Tag: قازقستان

  • قازقستان: مظاہرین کو دیکھتے ہی گولی مار دینے کا حکم جاری

    قازقستان: مظاہرین کو دیکھتے ہی گولی مار دینے کا حکم جاری

    الماتے: قازقستان میں مظاہرین کو دیکھتے ہی گولی مار دینے کا حکم جاری ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق قازق صدر قاسم جمروت نے سیکیورٹی فورسز کو مظاہروں کو روکنے کے لیے گولی مارنے کا حکم دے دیا ہے۔

    قازقستان میں عوامی احتجاج بدستور جاری ہے اور معاملہ نہایت سنگین ہوگیا ہے، صدر قاسم جمروت نے سیکیورٹی فورسز سے کہا ہے کہ مظاہرین کو جہاں بھی دیکھیں، بغیر وارننگ گولی مار دی جائے۔

    روسی زیر قیادت اتحادی فوج کا پہلا دستہ قازقستان پہنچ گیا

    واضح رہے کہ 4 دن میں پُرتشدد احتجاج کے دوران درجنوں افراد مارے جا چکے ہیں، دو دن قبل الماتے میں پُرتشدد مظاہروں کے دوران 12 پولیس اہل کاروں کو قتل کیا گیا تھا، جب کہ ایک اہل کار کا سر بھی کاٹا گیا تھا۔

    سوشل میڈیا پوسٹس میں مختلف قسم کی ویڈیوز گردش کر رہی ہیں، جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگوں کو سڑک پر اسلحہ فراہم کیا جا رہا ہے، جب کہ ایک ویڈیو میں دیکھا گیا کہ سڑک پر مشتعل لوگ فوجیوں کو گاڑی سے اتار کر پکڑ رہے ہیں۔

    حکومت نے ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا بھی اعلان کر دیا ہے، لیکن مظاہرے ختم نہیں ہوئے، اس سے قبل پوری حکومت بھی مستعفی ہو گئی تھی، تاہم اب مظاہرین کو کنٹرول کرنے کے لیے روسی فوج کو استعمال کرنے پر اپوزیشن سراپا احتجاج بن گئی ہے۔

    قازقستان: مشتعل شہریوں نے فوجی گاڑی گھیر کر اہلکاروں کو پکڑ لیا (ویڈیو)

    فوج نے الماتے ایئر پورٹ اور تمام سرکاری املاک کا کنٹرول دوبارہ حاصل کر لیا ہے، دوسری طرف اقوام متحدہ، امریکا اور برطانیہ نے صورت حال پر تشویش ظاہر کی ہے، جب کہ ترک صدر نے قازق حکومت سے یک جہتی کا اظہار کیا ہے۔

  • قازقستان: مشتعل شہریوں نے فوجی گاڑی گھیر کر اہلکاروں کو پکڑ لیا (ویڈیو)

    قازقستان: مشتعل شہریوں نے فوجی گاڑی گھیر کر اہلکاروں کو پکڑ لیا (ویڈیو)

    نور سلطان: ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے سابقہ سوویت جمہوریہ اور وسطی ایشیا کا ملک قازقستان شدید شورش کا شکار ہو چکا ہے، حکومت کو استعفیٰ بھی دینا پڑ گیا لیکن پرتشدد مظاہرے ختم نہیں ہو سکے۔

    گزشتہ روز ملک کے بڑے شہر الماتے کی سڑکوں پر مشتعل مظاہرین نے جلاؤ گھیراؤ کرتے ہوئے ایک فوجی گاڑی کو بھی پکڑا، مظاہرین نے فوجیوں کو گاڑی سے نیچے اتار کر سڑک پر بیٹھنے پر مجبور کیا۔

    قازقستان: مظاہرین نے پولیس اہل کار کا سر کاٹ دیا

    اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے، جس میں شہریوں کے ہاتھوں فوجی اہل کاروں کو زیر حراست دیکھا جا سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ قازقستان کے بڑے شہر الماتے میں حالات قابو سے باہر ہو چکے ہیں، ایل پی جی قیمتیں بڑھائے جانے کے بعد شدید احتجاج پر حکومت مستعفی ہو گئی، لیکن ہزاروں مظاہرین نے شہر کو گھیر لیا، صدر مملکت نے کرفیو نافذ کر دیا ہے اور حکومت مخالف مظاہروں کو روکنے کے لیے فوج کو تعنیات کر دیا گیا ہے۔

    سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیوز شیئر کی گئی ہیں جن میں الماتے شہر کی سڑکوں پر ہزاروں لوگوں کو ہنگامہ آرائی کرتے دیکھا جا سکتا ہے، جب کہ ان کے درمیان سڑکوں پر ٹینک بھی گزر رہے ہیں۔

  • قازقستان: مظاہرین نے پولیس اہل کار کا سر کاٹ دیا

    قازقستان: مظاہرین نے پولیس اہل کار کا سر کاٹ دیا

    نور سلطان: قازقستان میں مظاہرین نے ایک پولیس اہل کار کا سر کاٹ دیا، جب کہ پُر تشدد مظاہروں کے دوران مجموعی طور پر 12 پولیس اہل کار ہلاک ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق قازقستان میں ایل پی جی قیمتیں بڑھنے کے بعد شروع ہونے والے پرتشدد احتجاج کی لہر کے دوران جمعرات کو 12 پولیس اہل کار اور درجنوں مظاہرین ہلاک ہو گئے، جب کہ 353 مظاہرین زخمی ہو گئے ہیں۔

    اے ایف پی کے مطابق سرکاری ٹی وی چینل نے ہنگامہ آرائی کے دوران درجنوں مظاہرین سمیت 12 پولیس اہل کاروں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے اور بتایا ہے کہ ایک سیکیورٹی آفیسر کی سر کٹی لاش بھی ملی۔

    پولیس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مظاہرین کی ہلاکتیں رات گئے اس وقت ہوئیں، جب انھیں ملک کے سب سے بڑے شہر الماتی میں ایک بڑی انتظامی عمارت میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی گئی۔

    ادھر پولیس کے ترجمان سلطنت ازیربک کا کہنا تھا کہ درجنوں حملہ آوروں کا خاتمہ کر دیا گیا ہے۔

    جاری پرتشدد مظاہروں کے بعد قازقستان میں تمام بینکوں کا کام بھی معطل کر دیا گیا ہے، نیشنل بیک آف دی ریپبلک کے سرکاری افسر اولزاس رمضانوف نے جمعرات کو کہا یہ فیصلہ مالیاتی اداروں کے ملازمین اور مالیاتی سروسز کے صارفیں کی صحت اور زندگی کی حفاظت کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

    ایندھن کی بڑھتی قیمتوں نے قازقستان کی حکومت گرا دی، عوام کا غصہ کم نہ ہوا

    اس اعلان سے قبل، بد امنی کی وجہ سے، مشرق وسطیٰ میں ایئر لائنز نے الماتی جانے والی پروازیں منسوخ کر دی تھیں، ایئر عریبیہ اور فلائی دبئی نے بھی الماتی جانے والی پروازیں روک دی تھیں۔

    واضح رہے کہ ایک کروڑ 90 لاکھ آبادی پر مشتمل ملک میں شدید احتجاج کی لہر اس وقت شروع ہوئی، جب نئے سال کے موقع پر مائع پیٹرولیم گیس (ایل پی جی) کی قیمتوں میں اضافہ سامنے آیا، قازقستان میں زیادہ تر گاڑیوں میں ایل پی جی ہی استعمال ہوتی ہے، قیمتوں میں اضافے کے بعد الماتی اور مغربی صوبے مینگیستاؤ میں ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔

    ان مظاہروں کی وجہ سے حکومت کو بھی مستعفی ہونا پڑا، تاہم لوگوں کو غصہ تاحال ٹھنڈا نہیں ہوا۔

  • ایندھن کی بڑھتی قیمتوں نے قازقستان کی حکومت گرا دی، عوام کا غصہ کم نہ ہوا

    ایندھن کی بڑھتی قیمتوں نے قازقستان کی حکومت گرا دی، عوام کا غصہ کم نہ ہوا

    نور سلطان: ایندھن کی بڑھتی قیمتوں نے قازقستان کی حکومت گرا دی ہے، لیکن عوام کا غصہ پھر بھی کم نہ ہوا اور احتجاج بدستور جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قازقستان حکومت کا استعفیٰ بھی احتجاج پر قابو پانے میں ناکام رہا، بدھ کے روز مظاہرین نے قازقستان کے سب سے بڑے شہر میں عوامی عمارتوں پر دھاوا بول دیا کیوں کہ ایندھن کی قیمتوں میں اضافے پر عوامی غصے کے جواب میں حکومت کے مستعفی ہونے کے بعد سیکیورٹی فورسز کنٹرول نافذ کرنے کے لیے جدوجہد کر رہی تھیں۔

