Tag: قاتل

  • اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ معصوم فرشتہ کا قاتل قانون کی گرفت میں ہے، فردوس عاشق اعوان

    اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ معصوم فرشتہ کا قاتل قانون کی گرفت میں ہے، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ عمران خان کی قیادت میں یہ نیا پاکستان ہے جہاں قانون کا یکساں اطلاق، فوری عمل داری اور اداروں کا استحکام یقینی بنایا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر فردوس عاشق اعوان نے اپنے پیغام میں کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ معصوم فرشتہ کا قاتل قانون کی گرفت میں ہے۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ معصوم فرشتہ کا قاتل قانون کی گرفت میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی قیادت میں یہ نیا پاکستان ہے جہاں قانون کا یکساں اطلاق، فوری عمل داری اور اداروں کا استحکام یقینی بنایا جا رہا ہے۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ایسی قبیح حرکت کرنے والے کو مثالی سزا سے ہی معاشرے کو زندگی ملتی ہے اور دل دہلا دینے والے واقعات کا تدارک ممکن ہے۔


    معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات نے مزید کہا کہ اسلام آباد پولیس کو شاباش دیتے ہیں جس کی محنت اور پیشہ وارانہ مہارت کے نتیجے میں گھناؤنے جرم کا مرتکب گرفتار ہے۔

    فرشتہ قتل کیس: پولیس نے بلائنڈ کیس حل کر لیا، مرکزی ملزم نثار گرفتار

    یاد رہے کہ دو روز قبل ڈی آئی جی آپریشن وقارالدین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ پولیس نے دن رات محنت کر کے فرشتہ قتل کیس کے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا۔

  • برلن :‌ 85 افراد کے قاتل کی سزا کے خلاف اپیل

    برلن :‌ 85 افراد کے قاتل کی سزا کے خلاف اپیل

    برلن : درجنوں افراد کو قتل کرنے والے جرمن شہری نے عمر قید کی سزا کے خلاف اپیل دائر کردی، سرکاری طور پر ہوگیل کا شکار بننے والے افراد کی مجموعی تعداد 91 تک جا پہنچی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی میں قتل کی 85 کارروائیوں کے مجرم قرار دیے جانے والے شخص نے اپنی عمر قید کی سزا کے خلاف اپیل کر دی ہے۔42سالہ جرمن نیلس ہوگیل کے خلاف عدالتی فیصلہ گذشتہ ہفتے جاری ہوا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہوگیل نے 2000 سے 2005 تک ایک ہسپتال میں کام کے دوران درجنوں مریضوں کو انجیکشن لگا کر موت کی نیند سلایا تھا, مقتولین کی عمریں 34 سے 96 برس کے درمیان تھیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ گذشتہ جمعرات کے روز جاری ہونے والے عدالتی فیصلے سے قبل ہوگیل کو 6 مزید افراد کے قتل کا مجرم ٹھہرایا گیا تھا۔ اس طرح سرکاری طور پر ہوگیل کا شکار بننے والے افراد کی مجموعی تعداد 91 تک جا پہنچی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ البتہ موت کا شکار بننے والے افراد کی حقیقی تعداد کبھی معلوم نہیں ہو سکے گی کیوں کہ ان میں بہت سے لوگوں کی لاشوں کو جلا دیا گیا۔

    پولیس کو شبہ ہے کہ ہوگیل نے درحقیقت 200 سے زیادہ افراد کی زندگی کا چراغ بجھایا، اولڈنبرگ کی عدالت نے ہوگیل کو عمر قید کی سزا سنائی، فیصلے کے ساتھ ایسی شرائط بھی منسلک ہیں جن کے سبب ہوگیل کا جیل کی سلاخوں کے پیچھے 15 سال گزارنے سے پہلے باہر آنا مشکل ہو گا۔

  • ہزاروں مسلمانوں کے قاتل مودی کو امن کا ایوارڈ کس نے دیا؟

    ہزاروں مسلمانوں کے قاتل مودی کو امن کا ایوارڈ کس نے دیا؟

    سیئول : بین الااقوامی تعاون اور عالمی معیشت کو فروغ دینے پر ہزاروں انسانوں کے قاتل بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو ساوتھ کوریا نے امن ایوارڈ 2018 سے نواز دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ساؤتھ کوریا کے دارالحکومت میں سیئول امن ایوارڈ 2018 کی رنگا رنگ تقریب منعقد ہوئی جس میں امن ایوارڈ حاصل کرنے والے مودی کی زندگی اور وزارت اعظمیٰ تک کے سفر  کی ایک مختصر فلم بھی دکھائی گئی۔

