Tag: قاتلانہ حملہ

  • کراچی: ایم کیو ایم رہنما علی رضا عابدی کو سپرد خاک کردیا گیا

    کراچی: ایم کیو ایم رہنما علی رضا عابدی کو سپرد خاک کردیا گیا

    کراچی: گزشتہ روز قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہونے والے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما علی رضا عابدی کو سپرد خاک کردیا گیا۔ ان کی نماز جنازہ میں بڑی تعداد میں سیاسی رہنماؤں اور عام افراد نے شرکت کی۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم رہنما علی رضا عابدی کی نماز جنازہ امام بارگاہ یثرب میں ادا کی گئی۔ علی رضا عابدی کی نماز جنازہ علامہ حسن ظفر نقوی نے پڑھائی۔

    نماز جنازہ میں فاروق ستار سمیت ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے شرکت کی جبکہ پاک سرزمین پارٹی کے رہنماؤں، مسلم لیگ ن اور عوامی نیشنل پارٹی کے وفد بھی نماز جنازہ میں شریک تھے۔

    نماز جنازہ کے بعد علی رضا عابدی کا جسد خاکی ڈیفنس فیز 4 کے قبرستان لے جایا گیا جہاں ان کی تدفین کردی گئی۔

    خیال رہے کہ سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی گزشتہ روز ڈیفنس میں واقع اپنے گھر کے باہر قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہو گئے تھے۔

    قاتل موٹر سائیکل پر سوار تھے جنہوں نے علی رضا کے گھر کے باہر انہیں نشانہ بنایا اور تیزی سے فرار ہوگئے۔

    پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق علی رضا عابدی کو 4 گولیاں لگیں، 2 گولیاں سینے، ایک کندھے اور ایک گردن پر لگی، گولیاں انتہائی قریب سے ماری گئیں تھی۔

    واقعے کے بعد صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان نے علی رضا عابدی پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا تھا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سیکیورٹی اداروں کو قاتلوں کی فوری گرفتاری کا حکم دیا ہے۔

  • مولانا سمیع الحق کو دارالعلوم حقانیہ میں سپرد خاک کر دیا گیا

    مولانا سمیع الحق کو دارالعلوم حقانیہ میں سپرد خاک کر دیا گیا

    نوشہرہ: جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کو دارالعلوم حقانیہ میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ تدفین و نماز جنازہ میں سیاسی اور مذہبی رہنماؤں سمیت بڑی تعداد میں کارکنان نے شرکت کی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہونے والے مولانا سمیع الحق کی نماز جنازہ صوبہ خیبر پختونخواہ کے علاقے اکوڑہ خٹک میں ادا کی گئی جس کے بعد انہیں جامعہ دارالعلوم حقانیہ میں والد کے پہلو میں سپرد خاک کردیا گیا۔

    مولانا کی نماز جنازہ اکوڑہ خٹک کے کالج گراؤنڈ میں ان کے بیٹے حامد الحق نے پڑھائی۔

    نماز جنازہ میں گورنر خیبر پختونخواہ شاہ فرمان، راجہ ظفر الحق، امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور اقبال ظفر جھگڑا سمیت سیاسی اور مذہبی رہنماؤں اور کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز مولانا سمیع الحق پر راولپنڈی میں واقع ان کی رہائش گاہ میں قاتلانہ حملہ ہوا تھا۔ مولانا کے بیٹے کا کہنا تھا کہ والد کو گھر پر چھریوں کے وار سے نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوئے۔

    مولانا سمیع الحق اسپتال منتقل کرنے سے قبل ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ اہلخانہ نے مولانا کا پوسٹ مارٹم سے انکار کردیا تھا۔

    پولیس ذرائع کے مطابق مولانا سمیع الحق کے قتل کے بعد تحقیقات کے لیے خصوصی ٹیمیں ان کے کمرے میں پہنچیں اور فرانزک لیب کے ماہرین نے تفتیشی افسران کے ساتھ مل کر شواہد اکھٹے کیے۔