    قازقستان میں ایل پی جی کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کے خلاف ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے بعد قازقستان کے صدر قاسم جومارت توقائیف نے آج بدھ کے روز اپنی حکومت کا استعفی منظور کر لیا۔

    ایک بلاگر کے انسٹاگرام لائیو اسٹریم میں الماتی شہر کے میئر کے دفتر میں آگ بھڑکتی ہوئی دکھائی دی، جس کے قریب سے گولیوں کی آوازیں سنائی دے رہی تھیں، آن لائن پوسٹ کی گئی ویڈیوز میں قریبی پراسیکیوٹر کے دفتر کو بھی جلتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق مظاہرین نے سیکیورٹی فورسز کے گھیرے کو توڑ دیا تھا، تاہم بعد میں فورسز نے اسٹن گرنیڈز بھی فائر کیے جن کے دھماکوں کی آواز پورے شہر کے مرکز میں سنی گئی۔

    الماتی کے مرکزی چوک سے سینکڑوں مظاہرین کو باہر نکالنے کے لیے پولیس نے گزشتہ روز آنسو گیس اور اسٹن گرنیڈز کا استعمال کیا تھا، اور آج صدر قاسم جومارت توقائیف نے حکومت کا استعفیٰ قبول کر لیا۔

    صدارتی دفتر سے جاری بیان کے مطابق توقائیف نے علی خان اسمائلوف کو عبوری وزیر اعظم نامزد کر دیا ہے، قبل ازیں ملک کے مختلف حصوں میں ہونے والے مظاہروں کے بعد بدھ کے روز توقائیف نے 2 ہفتے کی ملک گیر ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    منگل کے روز احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب حکام نے رقیق پٹرولیم گیس (ایل پی جی) کی قیمت مقرر کرنے کی حد ختم کر دی، جس کے نتیجے میں ایندھن کی قیمتوں میں زبردست اضافہ سامنے آیا، اپنی حکومت کے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے توقائیف نے کہا کہ 180 دن کی مدت کے لیے قیمتوں کی حد مقرر کرنے کی خاطر ایک عارضی قانون دوبارہ لایا جائے گا۔

    سرکاری حکم نامے کے مطابق ایمرجنسی کے دوران رات 11 بجے سے صبح 7 بجے تک کرفیو بھی نافذ رہے گا، نقل و حمل کو محدود کر دیا جائے گا اور عوامی اجتماعات پر پابندی عائد رہے گی۔

    مظاہرے اس وقت شروع ہوئے جب تیل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد مانغیستاو صوبے کے جانااوزن شہر میں ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے، یہ احتجاجی مظاہرے مانغیستاو کے دیگر حصوں اور مغربی قازقستان کے دیگر شہروں تک پھیل گیا ہے۔

  • قازقستان میں ’برف کے آتش فشاں‘ نے دنیا کو حیران کر دیا

    قازقستان میں ’برف کے آتش فشاں‘ نے دنیا کو حیران کر دیا

    الماتے: وسطی ایشیا کے ملک قازقستان کے شہر الماتے میں قدرتی طور پر بننے والے ’برف کے آتش فشاں‘ نے دنیا کو حیران کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قازقستان کے الماتے ریجن میں حیرت انگیز 45 فٹ کا ’آئس آتش فشاں‘ تعمیر ہو گیا ہے، جسے دیکھنے کے لیے ہزاروں کی تعداد میں لوگ آ رہے ہیں۔

    قدرتی طور پر تشکیل پانے والے اس عجیب و غریب آئس آتش فشاں کی جھلک دیکھنے کے لیے لوگ سخت موسمی حالات میں بھی الماتے کا دورہ کر رہے ہیں۔

    زمین سے مسلسل پانی پھوٹنے کی وجہ سے مذکورہ مقام پر برف کا پھسلواں تختہ بھی بن چکا ہے، اگرچہ یہ ایریا اب سردیوں کا تعجب خیز مقام بن چکا ہے تاہم گرمیوں کے دوران یہاں ہر طرف سبزہ بھی پھیل جاتا ہے۔