    سیئول ایوارڈ کمیٹی کا کہنا ہے کہ نریندر مودی کو بھارت اور عالمی معیشت کو فروغ دینے اور امیر و غریب کے درمیان سماجی اور اقتصادی تفاوت کو کم کرنے کےلیے تیار کی گئی کتاب ’مودی نومکس‘ پر دیا گیا ہے۔

    ایوارڈ کمیٹی کا کہنا ہے کہ مودی نے خطے اور دنیا بھر کے ممالک کے درمیان امن و امان کے قیام کےلیے کوششیں کی ہیں۔

    دوسری جانب بھارتی صحافیوں نے مودی کو امن ایوارڈ ملنے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کئی سوالات اٹھا دئیے، بھارتی صحافی راج دیپ نے سوال کیا کہ کیا مودی کشمیریوں کے خلاف کارروائی کی مذمت بھی کریں گے۔

    مزید پڑھیں : بھارت میں کشمیری طالب علم شیو سینا کے تشدد کا نشانہ بن گیا 

    بھارتی صحافیوں نے کہا کہ اگر مودی ہجوم کے ہاتھوں کشمیری کے بہیمانہ قتل کی مذمت کریں کو ان کی تعریف کریں گے، کیا مودی کےلیے مذمت کرنا ممکن ہے؟

    بھارتی صحافی ساگریکا گھوش کا کہنا تھا اگر مودی امن پسند ہوتے اور امن پر کام کرتے، اپنے وزیر کے ہاتھوں قاتلوں کو ہار پہنانے کی مذمت کرتے تو تعریف کی جاتی۔

  • مہاتما گاندھی کی برسی، ہندوانتہا پسندوں کا قاتل کو خراج تحسین

    مہاتما گاندھی کی برسی، ہندوانتہا پسندوں کا قاتل کو خراج تحسین

    نئی دہلی : بھارت کو آزادی دلوانے والے مہاتما گاندھی کی برسی کے موقع پر ہندو انتہا پسندوں نے گاندھی کے قاتل کو خراج تحسین پیش کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پڑوسی ملک بھارت کو طویل جدوجہد کے بعد انگریزوں سے آزادی دلوانے والے مہاتما گاندھی کی 70 ویں برسی کے موقع پر ریاست اترپردیش کے شہر علی گڑھ میں انتہا پسند ہندوں نے گاندھی کے قتل کا جشن منایا۔

    انتہا پسند تنظیم ہندو مہاشبا تحریک کی جنرل سیکریٹری پوجا شاکون کی گاندھی کے قاتل کو خراج تحسین پیش کرنے کی دو ویڈیو ٹویٹر پر جاری ہوئیں تو سوشل میڈیا صارفین حیران رہ گئے کہ پوجا شاکون اور اس کے ساتھیوں کو بغاوت کرنے پر گرفتار کیوں نہیں کیا گیا۔

    پہلی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پوجا نے ہاتھ میں پستول تھامی ہوئی ہے جس کا رخ گاندھی کی تصویر کی جانب ہے اور وہ کہہ رہی ’چلادوں چلا دوں‘ جواب میں کوئی کہتا ہے ’نہیں ابھی صرف تصویر بنائی جارہی ہے‘۔

    بعدازاں ہندو انتہا تنظیم کی رہنما نے گاندھی کے پتلے پر گولی چلائی اور خون کی تھیلی پھٹنے سے زمین پر خون بہنے لگا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جیسے ہی پتلے سے خون بہا تو ہندو انتہا پسندوں نے ’مہاتما نتھورام گوڈسے ہمیشہ زندہ رہے گا، آج آل انڈیا ہندو مہاشبا کی فتح کا دن ہے‘ کے نعرے لگاتے ہوئے نتھو رام گوڈسے کے پتلے پر ہار ڈالا اور گاندھی کو قتل کرنے کی خوشی میں مٹھائی تقسیم کی۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ویڈیو وائرل ہوتے ہی ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’ان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج ہونا چاہےی جس جوہر لال نہرو یونیورسٹی کے طالب علموں پر ہوا تھا‘ پھر تحریر کیا بغاوت نہیں کی؟ بغاوت صرف جے این یو کے طالب علم کرتے ہیں؟

  • مولانا سمیع الحق کےقاتل جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے ‘ عثمان بزدار

    مولانا سمیع الحق کےقاتل جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے ‘ عثمان بزدار

