے ہیں۔

    ترجمان کے الیکٹرک نے بتایا کہ اس معاہدے کے تحت کے الیکٹرک کے نیٹ ورک میں بڑے گرڈز پر بیٹری انرجی اسٹوریج سسٹم لگانے کی حکمت عملی بنائی جائے گی۔

    سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی نے کہا کہ ایم او یو کراچی کے صارفین کے لیے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، ہم ملکی جنریشن مکس میں صاف، پائیدار، اور سستی توانائی کا حصہ بڑھانے کے لیے پُر عزم ہیں۔

    مونس علوی نے کہا کہ ایم او یو کے مطابق آزاد جموں و کشمیر سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں قابل تجدید توانائی کے منصوبے لگائے جائیں گے۔

    کراچی میں نیوکلیئر پاور پلانٹ کا افتتاح، وزیر اعظم نے چینی بھائیوں سے بجلی کی قیمت میں کمی کی امید باندھ لی

    مونس علوی کے مطابق معاہدے کے تحت چائنا تھری گورجز کارپوریشن پاکستان میں 6 ارب مالیت سے 2.6 گیگا واٹ بجلی کے منصوبے لگائے گی۔