    یہ منجمد ڈھانچا دراصل 45 فٹ اونچائی میں ہے اور یہ ایک زیر زمین چشمے کے اوپر تشکیل پایا ہے جس سے پانی فوارے کی طرح نکلتا تھا، اور فوراً ہی جم جاتا تھا، جس کی وجہ سے وہاں کون کے ڈیزائن میں ’برف کا آتش فشاں‘ بن گیا۔

    زیر زمین چشمے کا یہ مقام قازقستان کے دارالحکومت نور سلطان سے چار گھنٹوں کی دوری پر واقع ہے۔ گزشتہ برس بھی یہاں ایک چھوٹا سا برفیلا آتش فشاں بن گیا تھا، لیکن یہ والا زیادہ واضح ہے اور دل چسپ بات یہ ہے کہ اب بھی اس کے دہانے سے چھینٹے اڑ کر نکلتے ہیں، تو ایسا ہی لگتا ہے جیسے آتش فشاں ہو۔

    لوگ اس کی دل چسپ تصاویر بھی سوشل میڈیا پر شیئر کرنے لگے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ برس امریکا کی ریاست مشی گن کی مشہور جھیل میں بھی ایسا ’آتش فشاں‘ بن گیا تھا۔

  • کرونا وائرس کے ساتھ ساتھ نامعلوم قسم کا جان لیوا نمونیا بھی پھیلنے لگا

    کرونا وائرس کے ساتھ ساتھ نامعلوم قسم کا جان لیوا نمونیا بھی پھیلنے لگا

    وسطی ایشیائی ملک قازقستان میں کرونا وائرس کے ساتھ ساتھ ایک نامعلوم قسم کا نمونیا پھیلنے لگا، پڑوسی ملک چین نے ایک اور مرض کے پھیلاؤ پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    قازقستان کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 29 جون سے 5 جولائی کے درمیان ملک بھر میں نمونیا کے 32 ہزار کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ 451 مریض ہلاک ہوچکے ہیں۔

    طبی حکام نے نمونیا کے 28 ہزار سے زائد مریضوں کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ کیا جو منفی آیا۔

    دوسری جانب قازقستان میں کرونا وائرس کے بھی 53 ہزار 21 مریضوں کی تصدیق ہوچکی ہے جن میں سے 296 افراد موت کے گھاٹ اتر چکے ہیں۔

    کرونا وائرس کیسز میں اضافے کے بعد قازقستان میں دوبارہ لاک ڈاؤن نافذ کیا جاچکا ہے اور اس بار پابندیاں نہایت سخت ہیں۔

    ایک برطانوی ایکسپرٹ کا کہنا ہے کہ نمونیا کے یہ کیسز غیر تشخیص شدہ کرونا وائرس کے کیس ہوسکتے ہیں۔

    نامعلوم نمونیا کے اس پھیلاؤ سے پڑوسی ملک چین میں سخت تشویش پائی جارہی ہے۔ بیجنگ میں ہیلتھ آفیشلز کا کہنا ہے کہ قازقستان میں نامعلوم قسم کا نمونیا پھیل رہا ہے اور یہ کرونا وائرس سے زیادہ خطرناک ثابت ہورہا ہے۔

    چین کے چوٹی کے ماہر وبائی امراض وو ژون یو کا کہنا ہے کہ طبی لحاظ سے یہ نمونیا کوویڈ 19 ہی لگتا ہے، دونوں امراض کی شرح اموات تقریباً یکساں ہے۔

    ادھر قازق دارالحکومت نور سلطان میں چینی سفارتخانے نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ نمونیا سے اب تک 17 سو 72 ہلاکتیں ہوچکی ہیں جن میں سے 628 چینی شہری تھے۔

    مذکورہ تحریری بیان میں نمونیا کو قازق نمونیا لکھا گیا تاہم بعد میں اسے بدل کر غیر کوویڈ نمونیا کردیا گیا۔

    چین نے نئے مرض کے پھیلاؤ کے حوالے سے نور سلطان میں واقع اپنے سفارتخانے کے لیے وارننگ جاری کردی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ اس نمونیا سے ہلاکتوں کی شرح کرونا وائرس کی ہلاکتوں کی شرح سے بھی بڑھ رہی ہے۔

    قازق حکام نے ملک میں طبی ایمرجنسی کے تحت 16 سو نئے وینٹی لیٹرز اور 800 ایمبولینسز کی خریداری کا عمل شروع کردیا ہے۔