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ مولانا سمیع الحق کے قاتل جلد قانون کی گرفت میں ہوں اور سزا سے بچ نہیں پائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ مولانا سمیع الحق کی شہادت کسی بڑے المیے سے کم نہیں، وہ جید عالم دین اورایک مدبرسیاست دان تھے۔

    سردار عثمان بزدار نے کہا کہ مولانا سمیع الحق کے اہل خانہ کےغم میں برابرکے شریک ہیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ اندوہناک واقعے کی ہرپہلوسے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے، ملزمان جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے اورسزا سے بچ نہیں پائیں گے۔

    مولانا سمیع الحق قاتلانہ حملے میں‌ جاں بحق

    یاد رہے گزشتہ روز راولپنڈی میں جمعیت علماء اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا ، جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہوگئے تھے۔

    مولانا سمیع الحق کے قتل کا مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف درج

    جے یو آئی (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کے قتل کا مقدمہ بیٹے حامد الحق کی مدعیت میں درج کرلیا گیا، مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف تھانہ ایئر پورٹ میں درج کیا گیا۔

  • بلغارین صحافی وکٹوریا مارنیووا کا قاتل جرمنی سے گرفتار

    بلغارین صحافی وکٹوریا مارنیووا کا قاتل جرمنی سے گرفتار

    صوفیہ : بلغارین صحافی وکٹوریا مارینووا کو جنسی زیادتی کے بعد قتل کرنے والا 21 سالہ نوجوان کو جرمنی سے گرفتار ، حکام نے بلغاریہ لانے کے لیے قانونی قانونی چارہ جوئی شروع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملک بلغاریہ کی معروف صحافی وکٹوریا مارینووا کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کرنے والے مشتبہ ملزم کو سیکیورٹی اہلکاروں نے جرمنی سے گرفتار کرلیا جسے بلغاریہ لانے کے لیے قانونی چارہ جوئی کی جارہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مشتبہ قاتل کی گرفتاری سے حوالے بلغاریہ کے جنرل پراسیکیوٹر نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ 21 سالہ نوجوان قتل کے بعد ملک سے فرار ہوا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ہفتے کے روز بلغارین صحافی وکٹوریا کی لاش روزی شہر کے شمال میں دریا کے قریب واقع پارک سے ملی تھی، جس کا جنسی استحصال کیا گیا تھا۔

    بلغارین پولیس کا کہنا ہے کہ وکٹوریا کے گلے پر نشانات دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ خاتون صحافی گلا گھونٹ پر قتل کیا گیا تھا جبکہ مقتولہ کی میڈیکل رپورٹ نے جنسی زیادتی کی تصدیق کی تھی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تاحال یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ وکٹوریا مارینووا کا تعلق ان کے نجی ٹی وی کام کرنے سے ہے یا نہیں لیکن بلغاریہ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ صحافتی آزادی کے حوالے سے یورپ کا بدترین ملک ہے۔

    روزی پولیس چیف تیوڈور اٹاناشو کا کہنا تھا کہ ایک شخص کو خاتون صحافی کے قتل کے شبے میں گرفتار کیا گیا تھا تاہم وہ ملزم نہیں تھا اس کے لیے اسے جلدی ہی رہا کردیا گیا تھا۔

    ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ وکٹوریا پر مہلک حملہ کیا گیا تھا، خاتون صحافی کا موبائل فون، گاڑی کی چابیاں، گلاسیس اور کچھ تاحال غائب ہیں۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ30 سالہ وکٹوریا مارنیووا نجی ٹی وی چینل پر حالات حاضرہ کے حوالے سے ’ڈیٹکٹر‘ یعنی ’کھوجی‘ کے نام ٹاک کرتی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ برس سے اب تک وکٹوریہ مارنیووا تیسری بڑی صحافی جبکہ 2017 کے آغاز سے ابتک چوتھی صحافی ہیں جنہیں قتل کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اگست 2017 میں سوڈئش رپورٹر کم وال کو کوپن ہیگن میں قتل کیا گیا تھا جبکہ اکتوبر 2017 میں مالٹیسی صحافی کارنوانا کو ان کے گھر کے باہر بم دھماکے میں قتل کیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ رواں برس فروری میں سلواکیہ سے تعلق رکھنے صحافی کو ان کی منگیتر کے ہمراہ گولیاں ماری گئی تھیں۔

