Tag: قاتلانہ حملہ

  • گلوکار عطااللہ کی عمران خان کی درازی عمر کیلئے دعا کی اپیل

    گلوکار عطااللہ کی عمران خان کی درازی عمر کیلئے دعا کی اپیل

    کالاباغ: پاکستان کے معروف لوک گلوکار عطااللہ خان عیسیٰ خیلوی نے سابق وزیر اعظم عمران خان پر قاتلانہ حملے کے بعد ویڈیو بیان جاری کی ہے۔

    گلو کار عطااللہ عیسیٰ خیلوی نے ٹوئٹر پر جاری کردہ ویڈیو بیان میں کہا کہ ہمارے خان پر کسی ظالم نے حملہ کیا ہے، اللہ پاکستان اور خان کو سلامت رکھے اور انکی حفاظت فرمائے۔

    لوک گلوکار عطااللہ عیسیٰ خیلوی کا مزید کہنا تھا کہ مائیں بہنیں سجدہ ریز ہو کر خان کی درازی عمر کیلئے دعا کریں۔

    https://twitter.com/RealAttaullah_E/status/1588265019996872721?s=20&t=NPgQRolJoyfoDdx31L7NLQ

     واضح رہے کہ گزشتہ روز حقیقی آزادی مارچ میں کنٹینر کے قریب فائرنگ ہوئی جس کے نتیجے میں عمران خان زخمی ہوگئے۔

    حقیقی آزادی مارچ کے وزیرآباد میں داخل ہوتے ہی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے کنٹینر کے قریب فائرنگ ہوئی، قاتلانہ حملے میں عمران خان سمیت 6 افراد زخمی اور ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔

  • عمران خان  پر قاتلانہ حملہ کرنے والا کون تھا ؟ شناخت ہوگئی

    عمران خان پر قاتلانہ حملہ کرنے والا کون تھا ؟ شناخت ہوگئی

    وزیرآباد: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر قاتلانہ حملہ کرنے والے شخص کی شناخت ہوگئی، حملہ آور کا نام فیصل بٹ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر قاتلانہ حملہ کرنے والے شخص کی شناخت ہوگئی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ عمران خان کے کنٹینرپرفائرنگ کرنیوالے حملہ آور کا نام فیصل بٹ ہے تاہم فائرنگ کرنیوالے حملہ آور کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    اس سے قبل چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر قاتلانہ حملہ کرنے والے شخص کی ویڈیو سامنے آئی تھی۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جیسے ہی حملہ آور نے فائرنگ کے لیے پستول نکالی تو پیچھلے کھڑے شخص نے اسے دبوچ لیا اور اس کی گن اوپر کی جانب کر کے حملہ ناکام بنا دیا۔

    اسی اثنا میں وہاں موجود پی ٹی آئی کے مزید کارکنان دوڑتے ہوئے آئے اور حملہ آور کو پکڑ کے وہاں سے لے گئے۔

    یاد رہے حقیقی آزادی مارچ کے وزیرآباد میں داخل ہوتے ہی عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوا ، جس کے نتیجے میں وہ ٹانگ پر گولی لگنےسے زخمی ہوگئے۔

    قاتلانہ حملے میں عمران خان کے ساتھ 6 افراد زخمی اور ایک شخص جاں بحق ہوا۔

  • وزیر اعلیٰ پنجاب کی موجودگی میں شادی کی تقریب میں فائرنگ، نامزد وزیر اسد کھوکھر کے بھائی جاں بحق

    وزیر اعلیٰ پنجاب کی موجودگی میں شادی کی تقریب میں فائرنگ، نامزد وزیر اسد کھوکھر کے بھائی جاں بحق

    لاہور: پی ٹی آئی کے نامزد صوبائی وزیر اسد کھوکھر کے بیٹے کی شادی کی تقریب میں فائرنگ سے ملک اسد کھوکھر کے بھائی جاں بحق ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق نامزد صوبائی وزیر اسد کھوکھر کے بیٹے کی شادی کی تقریب میں فائرنگ سے صوبائی وزیر کے بھائی ملک مبشر کھوکھر عرف گوگا اور ایک نامعلوم شخص زخمی ہو گئے تھے، جنھیں اسپتال لے جایا گیا تاہم ملک گوگا زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