    تفتیشی ٹیم نے مقتول رہنما کے زیر استعمال اور کمرے کی چیزوں سے فنگر پرنٹس کے شواہد لیے جبکہ ہاؤسنگ سوسائٹی کے ریکارڈ روم سے سی سی ٹی وی فوٹیج کا ڈیٹا بھی حاصل کیا۔

    خیال رہے کہ مولانا سمیع الحق ممتاز مذہبی اسکالر اور سینئر سیاست دان تھے۔

    وہ 18 دسمبر 1937 کو اکوڑہ خٹک میں پیدا ہوئے۔ مولانا سمیع الحق دارالعلوم حقانیہ کے مہتمم اور سربراہ تھے جبکہ وہ دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین اور جمعیت علمائے اسلام (س) کے امیر بھی رہے۔

    مولانا سمیع الحق سینیٹر بھی رہے، وہ متحدہ دینی محاذ کے بانی تھے جو پاکستان کی مذہبی جماعتوں کا اتحاد ہے۔ یہ اتحاد انہوں نے سنہ 2013 کے انتخابات میں شرکت کرنے کے لیے بنایا تھا۔

  • روسی جاسوس پر حملہ روسی ایجنسی ’جی آر یو‘ کے افسران نے کیا، برطانیہ کا دعویٰ

    روسی جاسوس پر حملہ روسی ایجنسی ’جی آر یو‘ کے افسران نے کیا، برطانیہ کا دعویٰ

    لندن : برطانوی حکام نے دعویٰ ہے کہ سابق روسی جاسوس اور اس کی بیٹی پر قاتلانہ حملہ میں روس کی خفیہ ایجنسی ’جی آر یو‘ کے دو افسران ملوث ہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی پولیس نے چند ماہ قبل برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور اس کی بیٹی یولیا اسکریپال پر اعصاب شکن زہر کے حملے میں ملوث ملزمان کا سراغ لگا لیا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسکاٹ لینڈ یارڈ نے سابق روسی جاسوس اور اس ک بیٹی پر قاتلانہ حملے میں ملوث دو ملزمان کے نام جاری کیے ہیں جو روس کے شہری ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سرگئی اسکریپال اور یویلیا پر اعصاب شکن کیمیکل سے حملہ کرنے والے روسی شہری الیگزینڈر پیٹروف اور رسلین بوشیروف کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لیے اسکاٹ لینڈ یارڈ اور سی پی ایس کے پاس کافی ثبوت ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانوی حکام کی جانب سے روسی شہریوں الیگزینڈر پیٹروف اور رسلین بوشیروف کی گرفتاری کے لیے یورپی وارنٹ جاری کردیئے ہیں۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ سرگئی اسکریپا اور یویلیا اسکریپال پر قاتلانہ حملے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے کریملن حکومت سے رابطہ نہیں کیا جائے گا کیوں روسی آئین کے مطابق حکومت اپنے شہریوں ملک بدری کی اجازت نہیں دیتی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانوی مندوب نے اقوام متحدہ کو سالسبری حملے میں ملوث ملزمان کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی ڈبل ایجنٹ پراعصاب شکن کیمیکل سے حملہ کرنے والے ملزمان روسی خفیہ ایجنسی ’جی آر یو‘ کے افسران ہیں۔

    یاد رہے رواں برس 4 مارچ کو روس کے سابق جاسوس 66 سالہ سرگئی اسکریپال اور اس کی 33 سالہ بیٹی یویلیا اسکریپال پر نویچوک کیمیکل سے حملہ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں دو روسی شہری کئی روز تک اسپتال میں تشویش ناک حالت میں زیر علاج تھے۔

  • وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال پرقاتلانہ حملے کا مقدمہ درج

    وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال پرقاتلانہ حملے کا مقدمہ درج

    نارووال : وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال پر نارووال میں ہونے والے قاتلانہ حملے کا مقدمہ تھانہ شاہ غریب میں درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرداخلہ احسن اقبال پرقاتلانہ حملے کا مقدمہ تھانہ شاہ غریب میں درج کرلیا گیا، مقدمے میں قاتلانہ حملے، دہشت گردی اورناجائز اسلحے کی دفعات شامل ہیں۔