  • قاتل کی رحم کی اپیل مسترد کردیں: زینب کے والد کا صدر مملکت کو خط

    قاتل کی رحم کی اپیل مسترد کردیں: زینب کے والد کا صدر مملکت کو خط

    لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر قصور میں زیادتی کے بعد بے دردی سے قتل کی جانے والی 6 سالہ ننھی زینب کے والد نے صدر پاکستان کو خط لکھ کر قاتل عمران کی رحم کی اپیل مسترد کرنے کی درخواست کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ننھی زینب کے والد امین انصاری نے صدر مملکت ممنون حسین کو خط لکھ کر درخواست کی ہے کہ زینب کے قاتل عمران کی رحم کی اپیل مسترد کردی جائے۔

    خط کے متن کے مطابق زینب کے بہیمانہ قتل پر پورے ملک میں بے چینی پھیلی، ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ نے بھی مجرم عمران کی اپیلیں خارج کردیں۔

    زینب کے والد کا کہنا ہے کہ مجرم کسی رعایت یا معافی کا مستحق نہیں۔ مجرم عمران کو نشان عبرت بنایا جائے تاکہ پھر کوئی ایسی حرکت نہ کر سکے۔

    خیال رہے کہ زینب کے والد نے گزشتہ ماہ قاتل عمران کو سرعام پھانسی دینے کے لیے بھی درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی تھی۔

    یاد  رہے کہ رواں برس جنوری میں ننھی زینب کے بہیمانہ قتل نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ ننھی زینب کو ٹیوشن پڑھنے کے لیے جاتے ہوئے راستے میں اغوا کیا گیا تھا جس کے دو روز بعد اس کی لاش ایک کچرا کنڈی سے برآمد ہوئی۔

    زینب کو اجتماعی زیادتی، درندگی اور شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ دم توڑ گئی تھی۔

    زینب قتل کیس پاکستان کی تاریخ کا سب سے مختصرٹرائل تھا، مجرم کی گرفتاری کے بعد چالان جمع ہونے کے 7 روز میں ٹرائل مکمل کیا گیا۔

    انسداد دہشت گردی کی عدالت میں زینب قتل کیس کے ملزم عمران کے خلاف جیل میں روزانہ تقریباً 10 گھنٹے سماعت ہوئی اور اس دوران 25 گواہوں نے شہادتیں ریکارڈ کروائیں۔

    اس دوران مجرم کے وکیل نے بھی اس کا دفاع کرنے سے انکار کردیا جس کے بعد اسے سرکاری وکیل مہیا کیا گیا۔

    17 فروری کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ملزم عمران کو 4 بار سزائے موت اور 32 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مفرور قاتل 14 سال بعد واپسی پر پولیس کے ہاتھوں گرفتار

    مفرور قاتل 14 سال بعد واپسی پر پولیس کے ہاتھوں گرفتار

    دبئی: متحدہ عرب امارت میں قتل اور ڈکیتی میں ملوث مفرور ملزم کو دبئی واپسی پر عمر قید کی سزا سنا دی گئی۔ ملزم ایشیائی ملک سے تعلق رکھتا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ملزم نے 14 سال قبل سنہ 2003 میں اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ ایک دکان کے کیشیئر پر حملہ کیا تھا۔

    ملزمان نے کیشیئر سے 3 ہزار درہم اور اے ٹی ایم کارڈ چھین لیا تھا جس سے بعد ازاں انہوں نے 5 ہزار 500 درہم نکالے۔

    ملزمان نے کیشیئر کو چاقو کے وار کر کے زخمی بھی کردیا تھا۔ کیشیئر بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

    واردات کے بعد ایشیائی باشندہ اپنے ملک فرار ہوگیا۔ پولیس نے سرچ آپریشن کے بعد دیگر 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا تھا جنہیں عمر قید کی سزا دی گئی۔

    تاہم اب 14 سال بعد اپنے وطن سے واپس متحدہ عرب امارات آنے کے بعد مرکزی ملزم کو بھی پولیس نے فوراً گرفتار کرلیا۔

    عدالت نے ملزم کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • زینب قتل کیس: گیارہ روز گزرنے کے باوجود سفاک قاتل آزاد

    زینب قتل کیس: گیارہ روز گزرنے کے باوجود سفاک قاتل آزاد

    قصور: پورے ملک کو جھنجھوڑ دینے والا زینب قتل کیس گیارہ روز گزرنے کے باوجود اب تک حل نہیں‌ ہوسکا، سفاک قتل آج بھی آزاد گھوم رہا ہے.

    تفصیلات کے مطابق 615 افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ لینے اور سیکڑوں‌ افراد کو گرفتار کرنے کے باوجود ننھی زینب کو اب تک انصاف نہیں‌ مل سکا.