    شادی کی تقریب میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار بھی موجود تھے، تقریب میں صوبائی وزرا سمیت اہم شخصیات بھی شریک تھیں، شہباز گل نے ایک ٹویٹ میں بتایا کہ حملہ آوروں نے وزیر اعلیٰ کی گاڑی کے بالکل قریب آ کر فائرنگ کی تھی، جس پر وزیر اعلیٰ کی سیکیورٹی نے حملہ آور کو پکڑا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اسد کھوکھر کے بھائی کو ٹارگٹ کر کے ان پر قاتلانہ حملہ کیا گیا، فائرنگ کرنے والا شخص پکڑا جا چکا ہے اور اس کا نام ناظم ہے اور وہ مانا والا کا رہائشی ہے، جب کہ فائرنگ سے زخمی ہونے والے دوسرے شخص کی شناخت عمر مظہر کے نام سے ہوئی ہے۔

    ادھر وزیر اعلیٰ پنجاب نے واقعے کی آئی جی سے رپورٹ طلب کر کے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، عثمان بزدار نے حکم دیا ہے کہ سیکیورٹی کے انتظامات سے متعلق بھی جامع انکوائری کی جائے، اور غفلت کے ذمہ داروں کا تعین کر کے مزید کارروائی کی جائے۔

    ترجمان پنجاب حکومت مسر جمشید چیمہ نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ میں تقریب میں پہنچی ہی تھی کے فائرنگ کے واقعے کا پتا چلا اور اسی وقت ایک جیپ تیزی سے باہر نکلی تھی، ملک اسد کھوکھر فائرنگ کے واقعے میں محفوظ ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت تمام اعلیٰ شخصیات بھی محفوظ ہیں۔

    ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق شادی کی تقریب میں لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

  • جے یو آئی عہدے دار پر فائرنگ کی ویڈیو سامنے آ گئی

    جے یو آئی عہدے دار پر فائرنگ کی ویڈیو سامنے آ گئی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے سائٹ ایریا میں جمیعت علمائے اسلام کے عہدے دار پر فائرنگ کے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق 14 مئی کو کراچی کے علاقے سائٹ ایریا میں نا معلوم ملزمان نے جے یو آئی کے مقامی رہنما مولانا گل رفیق حسن زئی کو فائرنگ کر کے زخمی کر دیا تھا، اس واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزمان کو فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، فوٹیج کے مطابق 2 ملزمان موٹر سائیکل پر سوار ہو کر آئے، ایک ملزم نے ہیلمٹ پہنا ہوا تھا جب کہ دوسرے نے منہ پر رومال لپیٹا ہوا تھا۔

    کراچی میں جے یو آئی کے رہنما فائرنگ سے شدید زخمی

    منہ پر رومال باندھنے والے ملزم نے 30 بور پستول سے مولانا گل حسن زئی پر فائرنگ کی اور فرار ہو گئے، پولیس تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ جس اسلحے سے فائرنگ کی گئی وہ پہلے کسی واردات میں استعمال نہیں ہوا، اس قاتلانہ حملے میں جے یو آئی رہنما پر 2 گولیاں چلائی گئی تھیں، ایک دیوار جب کہ دوسری ان کے جبڑے پر لگی تھی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ مولانا رفیق حسن زئی پر حملے کی کئی زاویوں سے تحقیقات کی جا رہی ہیں، کچھ عرصے قبل مسجد اور مدرسے کے پیش امام کو شکایت پر نکالا گیا تھا، مولانا رفیق آج کل اس مدرسے کی نظامت کر رہے تھے، تحقیقاتی ذرایع کا کہنا تھا کہ حتمی تحقیقات کے بعد حملے کے چونکا دینے والے انکشافات متوقع ہیں۔

  • اسپتال میں لرزہ خیز قتل، قاتل ڈاکٹر اور پولیس کے بھیس میں آئے

    اسپتال میں لرزہ خیز قتل، قاتل ڈاکٹر اور پولیس کے بھیس میں آئے

    قاتلانہ حملے میں بچ جانے والے قیدی گینگسٹر پر دوبارہ حملہ، پولیس اور ڈاکٹر کے بھیس میں آئے قاتلوں نے لمحوں میں گینگسٹر کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    مذکورہ واقعہ جنوبی امریکی ملک ایکواڈور میں پیش آیا، اسپتال کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ 2 مسلح افراد ڈاکٹر اور پولیس اہلکار کے بھیس میں اندر داخل ہوئے۔