    احسن اقبال پر حملے کا مقدمہ اے ایس آئی محمد اسحاق کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں ایف آئی آرمیں عابد ولد محمد حسین کوملزم نامزد کیا گیا ہے۔

    قاتلانہ حملے میں زخمی ہونے والے وزیرداخلہ احسن اقبال کا لاہور کے سروسز اسپتال میں‌ آپریشن مکمل کرلیا گیا، جس کے بعد ان کی حالت تسلی بخش ہے اور انہیں آئی سی یو میں منتقل کردیا گیا ہے۔


    وزیرداخلہ پرحملہ‘ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ چیف سیکریٹری پنجاب کوارسال

    دوسری جانب وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال پر حملے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ چیف سیکریٹری پنجاب کو ارسال کردی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ حملہ آور نے احسن اقبال کے ارد گرد رش کا فائدہ اٹھا کر گولی چلائی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملہ آورکواسلحے سمیت گرفتارکرکے اس کی موٹرسائیکل کو بھی پولیس نے تحویل میں لیا۔ حملہ آورنے اپنی شناخت عابد ولد محمدحسین کے نام سے کرائی اوراپنی وابستگی تحریک لبیک سے ظاہرکی۔


    وزیر داخلہ احسن اقبال قاتلانہ حملے میں زخمی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال پر نارروال میں کانرمیٹنگ کے بعد فائرنگ کی گئی تھی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک’پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • احسن اقبال پر قاتلانہ حملہ، فائرنگ کرنے والے ملزم کی تصاویر سامنے آگئیں

    احسن اقبال پر قاتلانہ حملہ، فائرنگ کرنے والے ملزم کی تصاویر سامنے آگئیں

    نارووال: وزیر داخلہ پر گولی چلانے والے ملزم عابد حسین نے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ  ختم نبوت کے معاملے پر احسن اقبال پر گولی چلائی۔

    تفصیلات کے مطابق نارووال میں وزیر داخلہ احسن اقبال پر قاتلانہ حملہ کرنے والے ملزم عابد حسین نے اپنا اعترافی بیان پولیس کو دے دیا ہے۔

    ملزم کا ابتدائی بیان میں کہنا تھا کہ میں نے ختم نبوت کے معاملے پراحسن اقبال پرگولی چلائی، قاتلانہ حملے کا فیصلہ میرا ذاتی تھا، ذرائع کے مطابق پولیس نے ملزم کا ابتدائی بیان وزیراعلیٰ پنجاب کو بھجوادیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ابتدائی تفتیش میں ملزم نے بتایا کہ احسن اقبال نے ختم نبوت کے حوالے سے جو بیانات دئیے تھے اس پر رنج تھا اس وجہ سے احسن اقبال پر حملے کے لیے موقع کی تلاش میں تھا ،آج جب احسن اقبال کرسچن کمیونٹی کی تقریب میں آئے تو موقع پا کر حملہ کردیا۔

    ملزم نے اعترافی بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ احسن اقبال پر حملہ مکمل منصوبہ بندی کے تحت کیا، کچھ روز پہلے ہی کسی سے اسلحہ لیا تھا۔ عینی شاہدین کے مطابق ملزم دھوکہ دینے کیلئے ن لیگ کے حق میں نعرے لگاتا رہا اور پھر اچانک حملہ کر دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عابد حسین نے پہلے بھی احسن اقبال کی ریکی کی کوشش کی، ملزم روزگار کے سلسلے میں دبئی بھی جا چکا ہے۔

    حملہ آور عابد حسین کی عمر21 سال اور اس کا تعلق اسی گاؤں کنجروڑ سے ہے جہاں وزیر داخلہ کارنر میٹنگ میں شریک تھے، ملزم کے والد کا نام منظور گجر ہے، ملزم کا تعلق ایک مذہبی تنظیم سے بتایا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں: نارووال، وزیر داخلہ احسن اقبال قاتلانہ حملے میں زخمی ، اسپتال منتقل، ملزم گرفتار

    پولیس کے مطابق گرفتار ملزم عابد جلسہ گاہ میں موجود تھا اور خطاب کے وقت فرنٹ لائن میں بیٹھا تھا، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم عابد سفید رنگ کے شلوار قمیض میں ملبوس تھا۔