    یاد رہے کہ 615 افراد میں‌ سے 450 نمونے ملزم کے ڈی این اے سے میچ نہیں‌ ہوئے ہیں. البتہ ڈیڑھ سو کی رپورٹ آنا ابھی باقی ہے۔ پولیس نے مزید دو افراد کو حراست میں‌ لے لیا ہے.

    زینب کو قریبی گھر میں زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، مالک مکان گرفتار

    اس ضمن میں‌ وزیر اعلیٰ پنجاب نے تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ آر پی او ملتان سے بریفنگ لی اور تفتیش میں تیزی لانے کی ہدایت کی ہے۔

    خیال رہے کہ دس جنوری کو سات سالہ معصوم زینب کی لاش قصور کی کچرا کنڈی سے ملی تھی، جسے پانچ روز قبل خالہ کے گھر کے قریب سے اغوا کیا گیا تھا، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں معصوم بچی سے زیادتی اور تشدد کی تصدیق ہوئی تھی. اس واقعے پر شدید ردعمل سامنے آیا اور عوامی دباؤ کے باعث حکومت کی جانب سے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی. چیف جسٹس نے بھی واقعے کا نوٹس لیا۔

    افسوس کی بات ہے زینب کا قاتل اب تک نہیں پکڑا گیا، زینب کے والد

    اٹھارہ جنوری کو پولیس نے زینب  کیس میں دو اہم ملزمان کی گرفتاری کا دعوی کیا تھا، جن میں سے ایک ملزم پر سہولت کاری کا الزام تھا. پولیس کا دعویٰ تھا کہ لاش جس جگہ سے ملی تھی، اُس سے تھوڑے فاصلے پر موجود ایک مکان سے زیادتی و قتل کے شواہد کے ملے ہیں، مالک مکان کو گرفتار کرلیا گیا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی : 17 سالہ لڑکی کے قتل کا معمہ حل، بہن ہی قاتل نکلی

    کراچی : 17 سالہ لڑکی کے قتل کا معمہ حل، بہن ہی قاتل نکلی

    کراچی: ملیر میں 17 سالہ لڑکی کے قتل کا معمہ حل ہوگیا، مقتولہ کی سگی بہن نے منگیتر کے ساتھ مل کر بہن کو قتل کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ملیر سعود آباد میں 3 روز پہلے 17 سالہ لڑکی کے قتل کا معمہ حل ہوگیا، مقتولہ کی بہن اوراس کا منگیترہی لڑکی کے قاتل نکلے۔

    پولیس کو دیے گئے بیان میں علوینہ نے اپنی سگی بہن کو منگیتر کے ساتھ مل کر قتل کرنے کا اعتراف کیا، ملزمہ کا کہنا ہے کہ چھوٹی بہن کے پاس اس کی تصویریں تھیں اپنے دوست کے ساتھ مل کر بلیک میل کرتی تھی، ملزمہ نے بتایا کہ مظہر گھر میں عقبی دروازے سے داخل ہوا، گھر کا دروازہ میں نے کھولا۔

    علوینہ نے بتایا کہ بہن کو قتل کرنے کے لیے چھری بھی میں نے فراہم کی اور قتل کے بعد مظہرکوموبائل فون اور نقدی دے کر گھر کے عقبی دروازے سے فرار کرایا، ملزمہ نے خود کو معصوم ظاہر کرنے کے لیے اپنے سر اور بازو پر خود زخم لگائے تھے۔

    پولیس نے ملزمہ اور اس کے منگیتر سمیت چار ملزمان میڈیا کے سامنے پیش کردیئے، دوسری جانب مقتولہ علینہ کے دوست احسن نے الزامات کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ معاملہ دونوں بہنوں کے درمیان تھا۔


    کراچی : ڈاکؤوں نے مزاحمت پر سترہ سالہ لڑکی کو قتل کردیا


    خیال رہے کہ 3 روز قبل مقتولہ کی بہن علینہ نے واقعے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ دو ڈاکو گھر میں داخل ہوئے اور انہوں نے چھریوں کے وار سے علوینہ کو قتل کیا جبکہ چھریوں کے وار سے اسے بھی زخمی کردیا تھا۔

    یاد رہے کہ مقتولہ علوینہ کے والد نے پولیس کو بیان ریکارڈ کرایا تھا کہ ڈاکو ہزاروں روپے مالیت کے طلائی زیورات، نقدی اور موبائل فون لےگئےاورمزاحمت پرمیری بیٹی کوقتل کردیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