    اس کے بعد وہ وہاں موجود پولیس والے کی رہنمائی میں اپنے ٹارگٹ کے کمرے تک پہنچے جو جیل میں ہونے والے قاتلانہ حملے میں بچ جانے کے بعد زیر علاج تھا۔ وہاں پہنچ کر دونوں مسلح افراد نے گن پوائنٹ پر پولیس والے اور گارڈز سے ان کے ہتھیار چھین لیے۔

    اس کے بعد انہوں نے اپنے ہدف کو فائرنگ کا نشانہ بنایا، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ فائرنگ ہوتی دیکھ کر نرسیں خوفزدہ ہو کر چھپنے کی جگہ تلاش کر رہی ہیں۔

    مقتول نامی گرامی گینگسٹر تھا جس پر چند دن قبل ہی جیل کے ایک ساتھی نے قاتلانہ حملہ کیا تھا، گینگسٹر حملے میں زخمی ہوگیا تھا اور اسپتال میں اس کا علاج جاری تھا، گینگسٹر قتل کے مقدمے میں 26 سال کی قید کاٹ رہا تھا۔

    پولیس کے مطابق گینگسٹر کا قتل 2 جرائم پیشہ گروہوں کی مخاصمت اور دشمنی کا شاخسانہ ہے۔

  • نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار  مظفر عباسی پر قاتلانہ حملہ

    نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار  مظفر عباسی پر قاتلانہ حملہ

    اسلام آباد: نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار  مظفر عباسی پر قاتلانہ حملہ ہوا ہے، خوش قسمتی سے وہ اس حملے میں محفوظ رہے.

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے سیکٹر آئی ایٹ میں‌ سردار مظفرعباسی پر قاتلانہ حملہ کیا گیا. گولی سردار مظفر عباسی کے بے حد قریب سے گزری،  تاہم وہ اس حملے میں بال بال بچ گئے.

    اطلاعات کے مطابق  مظفر عباسی پر فائرنگ اس وقت کی گئی، جب وہ  جائے وقوعہ سے گزررہے تھے، انھوں نے فوری پولیس کو اطلاع دی۔

    دوسری جانب چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی پر فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔

    انہوں نے ڈائریکٹر جنرل نیب راولپنڈی کو ہدایت کی ہے کہ واقعے کی اطلاع فوری طور پر انسپکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد کو دی جائے۔

    چیئرمین نیب نے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے میں ملوث افراد کو گرفتار کر کے قانون کے مطابق کارروائی کی جائے اور سردار مظفر عباسی کی سیکورٹی سخت کی جائے۔

    سردارمظفرعباسی پاناما کیس میں نیب کی طرف سے پراسیکیوٹر تھے، نیب کےاعلیٰ افسران نے واقعے کا نوٹس لے لیا.

    سردار مظفر عباسی نے پولیس کو بیان ریکارڈ کروا دیا، ان کا کہنا ہے کہ انھوں نے گولی چلانے والے کو نہیں دیکھا، ادھر پولیس نے واقعے کی رپورٹ درج کے تحقیقات شروع کر دی ہے.

    خیال رہے کہ کچھ روز قبل جعلی اکاؤنٹس کیس میں ملوث مافیا کی جانب سے نیب پراسیکیوٹر  جنرل کو دھمکیاں دیے جانے کا انکشاف ہوا تھا۔

    نیب افسر نے اعلیٰ حکام کو دھمکیاں دینے کے حوالے سے آگاہ کیا تھا۔اس معاملے میں کیس کے گواہان کو بھی ہراساں کئے جانے کا انکشاف ہوا تھا، جنھوں نے شکایت درج کروائی تھی۔

  • کراچی: ڈکیتی مزاحمت پر سابق وزیراعلیٰ سندھ علی محمدمہر پر حملہ

    کراچی: ڈکیتی مزاحمت پر سابق وزیراعلیٰ سندھ علی محمدمہر پر حملہ

    کراچی: شہرقائد میں ڈکیتی مزاحمت پر سابق وزیراعلیٰ سندھ علی محمدمہر پر ڈاکوؤں نے حملہ کردیا، جس کے باعث وہ زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق علی محمد مہر کو کلفٹن میں واقع نجی اسپتال منتقل کردیا گیا، آئی جی سندھ کاڈیفنس میں سابق وزیراعلیٰ کے زخمی ہونے کے واقعے کا نوٹس لے لیا۔