  • ٹیبلیٹ مانگنے پر بھائی نے بہن کو موت کے گھاٹ اتار دیا

    ٹیبلیٹ مانگنے پر بھائی نے بہن کو موت کے گھاٹ اتار دیا

    نورسلطان: وسطی ایشیا کے ملک قازقستان میں ٹیبلیٹ مانگنے پر بھائی نے ہتھوڑے مار کر بہن کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قازقستان کے شہر تاراز میں 15 سالہ سفاک بھائی نے سوتے ہوئے اپنی بہن پر ہتھوڑے سے پے درپے وار کیے جس کے نتیجے میں 10 سالہ بچی جان کی بازی ہار گئی۔

    پڑوسیوں کا کہنا ہے کہ یہ المیہ اس وقت پیش آیا جب لوڈا اور اس کے 15 سالہ بھائی ایلکسی کے درمیان ٹیبلیٹ کو لے کر گھر کے صحن میں جھگڑا ہوا۔الیکسی کے پڑوس میں رہنے والی خاتون شینار میرز نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ میں نے دونوں کے لڑنے کی آواز سنی اور دیکھا کہ الیکسی نے ہتھوڑا اٹھایا ہوا تھا۔

    مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق الیکسی نے سوتے ہوئے اپنی بہن پر ہتھوڑے سے پے درپے وار کیے اور پھر اس کی لاش کو اٹھا کر گھر کے پاس گلی میں پھینک دیا۔10 سالہ لوڈا کو قتل کرنے کے بعد الیکسی نے اپنے کپڑے بدلے اور والدین کو بتایا کہ اس کی بہن نہیں مل رہی جس پر تلاش کے دوران والدین کو ان کی بیٹی کی لاش مل گئی۔

    قانون نافذ کرنے والے ادارے کے مطابق الیکسی نے جرم کا اعتراف کر لیا، اس کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا،قصور وار ثابت ہونے پر اسے 15 سال تک کی قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

  • معمولی جھگڑے نے پورے گاؤں کو میدان جنگ بنا دیا، متعدد ہلاک

    معمولی جھگڑے نے پورے گاؤں کو میدان جنگ بنا دیا، متعدد ہلاک

    قازقستان کے ایک گاؤں میں معمولی جھگڑے نے خونریز فسادات کی شکل اختیار کرلی، ہولناک تصادم میں 8 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ متعدد گھروں کو آگ لگا دی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فسادات قازقستان اور کرغزستان کی سرحد پر واقع ایک گاؤں میں ہوئے۔ واقعے کا آغاز ایک معمولی جھگڑے سے ہوا جس نے پورے گاؤں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

    تقریباً 400 کے قریب افراد آپس میں اور پولیس سے متصادم ہوگئے، بعد ازاں درجنوں گھروں کو آگ لگا دی گئی۔

    موقع پر موجود چند افراد نے ویڈیوز بنا کر مختلف میسیجنگ ایپس پر شیئر کیں جو تیزی سے پھیل گئیں اور پولیس فوراً حرکت میں آئی۔ اس دوران قریبی گاؤں سے بھی کئی افراد وہاں پہنچے اور تصادم کا حصہ بنے۔

    خونریز تصادم میں اب تک 8 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ ان گنت زخمی ہوگئے ہیں۔ مشتعل افراد نے درجنوں گھروں، عمارتوں اور گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی جس کے بعد مذکورہ مقام میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔

    مشتعل افراد نے پولیس پر بھی حملہ کیا جبکہ کچھ افراد نے فائرنگ بھی کی جس سے 2 پولیس اہلکار زخمی ہوئے، بعد ازاں نیشنل گارڈز کے دستوں نے موقع پر پہنچ کر صورتحال کو قابو میں کیا۔

    قازقستان کے صدر نے معاملے کی فوری تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ذمہ داران، اور جھگڑے کو بڑھاوا دینے والے افراد کو گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ واقعے میں متاثر ہونے والے، زخمیوں اور ہلاک افراد کے لواحقین کا بھرپور خیال رکھا جائے۔

  • قازقستان میں 100 مسافروں کو لے جانے والا طیارہ گر کر تباہ، 14 ہلاک

    قازقستان میں 100 مسافروں کو لے جانے والا طیارہ گر کر تباہ، 14 ہلاک

    الماتی: قازقستان میں ایک مسافر طیارہ الماتی ایئر پورٹ کے قریب گر کر تباہ ہو گیا ہے، حادثے کے شکار طیارے میں 100 مسافر سوار تھے، حادثے میں 14 افراد ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سو مسافروں کو لے جانے والا طیارہ بک ایئر آج صبح قازقستان میں الماتی ائیر پورٹ کے قریب گر کر تباہ ہو گیا، قازقستان سول ایوی ایشن کمیٹی نے حادثے میں 14 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے جب کہ 22 کی حالت تشویش ناک ہے۔