    ملزم کی تفصیلات

    ذرائع کے مطابق ملزم عابد حسین کے والد کا نام محمد حسین اور تاریخ پیدائش 13 مئی 1995 ہے جبکہ وہ دبئی بھی جاچکا ہے ، حملہ آور تحصیل شکر گڑھ کے علاقے ویرم کا رہائشی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔  

  • خواجہ اظہارالحسن پرحملہ: صدر،وزیراعظم سمیت سیاسی رہنماؤں کی شدید مذمت

    خواجہ اظہارالحسن پرحملہ: صدر،وزیراعظم سمیت سیاسی رہنماؤں کی شدید مذمت

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن پر حملے کی صدر، وزیراعظم سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں نے شدید مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہارالحسن قاتلانہ حملے میں محفوظ رہے جبکہ فائرنگ کی زد میں آکرخواجہ اظہار الحسن کا گارڈ اور ایک بچہ جاں بحق جبکہ 5 افراد زخمی ہوگئے۔

    صدر پاکستان ممنون حسین نے ایم کیو ایم کے رہنما پر قاتلانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کو عوام کے جان ومال سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ دہشت گردوں کو عبرت کا نشان بنادیا جائے گا۔

    وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے خواجہ اظہار الحسن پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے عید کے موقع پرقیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا۔ انہوں نے متعلقہ اداروں سے واقعے پررپورٹ طلب کرلی۔

    چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے خواجہ اظہارالحسن پرقاتلانہ حملےکی شدید مذمت کرتےہوئے کہا کہ بزدلانہ کارروائیوں سےحوصلے پست نہیں کیے جا سکتے۔ انہوں نے شہید افراد کےاہلخانہ سےتعزیت، زخمیوں کی صحت یابی کی دعا کی۔


    ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار الحسن قاتلانہ حملے میں بچ گئے، گارڈ جاں بحق


    پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو نے خواجہ اظہارالحسن پر حملےکی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کو ہر صورت میں کچلنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عوام اور منتخب نمائندگان کو تحفظ مہیا کیا جائے۔

    گورنر سندھ محمد زبیرنے خواجہ اظہار الحسن پر قاتلانہ حملےکی مذمت کرتے ہوئے حملےمیں ملوث ملزمان کو گرفتار کرنے کی ہدایت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام دہشت گردوں اورامن دشمنوں کےخلاف متحد ہیں۔

    وزیرداخلہ احسن اقبال نے سربراہ ایم کیوایم پاکستان فاروق ستارکوٹیلیفون کرکے خواجہ اظہارالحسن پر حملے کی مذمت کی اور پولیس اہلکار اور شہری کے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔

    احسن اقبال نے کہا کہ ملزمان کو جلد پکڑا جائے اور اس حوالے سے وفاقی ادارے مکمل تعاون کریں گے۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے خواجہ اظہارالحسن کو فون کرکے ان پر ہونے والے حملے کی مذمت کی کرتے ہوئے کہا کہ جلد قاتلوں تک پہنچ جائیں گے۔

    واضح رہے کہ کراچی میں آج صبح ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہارالحسن قاتلانہ حملے میں محفوظ رہےجبکہ فائرنگ کی زد میں آکرخواجہ اظہار الحسن کا گارڈ اور ایک بچہ جاں بحق جبکہ 5 افراد زخمی ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • متحدہ رکن اسمبلی کی گاڑی پر فائرنگ، فوٹیج جاری

    متحدہ رکن اسمبلی کی گاڑی پر فائرنگ، فوٹیج جاری

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رکن اسمبلی جمال احمد کی گاڑی پر فائرنگ کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوزنے حاصل کرلی۔

    اے آئی وائی نیوز کو حاصل ہونے والی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شخص گلی میں داخل ہوکر گاڑی کی طرف بڑھا اور اُس نے پستول نکال کر فائر کرنے کی کوشش کی، رکن اسمبلی کے ساتھ موجود گارڈ جیسے ہی گاڑی سے باہر نکلا مسلح شخص فرار ہوگیا۔

    دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں نے جمال احمد کی گاڑی پر فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    بہادرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کنور نوید جمیل نے کہا کہ ہمارے رکن اسمبلی پر قاتلانہ حملے کی کوشش کی گئی مگر وہ خوش قسمتی سے محفوظ رہے۔

    انہوں نے کہا کہ جمال احمد کے محافظ اور مسلح شخص کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔

    کنور نوید نے کہا کہ متعدد بار حکومت کو اراکین اسمبلی کو ملنے والی دھمکیوں سے آگاہ کرچکے ہیں، ہمارے 3 اراکین اسمبلی ایسی قاتلانہ کارروائیوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے رکن اسمبلی کی گاڑی پر نارتھ کراچی کے علاقے میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا، اس ضمن میں ایس ایس پی سینٹرل مقدس حیدر نے بتایا ہے کہ فائرنگ کرنے والا ایک ملزم تھا جو موٹرسائیکل چھوڑ کر فرار ہوگیا، پولیس کو جائے وقوعہ سے 30 بور پستول کا ایک خول ملا ہے۔

    ایس ایس پی کے مطابق مسلح ملزم اور جمال احمد کے درمیان کافی فاصلہ تھا، ہوائی فائر کیا گیا، فائرنگ کے واقعے کی مختلف زاویوں سے تحقیقات کررہے ہیں۔

    یاد رہے جمال احمد پی ایس 101 کراچی سے ایم کیو ایم کی ٹکٹ پر منتخب ہوئے ہیں، 22اگست کی متنازع تقریر اور قائد سے علیحدگی کے اعلان کے بعد کراچی کے ضلع وسطی میں ممبر صوبائی اسمبلی جمال احمد کی رہائش گاہ کے باہر ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا تھا۔

  • امریکی صدررونالڈریگن پرقاتلانہ حملہ کرنے والا شخص 35سال بعد رہا

    امریکی صدررونالڈریگن پرقاتلانہ حملہ کرنے والا شخص 35سال بعد رہا

    واشنگٹن : امریکی صدررونالڈریگن پر قاتلانہ حملہ کرنے والے شخص جان ہنکلی جونیر کو 35سال بعد رہا کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں امریکی صدر رونالڈریگن پر قاتلانہ حملہ کرنے والے61 سالہ جان ہنکلی جونیر کو واشنگٹن کے نفسیاتی مرکزسے رہائی کے بعد ورجینیا میں والدہ کے گھر منتقل کردیاگیا۔
    POST-1-USA-

    جان ہنکلی جونیر اگلے 6ماہ تک ولیم برگ میں نفسیاتی ڈاکٹر سے معائنہ کرواتے رہے گا،فیڈرل جج نے جولائی میں ہنکلی کو رہاکرنےکاحکم دیاتھا۔
    POST-3-USA

     

    POST-2-USA-

    یاد رہے کہ 30 اپریل 1981 میں صدرریگن پرواشنگٹن کے ہلٹن ہوٹل کے سامنے قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا،تاہم وہ محفوظ رہے،سیکورٹی پرمامور خفیہ اہلکاروں نے ہنگلی کوموقع پرہی گرفتارکیا تھا۔

    POST-5-USA

    واضح رہے کہ اس حملےمیں صدر رونالڈ ریگن کی جان بچانے والا خفیہ اہلکارجیری پارگزشتہ سال اکتوبرمیں 85 برس کی عمرمیں انتقال کرگیا۔

     

  • کراچی : جے یو پی نورانی گروپ کے رہنما عقیل انجم پرقاتلانہ حملہ

    کراچی : جے یو پی نورانی گروپ کے رہنما عقیل انجم پرقاتلانہ حملہ

    کراچی:شہر قائد میں امجد صابری کی ٹارگٹ کلنگ کی گونج ابھی تھمی نہ تھی کہ مذہبی جماعت کے رہنما پرگولیاں برسادی گئیں،جےیو پی نورانی گروپ کےعقیل انجم قاتلانہ حملےمیں بال بال بچ گئے۔

    کراچی میں ٹارگٹ کلرزآزاد ہوگئے کورنگی کی مظفرآباد کالونی میں دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار افراد نے جے یو پی نورانی کے رہنما عقیل انجم کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔

    مولانا عقیل انجم کے مطابق جیسے ہی وہ اپنے گھر کی گلی میں داخل ہوئے ساتھی ڈرائیور نے خطرہ بھانپ لیا، عقیل انجم کے مطابق دو ملزمان نے ہیلمٹ پہن رکھا تھا، ملزمان نے قریب پہنچ کر فائرنگ کردی۔

    جےیو پی نورانی کےعقیل انجم پرقاتلانہ حملہ زمان ٹائون میں تھانہ کورنگی کی حدود میں پیش آیا، پولیس نے تاحال مقدمہ درج نہیں کیا۔

    دوسری جانب امجد صابری کی ٹارگٹ کلنگ کو چار دن گزر گئے تاہم ملزمان قانون کی گرفت سے دور ہیں ، پولیس نے تفتیش کے دوران دوافراد کو حراست میں لیا ہے، پولیس نے امجد صابری کے ساتھی سلیم چندا کو حراست میں لے لیا۔

  • لاس ویگاس میں برطانوی شہری کی ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل کرنے کی کوشش

    لاس ویگاس میں برطانوی شہری کی ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل کرنے کی کوشش

    لاس ویگاس : برطانوی شہری مائیکل اسٹیون اسٹیفرڈ نے گزشتہ روز ایک انتخابی ریلی کے دوران امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ کردیا،ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ محفوظ رہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ کے شہر لاس ویگاس میں امریکی صدر کے لیے جاری انتخابات کے سلسلے میں ایک ریلی منعقد کی گئی تھی، یہ ریلی ممکنہ امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابہ مہم کا حصہ تھی۔

    ریلی کے دوران برطانوی شہری اسٹیون اسٹیفورڈ نے امریکی صدارتی امیدواراور اپنے متنازعہ و نفرت آمیز بیانات کے لیے شہرت رکھنے والے ڈونلڈ ٹرمپ پر برطانوہ باشندے نے آٹو گراف لینے کے بہانے قاتلانہ حملہ کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجینسی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ لاس ویگاس میں انتخابی ریلی میں شریک تھے کہ برطانوی شہری مائکل اسٹیون نامی برطانوی شہری نے پولیس اہلکار سے کہا کہ وہ ٹرمپ کا آٹوگراف لینا چاہتا ہے اور اسی دوران مائیکل اسٹیفرڈ نے پولیس اہلکار کی پشت پر لگے ہولسٹر سے گن نکالنے کی کوشش کی لیکن اہلکار نے اسے فوری قابو کرلیا۔

    پولیس ذرائع کے مطابق مائیکل اسٹیون اسٹینفرڈ کو قاتلانہ حملہ کرنے کی کوشش کرنے پر گرفتار کر کے آج عدالت میں پیش کیا گیاہے جہاں پولیس حکام نے موقف اختیار کیا کہ اسٹینفرڈ معاشرے کے لیے خطرہ ہے اس لئے معزز عدالت ملزم کو ضمانت نہ دے، جس پر عدالت نے ملزم کو 5 جولائی تک کے ریمانڈ پردپولیس کی تحویل دے دیا۔

    پولیس کے مطابق ملزم اسٹیون اسٹینفرڈ نے ابتدائی تفتیش میں اعتراف کیا ہے کہ وہ کیلیفورنیا سے لاس ویگاس صرف اس وجہ سے آیا تھا تا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل کرسکے جس کے لیے ملزم نے فائرنگ کی تربیت بھی حاصل کی تھی۔

    ملزم اسٹینفرڈ نے دعویٰ کیا کہ اگر لاس ویگاس میں حملہ ناکام ہوجاتا تو آئندہ فینکس میں ہونے والے جلسے میں ملزم ڈونلڈ ٹرمپ پر دوبارہ قاتلانہ حملہ کرتا جس کے لیے ملزم نے پہلے ہی سے ٹکٹ خرید رکھا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجینسی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ اور ملزم کی گرفتاری کے حوالے سے برطانوی دفترِ خارجہ سے رابطہ کرنے پر دفتر خارجہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ لاس ویگاس میں برطانوی شہری کو گرفتار کیا گیا ہے اورہم اسے قانونی مدد فراہم کررہے ہیں۔