    اےایس پی ساؤتھ کراچی کا کہنا ہے کہ علی محمد مہر کے ڈیفنس کے گھر چھ مسلح افراد گھسے،گھریلو ملازم مراد اور اس کے ساتھی کا پوچھا، سابق وزیراعلیٰ سندھ نے مزاحمت کی تو ان پر تشدد کیا، بٹ لگنے سے علی محمد مہر کے سر پر دو ٹانکے لگے ہیں۔

    آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے واقعہ پر ڈی آئی جی ساؤتھ سے انکوائری رپورٹ طلب کرلی، پولیس نے فوری طور پر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ 6 مسلح ملزمان رکشے میں سوار ہو کر علی محمد مہر کے گھر پہنچے، ملزمان سابق وزیراعلیٰ سندھ کے گھر میں دیوار کود کر گھسے، ملزمان نے اہلخانہ سے یاسین نامی نوکر کا پوچھا اور ملزمان نے گھر میں موجود افراد کو اسلحے کے زور پر غمال بھی بنایا۔

    ملزمان علی محمد مہر کے کمرے میں بھی داخل ہوئے، وہ گھر میں پہلے سے ہی زیرعلاج تھے، ملزمان کے بٹ مارنے سے علی محمدمہر کے ماتھے پر چوٹ آئی، ملزمان کی جانب سے کوئی فائر نہیں کیا گیا، ملزمان گزشتہ روز بھی علی محمدمہر کے گھر آئے تھے۔

    جہانگیرترین مزید آزاد ارکان اڑا لائے، شبیرعلی قریشی اورعلی محمد مہر پی ٹی آئی میں شامل

    پولیس کے مطابق علی محمدمہر کے بیان کے بعد مزید تفصیلات سامنے آئیں گی، انہیں طبی امداد کے لیے کلفٹن میں واقع نجی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیرزمان نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 6سے7 لوگ علی محمدمہر کے گھر میں داخل ہوئے، شہر میں روزانہ کی بنیاد پر وارداتیں ہورہی ہیں۔

    رہنما پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ امن و امان کی صورت حال پر سندھ حکومت جواب دہ ہے، سیکیورٹی فراہم کرنا سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے۔

  • کراچی: مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت

    کراچی: مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت

    کراچی: مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملے سے متعلق تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی، واقعے کے 3 روز بعد فرانزک رپورٹ تیار کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں مفتی تقی عثمانی پر قاتلانے حملے سے متعلق فرانزک رپورٹ تیار کرلی گئی، حملے میں اسلحہ پہلی بار کسی واردات میں استعمال ہوا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملہ آوروں نے واردات میں 2 نائن ایم ایم پستول استعمال کیے، حملے میں استعمال اسلحہ پہلی بار کسی واردات میں استعمال ہوا، ایک پستول سے 9 جبکہ دوسرے سے 6 گولیاں چلائی گئیں۔

    رپورٹ کے مطابق حملہ آوروں نے تین 125 سی سی موٹر سائیکلیں استعمال کیں، ملزمان نے مفتی تقی عثمانی کا سنگر چورنگی سے پیچھا شروع کیا۔

    16 منٹ پیچھا کرنے کے بعد نیپا چورنگی کے قریب حملہ کیا گیا، حملہ آور دوپہر 12 بج کر 15منٹ سے سنگر چورنگی پر موجود تھے۔

    یاد رہے گذشتہ دنوں کراچی کے علاقے نرسری میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، واقعے میں مولانا مفتی تقی عثمانی کی 2 گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا، فائرنگ میں ایک گاڑی میں موجود سیکیورٹی گارڈ جاں بحق اور ڈرائیور زخمی ہوگیا، جبکہ مولانا تقی عثمانی دوسری گاڑی میں ہونے کے باعث محفوظ رہے تھے۔

    انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا کے خیریت سے ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ پولیس جوان نے اپنی جان پر کھیل کر مولانا صاحب کی جان بچائی۔

    مولانا تقی عثمانی حملہ کیس میں کچھ اشارے ملےہیں، جانتے ہیں کون لوگ ملوث ہیں؟آئی جی سندھ

    وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام سےواقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے واقعے میں ملوث کرداروں کو جلد ازجلد کیفر کردار تک پہنچانے کی ہدایت کی تھی اور ساتھ ہی ساتھ انہوں نے مساجد اور علمائے کرام کی سیکیورٹی بڑھانے کی بھی ہدایت کی۔

  • کراچی: پی ایس پی رہنما میرعتیق تالپور قاتلانہ حملے میں محفوظ

    کراچی: پی ایس پی رہنما میرعتیق تالپور قاتلانہ حملے میں محفوظ

    کراچی : پاکستان سرزمین پارٹی کے رہنما میرعتیق تالپور اور ان کے اہل خانہ قاتلانہ حملے میں محفوظ رہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے جنرل سیکریٹری میرعتیق تالپور پر ڈیفنس کے علاقے خیابان شہباز پر ایک گاڑی میں موجود مسلح افراد نے فائرنگ کی۔

    پی ایس رہنما اور ان کے اہل خانہ حملے میں محفوظ رہے جبکہ گولیاں کار کے بمپر پرلگیں، حملہ آور جائے جائے وقوعہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    درخشاں تھانے نے عتیق تالپور پر قاتلانہ حملے کا مقدمہ نامعلو مسلح ملزمان کے خلاف درج کرلیا ہے جس میں اقدام قتل، فائرنگ سے گاڑی کو نقصان پہنچانے اور دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    ترجمان سندھ پولیس کے مطابق آئی جی سندھ پولیس ڈاکٹر کلیم امام نے فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ساؤتھ محمد شاہ سے رپورٹ طلب کرلی۔

    کراچی: سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی قاتلانہ حملے میں جاں بحق

    یاد رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں کراچی کے علاقے ڈیفنس میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سابق رہنما علی رضا عابدی قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہو گئے تھے، سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق دو موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے ان پر قاتلانہ حملہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ رواں سال 9 جنوری کو سابق گورنرسندھ محمد زبیر پر نامعلو مسلح افراد نے حملے کی کوشش کی تھی۔

  • پشاور پولیس نے خواجہ سرا پر قاتلانہ حملہ کرنے والا ملزم گرفتار کرلیا، اسلحہ برآمد

    پشاور پولیس نے خواجہ سرا پر قاتلانہ حملہ کرنے والا ملزم گرفتار کرلیا، اسلحہ برآمد

    پشاور : خواجہ سرا پر قاتلانہ حملے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد حملہ  اور اغواء  کرنے کی کوشش کرنے والے ملزم کو پولیس نے گرفتار کرلیا، پاکستان سٹیزن پورٹیل میں شکایت درج کرائی گئی تھی۔

    خواجہ سراؤں پرتشدد کے واقعات بڑھنے لگے، گزشتہ ایک ماہ قبل پشاور میں منعقدہ ایک میوزیکل پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں کھلے عام اسلحے کی نمائش کی گئی۔

    اسٹیج پر  دانش عرف بےبو نامی ایک خواجہ سرا اپنے فن کا مظاہرہ کرہا تھا کہ اس دوران ایک مسلح شخص نے کلاشنکوف سے اس پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔

    فائرنگ کے بعد تقریب میں بھگدڑ مچ گئی،تاہم مذکورہ خواجہ سرا قاتلانہ حملے میں محفوظ رہا، اے آر وائی نیوز نے واقعے کی فوٹیج حاصل کرلی ہے۔

    فوٹیج منظرعام پرآنے کے بعد پشاور پولیس حرکت میں آگئی اور ملزم کو شناخت کے بعد بازید خیل کے علاقے سے گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا، ملزم پہلے بھیدانش عرف بےبو کو دھمکیاں دیتا رہا ہے۔

    اس حوالے سے خواجہ سرا دانش عرف بےبو  نے اے آر وائی نیوز کے نمائندے عدنان طارق سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت مجھے ہوش نہیں تھا، بعد میں میں نے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے قائم کیے گئے شکایات سیل پاکستان سٹیزن پورٹیل میں شکایت درج کرائی تھی۔

    جس میں اس کا مؤقف تھا کہ ملزم نے اسے اغوا کرنے کی بھی کوشش کی، شکایت پر وزیر اعظم سیل کی جانب سے خیبر پختونخوا پولیس کو کارروائی کی ہدایت کی گئی