    رپورٹس کے مطابق بک ایئر کا طیارہ الماتی ایئر پورٹ سے اڑان بھرنے کے کچھ ہی دیر بعد گر کر تباہ ہوا، حادثے کے فوراً بعد ایمرجنسی سروس کا عملہ جائے حادثہ پر پہنچا، طیارے میں زندہ بچ جانے والوں کو ریسکیو کیا جا رہا ہے۔

    طیارہ قازقستان کے سب سے بڑے شہر الماتی سے ملک کے دارالحکومت نور سلطان جا رہا تھا، الماتی ایئر پورٹ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ طیارے میں 95 مسافر اور پانچ عملے کے ارکان سوار تھے۔

    رپورٹس کے مطابق طیارہ اڑان بھرنے کے بعد مطلوبہ بلندی حاصل نہ کر سکا اور ایک کنکریٹ بیرئیر سے ٹکراتے ہوئے ایک دو منزلہ مکان پر گر گیا۔ طیارے میں آگ نہیں لگی، جس کی وجہ سے اموات زیادہ نہ ہونے کا امکان ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ طیارے کے حادثے کی وجہ جاننے کے لیے ایک خصوصی کمیشن قائم کیا جائے گا۔

  • جڑواں بچوں کی 77 دن کے فرق سے پیدائش ،  دنیا حیران

    جڑواں بچوں کی 77 دن کے فرق سے پیدائش ، دنیا حیران

    نورسلطان: قازقستان سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نے 11 ہفتوں (77 دن) کے فرق سے جڑواں بچوں کو جنم دے کر ڈاکٹروں کو حیران کردیا، پہلی بیٹی مئی میں پیدا ہوئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق 29 سالہ لیلی کونووالوا نامی خاتون جب حاملہ ہوئیں تو انہیں توقع نہیں کہ انہیں بچوں کی پیدائش کے لیے 2 بار ہسپتال جانا ہوگا۔پہلی بار مئی میں جب ان کے ہاں بیٹی کی پیدائش حمل کے 25 ویں ہفتے میں ہوئی اور دوسری بار اگست میں جب بیٹے کی پیدائش ہوئی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ چونکہ بیٹی کی پیدائش بہت جلد ہوگئی تھی تو اس کا وزن محض ایک پونڈ سے کچھ زیادہ تھا اور اسی وجہ سے اسے کئی ماہ تک آئی سی یو میں رکھا گیا۔

    میڈیارپورٹس کے مطابق خاتون نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ میرے بیٹے کو دنیا میں آنے کی جلدی نہیں تھی۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں نے جو کیا وہ کرشمہ تھا، انہوں نے خود کو حقیقی پروفیشنل ثابت کیا۔ جڑواں بہن بھائیوں کے درمیان 11 ہفتے کا فرق ہے اور جڑواں بچوں میں اتنا وقفہ ہوتا نہیں مگر یہ پہلی بار نہیں، درحقیقت اس حوالے سے ورلڈ ریکارڈ 2012 میں بنا تھا جب بچوں کی پیدائش میں 87 دن کا فرق ہوا۔

    درحقیقت قازقستان میں پیدا ہونے والے جڑواں بچوں کی تاریخ پیدائش ہی الگ نہیں بلکہ حقیقت یہ ہے کہ وہ خاتون کے حمل کے دوران 2 مختلف بچہ دانیوں میں رہے تھے۔اس طرح کے حمل کا امکان 5 کروڑ میں سے ایک ہوتا ہے، یعنی نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے۔

    ایسا تو لگ بھگ ناممکن ہوتا ہے کہ جڑواں بچوں کی پیدائش الگ تاریخوں میں ہو اور درمیان میں 11 ہفتوں کا فرق ہو یا ایسا جب ہوتا ہے جب ایک بچے کی پیدائش وقت سے بہت زیادہ پہلے ہوجائے۔ لیلی اور ان کے جڑواں بچے دونوں صحت مند ہیں اور اب وہ بیٹے کے ساتھ ہسپتال سے گھر جانے کے لیے تیار ہیں۔